اردو تراجم قرآن پر ایک نظر (۴۷)
مولانا امانت اللہ اصلاحیؒ کے افادات کی روشنی میں

ڈاکٹر محی الدین غازی

بظاہر تفضیل مگر حقیقت میں مبالغہ

قرآن مجید میں جگہ جگہ اسم تفضیل جمع مذکرسالم کی طرف مضاف ہوکر آیا ہے، جیسے خیر الرازقین اور احسن الخالقین، ایسے تمام ہی مقامات پر تفضیل مقصود نہیں ہوتی ہے، بلکہ صفت میں مبالغہ اور کمال مقصود ہوتا ہے۔ دونوں میں فرق ہے۔ تفضیل کے مفہوم میں یہ بات شامل ہوتی ہے کہ دوسروں میں بھی وہ صفت موجود ہے، البتہ کسی میں دوسروں سے زیادہ ہے، جبکہ مبالغہ میں یہ لازم نہیں آتا ہے کہ دوسروں میں بھی وہ صفت موجود ہے، بلکہ کلام کا سارا زور موصوف پر ہوتا ہے، کہ یہ صفت موصوف میں اعلی درجے میں پائی جاتی ہے۔ خیر الرازقین کا مطلب یہ نہیں ہے کہ رازق بہت سے ہیں اور اللہ سب سے بہتر رازق ہے، بلکہ مطلب یہ ہے کہ اللہ رازق ہے اور رزق کی صفت اس کے اندر اعلی درجے میں ہے، بالفاظ دیگر وہ بہترین رازق ہے۔ احسن الخالقین کا مطلب بھی یہ ہے کہ وہ بہترین خالق ہے، نہ یہ کہ وہ خالقوں میں سب سے بہتر خالق ہے۔ ان دونوں الفاظ کے حوالے سے سابق میں گفتگو ہوچکی ہے۔

ذیل میں مزید کچھ الفاظ کے حوالے سے تراجم قرآن کا جائزہ پیش کیا گیا ہے۔

(۱) وَاَنتَ ارحَمُ الرَّاحِمِینَ۔ (الانبیاء: 83)

“اور تو سب مہر والوں سے بڑھ کر مہر والا ہے” (احمد رضا خان)

“اور تو بہترین رحم کرنے والا ہے” (جوادی)

(۲) فَاغفِر لَنَا وَارحَمنَا وَاَنتَ خَیرُ الرَّاحِمِین۔ (المومنون: 109)

“ہمیں معاف کر دے، ہم پر رحم کر، تُو سب رحیموں سے اچھا رحیم ہے”(سید مودودی)

“ہمارے گناہوں کو معاف کردے اور ہم پر رحم فرما کہ تو بہترین رحم کرنے والا ہے” (جوادی)

(۳) وَقُل رَّبِّ اغفِر وَارحَم وَاَنتَ خَیرُ الرَّاحِمِین۔ (المومنون: 118)

“اور پیغمبر علیہ السلام آپ کہئے کہ پروردگار میری مغفرت فرما اور مجھ پر رحم کر کہ تو بہترین رحم کرنے والا ہے” (جوادی)

“اے محمد، کہو، میرے رب درگزر فرما، اور رحم کر، اور تو سب رحیموں سے اچھا رحیم ہے” (سید مودودی)

(۴) وَاَدخِلنَا فِی رَحمَتِکَ وَاَنتَ اَرحَمُ الرَّاحِمِینَ۔ (الاعراف: 151)

“اور ہمیں اپنی رحمت کے اندر لے لے اور تو سب مہر والوں سے بڑھ کر مہر والا” (احمد رضا خان)

“اور ہم دونوں کو اپنی رحمت میں داخل فرما اور تو سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والا ہے” (محمد جونا گڑھی)

(۵) یَغفِرُ اللہ لَکُم وَہُوَ اَرحَمُ الرَّاحِمِین۔ (یوسف: 92)

“اللہ تمہیں معاف کرے، اور وہ سب مہربانوں سے بڑھ کر مہربان ہے” (احمد رضا خان)

“خدا تم کو معاف کرے۔ اور وہ بہت رحم کرنے والا ہے” (فتح محمد جالندھری)

(۶) وَمَکَرُوا وَمَکَرَ اللہ وَ اللہ خَیرُ المَاکِرِینَ۔ (آل عمران: 54)

“پھر بنی اسرائیل (مسیح کے خلاف) خفیہ تدبیریں کرنے لگے جواب میں اللہ نے بھی اپنی خفیہ تدبیر کی اور ایسی تدبیروں میں اللہ سب سے بڑھ کر ہے” (سید مودودی)

“اور وہ (یعنی یہود قتل عیسیٰ کے بارے میں ایک) چال چلے اور خدا بھی (عیسیٰ کو بچانے کے لیے) چال چلا اور خدا خوب چال چلنے والا ہے” (فتح محمد جالندھری)

“اور کافروں نے مکر کیا اور اللہ تعالیٰ نے بھی (مکر) خفیہ تدبیر کی اور اللہ تعالیٰ سب خفیہ تدبیر کرنے والوں سے بہتر ہے” (محمد جوناگڑھی)

(۷) وَیَمکُرُونَ وَیَمکُرُ اللہ وَ اللہ خَیرُ المَاکِرِینَ۔ (الانفال: 30)

“وہ اپنی چالیں چل رہے تھے اور اللہ اپنی چال چل رہا تھا اور اللہ سب سے بہتر چال چلنے والا ہے” (سید مودودی)

“اپنا سا مکر کرتے تھے اور اللہ اپنی خفیہ تدبیر فرماتا تھا اور اللہ کی خفیہ تدبیر سب سے بہتر”(احمد رضا خان)

(۸) بَلِ اللہ مَولاَکُم وَہُوَ خَیرُ النَّاصِرِین۔ (آل عمران: 150)

“حقیقت یہ ہے کہ اللہ تمہارا حامی و مددگار ہے اور وہ بہترین مدد کرنے والا ہے” (سید مودودی)

“بلکہ اللہ ہی تمہارا مولی ہے اور وہی بہترین مددگار ہے” (محمد جوناگڑھی)

“بلکہ خدا تمہارا مددگار ہے اور وہ سب سے بہتر مددگار ہے” (فتح محمد جالندھری)

(۹) اِنِ الحُکمُ اِلاَّ لِلّہِ یَقُصُّ الحَقَّ وَہُوَ خَیرُ الفَاصِلِین۔ (الانعام: 57)

“فیصلہ کا سارا اختیار اللہ کو ہے، وہی امر حق بیان کرتا ہے اور وہی بہترین فیصلہ کرنے والا ہے” (سید مودودی)

“حکم نہیں مگر اللہ کا وہ حق فرماتا ہے اور وہ سب سے بہتر فیصلہ کرنے والا” (احمد رضا خان)

(۱٠) رَبَّنَا افتَح بَینَنَا وَبَینَ قَومِنَا بِالحَقِّ وَاَنتَ خَیرُ الفَاتِحِین۔ (الاعراف: 89)

“اے رب، ہمارے اور ہماری قوم کے درمیان ٹھیک ٹھیک فیصلہ کر دے اور تو بہترین فیصلہ کرنے والا ہے” (سید مودودی)

“اے ہمارے رب! ہم میں اور ہماری قوم میں حق فیصلہ کر اور تیرا فیصلہ سب سے بہتر ہے” (احمد رضا خان)

“اے پروردگار ہم میں اور ہماری قوم میں انصاف کے ساتھ فیصلہ کردے اور تو سب سے بہتر فیصلہ کرنے والا ہے” (فتح محمد جالندھری)

(۱۱) اَنتَ وَلِیُّنَا فَاغفِر لَنَا وَارحَمنَا وَاَنتَ خَیرُ الغَافِرِین۔ (الاعراف: 155)

“ہمارے سر پرست تو آپ ہی ہیں پس ہمیں معاف کر دیجیے اور ہم پر رحم فرمائیے، آپ سب سے بڑھ کر معاف فرمانے والے ہیں” (سید مودودی)

“تو ہی تو ہمارا کارساز ہے پس ہم پر مغفرت اور رحمت فرما اور تو سب معافی دینے والوں سے زیادہ اچھا ہے” (محمد جوناگڑھی)

“تو ہمارا ولی ہے -ہمیں معاف کردے اورہم پر رحم فرما کہ تو بڑا بخشنے والا ہے” (جوادی)

(۱۲) وَاصبِر حَتَّیَ یَحکُمَ اللہ وَہُوَ خَیرُ الحَاکِمِینَ۔ (یونس: 109)

“اور صبر کرتے رہیں یہاں تک کہ خدا کوئی فیصلہ کردے اور وہ بہترین فیصلہ کرنے والا ہے” (جوادی)

“اور صبر کرو یہاں تک کہ اللہ فیصلہ کر دے، اور وہی بہترین فیصلہ کرنے والا ہے” (سید مودودی)

(۱۳) اَو یَحکُمَ اللہ لِی وَھوَ خَیرُ الحَاکِمِین۔ (یوسف: 80)

“یا پھر اللہ ہی میرے حق میں کوئی فیصلہ فرما دے کہ وہ سب سے بہتر فیصلہ کرنے والا ہے” (سید مودودی)

“یا اللہ تعالیٰ میرے معاملے کا فیصلہ کر دے، وہی بہترین فیصلہ کرنے والا ہے” (محمد جوناگڑھی)

(۱۴) فَاصبِرُوا حَتَّی یَحکُمَ اللہ بَینَنَا وَہُوَ خَیرُ الحَاکِمِینَ۔ (الاعراف: 87)

“تو ذرا ٹھہر جا! یہاں تک کہ ہمارے درمیان اللہ فیصلہ کیے دیتا ہے اور وہ سب فیصلہ کرنے والوں سے بہتر ہے” (محمد جوناگڑھی)

“تو صبر کے ساتھ دیکھتے رہو یہاں تک کہ اللہ ہمارے درمیان فیصلہ کر دے، اور وہی سب سے بہتر فیصلہ کرنے والا ہے” (سید مودودی)

(۱۵) وَِانَّ وَعدَکَ الحَقُّ وَاَنتَ اَحکَمُ الحَاکِمِین۔ (ہود: 45)

“اور تیرا وعدہ سچا ہے اور تو سب حاکموں سے بڑا اور بہتر حاکم ہے” (سید مودودی)

“اور تیرا وعدہ اہل کو بچانے کا برحق ہے اور تو بہترین فیصلہ کرنے والا ہے” (جوادی)

“یقینا تیرا وعدہ بالکل سچا ہے اور تو تمام حاکموں سے بہتر حاکم ہے” (محمد جوناگڑھی)

(۱۶) اَلاَ تَرَونَ اَنِّی اُوفِی الکَیلَ وَاَنَا خَیرُ المُنزِلِین۔ (یوسف: 59)

“کیا تم نے نہیں دیکھا کہ میں پورا ناپ کر دیتا ہوں اور میں ہوں بھی بہترین میزبانی کرنے والوں میں” (محمد جوناگڑھی)

“دیکھتے نہیں ہو کہ میں کس طرح پیمانہ بھر کر دیتا ہوں اور کیسا اچھا مہمان نواز ہوں” (سید مودودی)

“کیا تم نہیں دیکھتے کہ میں ناپ بھی پوری پوری دیتا ہوں اور مہمانداری بھی خوب کرتا ہوں” (فتح محمد جالندھری)

“کیا نہیں دیکھتے کہ میں پورا ناپتا ہوں اور میں سب سے بہتر مہمان نواز ہوں” (احمد رضا خان)

منزل کا صحیح ترجمہ میزبان ہے ، مہمان نواز ہونا اس کا لازم ہے۔

(۱۷) وَقُل رَّبِّ اَنزِلنِی مُنزَلاً مُّبَارَکاً وَاَنتَ خَیرُ المُنزِلِینَ۔ (المومنون: 29)

“اور کہہ، پروردگار، مجھ کو برکت والی جگہ اتار اور تُو بہترین جگہ دینے والا ہے” (سید مودودی)

“اور عرض کر کہ اے میرے رب مجھے برکت والی جگہ اتار اور تو سب سے بہتر اتارنے والا ہے” (احمد رضا خان)

“اور یہ کہنا کہ پروردگار ہم کو بابرکت منزل پر اتارنا کہ تو بہترین اتارنے والا ہے۔” (جوادی)

“اور کہنا کہ اے میرے رب! مجھے بابرکت اتارنا اتار اور تو ہی بہتر ہے اتارنے والوں میں۔” (محمد جونا گڑھی)

(۱۸) رَبِّ لَا تَذَرنِی فَرداً وَاَنتَ خَیرُ الوَارِثِینَ۔ (الانبیاء: 89)

“اے پروردگار، مجھے اکیلا نہ چھوڑ، اور بہترین وارث تو تُو ہی ہے” (سید مودودی)

“پروردگار مجھے اکیلا نہ چھوڑ اور تو سب سے بہتر وارث ہے” (فتح محمد جالندھری)

مذکورہ بالا تمام آیتوں میں سب سے زیادہ اور سب سے بہتر کے بجائے بہترین سے ترجمہ کرنا زیادہ مناسب ہے۔

(جاری)

قرآن / علوم القرآن

(نومبر ۲۰۱۸ء)

تلاش

Flag Counter