الشریعہ اکادمی

فکری پس منظر اور اغراض ومقاصد

الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ کی ابتدا ۱۹۸۹ء میں اس عزم کے ساتھ ہوئی تھی کہ دور حاضر کے مسائل اور چیلنجز کو سامنے رکھتے ہوئے اسلامی تعلیمات واحکام کو جدید اسلوب اور تقاضوں کے مطابق پیش کرنے کی کوشش کی جائے گی، عالم اسلام کے علمی ودینی حلقوں کے درمیان رابطہ ومفاہمت کے فروغ کی راہ ہموار کی جائے گی، اسلام دشمن لابیوں اور حلقوں کے تعاقب اور نشان دہی کا فرض انجام دیا جائے گا اور دینی حلقوں میں فکری بیداری کے ذریعے سے جدید دور کے علمی وفکری چیلنجز کا ادراک واحساس اجاگر کیا جائے گا۔

آج سے تین صدیاں قبل حضرت شاہ ولی اللہ دہلویؒ نے فرمایا تھا کہ آنے والے دور میں دین کو صحیح طور پر پیش کرنے کے لیے عقلی استدلال کے ہتھیار سے کام لینا ہوگا اور فکری جمود کے دائرے سے نکل کر کھلے دل ودماغ کے ساتھ مسائل کا تجزیہ کرنا ہوگا۔ ہم اسی بات کو تین سو سال کے بعد آج کے حالات اور تناظر میں دینی حلقوں اور ارباب علم ودانش کی خدمت میں پیش کر رہے ہیں۔ آج کا دور تقابلی مطالعہ کا دور ہے، تجزیہ واستدلال کا دور ہے اور معروضی حقائق کی تفصیلات وجزئیات تک رسائی کا دور ہے، لیکن بدقسمتی سے ہمارے ہاں تحقیق، مطالعہ، مباحثہ اور مکالمہ کی روایت ابھی تک جڑ نہیں پکڑ سکی اور چند شخصیات کے استثنا کے ساتھ عمومی ماحول یہی ہے کہ دلائل کی روشنی میں رائے قائم کرنے کے بجائے رائے قائم کر کے اس کے لیے دلائل تلاش کیے جاتے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ دینی حلقوں، بالخصوص علماءکرام اور طلبہ کو دنیا کے معروضی حالات اور حقائق سے آگاہی حاصل کرنے اور آج کے معاصر علمی وفکری حلقوں کے موقف، دلائل اور طرز استدلال سے شناسا ہونے کے لیے آمادہ کیا جائے اور انھیں اس ضرورت کا احساس دلایا جائے کہ آج کی دنیا سے بات کرنے کے لیے آج کی زبان اور اسلوب پر دسترس ناگزیر ہے اور ہم ماضی کے اسلوب اور طرز استدلال کے ذریعے سے آج کی دنیا تک اسلام کا پیغام اور تعلیمات پہنچانے میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔

جدید اسلوب اور طرز استدلال کی طرح ابلاغ کے جدید ذرائع اور تکنیک تک دینی حلقوں اور علماءکرام کی رسائی بھی انتہائی ضروری ہے اور ہم اس ضرورت کی طرف دینی حلقوں کو مسلسل توجہ دلا رہے ہیں۔ ابلاغ کے جدید ذرائع مثلاً کمپیوٹر، انٹر نیٹ، ویڈیو وغیرہ تک ہماری رسائی محل نظر ہے اور نہ صرف یہ کہ ز بان اور ذرائع عام طور پر ہماری دسترس سے باہر ہیں، بلکہ اسلوب کے حوالے سے بھی ہم آج کے دور سے بہت پیچھے ہیں۔ ہماری زبان ثقیل اور اسلوب فتویٰ اور مناظرہ کا ہوتا ہے، جبکہ یہ تینوں باتیں اب متروک ہوچکی ہیں۔ آج کی زبان سادہ اور اسلوب لابنگ اور بریفنگ کا ہے، مگر ہم ان دونوں سے نا آشنا ہیں جس کی وجہ سے ہم خود اپنے معاشرہ اور ماحول میں ہی بسا اوقات اجنبی ہو کر رہ جاتے ہیں اور ابلاغ کی ذمہ داری پوری نہیں کرپاتے۔

یہاں یہ بھی واضح رہنا چاہیے کہ فکری واعتقادی طو رپر الشریعہ اکادمی کا تعلق اہل السنۃ والجماعۃ سے ہے اور ہم اہل سنت کے منہج کی پابندی کو اپنے لیے ضروری سمجھتے ہیں۔ فقہی مذہب کے لحاظ سے ہم فروع واحکام میں حنفی مذہب کے اصول اور تعبیرات کو ترجیح دیتے ہیں، جبکہ مسلک ومشرب کے حوالے سے دیوبندی ہیں اور اکابر علماء دیوبند کثر اللہ جماعتہم کی جدوجہد اور افکار سے راہ نمائی حاصل کرنا اپنے لیے باعث سعادت تصور کرتے ہیں، تاہم اپنے عملی اہداف ومقاصد کے لحاظ سے ’الشریعہ‘ اکادمی کوئی مسلکی ادارہ نہیں ہے۔ مسلک کی ترجمانی کے لیے ملک میں درجنوں ادارے، جماعتیں اور فورم موجود ہیں اور ہم بھی اس مقصد کے لیے ان سے حتی الوسع تعاون کرتے ہیں، مگر ہمارا عملی میدان اس سے بالکل مختلف ہے۔ ہماری تگ وتاز کا دائرہ فقہی اور مسلکی کشمکش نہیں، بلکہ مغرب کے فکر وفلسفہ اور تہذیب وثقافت کی وسیع تر یلغار کے تناظر میں اسلامی تعلیمات واحکام کو جدید زبان اور اسلوب میں پیش کرنا ہے۔ اس کا مطلب فقہی اور مسلکی جدوجہد کی ضرورت سے انکار نہیں بلکہ یہ ایک تقسیم کار ہے کہ دینی جدوجہد کا یہ شعبہ ہم نے اپنی جدوجہد کے لیے مختص کر لیا ہے اور اسی میں اپنی صلاحیتیں صرف کرنا چاہتے ہیں۔ اکادمی کے اہداف ومقاصد اور دائرہ کار کے لحاظ سے کسی بھی مکتب فکر اور مسلک سے تعلق رکھنے والے حضرات اس علمی وفکری جدوجہد میں ہمارے ساتھ شریک ہو سکتے ہیں بلکہ عملاً شریک ہیں۔

مذکورہ فکری پس منظر کے ساتھ الشریعہ اکادمی گزشتہ بیس سال سے درج ذیل اہداف ومقاصد کے لیے علمی وتحقیق، تعلیم وتربیت اور نشر واشاعت کے دائروں میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے:

ذیل میں ان مقاصد کے حصول کے لیے اکادمی کے پروگراموں اور سرگرمیوں کا مختصر تعارف پیش کیا جا رہا ہے۔

ماہنامہ ’الشریعہ‘

اکتوبر ۱۹۸۹ء سے الشریعہ اکادمی کا علمی وفکری جریدہ ماہنامہ ”الشریعہ“ پابندی کے ساتھ شائع ہو رہا ہے جس میں ملت اسلامیہ کو درپیش مسائل ومشکلات اور جدید علمی وفکری چیلنجز کے حوالہ سے ممتاز اصحاب قلم کی نگارشات شائع ہوتی ہیں۔ ’الشریعہ‘ نے گزشتہ بیس سال کے دوران میں عصر حاضر کے زندہ فکری، معاشرتی اور تہذیبی مسائل کو موضوع بنانے کے ساتھ ساتھ علمی مسائل میں آزادانہ بحث ومباحثہ کا ماحول پیدا کرنے کی بطور خاص کوشش کی ہے جس کی بدولت بہت کم عرصے میں علمی حلقوں میں اسے خاص وقعت کی نظر سے دیکھا جانے لگا ہے۔
ماہنامہ الشریعہ کے بارے میں ممتاز اہل علم ودانش کے تاثرات

لائبریری

کتب

الشریعہ اکادمی کے زیر انتظام دینی وعلمی اور تاریخی موضوعات پر ایک وقیع لائبریری بھی قائم کی گئی ہے جس میں اسلامی علوم، تاریخ، فلسفہ، ادب اور دیگر موضوعات پر اردو، عربی اور انگریزی زبانوں میں اس وقت ہزاروں کتب موجود ہیں۔ لائبریری میں نئی کتب کا اضافہ تسلسل کے ساتھ کیا جا رہا ہے اور علم وتحقیق سے دلچسپی رکھنے والے حضرات اس ذخیرے سے استفادہ کرتے ہیں۔ لائبریری میں محققین کے لیے انٹر نیٹ کی سہولت فراہم کرنے کا منصوبہ بھی اکادمی کے پیش نظر ہے۔

رسائل وجرائد

لائبریری میں ملک بھر سے موصول ہونے والے رسائل وجرائد پر مشتمل ایک الگ شعبہ بھی قائم کیا گیا ہے جس میں موصولہ جرائد کے علاوہ مختلف علمی وادبی جرائد کی خصوصی اشاعتوں کو محفوظ کرنے کا بطور خاص اہتمام کیا گیا ہے۔

اردو ویب سائٹ

alsharia.org

یہ ویب سائٹ ماہنامہ الشریعہ کے مضامین اور الشریعہ اکادمی کی سرگرمیوں کے لیے مخصوص ہے اور اس پر ماہنامہ الشریعہ کے مضامین بھی ملاحظہ کیے جا سکتے ہیں۔

انٹرنیٹ پر کتابوں کی فراہمی کا منصوبہ

اکادمی کے زیر انتظام اردو زبان میں موجود وقیع علمی وادبی تصانیف کی فراہمی کے منصوبے پر کام شروع کر دیا گیا ہے جو الشریعہ اکادمی کی ویب سائٹس پر دنیا بھر میں اہل ذوق کی دسترس میں ہوں گی۔ اس منصوبے کے تحت نامور اہل علم اور مصنفین کی تحریریں انٹر نیٹ پر مہیا کی جائیں گی۔

سیمینارز اور تربیتی ورکشاپس

دینی مدارس کے اساتذہ وطلبہ اور ائمہ وخطبا کی راہنمائی کے لیے اکادمی کے زیر اہتمام وقتاً فوقتاً علمی وفکری اور تدریسی موضوعات پر سیمینارز اور تربیتی ورکشاپس کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اب تک منعقد کی جانے والی ورکشاپس کی مختصر تفصیل درج ذیل ہے:

علمی وفکری نشستیں

ملکی اور بین الاقوامی سطح کی معروف علمی شخصیات کو اکادمی میں اظہار خیال کی دعوت دینا اور طلبہ واساتذہ کو ان کے خیالات سے استفادہ کا موقع فراہم کرنا الشریعہ اکادمی کی علمی وفکری سرگرمیوں کا ایک مستقل حصہ ہے۔ اس کے تحت جو مختلف شخصیات اکادمی میں تشریف لا کر علمی وفکری اور تربیتی نشستوں سے خطاب کر چکی ہیں، ان کے اسماءگرامی حسب ذیل ہیں:

فضلا کے لیے خصوصی تربیتی کورس

۲۰۰۳ء سے دینی مدارس کے فضلا کے لیے ایک سالہ خصوصی تربیتی کورس کا آغاز کیا گیا جس کے تحت شرکا کو درج ذیل عنوانات پر مطالعہ وتحقیق اور تالیف وتصنیف کی تربیت دی جاتی ہے:

یہ کورس حالات اور وسائل کی فراہمی کے لحاظ سے وقتاً فوقتاً منعقد کیا جاتا ہے۔ اب تک اس کورس کی چھ کلاسز مکمل ہو چکی ہیں۔ کورس کے شرکا سے کوئی فیس نہیں لی جاتی اور ان کے قیام وطعام اور تعلیمی اخراجات کی کفالت اکادمی کرتی ہے۔

مستقل وجزوقتی تعلیمی سلسلے

اکادمی کے زیر اہتمام متعدد مستقل اور جزوقتی تعلیمی سلسلے جاری ہیں جن کی مختصر تفصیل یہ ہے:

حفظ وناظرہ

اکادمی کے زیر انتظام مسجد میں مقامی بچوں اور بچیوں کے لیے قرآن کریم کی ناظرہ خوانی اور حفظ قرآن مجید کی کلاسیں۔

درس نظامی

طلبہ کے لیے درس نظامی کے ابتدائی درجات کی تعلیم۔

دراسات دینیہ کورس

طالبات کے لیے وفاق المدارس العربیہ کا مرتب کردہ تین سالہ دراسات دینیہ کورس۔

عربی وانگریزی بول چال کورسز

دینی مدارس اور سکول وکالج کے طلبہ کے لیے مختلف دورانیوں پر مشتمل جدید عربی بول چال کے مختصر کورسز ۔

عربی زبان و ترجمہ قرآن کلاسز

اسکول اور کالج کے طلبہ وطالبات کے لیے عربی گریمر کے ساتھ ترجمہ قرآن کریم اور ضروریات دین کے تعارف پر مبنی کلاسز۔

دورہ تفسیر قرآن ومحاضرات علوم قرآنی

رجب اور شعبان کی تعطیلات میں دینی مدارس کے طلبہ کے لیے قرآن کریم کے ترجمہ وتفسیر اور مختلف عنوانات پر علمی محاضرات کا سلسلہ۔

فہم دین کورس

عامۃ الناس کو امور زندگی سے متعلق دینی تعلیمات سے روشناس کرانے کے لیے چالیس دن اور تین ماہ کے مختصر دورانیوں پر مشتمل تعلیمی سلسلہ۔

علمی وفکری مطبوعات

اکادمی کے شعبہ نشر واشاعت کے زیر اہتمام اہم علمی وفکری موضوعات پر درج ذیل کتب اور کتابچے شائع کیے جا چکے ہیں:

الشریعہ فری ڈسپنسری

ہاشمی کالونی، کنگنی والا میں مقامی آبادی کو علاج معالجہ کی سہولت فراہم کرنے کے لیے ”الشریعہ فری ڈسپنسری“ قائم کی گئی ہے جو گزشتہ دس سال سے نادار مریضوں کی خدمت انجام دے رہی ہے۔

اکادمی کے رفقا

الشریعہ اکادمی کو اپنی علمی وفکری، انتظامی اور اشاعتی سرگرمیوں میں درج ذیل رفقا کا مسلسل تعاون حاصل ہے:

آپ کا تعاون

الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ خالصتاً ایک تعلیمی اور رفاہی ادارہ ہے جس اس کے تمام تر اخراجات اصحاب خیر کے رضاکارانہ تعاون سے پورے ہوتے ہیں۔ احباب سے درخواست ہے کہ اس کار خیر میں مندرجہ ذیل صورتوں میں سے کسی صورت میں ہاتھ بٹائیں:

  1. پروگرام کی کام یابی اور قبولیت کے لیے بارگاہ ایزدی میں خصوصی دعا فرمائیں۔
  2. پروگرام کی کام یابی اور بہتری کے لیے اپنے مفید مشوروں، تجاویز اور راہ نمائی سے نوازیں۔
  3. اس میں علمی وفکری تعاون اور اشتراک کی کوئی صورت نکالیں۔
  4. خود ذاتی طور پر اور دوسرے اصحاب خیر کو توجہ دلا کر اکادمی کے تعلیمی وتعمیراتی اخراجات میں جتنا ممکن ہو سکے، تعاون کریں۔
  5. زیادہ سے زیادہ دوستوں کو الشریعہ ویب سائٹ کا ایڈریس دیں تاکہ وہ ماہنامہ ”الشریعہ “ اور دیگر مضامین کا مطالعہ کر سکیں۔
  6. لائبریری کے لیے مختلف موضوعات پر کتابیں اور سی ڈیز مہیا کریں۔
  7. اگر کوئی میگزین یا ویب سائٹ آپ کے زیر اثر ہے تو اس میں اکادمی کا تعارف شائع کرا دیں۔
  8. اپنے احباب اور متعلقین کو توجہ دلائیں تاکہ وہ اکادمی کے تعلیمی وتربیتی پروگراموں سے استفادہ کر سکیں۔
  9. اسلامی تعلیمات، احکام وقوانین اور تہذیب وثقافت کے حوالہ سے کوئی مخالفانہ سرگرمی، مواد یا پروگرام آپ کے علم میں آئے تو اس سے آگاہ کریں۔
  10. اکادمی کے تعلیمی پروگراموں میں شریک طلبہ کے قیام وطعام کے اخراجات میں حصہ ڈالیں۔
  11. الشریعہ فری ڈسپنسری کے لیے نقد عطیات یا دواؤں کی صورت میں تعاون فرمائیں۔

تلاش

Flag Counter