نومبر ۲۰۱۸ء

دینی مدارس کا نظام: بنیادی مخمصہ

― محمد عمار خان ناصر

تحریک انصاف کی حکومت نے بعض دوسرے اہم قومی ایشوز کے ساتھ ساتھ دینی مدارس کے حوالے سے یکساں نصاب تعلیم کی ترویج کا سوال بھی اٹھایا ہے۔ مدارس کے نظام کی بہتری اور اصلاح کا مسئلہ ہماری سیاسی حکومتوں کے ہاں یہ بنیادی طور دو حوالوں سے زیر غور آتا ہے: ایک، مذہبی فرقہ واریت، شدت پسندانہ رجحانات اور امن وامان کے تعلق سے ،اور پچھلی دو تین دہائیوں سے ریاستی زاویہ نظر پر اس رجحان کا غلبہ بتدریج بڑھتا چلا جا رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مدارس کے ساتھ مکالمہ یا پالیسی سازی کا مرکز وزارت تعلیم کے بجائے عموما وزارت خارجہ ہوتی ہے، حالانکہ بنیادی طور پر مدارس،...

اردو تراجم قرآن پر ایک نظر (۴۷)

― ڈاکٹر محی الدین غازی

بظاہر تفضیل مگر حقیقت میں مبالغہ۔ قرآن مجید میں جگہ جگہ اسم تفضیل جمع مذکرسالم کی طرف مضاف ہوکر آیا ہے، جیسے خیر الرازقین اور احسن الخالقین، ایسے تمام ہی مقامات پر تفضیل مقصود نہیں ہوتی ہے، بلکہ صفت میں مبالغہ اور کمال مقصود ہوتا ہے۔ دونوں میں فرق ہے۔ تفضیل کے مفہوم میں یہ بات شامل ہوتی ہے کہ دوسروں میں بھی وہ صفت موجود ہے، البتہ کسی میں دوسروں سے زیادہ ہے، جبکہ مبالغہ میں یہ لازم نہیں آتا ہے کہ دوسروں میں بھی وہ صفت موجود ہے، بلکہ کلام کا سارا زور موصوف پر ہوتا ہے، کہ یہ صفت موصوف میں اعلی درجے میں پائی جاتی ہے۔ خیر الرازقین کا مطلب یہ نہیں...

سی پیک منصوبہ : قوم کو اعتماد میں لینے کی ضرورت

― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی سردار اختر مینگل نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں بجٹ تجاویز پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ’’سی پیک معاہدات‘‘ کو قومی اسمبلی میں زیربحث لایا جائے تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ یہ قرضے ہیں یا سرمایہ کاری ہے؟ اپنے خطاب میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ جس طرح افغانستان سے مہاجر یہاں آئے تھے اب چینی گوادر میں بہت تعداد میں آئے ہوئے ہیں، بلوچستان کی معدنیات چین لے جا رہا ہے اور ہمیں اس بارے میں کچھ نہیں بتایا جا رہا کہ کتنا سونا اور دوسری معدنیات نکل رہی ہیں۔ چین ہمارا دوست ملک ہے جس نے ہر دور میں اور...

گلگت بلتستان: آئینی بحران اور سیاسی محرومیاں

― ڈاکٹر محمد حسین

گلگت بلتستان کے بارے میں بہت ساری غلط فہمیوں بدگمانیوں کا بنیادی سبب عام شہریوں خصوصا سکول کے طلبہ سے لے کر یونیورسٹیوں کے محققین و اساتذہ تک کو علاقے سے متعلق درست معلومات کی فراہمی نہ ہونا ہے کیونکہ آئین پاکستان سمیت کسی بھی سرکاری قانونی دستاویز، قومی نصاب سمیت دیگر لٹریچر میں گلگت بلتستان کا ذکر کہیں نہیں کیا جاتا۔ نیز قومی پالیسیوں اور ذرائع ابلاغ میں بھی گلگت بلتستان کے وسائل و مسائل، اور حقوق اور احوال پر بحث نہیں ہوتی۔ مقامی صحافت درکار تعلیمی اہلیت و عملی پختگی و مہارت کے علاوہ بہت سے ریاستی قدغنوں کی شکار ہے جبکہ علاقے کے حقوق...

طلاق کا اسلامی تصور: اسلامی نظریاتی کونسل کی تجویز کے تناظر میں

― ڈاکٹر محمد شہباز منج

اسلامی نظریاتی کونسل کی طرف سے ، حال ہی میں اکٹھی تین طلاقوں پر سزا کی تایید کے حوالے سے طلاق کا مسئلہ ایک دفعہ پھر علمی حلقوں میں زیرِ بحث آیا ہے۔ طلاق کے بارے میں افراط و تفریط پر مبنی رویے بالعموم اس بنا پر سامنے آتے ہیں کہ لوگ اسلام میں طلاق کی حیثیت و مشروعیت اور اس سے متعلق فقہا کے مواقف کو اچھی طرح نہیں سمجھتے۔ راقم نے کچھ عرصہ قبل اس موضوع پر تفصیلی تحقیقی مطالعے کے دوران کچھ نوٹس لیے تھے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے زیرِ نظر فیصلے پر اپنے تاثرات سے قبل ،حوالوں کی تفصیلات سے گریز کرتے ہوئے، مناسب معلوم ہوتا ہے کہ ان نوٹس کو یہاں سادہ انداز...

قربانی سے پہلے بال اور ناخن نہ کاٹنا ۔ جناب جاوید احمد غامدی کے موقف پر بعض اشکالات کا جائزہ

― محمد حسن الیاس

سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہاسے مروی ایک روایت میں رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کا ارادہ رکھنے والے غیر حاجیوں کو ذی الحجہ کی ابتدا سے بال اور ناخن نہ کاٹنے کی تلقین فرمائی ہے ۔روایت کے الفاظ ہیں: اِذَا رَایتُم ہِلالَ ذِی الحِجَّةِ وَاَرَادَ اَحَدُکُم اَن یُضَحِّیَ فَلیُمسِک عَن شَعرِہِ وَاَظفَارِہِ (مسلم ،رقم ۱۹۷۷)۔ “جب تم لوگ ذوالحجہ کا چاند دیکھو اور تم میں سے کوئی شخص قربانی کا ارادہ رکھتاہو تو وہ اپنے بالوں اور ناخنوں کو نہ کاٹے۔” استاذ مکرم جناب جاوید احمد غامدی نے اِس روایت کو اپنی کتاب “میزان” میں قبول کیا ہے اور قربانی...

مدرسہ ڈسکورسز کا سمر انٹنسو

― سید مطیع الرحمٰن

مدرسہ ڈسکور سز کاسمر انٹنسو (جولائی 2018ء) نیپال میں منعقد کیا گیا ۔ یہ انٹنسو بھی گزشتہ وِنٹر انٹنسو(قطر) کی طرح علمی و فکری سر گرمیوں سے بھرپور رہا ۔ یکم جولائی تا 15 جولائی جاری رہنے والےاس پروگرام کے انعقا د کے لئے نیپال کا ایک نہایت پر فضا مقام دُلے خیل منتخب کیا گیا جو کھٹمنڈو سے تقریبا 30 کلو میٹر شما ل کی جانب واقع ہے ۔یہ نہایت حسین اور دلکش علاقہ ہے جہاں جولائی کے مہینے میں بھی گرمی کا احساس نہ ہوا۔ یہ ورکشاپ کئی لحاظ سے نہایت قیمتی تھی ۔ ایک پہلو اس کا علمی و فکری تھا جو سیمینا ر ہال کے اندرکی مختلف سرگرمیوں پر مشتمل تھا،جس میں اساتذہ کے...

تلاش

Flag Counter