السلام علیکم ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ۔
استاذ جی سب سے پہلے دلی تسلیت اور تعزیت عرض کر دیتا ہوں اور آپ سے معافی چاہتا ہوں استاذ جی اس تاخیر پر۔ حقیقت یہ ہے استاذ جی اسی دن ہم مطلع ہو گئے اور اسی دن سے الحمد للہ اہتمام سے دعا بھی کی اور دعا کر رہا ہوں اور کرتا رہوں گا۔ خاص طور پر والدہ سے روزانہ ہر رات دعا کرواتا ہوں، والدہ دعا کرتی ہے۔ مولانا عبد القدوس خان قارن رحمۃ اللہ علیہ، والد صاحبؒ اور صوفی عبد الحمید سواتی رحمہ اللہ اور باقی اکابرین کے لیے روزانہ ہر رات ہمیشہ اہتمام سے نام لے کر دعا کرتے ہیں۔ جزاکم اللہ خیراً۔
استاذ جی میں ابھی زاہدان پہنچ گیا، پہلے جہاں میری والدہ رہتی ہے وہاں ۱۷۵ کلو میٹر۔ آج مولانا مفتی (قاسم القاسمی) صاحب سے ملاقات ہوئی۔ میں نے اسی دن زاہدان کے اساتذہ کے گروپ میں بھیج دیا۔ لیکن آج مفتی صاحب نے کہا کہ مجھے آپ نے اطلاع نہیں کیا۔ میں نے حضرت سے معافی مانگا، اور قصور میرا اپنا تھا۔ لہٰذا انہوں نے یہ تعزیت والے کلمات کا رسالہ لکھ کر مجھے حکم کیا کہ میں بھیج دوں آپ کی خدمت میں۔ اور استاذ جی ان شاء اللہ مزید دعاؤں کا اہتمام ہو گا، ان شاء اللہ، جزاکم اللہ خیرا، جزاکم اللہ خیرا۔