آج مؤرخہ 23 اگست 2025ء بروز ہفتہ صبح سوا نو بجے کے قریب جانشین خواجہ خواجگان حضرت مولانا خواجہ خلیل احمد صاحب دامت برکاتہم العالیہ (سجادہ نشین خانقاہ سراجیہ، قائم مقام امیر جمعیۃ علماء اسلام پاکستان) جامعہ نصرۃ العلوم میں مولانا عبد القدوس خان قارنؒ کی تعزیت کے سلسلہ میں تشریف لائے اور جامعہ کے مہمان خانہ میں شیخ الحدیث حضرت مولانا زاہد الراشدی صاحب، مہتمم جامعہ مولانا محمد فیاض خان سواتی صاحب، مولانا عبد القدوس خان قارن رحمۃ اللّٰہ علیہ کے صاحبزادگان اور دیگر حضرات سے تعزیت کی، اور مولانا عبد القدوس قارن رحمۃ اللّٰہ علیہ کے لئے دعائے خیر فرمائی۔
بعد ازاں مہتمم صاحب کی گزارش پر حضرت خواجہ صاحب دارالاہتمام میں تشریف لائے اور مہتمم صاحب کے ساتھ چائے نوش فرمائی۔ چائے سے فارغ ہو کر جامعہ کے مدرس اور حضرت مہتمم صاحب کے سمدھی مولانا عبد الرحیم صاحب کو اپنے سلسلہ عالیہ میں خصوصی بیعت فرمایا۔
اسی دوران جامعہ کے دورہ حدیث کے طلباء نے حضرت مہتمم صاحب سے فرمائش کی کہ آپ حضرت خواجہ صاحب سے ہمارے لئے اجازتِ حدیث کی درخواست کر دیں۔ چنانچہ حضرت مہتمم کی درخواست سن کر حضرت خواجہ صاحب مہتمم صاحب سے فرمانے لگے کہ آپ کے ہوتے ہوئے تو ہماری اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔ لیکن شفقت فرماتے ہوئے حضرت خواجہ صاحب نے درخواست قبول فرمائی اور دورہ حدیث کے تمام طلباء اور کچھ فضلاء حضرات حضرت خواجہ صاحب اور مہتمم صاحب کے سامنے دو زانو ہو کر بیٹھ گئے۔ ایک طالب علم نے حضرت خواجہ صاحب اور مہتمم صاحب کو بخاری شریف کی آخری حدیث مبارکہ پڑھ کر سنائی۔ بعد ازاں حضرت خواجہ صاحب نے تمام طلباء کو اپنے تمام سلاسل میں اجازتِ حدیث عنایت فرمائی، قیمتی نصائح سے نوازا اور اپنے حدیث کے اساتذہ کا مختصر تذکرہ بھی کیا۔
اور پھر مصافحہ و دعائے خیر کے ساتھ اپنے اگلے سفر کی طرف روانہ ہوئے۔