حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ کی وفات کے موقع پر لکھا گیا منظوم کلام۔
کیا بیتی ہم پہ لوگو! کسے حالِ دل سنائیں؟
دنیا اجڑ گئی ہے کسے زخمِ دل دکھائیں
جس شیخ کی زیارت تھی سکونِ دل کا باعث
وہ شیخ چل دیئے ہیں اب سکوں کہاں سے لائیں؟
ہر فرد اُداس بیٹھا، سوچ میں گم ہوا ہے
آنکھوں سے بہتے آنسو، اوروں کو بھی رلائیں
بھائیو! نہ ہارو ہمت اب حوصلہ دکھاؤ!
ورثے میں جو ملا ہے اس مشن کو بڑھائیں
ہر مسئلہ حق بتایا، اسلاف سے ملایا
باطل سے ڈر نہ کھایا چاہے جان ہی سے جائیں
توحید کو پھیلایا سنت کی راہ دکھائی
پڑھ پڑھ کتابیں ان کی عوام کو سنائیں
سواتی برادران کے نسبی روحانی بیٹو!
درس و عمل میں اپنے اسی فرض کو نبھائیں
خونِ دل سے ہم کریں گے اس مشن کی حفاظت
دشمنوں سے جا کے کہہ دو یوں خوشیاں نہ منائیں
قارن کی یہ دعا ہے الٰہی قبول کر لے!
جب محشر میں ہم کو دیکھیں تو اسلاف مسکرائیں