انا للہ وانا الیہ راجعون۔ دینِ متین کا ایک اور روشن چراغ گل ہوگیا، علم و عمل کی ایک عظیم شمع بجھ گئی۔ آج اُمتِ مسلمہ خصوصاً علمی و دینی حلقے ایک نہایت رنجیدہ خبر سے دوچار ہیں کہ حضرت امام اہل سنت علامہ محمد سرفراز خان صفدر رحمہ اللہ کے جگر گوشہ، علم و تقویٰ کے پیکر، محقق عصر، شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالقدوس خان قارن رحمہ اللہ اس فانی دنیا سے رخصت فرما گئے۔
حضرت مرحوم نے اپنی پوری زندگی دینِ اسلام کی خدمت، درس و تدریس، مسلکِ حق کی وضاحت اور سنتِ نبوی ﷺ کے فروغ میں بسر کی۔ آپ کی علمی مجالس، عالمانہ خطابات اور حدیثِ رسول ﷺ کی تدریس نے ہزاروں طالبانِ علم کو منور کیا۔ آپ نہ صرف ایک باکمال مدرس تھے بلکہ ایک بلند پایہ محقق، متواضع خادمِ دین اور اہلِ حق کے ترجمان بھی تھے۔ ان کی شخصیت میں علمی رسوخ کے ساتھ زہد و ورع اور اخلاقی جاذبیت کا حسین امتزاج تھا۔ ہمیشہ امت کے اتحاد، دینی غیرت اور شرعی حدود کی پاسداری کے لیے آواز بلند کی۔ اپنے عظیم والد کی طرح آپ بھی کسی مصلحت یا دباؤ کے آگے حق گوئی سے پیچھے نہ ہٹے۔
ان کے وصال سے علمی دنیا ایک عظیم محدث اور سچے خادمِ دین سے محروم ہو گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ حضرت مولانا عبدالقدوس خان قارن رحمہ اللہ کی قبر کو جنت کا باغ بنائے، ان کی دینی خدمات کو قبول فرمائے اور پس ماندگان و تلامذہ کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین۔