حضرت مولانا عبد القدوس قارنؒ: چند یادیں

امام اہلسنت حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر رحمہ اللہ کے فرزندِ ارجمند اور استادِ گرامی حضرت مولانا زاہد الراشدی صاحب مدظلہ کے چھوٹے بھائی حضرت مولانا عبد القدوس خان قارن گذشتہ دنوں جمعہ کی تیاری کے دوران دل کی تکلیف کے باعث جانبر نہ ہو سکے اور خالق حقیقی سے جا ملے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ اسی شب دس بجے ان کی نمازِ جنازہ میں شرکت کی سعادت ہوئی۔ ایک جم غفیر ان کے جنازہ میں شریک تھا۔ ان کی اچانک وفات سے ہر وہ شخص متاثر اور غمگین ہوا جن کا ان سے کسی بھی حوالے سے تعلق تھا۔ رحمہ اللہ رحمۃ واسعہ۔ حضرت قارن صاحب سے وابستہ یادیں ذہن میں اب بھی تازہ ہیں:

میں جب درجہ ثانیہ کے سال جامعہ نصرۃ العلوم زیرِ تعلیم تھا تو اس وقت حضرت قارن صاحب کے پاس میرا کوئی سبق تو نہیں تھا لیکن اس وقت بھی خارجی مطالعہ کا بہت شوق تھا، بالخصوص امام اہل سنت حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر رحمہ اللہ کی کتابیں خریدنا اور ان کا مطالعہ کرنا میری سرگرمیوں میں سے تھا۔ جب معلوم ہوا کہ حضرت امام اہل سنہ کی کتابیں مکتبہ صفدریہ گوجرانوالہ شائع کرتا ہے اور اس کا سارا اہتمام حضرت مولانا عبدالقدوس قارن صاحب فرماتے ہیں تو بعض اوقات ان کی رہائش گاہ جو مدرسہ کے اندر ہی تھی اور سیڑھیوں کے ذریعہ وہ اپنے گھر جاتے تو جب میں نے کوئی کتاب خریدنی ہوتی تو پہلے بیل دی جاتی، حضرت تشریف لاتے تو انہیں بتایا جاتا کہ فلاں کتاب خریدنی ہے تو حضرت کتاب کا نام پوچھ کر واپس جاتے اور کتاب سمیت سیڑھیوں سے نیچے تشریف لاتے، کتاب کی قیمت بتاتے اور کتاب عنایت فرماتے۔

اس طرح مجھے زمانہ طالب علمی میں حضرت امام اہل سنہ کی کئی کتابیں حضرت قارن صاحب رحمہ اللہ سے خریدنے کی سعادت حاصل رہی ہے۔ اس دوران ان کی بے پناہ شفقت بھی میسر آتی۔ ایک دفعہ پوچھنے لگے آپ کس درجے میں پڑھتے ہیں؟ میں نے بتایا درجہ ثانیہ۔ تو فرمانے لگے کہ حضرت شیخ کی کتابیں پڑھتے ہو وہ سمجھ میں بھی آتی ہیں؟ میں نے کہا حضرت ابھی تو اتنی سمجھ نہیں آتی، کوشش کرتا ہوں کہ ان کا کچھ نہ کچھ مطالعہ ہوتا رہے۔ فرمانے لگے چلو یہ اچھا ہے کہ کتابیں جمع کر رہے ہو، عالم بننے کے بعد جب مطالعہ کرو گے تو ان شاء اللہ تب ٹھیک سمجھ آئیں گی۔ بحمد للہ وہ کتابیں آج بھی موجود ہیں اور ان سے اکثر و بیشتر استفادہ ہوتا رہتا ہے۔

دورانِ طالب علمی ایک چیز جو میں نے حضرت قارن صاحب میں دیکھی وہ وقت کی پابندی تھی۔ پورا سال پانچوں نمازیں ان کی امامت میں ادا کرنے کی سعادت ہوئی، فجر کے بعد عوامی درس اور اکثر و بیشتر ان کے اسباق کی سماعت کی سعادت ہوتی۔ نصرۃ العلوم میں واحد ان کا درس تھا بغیر لاؤڈ اسپیکر کے ان کی آواز پوری مسجد میں گونجتی اور ایک عجیب نورانی سماں باندھ دیتی۔

کئی سال پہلے اپنے علاقہ کامونکی میں ایک مسجد کی ازسرِ نو تعمیر کے بعد مسجد انتظامیہ کی درخواست پر میں نے حضرت قارن صاحب سے وقت کی درخواست کی جو انہوں نے قبول فرمائی اور گوجرانوالہ سے کامونکی تشریف لے گئے۔ اسی تقریب میں حضرت مولانا میاں محمد اجمل قادری صاحب بھی مہمان خصوصی تھے، جب ہم مسجد میں پہنچے تو منتظمین نے بتایا کہ ابھی تک میاں اجمل قادری صاحب نہیں پہنچے لہٰذا قارن صاحب کی خدمت میں درخواست کر دیں کہ بیان تھوڑا سا طویل فرما دیں تاکہ حضرت میاں صاحب ان کے بیان کے دوران تشریف لے آئیں۔ میں نے حضرت قارن صاحب کی خدمت میں درخواست کی اور عرض کیا کہ مسجد کی دوبارہ تعمیر ہوئی ہے لہٰذا مسجد کے فضائل پر آپ گفتگو فرما دیں، اگر گھنٹہ گفتگو ہو جائے تو مناسب ہے۔ مجھے یاد ہے کہ حضرت قارن صاحب نے سوا گھنٹہ مسجد کی عظمت و فضیلت اور کردار پر سیر حاصل گفتگو کی جو کہ قابل رشک تھی۔ لیکن سوا گھنٹہ بیان کرنے کے بعد بھی میاں محمد اجمل قادری صاحب تشریف نہ لائے۔

حضرت نے مجھے فرمایا کہ ہاں بھئی! بیان تو کر لیا ہے اب واپسی کرتے ہیں۔ حضرت جونہی مسجد سے نکلے اور باہر گلی میں داخل ہوئے تو ادھر سے میاں صاحب تشریف لا رہے تھے۔ انہوں نے آتے ہی حضرت قارن صاحب کو زور سے سینے سے لگایا اور اونچی آواز سے کہا ’’ماشاءاللہ! ابن امام اہل سنہ تشریف لائے ہیں، ماشاء اللہ‘‘۔ اور ساتھ ہی حضرت قارن صاحب کا ہاتھ پکڑا اور دوبارہ مسجد میں لے گئے۔ وہاں میاں صاحب نے بیان کیا اور پھر مقامی میزبان کے گھر کچھ دیر کھانے کے لیے بیٹھے رہے۔ کافی دیر تک مجلس رہی دونوں بزرگوں کا آپس میں عقیدت و محبت دیدنی تھا۔ جب میاں صاحب سے اجازت لے کر ہم واپس گاڑی کی طرف لوٹے تو میں نے ازراہ تفنن حضرت قارن صاحب کی خدمت میں عرض کیا کہ حضرت یہ آپ کی کرامت ہے کہ آپ کے بیان کے بعد میاں صاحب تشریف لے آئے ہیں تو حضرت نے مسکرا کر فرمایا یہ میری نہیں آپ کی کرامت ہے کہ وہ آپ کے پروگرام میں تشریف لے آئے ہیں۔

ابھی گزشتہ سال جامعہ نصرۃ العلوم کے سالانہ امتحان کے موقع پر حضرت مہتمم جامعہ مولانا محمد فیاض خان سواتی صاحب کا حکم ہوا کہ آپ بھی امتحان کے لیے جامعہ تشریف لائیں، میں حاضر ہوا تو ہر ممتحن کا نام کمپیوٹر سے لکھا ہوا دیوار پر چسپاں تھا جبکہ میرا نام کمپیوٹر کی بجائے قلم (ہاتھ) سے لکھا ہوا چسپاں تھا۔ دورانِ امتحان حضرت قارن صاحب تشریف لائے، ہر ممتحن کی نشست پر خود تشریف لے گئے، سب سے گلے لگ کر ملے، حال احوال اور خیر خیریت دریافت کی، جب میرے پاس پہنچے تو میرا نام دیکھ کر مسکراہٹ بھرے انداز میں فرمانے لگے: ’’کیا وجہ ہے کہ سیاسی لوگوں کا نام سب سے ہٹ کر لکھا گیا ہے؟‘‘ میں نے ازراہِ تفنن عرض کیا کہ ’’حضرت میرا نام اس لیے سب سے مختلف انداز میں لکھا ہے کہ سیاسی لوگ ذرا راہِ راست سے ہٹے ہوئے ہوتے ہیں‘‘۔ اس بات پر حضرت خوب مسکرائے اور سینے سے لگا کر اپنی دعاؤں سے خوب نوازا۔

حضرت مولانا عبد القدوس قارن صاحب رحمہ اللہ کا تصویر اور ویڈیو کیمرے کے متعلق موقف بہت واضح تھا۔ وہ تصویر اور ویڈیو کو نہ صرف ناجائز سمجھتے بلکہ جس مجلس میں تصویر کشی یا ویڈیو کیمرہ نظر آتا تو وقت دینے کے باوجود وہاں تشریف نہ لاتے۔ بعض اوقات دور سے کیمرہ دیکھ کر واپس لوٹ آتے۔ یہ ان کی بنیادی شرائط میں ہوتا کہ اسٹیج پر تصویر کشی اور ویڈیو کیمرہ نہیں ہوگا، جب تسلی کرائی جاتی تب آمادہ ہوتے۔

اس موقف پر وہ ساری زندگی کاربند رہے۔ ایک مرتبہ برادرم حافظ عمر فاروق صاحب نے مرکزی جامع مسجد (شیراں والا باغ) گوجرانوالہ میں "الحسنات میڈیا" کے زیر اہتمام علماء دیوبند سیمینار منعقد کیا۔ مہمانانِ گرامی میں حضرت مولانا زاہد الراشدی صاحب اور حضرت مولانا عبد القدوس قارن صاحب بھی تھے۔ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض انجام دینا میرے ذمے تھا۔ دونوں بزرگ اسٹیج پر موجود تھے اور ہم نے طے کیا تھا کہ پہلے مولانا قارن صاحب کا خطاب ہو جائے کیونکہ ان کے خطاب کے دوران ویڈیو کیمرہ بند رہے گا، جب وہ خطاب کر کے تشریف لے جائیں پھر حضرت مولانا زاہد الراشدی صاحب خطاب فرمائیں گے اور ویڈیو کیمرہ بھی چلا لیا جائے گا۔ مگر مولانا زاہد الراشدی صاحب نے فرمایا کہ مجھے ایک دوسری جگہ بھی خطاب کے لیے جانا ہے لہٰذا پہلے میرا خطاب ہو جائے۔ ہم نے کہا کہ پہلے مولانا قارن صاحب کا خطاب طے ہے۔ حضرت قارن صاحب رحمہ اللہ بات سمجھ گئے۔ اور فرمانے لگے ’’یار میری وجہ سے آپ پریشان مت ہوں، پہلے بھائی جان (مولانا زاہد الراشدی) کا خطاب کروائیں، انہوں نے دوسری جگہ جانا ہے، میں تو آپ کے پاس ہوں، میرا خطاب بعد میں ہو جائے گا۔ رہی بات کیمرے کی تو اس کو بھی چلا لیں میں ڈائس کے پیچھے بیٹھ جاتا ہوں۔‘‘ ہم نے کہا نہیں حضرت آپ اسٹیج کی کرسی پر ہی تشریف فرما ہوں اور ہم حضرت مولانا زاہد الراشدی صاحب کے خطاب کے دوران بھی کیمرہ بندہ رکھیں گے۔ پھر حضرت زاہد الراشدی صاحب کا خطاب آڈیو ریکارڈ ہوا ویڈیو نہ بن سکی۔

اللہ تعالیٰ حضرت مولانا عبد القدوس قارن صاحب رحمہ اللّٰہ کے درجات بلند فرمائے۔ وہ بہت شفیق، ہمدرد اور درد دل رکھنے والے بزرگ تھے۔ ایسے اللہ والے صدیوں بعد پیدا ہوتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کی آخرت کی تمام منزلیں آسان کرے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام نصیب فرمائے، آمین یا رب العالمین۔

(۱۹ اگست ۲۰۲۵ء)


(اشاعت بیاد مولانا عبد القدوس خان قارنؒ)

اشاعت بیاد مولانا عبد القدوس خان قارنؒ

برادرِ عزیز مولانا عبد القدوس خان قارنؒ کی وفات
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

مولانا قارن صاحبؒ کے انتقال کی دل فگار خبر
مولانا حاجی محمد فیاض خان سواتی

’’ڈھونڈو گے اگر ملکوں ملکوں،       ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم‘‘
مولانا حافظ نصر الدین خان عمر

ابتدائی اطلاعات اور مختصر تعزیتی پیغامات
مولانا عبد الوکیل خان مغیرہ

والد محترم رحمہ اللہ کا سانحۂ ارتحال
حافظ محمد شمس الدین خان طلحہ صفدری و برادران

اللہ والوں کے جنازے اور وقت کی پابندی
مولانا مفتی ابو محمد

نمازِ جنازہ میں کثیر تعداد کی شرکت
حافظ عبد الجبار

سانحۂ ارتحال کی خبریں اور بیانات
حافظ عبد الرشید خان سالم

مولانا مفتی محمد تقی عثمانی کا اظہارِ تعزیت
مولانا عبد الرؤف محمدی

اللہ تعالیٰ ان کے درجات کو بلند فرمائے
مولانا فضل الرحمٰن

جیسے آپ کا دل دُکھا ہے، ہمارا دل بھی دُکھا ہے
حضرت مولانا خلیل الرحمٰن نعمانی

حضرت مولانا عبید اللہ انورؒ کے متبعِ کامل
 مولانا میاں محمد اجمل قادری

اللہ تعالیٰ ان کی خدماتِ دینیہ کو قبول فرمائے
مولانا محمد الیاس گھمن

زاہدان، ایران سے تعزیت
مولانا غلام اللہ

علمائے کرام کے پیغامات بسلسلۂ تعزیت
مولانا قاری محمد ابوبکر صدیق

جامعہ فتحیہ لاہور میں دعائے مغفرت
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

استاذ العلماء حضرت مولانا عبد القدوس قارن رحمۃ اللہ علیہ کی باتیں
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
حافظ محمد عمرفاروق بلال پوری

اسلاف کی جیتی جاگتی عملی تصویر تھے
مولانا حافظ فضل الرحیم اشرفی

اعزيكم واهله بهٰذا المصاب
مولانا مفتی محمد قاسم القاسمی

اسلاف کی عظیم روایات کے امین تھے
حضرت مولانا عبد القیوم حقانی

حق تعالیٰ شانہ صبرِ جمیل کی نعمت سے سرفراز فرمائیں
حضرت مولانا اللہ وسایا

حضرت مولانا سرفراز خان صفدرؒ کی یادگار تھے
مولانا محمد الیاس گھمن

تنظیمِ اسلامی کی جانب سے تعزیت
اظہر بختیار خلجی

جامعہ محمدی شریف چنیوٹ کی تعزیتی قرارداد
مولانا محمد قمر الحق

مجلسِ انوری پاکستان کی تعزیتی پیغام
    مولانا محمد راشد انوری

جامعہ حقانیہ سرگودھا کی جانب سے تعزیت
حضرت مولانا عبد القدوس ترمذی

علمی و دینی حلقوں کا عظیم نقصان
وفاق المدارس العربیہ پاکستان

تعزیت نامہ از طرف خانقاہ نقشبندیہ حسینیہ نتھیال شریف
مولانا پیر سید حسین احمد شاہ نتھیالوی

جامعہ اشاعت الاسلام اور جامعہ عبد اللہ ابن عباس مانسہرہ کی طرف سے تعزیت
حضرت مولانا خلیل الرحمٰن نعمانی

تحریک تنظیم اہلِ سنت پاکستان کا مکتوبِ تعزیت
صاحبزادہ محمد عمر فاروق تونسوی

اللہ تعالیٰ علمی، دینی اور سماجی خدمات کو قبول فرمائے
متحدہ علمائے برطانیہ

پاکستان شریعت کونسل کے تعزیت نامے
مولانا حافظ امجد محمود معاویہ
پروفیسر حافظ منیر احمد

علمائے دیوبند کے علم و عمل کے وارث تھے
نقیب ملت پاکستان نیوز

سرکردہ شخصیات کی تشریف آوری اور پیغامات
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
مولانا حافظ نصر الدین خان عمر و برادران

خواجہ خواجگان حضرت مولانا خواجہ خلیل احمد کی جامعہ نصرۃ العلوم آمد
مولانا حافظ محمد حسن یوسف

وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کی جامعہ نصرۃ العلوم آمد
مولانا حافظ فضل اللہ راشدی

امیرتنظیمِ اسلامی پاکستان جناب شجاع الدین شیخ کی الشریعہ اکادمی آمد
مولانا محمد عامر حبیب

جامعہ نصرۃ العلوم میں تعزیت کیلئے شخصیات اور وفود کی آمد
حافظ علم الدین خان ابوہریرہ

الشریعہ اکادمی میں تعزیت کیلئے شخصیات اور وفود کی آمد
ادارہ الشریعہ

مولانا عبد القدوس خان قارنؒ کا سفرِ آخرت
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

’’تیرے بغیر رونقِ دل اور در کہاں‘‘
مولانا عبد الرحیم

ایک عابد زاہد محدث مربی و معلم کی مکمل تصویر
قاری سعید احمد

استاد جی حضرت قارنؒ کے تدریسی اوصاف
اکمل فاروق

حسین یادوں کے انمٹ نقوش
مولانا محمد عبد المنتقم سلہٹی

جامع الصفات اور منکسر المزاج عالمِ دین
مولانا محمد عبد اللہ عمر

وہ روایتِ کہنہ اور مسنون وضع قطع کے امین
مولانا محمد نوید ساجد

چراغ جو خود جلتا رہا اور دوسروں کو روشنی دیتا رہا
محمد اسامہ پسروری

استادِ گرامی حضرت قارنؒ صاحب کی یاد میں
پروفیسر غلام حیدر

حضرت استاد مکرم رحمہ اللّٰہ کا حاصلِ حیات ’’عبد‘‘ اور حسنِ خاتمہ کے اشارے
مولانا حافظ فضل الہادی سواتی

حضرت قارنؒ کی یادیں
مولانا حافظ فضل الہادی سواتی

مانسہرہ میں یوم آزادی اور حضرت قارنؒ کی تاریخی آمد
مولانا حافظ عبد الہادی المیدانی سواتی

آہ! سائبانِ شفقت ہم سے جدا ہوا ہے
قاری محمد ابوبکر صدیقی

مولانا عبد القدوس خان قارنؒ کے ساتھ وابستہ یادیں
اسد اللہ خان پشاوری

مولانا عبدالقدوس خان قارنؒ کے ہزارہ میں دو یادگار دن
مولانا قاری شجاع الدین

حضرت قارن صاحبؒ سے ملاقاتوں اور استفادے کی حسین یادیں
مولانا حافظ فضل اللہ راشدی

علمِ دین کا ایک سایہ دار درخت
مولانا میاں عبد اللطیف

آہ! استاذ قارن صاحبؒ
مفتی محمد اسلم یعقوب گجر

حضرت قارن رحمہ اللہ اور ڈاکٹر صاحبان کی تشخیص
حافظ اکبر سیالکوٹی

استاد محترم، ایک عہد کے ترجمان
مفتی شمس الدین ایڈووکیٹ

حضرت شیخ قارنؒ — امام اہلسنت نور اللہ مرقدہ کی تصویر
مولانا قاری عبد القدیر سواتی

تحریک ختمِ نبوت اور حضرت قارن رحمہ اللہ تعالیٰ
مولانا عبد اللہ انیس

حضرت مولانا عبد القدوس قارنؒ: چند یادیں
مولانا حافظ خرم شہزاد

محبت اور دلجوئی کرنے والے بزرگ
قاری محمد عثمان رمضان

ایک عہد کا اختتام
   حافظ حفظ الرحمٰن راجپوت

استاد عالی وقار
ڈاکٹر حافظ محمد رشید

چراغِ علم بجھ گیا
مولانا محمد عمر عثمانی

’’یوں ہاتھ نہیں آتا وہ گوہرِ یک دانہ‘‘
مولانا عبد الجبار سلفی

ایک بے مثال شخصیت
بلال مصطفیٰ ملک

مطمئن اور نورانی چہرہ
پروفیسر ڈاکٹر عبد الماجد حمید مشرقی

حضرت قارنؒ اور مولانا فضل الہادی سواتی
عمار نفیس فاروقی

نعی وفاۃ الشیخ عبدالقدوس خان رحمہ اللہ تعالیٰ
مولانا ذکاء اللہ

آہ ایک اور علم و معرفت کا درخشندہ ستارہ غروب ہو گیا
مولانا شفیق الرحمان شاکر ایبٹ آبادی

استاد محترم مولانا عبد القدوس قارنؒ بھی چلے گئے
محمد مقصود کشمیری

خاندانِ سواتی کا ایک درخشندہ ستارہ
ڈاکٹر فضل الرحمٰن

ایک آفتابِ علم کا غروب
صاحبزادہ حافظ حامد خان

حضرت قارن صاحبؒ حضرت شیخ سرفرازؒ کی نظر میں
محمد سرور کشمیری

امت ایک مخلص عالم سے محروم ہو گئی
مفتی رشید احمد العلوی

ہزاروں طالبانِ علم کے مُفیض
یحیٰی علوی

آہ! ایک درخشاں ستارۂ علم و فضل
ڈاکٹر ناصر محمود

حضرت قارنؒ سے پہلی ملاقات
محمد بلال فاروقی

دینِ متین کا ایک اور روشن چراغ گل ہوگیا
محمد عمران حقانی

استاد جی حضرت قارنؒ اور ملکی قانون کی پابندی
 مولانا امداد اللہ طیب

حضرت قارن رحمہ اللہ کا پابندئ وقت کا ایک واقعہ
شہزادہ مبشر

حضرت قارنؒ اور قرآن کا ادب
قاری عبد الوحید مدنی

’’قارن‘‘ کی وجہِ تسمیہ
 مولانا حافظ فرمان الحق قادری

چراغِ علم کی رخصتی
مولانا محمد ادریس

استاد جی حضرت قارنؒ کے گہرے نقوش
مولانا محمد حنظلہ

دل بہت غمگین ہوا!
محمد فاروق احمد

حضرت قارن صاحبؒ کی وفات اور قرآن کا وعدہ
میاں محمد سعید

’’وہ چہرۂ خاندانِ صفدر، جو سارے رشتوں کا پاسباں تھا‘‘
احسان اللہ

’’دے کر وہ دینِ حق کی گواہی چلا گیا‘‘
لیاقت حسین فاروقی

’’مجلس کے شہسوار تھے استادِ محترمؒ‘‘
قاری محمد ابوبکر صدیقی

’’تیری محفلیں تھیں گلشنِ دیں کی خوشبوئیں‘‘
   حافظ حفظ الرحمٰن راجپوت

یہ ہیں متوکل علماء
قاضی محمد رویس خان ایوبی

میرے ماموں زاد حضرت قارنؒ کی پُر شفقت یادیں
سہیل امین

سانحۂ ارتحال برادرِ مکرم
مولانا محمد عرباض خان سواتی

’’گلشن تیری یادوں کا مہکتا ہی رہے گا‘‘
امِ ریحان

’’وقار تھا اور سادگی تھی اور ان کی شخصیت میں نور تھا‘‘
ڈاکٹر سبیل رضوان

عمِ مکرمؒ کی شخصیت کے چند پہلو
ڈاکٹر محمد عمار خان ناصر

تایاجان علیہ الرحمہ، ایک گوہر نایاب
اُمیمہ عزیز الرحمٰن

"اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا"
حافظ عبد الرزاق خان واجد

والد گرامی حضرت قارنؒ کے ہمراہ مولانا عبد القیوم ہزارویؒ کے جنازہ میں شرکت
حافظ محمد شمس الدین خان طلحہ صفدری

’’اک ستارہ تھا وہ کہکشاں ہو گیا‘‘
اہلیہ حافظ علم الدین خان ابوہریرہ

’’کیا بیتی ہم پہ لوگو! کسے حال دل سنائیں؟‘‘
اہلیہ حافظ محمد شمس الدین خان طلحہ

میرے پیارے پھوپھا جانؒ
محمد احمد عمر بٹ

دل جیتنے والے پھوپھا جانؒ
بنت محمد عمر بٹ

میرے دادا ابو کی یاد میں
حافظ حنظلہ عمر

شفقتوں کے امین
دختر مولانا حافظ نصر الدین خان عمر

دادا جان ہماری تعلیم و تربیت کے نگہبان
دختر حافظ علم الدین ابوہریرہ

آہ! حضرت قارن صاحب رحمہ اللہ
مولانا محمد فاروق شاہین

حضرت مولانا عبد القدوس خان قارنؒ کی نمازِ جنازہ و تعزیتی اجتماع
مولانا حافظ فضل الہادی سواتی

’’جوڑی ٹوٹ گئی‘‘
مولانا حافظ محمد حسن یوسف

مولانا عبد الحق بشیر اور مولانا زاہد الراشدی کے تاثرات
عمار نفیس فاروقی

الشریعہ اکادمی میں تعزیتی تقریب
مولانا محمد اسامہ قاسم

مدرسہ تعلیم القرآن میترانوالی کے زیر اہتمام مولانا عبدالقدوس قارنؒ سیمینار
حافظ محمد عمرفاروق بلال پوری
حافظ سعد جمیل

قارن کی یہ دعا ہے الٰہی قبول کر لے!
مولانا عبد القدوس خان قارن

فہرست تصنیفات حضرت مولانا حافظ عبدالقدوس خان قارنؒ
مولانا عبد الوکیل خان مغیرہ

منتخب تاثراتی تحریریں
مولانا حبیب القدوس خان معاویہ

افکار و نظریات حضرات شیخینؒ سیمینار سے خطاب
مولانا عبد القدوس خان قارن
حافظ محمد عمرفاروق بلال پوری

’’تخلقوا باخلاق اللہ‘‘ کے تقاضے
مولانا عبد القدوس خان قارن

بخاری ثانی کے اختتام کے موقع پر دعائیں
مولانا عبد القدوس خان قارن
  مولانا عمر شکیل خان

مولانا ابوعمار زاہد الراشدی کی تحریروں میں حضرت قارنؒ کا تذکرہ
ادارہ الشریعہ

مجلہ الشریعہ میں حضرت مولانا عبد القدوس خان قارنؒ کا تذکرہ
مولانا حافظ کامران حیدر

فہرست اشاعت بیاد حضرت قارنؒ
ادارہ الشریعہ

پیش لفظ
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

عرضِ مرتب
ناصر الدین عامر

مطبوعات

شماریات

Flag Counter