حضرت قارنؒ کی یادیں

آج کی بہت دل گرفتہ اور رقت آمیز کیفیت

آج جامعہ اشرف العلوم کے مہتمم حضرت مولانا مفتی نعیم اللہ دامت برکاتہم العالیہ، جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ تشریف لائے اور حضرت شیخ الحدیث علامہ زاہد الراشدی دامت برکاتہم العالیہ سے ان کے برادرِ مرحوم کی تعزیت کی۔ 

اس دوران برادر مکرم مولانا عبد الوکیل خان مغیرہ بھی حاضر ہوئے۔ انہوں نے رونے والی کیفیت کے ساتھ، اشکبار آنکھوں اور لرزتی آواز میں یہ خبر سنائی کہ آج ہمارے والدِ گرامی سیالکوٹ کے ایک پروگرام کے لیے روانہ ہونا چاہتے تھے، مگر افسوس! آج والد موجود نہیں ہیں۔ یہ سن کر ہمارے دلوں پر کرب و صدمے کے پہاڑ ٹوٹ پڑے۔ ہم نے بڑی مشکل سے اپنے جذبات پر قابو پایا، مگر حضرت مولانا راشدی کی کیفیت تو اور بھی زیادہ غم و اندوہ میں ڈوبی ہوئی تھی، بمشکل ضبط کر پا رہے تھے۔

حضرت قارنؒ ہمیں کب تک رلاتے رہیں گے؟ اللہ تعالیٰ انہیں اپنے جوارِ رحمت میں خوش و خرم رکھے، اور ہمارا یہ رونا دھونا ان کے حق میں نیکی بنا کر قبول فرمائے۔ ہمارے دردِ دل کے بدلے ربِ کریم انہیں جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ آمین۔

(۱۷ اگست ۲۰۲۵ء)

مانسہرہ میں حضرت قارنؒ کی یادیں

3 جون 2012ء بروز اتوار 13 رجب المرجب 1433ھ حضرت شیخ الحدیث و التفسیر مولانا حافظ محمد عبد القدوس خان قارنؒ صبح کے وقت اپنے طالب علم محمد ارشد مانسیروی (شریک دورہ حدیث جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ) کے ہمراہ مانسہرہ تشریف لائے۔ آپ سب سے پہلے تاء مسجد میں پہنچے اور وہیں نماز فجر ادا فرمائی۔ بعد ازاں آپ کو جامعہ رحیمیہ لے جایا گیا۔ جامعہ رحیمیہ میں پروگرام کا آغاز نماز ظہر کے بعد ہونا تھا۔ ظہر کی نماز کے بعد جامعہ کے سامنے کھلے میدان میں قناعتیں لگائی گئیں اور ایک عظیم الشان جلسے کے لیے سٹیج تیار کیا گیا۔ اس اجتماع میں علماء کرام، طلبہ، عوام الناس اور ہر طبقہ فکر کے افراد شریک تھے۔

مہمان خصوصی: شیخ الحدیث والتفسیر حضرت مولانا حافظ محمد عبد القدوس خان قارن

صدارت: حضرت مولانا خلیل الرحمن نعمانیؒ (شیخ الحدیث جامعہ رحیمیہ)

سرپرستی: حضرت مولانا عبد الغفور دامت برکاتہم العالیہ

منتظمِ جلسہ: حضرت مولانا عبد الرحیم علوی (مہتمم جامعہ رحیمیہ)

نقیبِ محفل: فضل الہادی (سابقہ استاد حدیث جامعہ رحیمیہ و جامعہ اشاعت الاسلام مانسہرہ)

دیگر علماء کی شرکت: خصوصاً حضرت مولانا شبیر احمد کشمیری

علماء کرام کے پُر اثر خطابات کے بعد حضرت قارنؒ کی خدمت میں استقبالیہ نظم پیش کی گئی، جو جامعہ کے دو طلبہ نے نہایت خوبصورت انداز میں سنائی۔ بعد ازاں وہ منظوم استقبالیہ ایک فریم کی صورت میں آپ کو بطور یادگار پیش کیا گیا۔ اس کے بعد حضرت قارنؒ نے تقریباً سوا گھنٹہ نہایت بصیرت افروز درس دیا۔ اس درس میں آپ نے امام بخاریؒ کے حالات و سوانح، بخاری شریف کی عظمت و اہمیت، حدیث شریف کے مقام و مرتبہ، شریعت سے وابستگی کے فوائد، شریعت سے دوری کے نقصانات، اور بالخصوص نئے فاضل علماء کو سیاسی، سماجی اور علمی میدان میں کردار ادا کرنے کی بھرپور ترغیب دی۔

اس جلسہ میں 12 طلبہ نے دورہ حدیث کی تکمیل پر سندِ فراغت حاصل کی، جبکہ 20 حفاظ کرام کی دستار بندی کی گئی۔ اس بابرکت اجتماع میں پیش کیا گیا یہ قصیدہ حضرت مولانا نصر الدین خان عمر زید مجدہم اور ان کے برادران مکرمین دامت برکاتہم العالیہ کی خدمت میں پیش کیا گیا۔ (نوٹ: یہ قصیدہ اس لنک پر دستیاب ہے)

(۱۹ اگست ۲۰۲۵ء)

میری زندگی کا پہلا جمعہ اور حضرت قارنؒ

میری زندگی کا پہلا جمعہ جو میں نے پڑھایا وہ جامع مسجد جان محمد، پیپلز کالونی گوجرانوالہ میں تھا۔ یہ وہی مسجد ہے جہاں ہمارے محترم و مکرم استاذِ گرامی حضرت مولانا عزیز الرحمٰن رحمہ اللہ (ٹیکسلا) خطیب تھے۔ اس وقت رجب المرجب کا آخری عشرہ شروع ہو چکا تھا، سالانہ امتحانات قریب تھے اور تیاری جاری تھی کہ حضرت کے بھانجے، ہمارے ہم جماعت اور حضرت مولانا ضیاء الدین رحمہ اللہ کے فرزند، مولانا محمد بلال (ہری پور) نے اطلاع دی کہ استاذِ گرامی حضرت مولانا عزیز الرحمٰن رحمہ اللہ ٹیکسلا تشریف لے گئے ہیں اور آپ کو حکم دیا ہے کہ ان کی مسجد میں جمعہ پڑھائیں۔

میں نے راستے کے بارے میں دریافت کیا تو معلوم ہوا کہ حضرت مولانا محمد عبدالقدوس خان قارن سواتی رحمہ اللہ جمعہ پیپلز کالونی میں پڑھاتے ہیں اور ان کی مسجد ہے جامع مسجد تقویٰ، جو جامع مسجد جان محمد کے قریب ہے۔ لہٰذا انہی کے ہمراہ جانا ہوگا۔ چنانچہ 24 رجب المرجب 1417ھ بمطابق 6 دسمبر 1996ء، بروز جمعہ میں نے پہلی مرتبہ جمعہ کے دونوں عربی خطبے کتاب "نماز حنفی" سے رٹ کر یاد کیے۔

صبح نو بجے ہی میں نے حضرت مولانا عبدالقدوس خان قارن رحمہ اللہ کے گھر پیغام بھیجا کہ کس وقت جانا ہے۔ کچھ ہی دیر بعد وہ مسجد میں تشریف لائے اور مسکراتے ہوئے طلبہ سے فرمایا: "اسے منبر پر بٹھاؤ، تقریر سنو، ابھی تو نو بجے ہیں، جب جانے لگیں گے تو اطلاع دے دی جائے گی۔"

متعین وقت پر رکشہ آیا اور میں حضرت قارن رحمہ اللہ کے ساتھ مسجد روانہ ہوا۔ راستے میں میں نے عرض کیا: "استاد جی! یہ میرا پہلا جمعہ ہے، کچھ رہنمائی فرمائیں۔" وہ مسکرائے اور فرمانے لگے: "تمہاری تقریریں تو ہم سنتے رہتے ہیں، بڑا شور مچاتے ہو۔" اس کے بعد انہوں نے جمعہ کے بیان کے لیے معراج النبی ﷺ کے موضوع پر نکات سمجھائے اور ایک جملہ یاد کروایا جس میں ان تمام انبیاء علیہم السلام کے نام اشارۃً جمع تھے جنہوں نے آسمانوں پر حضور ﷺ کا استقبال فرمایا۔ وہ جملہ تھا: "أَعْيَاهُم

ہمزہ (أ) سے: حضرت آدم علیہ السلام (پہلا آسمان)

عین (ع) سے: حضرت عیسیٰ علیہ السلام (دوسرا آسمان) ـ اسی آسمان پر حضرت یحییٰ علیہ السلام بھی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ساتھ تھے۔

یاء (ي) سے: حضرت یوسف علیہ السلام (تیسرا آسمان)

الف (ا) سے: حضرت ادریس علیہ السلام (چوتھا آسمان)

ہاء (هـ) سے: حضرت ہارون علیہ السلام (پانچواں آسمان)

میم (م) سے: حضرت موسیٰ علیہ السلام (چھٹا آسمان)

اور ساتویں آسمان پر حضرت ابراہیم علیہ السلام۔

پھر اس جملے کی لطافت کو نمایاں کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ اس کا لفظی ترجمہ ہے: "اس نے ان سب کو تھکا دیا"، لیکن یہاں یہ مطلب مراد نہیں بلکہ اس کا لازمی مفہوم مراد ہے، یعنی: "وہ ان سب سے آگے نکل گئے"۔ اور حقیقت یہی ہے کہ امام الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم معراج کے سفر میں تمام انبیاء سے آگے بڑھ گئے۔

یوں میں نے زندگی کا پہلا جمعہ اسی مسجد میں پڑھایا۔ جمعہ کے بعد واپسی بھی اسی رکشے سے ہوئی۔ میں نے حضرت قارن رحمہ اللہ سے درخواست کی کہ چھٹیوں میں یہیں رہ کر تفسیر پڑھنا چاہتا ہوں، ساتھ ہی عرض کیا کہ فلسفے کے بعض اسباق مجھے سمجھ نہیں آئے، اس لیے آپ "ہدایت الحکمت" پڑھا دیں۔ وہ مسکرا کر فرمانے لگے: "چھٹیوں میں تو چھٹیاں ہی کروں گا!" بعد میں ہم نے یہی درخواست حضرت مولانا عزیز الرحمٰن رحمہ اللہ سے کی تو انہوں نے شفقت فرماتے ہوئے ہمیں "ہدایت الحکمت" پڑھانا شروع کیا۔ میں، مولانا قاری محمد خورشید اور حضرت مولانا حماد الرحمٰن ہم سبق تھے۔ مگر افسوس! تین ہی اسباق کے بعد حضرت کی طبیعت ناساز ہو گئی اور سلسلہ رک گیا۔ انہی دنوں حضرت قارن رحمہ اللہ بھی شدید بیمار ہوگئے۔ ایک دن فرمانے لگے: "مولوی فضل الہادی! میں نے تجھے کتاب پڑھانے سے انکار کیا تھا، اسی لیے بیمار ہوا ہوں۔" میں نے عرض کیا: "استاد جی! ایسا نہیں، میں نے تو حضرت عزیز الرحمٰن رحمہ اللہ سے سبق شروع کیا تھا، مگر وہ بھی بیمار ہوگئے۔" اس پر وہ حیران ہو کر فرمانے لگے: "عجیب بات ہے، جو پڑھائے وہ بھی بیمار، اور جو نہ پڑھائے وہ بھی بیمار!"

یہ پہلا جمعہ تھا جو میں نے پڑھایا اور وہ بھی حضرت قارن رحمہ اللہ کی معیت میں۔ اگلا جمعہ 13 دسمبر 1996ء کو مسجد عثمان غنیؓ، محمدی ٹاؤن میں پڑھانا پڑا۔ وہاں مجھے ناظم جامعہ، حضرت مولانا محمد ریاض خان سواتی رحمہ اللہ نے بھیجا تھا۔ یوں مسلسل دو جمعے پڑھانے کی سعادت ملی۔ اللہ تعالیٰ ان تینوں بزرگوں، حضرت مولانا عزیز الرحمٰن ٹیکسلا رحمہ اللہ، حضرت مولانا عبدالقدوس خان قارن رحمہ اللہ، اور ناظم جامعہ حضرت مولانا صوفی محمد ریاض خان سواتی رحمہ اللہ کی مغفرت فرمائے، ان کی قبور کو نور سے بھر دے اور ہمیں ان کی برکات سے ہمیشہ مستفید فرمائے۔

اللَّهُمَّ لا تحرمنا أجرهم ولا تفتنا بعدهم۔ ترجمہ: اے اللہ! ہمیں ان کے اجر و ثواب سے محروم نہ فرما، اور ان کے بعد ہمیں فتنے میں نہ ڈال۔

(۲۳ اگست ۲۰۲۵ء)

 

(اشاعت بیاد مولانا عبد القدوس خان قارنؒ)

اشاعت بیاد مولانا عبد القدوس خان قارنؒ

برادرِ عزیز مولانا عبد القدوس خان قارنؒ کی وفات
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

مولانا قارن صاحبؒ کے انتقال کی دل فگار خبر
مولانا حاجی محمد فیاض خان سواتی

’’ڈھونڈو گے اگر ملکوں ملکوں،       ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم‘‘
مولانا حافظ نصر الدین خان عمر

ابتدائی اطلاعات اور مختصر تعزیتی پیغامات
مولانا عبد الوکیل خان مغیرہ

والد محترم رحمہ اللہ کا سانحۂ ارتحال
حافظ محمد شمس الدین خان طلحہ صفدری و برادران

اللہ والوں کے جنازے اور وقت کی پابندی
مولانا مفتی ابو محمد

نمازِ جنازہ میں کثیر تعداد کی شرکت
حافظ عبد الجبار

سانحۂ ارتحال کی خبریں اور بیانات
حافظ عبد الرشید خان سالم

مولانا مفتی محمد تقی عثمانی کا اظہارِ تعزیت
مولانا عبد الرؤف محمدی

اللہ تعالیٰ ان کے درجات کو بلند فرمائے
مولانا فضل الرحمٰن

جیسے آپ کا دل دُکھا ہے، ہمارا دل بھی دُکھا ہے
حضرت مولانا خلیل الرحمٰن نعمانی

حضرت مولانا عبید اللہ انورؒ کے متبعِ کامل
 مولانا میاں محمد اجمل قادری

اللہ تعالیٰ ان کی خدماتِ دینیہ کو قبول فرمائے
مولانا محمد الیاس گھمن

زاہدان، ایران سے تعزیت
مولانا غلام اللہ

علمائے کرام کے پیغامات بسلسلۂ تعزیت
مولانا قاری محمد ابوبکر صدیق

جامعہ فتحیہ لاہور میں دعائے مغفرت
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

استاذ العلماء حضرت مولانا عبد القدوس قارن رحمۃ اللہ علیہ کی باتیں
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
حافظ محمد عمرفاروق بلال پوری

اسلاف کی جیتی جاگتی عملی تصویر تھے
مولانا حافظ فضل الرحیم اشرفی

اعزيكم واهله بهٰذا المصاب
مولانا مفتی محمد قاسم القاسمی

اسلاف کی عظیم روایات کے امین تھے
حضرت مولانا عبد القیوم حقانی

حق تعالیٰ شانہ صبرِ جمیل کی نعمت سے سرفراز فرمائیں
حضرت مولانا اللہ وسایا

حضرت مولانا سرفراز خان صفدرؒ کی یادگار تھے
مولانا محمد الیاس گھمن

تنظیمِ اسلامی کی جانب سے تعزیت
اظہر بختیار خلجی

جامعہ محمدی شریف چنیوٹ کی تعزیتی قرارداد
مولانا محمد قمر الحق

مجلسِ انوری پاکستان کی تعزیتی پیغام
    مولانا محمد راشد انوری

جامعہ حقانیہ سرگودھا کی جانب سے تعزیت
حضرت مولانا عبد القدوس ترمذی

علمی و دینی حلقوں کا عظیم نقصان
وفاق المدارس العربیہ پاکستان

تعزیت نامہ از طرف خانقاہ نقشبندیہ حسینیہ نتھیال شریف
مولانا پیر سید حسین احمد شاہ نتھیالوی

جامعہ اشاعت الاسلام اور جامعہ عبد اللہ ابن عباس مانسہرہ کی طرف سے تعزیت
حضرت مولانا خلیل الرحمٰن نعمانی

تحریک تنظیم اہلِ سنت پاکستان کا مکتوبِ تعزیت
صاحبزادہ محمد عمر فاروق تونسوی

اللہ تعالیٰ علمی، دینی اور سماجی خدمات کو قبول فرمائے
متحدہ علمائے برطانیہ

پاکستان شریعت کونسل کے تعزیت نامے
مولانا حافظ امجد محمود معاویہ
پروفیسر حافظ منیر احمد

علمائے دیوبند کے علم و عمل کے وارث تھے
نقیب ملت پاکستان نیوز

سرکردہ شخصیات کی تشریف آوری اور پیغامات
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
مولانا حافظ نصر الدین خان عمر و برادران

خواجہ خواجگان حضرت مولانا خواجہ خلیل احمد کی جامعہ نصرۃ العلوم آمد
مولانا حافظ محمد حسن یوسف

وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کی جامعہ نصرۃ العلوم آمد
مولانا حافظ فضل اللہ راشدی

امیرتنظیمِ اسلامی پاکستان جناب شجاع الدین شیخ کی الشریعہ اکادمی آمد
مولانا محمد عامر حبیب

جامعہ نصرۃ العلوم میں تعزیت کیلئے شخصیات اور وفود کی آمد
حافظ علم الدین خان ابوہریرہ

الشریعہ اکادمی میں تعزیت کیلئے شخصیات اور وفود کی آمد
ادارہ الشریعہ

مولانا عبد القدوس خان قارنؒ کا سفرِ آخرت
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

’’تیرے بغیر رونقِ دل اور در کہاں‘‘
مولانا عبد الرحیم

ایک عابد زاہد محدث مربی و معلم کی مکمل تصویر
قاری سعید احمد

استاد جی حضرت قارنؒ کے تدریسی اوصاف
اکمل فاروق

حسین یادوں کے انمٹ نقوش
مولانا محمد عبد المنتقم سلہٹی

جامع الصفات اور منکسر المزاج عالمِ دین
مولانا محمد عبد اللہ عمر

وہ روایتِ کہنہ اور مسنون وضع قطع کے امین
مولانا محمد نوید ساجد

چراغ جو خود جلتا رہا اور دوسروں کو روشنی دیتا رہا
محمد اسامہ پسروری

استادِ گرامی حضرت قارنؒ صاحب کی یاد میں
پروفیسر غلام حیدر

حضرت استاد مکرم رحمہ اللّٰہ کا حاصلِ حیات ’’عبد‘‘ اور حسنِ خاتمہ کے اشارے
مولانا حافظ فضل الہادی سواتی

حضرت قارنؒ کی یادیں
مولانا حافظ فضل الہادی سواتی

مانسہرہ میں یوم آزادی اور حضرت قارنؒ کی تاریخی آمد
مولانا حافظ عبد الہادی المیدانی سواتی

آہ! سائبانِ شفقت ہم سے جدا ہوا ہے
قاری محمد ابوبکر صدیقی

مولانا عبد القدوس خان قارنؒ کے ساتھ وابستہ یادیں
اسد اللہ خان پشاوری

مولانا عبدالقدوس خان قارنؒ کے ہزارہ میں دو یادگار دن
مولانا قاری شجاع الدین

حضرت قارن صاحبؒ سے ملاقاتوں اور استفادے کی حسین یادیں
مولانا حافظ فضل اللہ راشدی

علمِ دین کا ایک سایہ دار درخت
مولانا میاں عبد اللطیف

آہ! استاذ قارن صاحبؒ
مفتی محمد اسلم یعقوب گجر

حضرت قارن رحمہ اللہ اور ڈاکٹر صاحبان کی تشخیص
حافظ اکبر سیالکوٹی

استاد محترم، ایک عہد کے ترجمان
مفتی شمس الدین ایڈووکیٹ

حضرت شیخ قارنؒ — امام اہلسنت نور اللہ مرقدہ کی تصویر
مولانا قاری عبد القدیر سواتی

تحریک ختمِ نبوت اور حضرت قارن رحمہ اللہ تعالیٰ
مولانا عبد اللہ انیس

حضرت مولانا عبد القدوس قارنؒ: چند یادیں
مولانا حافظ خرم شہزاد

محبت اور دلجوئی کرنے والے بزرگ
قاری محمد عثمان رمضان

ایک عہد کا اختتام
   حافظ حفظ الرحمٰن راجپوت

استاد عالی وقار
ڈاکٹر حافظ محمد رشید

چراغِ علم بجھ گیا
مولانا محمد عمر عثمانی

’’یوں ہاتھ نہیں آتا وہ گوہرِ یک دانہ‘‘
مولانا عبد الجبار سلفی

ایک بے مثال شخصیت
بلال مصطفیٰ ملک

مطمئن اور نورانی چہرہ
پروفیسر ڈاکٹر عبد الماجد حمید مشرقی

حضرت قارنؒ اور مولانا فضل الہادی سواتی
عمار نفیس فاروقی

نعی وفاۃ الشیخ عبدالقدوس خان رحمہ اللہ تعالیٰ
مولانا ذکاء اللہ

آہ ایک اور علم و معرفت کا درخشندہ ستارہ غروب ہو گیا
مولانا شفیق الرحمان شاکر ایبٹ آبادی

استاد محترم مولانا عبد القدوس قارنؒ بھی چلے گئے
محمد مقصود کشمیری

خاندانِ سواتی کا ایک درخشندہ ستارہ
ڈاکٹر فضل الرحمٰن

ایک آفتابِ علم کا غروب
صاحبزادہ حافظ حامد خان

حضرت قارن صاحبؒ حضرت شیخ سرفرازؒ کی نظر میں
محمد سرور کشمیری

امت ایک مخلص عالم سے محروم ہو گئی
مفتی رشید احمد العلوی

ہزاروں طالبانِ علم کے مُفیض
یحیٰی علوی

آہ! ایک درخشاں ستارۂ علم و فضل
ڈاکٹر ناصر محمود

حضرت قارنؒ سے پہلی ملاقات
محمد بلال فاروقی

دینِ متین کا ایک اور روشن چراغ گل ہوگیا
محمد عمران حقانی

استاد جی حضرت قارنؒ اور ملکی قانون کی پابندی
 مولانا امداد اللہ طیب

حضرت قارن رحمہ اللہ کا پابندئ وقت کا ایک واقعہ
شہزادہ مبشر

حضرت قارنؒ اور قرآن کا ادب
قاری عبد الوحید مدنی

’’قارن‘‘ کی وجہِ تسمیہ
 مولانا حافظ فرمان الحق قادری

چراغِ علم کی رخصتی
مولانا محمد ادریس

استاد جی حضرت قارنؒ کے گہرے نقوش
مولانا محمد حنظلہ

دل بہت غمگین ہوا!
محمد فاروق احمد

حضرت قارن صاحبؒ کی وفات اور قرآن کا وعدہ
میاں محمد سعید

’’وہ چہرۂ خاندانِ صفدر، جو سارے رشتوں کا پاسباں تھا‘‘
احسان اللہ

’’دے کر وہ دینِ حق کی گواہی چلا گیا‘‘
لیاقت حسین فاروقی

’’مجلس کے شہسوار تھے استادِ محترمؒ‘‘
قاری محمد ابوبکر صدیقی

’’تیری محفلیں تھیں گلشنِ دیں کی خوشبوئیں‘‘
   حافظ حفظ الرحمٰن راجپوت

یہ ہیں متوکل علماء
قاضی محمد رویس خان ایوبی

میرے ماموں زاد حضرت قارنؒ کی پُر شفقت یادیں
سہیل امین

سانحۂ ارتحال برادرِ مکرم
مولانا محمد عرباض خان سواتی

’’گلشن تیری یادوں کا مہکتا ہی رہے گا‘‘
امِ ریحان

’’وقار تھا اور سادگی تھی اور ان کی شخصیت میں نور تھا‘‘
ڈاکٹر سبیل رضوان

عمِ مکرمؒ کی شخصیت کے چند پہلو
ڈاکٹر محمد عمار خان ناصر

تایاجان علیہ الرحمہ، ایک گوہر نایاب
اُمیمہ عزیز الرحمٰن

"اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا"
حافظ عبد الرزاق خان واجد

والد گرامی حضرت قارنؒ کے ہمراہ مولانا عبد القیوم ہزارویؒ کے جنازہ میں شرکت
حافظ محمد شمس الدین خان طلحہ صفدری

’’اک ستارہ تھا وہ کہکشاں ہو گیا‘‘
اہلیہ حافظ علم الدین خان ابوہریرہ

’’کیا بیتی ہم پہ لوگو! کسے حال دل سنائیں؟‘‘
اہلیہ حافظ محمد شمس الدین خان طلحہ

میرے پیارے پھوپھا جانؒ
محمد احمد عمر بٹ

دل جیتنے والے پھوپھا جانؒ
بنت محمد عمر بٹ

میرے دادا ابو کی یاد میں
حافظ حنظلہ عمر

شفقتوں کے امین
دختر مولانا حافظ نصر الدین خان عمر

دادا جان ہماری تعلیم و تربیت کے نگہبان
دختر حافظ علم الدین ابوہریرہ

آہ! حضرت قارن صاحب رحمہ اللہ
مولانا محمد فاروق شاہین

حضرت مولانا عبد القدوس خان قارنؒ کی نمازِ جنازہ و تعزیتی اجتماع
مولانا حافظ فضل الہادی سواتی

’’جوڑی ٹوٹ گئی‘‘
مولانا حافظ محمد حسن یوسف

مولانا عبد الحق بشیر اور مولانا زاہد الراشدی کے تاثرات
عمار نفیس فاروقی

الشریعہ اکادمی میں تعزیتی تقریب
مولانا محمد اسامہ قاسم

مدرسہ تعلیم القرآن میترانوالی کے زیر اہتمام مولانا عبدالقدوس قارنؒ سیمینار
حافظ محمد عمرفاروق بلال پوری
حافظ سعد جمیل

قارن کی یہ دعا ہے الٰہی قبول کر لے!
مولانا عبد القدوس خان قارن

فہرست تصنیفات حضرت مولانا حافظ عبدالقدوس خان قارنؒ
مولانا عبد الوکیل خان مغیرہ

منتخب تاثراتی تحریریں
مولانا حبیب القدوس خان معاویہ

افکار و نظریات حضرات شیخینؒ سیمینار سے خطاب
مولانا عبد القدوس خان قارن
حافظ محمد عمرفاروق بلال پوری

’’تخلقوا باخلاق اللہ‘‘ کے تقاضے
مولانا عبد القدوس خان قارن

بخاری ثانی کے اختتام کے موقع پر دعائیں
مولانا عبد القدوس خان قارن
  مولانا عمر شکیل خان

مولانا ابوعمار زاہد الراشدی کی تحریروں میں حضرت قارنؒ کا تذکرہ
ادارہ الشریعہ

مجلہ الشریعہ میں حضرت مولانا عبد القدوس خان قارنؒ کا تذکرہ
مولانا حافظ کامران حیدر

فہرست اشاعت بیاد حضرت قارنؒ
ادارہ الشریعہ

پیش لفظ
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

عرضِ مرتب
ناصر الدین عامر

مطبوعات

شماریات

Flag Counter