حضرت مولانا عبد القدوس خان قارن صاحب نور اللہ مرقدہ بڑی جامع شخصیت تھے، بیک وقت مفسر، محدث، امام و خطیب، بہترین مایہ ناز مدرس، حافظ، قاری، مجاہد، مبلغ، مصنف تھے۔ اللہ جل شانہ نے آپ کو بڑی صلاحیتوں سے نوازا تھا۔
تحریکوں میں بھی آپ کا بڑا نمایاں کردار رہا ہے۔ تحریک ختمِ نبوت، تحریک نظامِ مصطفیٰ ﷺ، تحریک مسجد نور، خصوصاً تحریک ختمِ نبوت کے حوالے سے آپ کی بڑی جدوجہد ہے۔ جب بھی ختمِ نبوت کے حوالے سے کوئی مسئلہ پیش آیا آپ سب سے پہلے میدان میں نظر آتے تھے۔ چاہے وہ تحریک کی شکل میں ہو یا تحریر کی شکل ہو، یا تقریر کی شکل میں۔
ختمِ نبوت کے حوالہ سے آپ کی چند جھلکیاں جن کو شاہینِ ختمِ نبوت حضرت مولانا اللہ وسایا صاحب دامت برکاتہم العالیہ نے اپنی کتاب ’’تحریک ختمِ نبوت‘‘ (جو دس جلدوں میں ہے) کی مختلف جلدوں میں تذکرہ کیا ہے، ان کا ذکر کرتا ہوں۔
تحریک ختمِ نبوت 1974ء اور حضرت قارن صاحبؒ
گوجرانوالہ میں جمعیۃ طلباء اسلام نے مقامی صدر جناب قاری عبد القدوس (مولانا عبد القدوس قارن مراد ہیں۔ مرتب) کی سرکردگی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ قاری عبد القدوس نے دوسری طلباء تنظیموں سے مل کر طلباء متحدہ محاذ بنایا جس کے تحت مختلف علاقوں میں جلسے ہوئے لیکن مصلحت بین اور مفاد پرست عناصر کی وجہ سے یہ اتحاد برقرار نہ رہ سکا۔ لہٰذا اس کام کو کرنے کا جمعیۃ طلباء اسلام نے تنہا بیڑہ اٹھایا۔ روزانہ مختلف مقامات پر جلسے منعقد کر کے تحریک کو زندہ رکھا۔
جمعیۃ طلباء اسلام پاکستان کے صدر محمد اسلوب قریشی، جناب جاوید احمد پراچہ، عبد المتین چوہدری، رانا شمشاد علی خان، حافظ محمد طاہر، اقبال شیروانی، حافظ عبد العزیز، رشید اختر، ظہیر میر، طاہر عباس، محبوب الرحمٰن، حفیظ الرحمٰن جھنگوی نے متعدد بار خطاب کیا۔
صرف گوجرانوالہ میں 56 عظیم الشان جلسہ عام منعقد ہوئے، جگہ جگہ اشتہارات لگائے گئے اور قادیانیوں کی دوکانوں پر رضا کاروں کو متعین کیا گیا۔
(تحریک ختمِ نبوت جلد 3، صفحہ 695)
گوجرانوالہ میں ہڑتال
ایک دوسری جگہ میں تحریر فرماتے ہیں کہ شہری جمعیۃ کے صدر حافظ عبد القدوس (مولانا عبد القدوس خان قارن مراد ہیں) اور جنرل سیکرٹری محمد فاروق نے ایک مشترکہ بیان میں عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ 12 اگست (1974ء) کو مکمل ہڑتال کریں۔
(تحریک ختم نبوت جلد 3، صفحہ 413)
ختم نبوت کورس چناب نگر میں بحیثیت مدرس خدمات
حضرت مولانا عبد القدوس خان قارنؒ ختمِ نبوت کورس چناب نگر میں جایا کرتے تھے اور حجیتِ حدیث پر آپ کی کئی کئی گھنٹوں کی مختلف کی اوقات میں نشستیں ہوا کرتی تھیں اور گذشتہ کئی سالوں سے آپ جایا کرتے تھے جس کا باقاعدہ ریکارڈ بھی محفوظ ہے۔ آپ کے حجیتِ حدیث پر دروس بڑے ہی علمی اور تحقیقی ہوا کرتے تھے۔
ختم نبوت کانفرنس
حضرت ختم نبوت کانفرنسوں میں شرکت کیا کرتے تھے خصوصاً ضلع گوجرانوالہ میں آپ اکثر ایسے پروگراموں اور مجالس میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک ہوا کرتے تھے۔ ریکارڈ میں لانے کی غرض سے چند جھلکیاں جنہیں حضرت مولانا اللہ وسایا صاحب مدظلہ العالی نے محفوظ کیا ہے۔ ان کے حوالے ذکر کرتا ہوں۔
(1) تحریک ختم نبوت: جلد 7، صفحہ 105،383،430
(2) تحریک ختم نبوت : جلد 8، صفحہ 234،291،371
(3) تحریک ختم نبوت: جلد 9، صفحہ 239،253،348،374
(4) تحریک ختم نبوت: جلد 10، صفحہ 405تا406
مفکر اسلام حضرت مولانا علامہ زاہد الراشدی صاحب دامت برکاتہم العالیہ کی ایک نہایت ہی اہم تحریر ’’تحریک ختمِ نبوت کی چند یادیں‘‘ جو کئی قسطوں میں ہفت روزہ ختم نبوت میں جون، جولائی 2024ء کے شماروں میں شائع ہوئی ہیں۔ ان میں بھی علامہ صاحب کے ساتھ اور ان کے دست و بازو بن کر حضرت قارن صاحبؒ نے جو خدمات سر انجام دی ہیں وہ انہی کا حصہ ہیں۔ تحریک ختم نبوت 1974ء میں حضرت قارن صاحب نور اللہ مرقدہ ضلع گوجرانوالہ کے فعال اور سر گرم کارکن اور مجاہد تھے۔
اللہ تعالیٰ حضرت کی تمام خدمات کو اپنی بارگاہ میں شرف قبولیت عطاء فرمائے اور ہمیں اپنے بڑوں کے نقشِ قدم پر چلنے کی توفیق عطاء فرمائے۔ آمین