مکرمی و محترمی حضرت علامہ مولانا ابوعمار زاہد الراشدی صاحب مدظلہم العالی
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
آپ کے برادرِ معظم، فاضلِ جلیل اور حضرت امام اہل السنت مولانا سرفراز خان صفدر نور اللہ مرقدہٗ کے ہونہار چشم و چراغ، حضرت مولانا عبد القدوس قارن صاحب رحمہ اللہ کی وفات پُرملال کی خبر سن کر دل نہایت رنج و الم میں ڈوب گیا۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔
مرحوم کا شمار ایک ایسے خانوادے کے فرد میں ہوتا تھا، جس کی علمی و دینی خدمات نصف صدی سے زائد عرصہ پر محیط ہیں۔ ان کی نجابت، متانت، علمی وابستگی اور خاندانی عظمت ہر صاحبِ نظر پر روشن تھی۔ وہ اپنے اسلاف کی عظیم روایت کے امین اور دین و ملت کے لیے سراپا خیر خواہی و اخلاص تھے۔ بلاشبہ ان کا رخصت ہونا علمی دنیا اور بالخصوص آپ کے خانوادے کے لیے ایک عظیم خلا ہے، جس کی تلافی ناممکن دکھائی دیتی ہے۔
ہم گناہگار بارگاہِ ایزدی میں دعاگو ہیں کہ اللہ رب العزت مرحوم کو اپنی بے پایاں مغفرت و رحمت سے نوازے، قبر کو نور و راحت کا گہوارہ بنائے، جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، اور ان کے صدقہ جاریہ کو قیامت تک ان کے درجات کی بلندی کا ذریعہ بنائے۔ آمین یا رب العالمین۔
اللہ تعالیٰ آپ کو، اہلِ خانہ کو اور تمام متعلقین کو صبرِ جمیل اور اجرِ جزیل سے نوازے، اور اس عظیم علمی خانوادے کو تادیر امتِ مسلمہ کے لیے رُشد و ہدایت اور خیر و برکت کا سرچشمہ بنائے۔
والسلام مع الاکرام
[حضرت مولانا] عبد القیوم حقانی
۱۵ اگست ۲۰۲۵ء