جانتے ہو کہ گوجرانوالہ کے سب سے بڑے قبرستان میں ۱۵ اگست کو رات گیارہ بجے کس ہستی کو قبر میں اتارا گیا؟
وہ بزرگ ہستی جس کی ساری زندگی زہد، تقویٰ سے عبارت ہے۔ وہ ہستی کہ تعلیم و تعلّم جس کا اوڑھنا بچھونا تھا۔ وہ ہستی جو بخاری شریف، مسلم شریف، ترمذی شریف، دیگر احادیث کی کتب صحیح عربی متن کے ساتھ پڑھنے پڑھانے کا ملکا رکھتے تھے۔ وہ ہستی جنہوں نے کبھی نہ جھوٹ بولا اور نہ کسی کی غیبت کی۔ وہ شخصیت جس نے اپنے چہرے کو تصویر کش کیمرے سے بچانے کی حتی المقدور کوشش کی۔ وہ شخصیت جو دن کو فرش پر بیٹھ کر صرف عرش والے کی باتیں کرتے تھے اور رات کو مصلے پر بیٹھ کر عرش والے سے فرش والوں کی باتیں کرتے تھے۔ وہ ہستی جن میں اولیائے کرام کی صفات نمایاں نظر آتی تھیں۔ ان کی نمازِ جنازہ سے پہلے جب ان کے چہرے کی زیارت ہوئی تو ایسے خوبصورت نورانی اور مطمئن چہرہ، یوں لگتا تھا کہ جنت میں اپنا مقام دیکھ کر دنیا سے رخصت ہوئے ہیں۔
وہ ہستی ’’شیخ الحدیث و تفسیر حضرت مولانا عبد القدوس قارن رحمۃ اللہ‘‘ ہیں۔