بہت ہی رنج و غم کے ساتھ یہ خبر ملی کہ ہمارے بزرگ، جلیل القدر عالمِ دین، شیخ الحدیث حضرت مولانا عبد القدوس خان قارن صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔ مرحوم کی شخصیت علم و فضل، تقویٰ و تدین، زہد و ورع اور اخلاص و للّٰہیت کا حسین امتزاج تھی۔ آپ نے اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ دین متین کی خدمت، تدریس و تربیت اور طلبہ کی علمی و اخلاقی نشوونما کے لیے وقف کیا۔ ہزاروں طالبانِ علم نے آپ کے فیض سے بہرہ ور ہو کر دین کی روشنی کو آگے پہنچایا۔ بلاشبہ آپ کا وجود ایک علمی و روحانی سرمایہ تھا جس کی کمی مدتوں محسوس کی جائے گی۔ اہلِ علم اور دین کے شائقین اس بات پر متفق ہیں کہ آپ کی وفات محض ایک شخص کا دنیا سے جانا نہیں بلکہ ایک علمی دور کا خاتمہ ہے۔ تدریسی حلقے، علمی مجالس اور تربیتی نشستیں آپ کی کمی کو شدت کے ساتھ محسوس کریں گی۔
ہم اللہ رب العزت کے حضور دعا گو ہیں کہ مرحوم کو کامل مغفرت، اعلیٰ درجات اور جنت الفردوس میں مقامِ محمود عطا فرمائے۔ ان کے پس ماندگان، تلامذہ اور چاہنے والوں کو صبرِ جمیل اور اجرِ عظیم سے نوازے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔