دعا کیجئے اللہ تعالیٰ حضرت فرزند امام اہلسنت شیخ الحدیث استاد العلماء حضرت مولانا عبد القدوس قارن صاحب رحمۃ اللہ علیہ کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے آمین یارب العالمین۔ یقیناً اللہ والوں کے جنازے ایسے ہی ہوتے ہیں، بلا مبالغہ ہزاروں کی تعداد میں اہلِ علم اکابرین، شیوخ، علمائے کرام، طلباء کرام کا جمِ غفیر تھا۔ شدید رش آور، انتہاء کی گرمی کے باوجود ایک تسکین یوں محسوس ہوتی رہی جیسے سکینہ کا نزول ہو رہا ہو۔
اس جنازہ میں سب سے اہم سبق یہ ملا کہ دس بجے کا وقت مقرر تھا، مفکر اسلام حضرت مولانا زاہد الراشدی صاحب دامت برکاتہم العالیہ نے وقت کی اس قدر پابندی فرمائی، ایک منٹ بھی اوپر نہیں ہوا، ٹھیک دس بجے جنازہ ادا کیا گیا۔ ورنہ تو اکثر جنازوں میں وہ سیاسی لوگ جو فرض نماز بھی نہیں پڑھتے، ان کے انتظار میں حاضرین کا جو حشر نشر کیا جاتا ہے وہ آپ کے علم میں ہے۔
یہی وقت کی پابندی امام اہلسنت حضرت شیخ سرفراز خان صفدر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی نمازِ جنازہ کے موقع پر دیکھی گئی تھی۔