گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی) امام اہل سنت حضرت مولانا سرفراز خان صفدر کے صاحبزادے، مفکر اسلام علامہ زاہدالراشدی کے چھوٹے بھائی شیخ الحدیث حضرت مولانا عبد القدوس خان قارن 73 برس کی عمر وفات پا گئے، جن کی نماز جنازہ ان کے صاحبزادے مولانا حافظ نصر الدین خان عمر قارن نے جامع مسجد نور مدرسہ نصرۃ العلوم میں ادا کی، اور مرحوم کو سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں قبرستان کلاں میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
نماز جنازہ میں شیخ الحدیث حضرت مولانا علامہ ابوعمار زاہد الراشدی، مولانا فیاض خان سواتی، مولانا ایوب خان، مولانا جواد محمود قاسمی، مولانا حافظ امجد محمود معاویہ، مولانا حافظ گلزار احمد آزاد، حاجی محمد بابر رضوان باجوہ، مفتی ابو محمد، قاضی عطا المحسن راشد، مفتی محمد اسلم طارق، مولانا شاہ نواز فاروقی، مولانا پیر محمد ریاض چشتی، مولانا پیر احسان اللہ قاسمی، (مولانا) محمد ابوبکر خان (جہلمی)، مولانا فضل الہادی، سمیت ملک بھر سے علماء کرام، شاگردوں، مذہبی و سیاسی شخصیات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
ایک عالم کی موت پورے عالم کی موت ہے۔ علماء کی وفات ناقابل تلافی نقصان ہے۔ عظیم عالم دین، مصلح امت اور دینی اداروں کے معمار کا انتقال ہوگیا۔ ان کے انتقال سے ایک ایسا خلا پیدا ہو گیا ہے جو مدتوں پر نہ ہو سکے گا۔ حضرت قارن صاحب ایک باوقار عالم، باعمل صوفی اور دور اندیش مربی تھے۔ انہوں نے تعلیم، تربیت اور اصلاحِ معاشرہ کے میدان میں گراں قدر خدمات انجام دیں۔ ان کی سادگی، تقویٰ، علم دوستی اور امت کے لیے درد مندی ان کی پہچان تھی۔ نصرت العلوم میں دورہ حدیث پڑھاتے تھے، اپنے اخلاص، محنت اور اللہ پر بھروسے سے پروان چڑھایا۔ ان کے تربیت یافتہ ہزاروں علماء، ائمہ اور دینی کارکن ملک و ملت کی خدمت کر رہے ہیں۔
اللہ تعالیٰ حضرت قارن صاحب کی مغفرت، درجات بلند فرمائے اور ان کے اہل خانہ، شاگردوں اور چاہنے والوں کو صبر جمیل عطاء فرمائے آمین یارب العالمین۔
کیپشن: گوجرانوالہ: شیخ الحدیث حضرت مولانا زاہد الراشدی، مولانا ایوب خان، مولانا جواد محمود قاسمی، مولانا حافظ امجد محمود معاویہ، مولانا حافظ گلزار احمد آزاد، حاجی محمد بابر رضوان باجوہ، مفتی ابو محمد، قاضی عطا المحسن راشد، مفتی محمد اسلم طارق، مولانا شاہ نواز فاروقی و دیگر حضرت مولانا عبد القدوس خان قارن رحمۃ اللہ علیہ کے جنازہ پر خطاب کر رہے ہیں۔