السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
شیخ الحدیث حضرت مولانا حافظ عبد القدوس خان قارن رحمہ اللہ تعالیٰ کے سانحۂ ارتحال کے موقع پر اس اشاعت کی تیاری میں حضرت مرحوم کے فرزندان خصوصاً مولانا حافظ نصر الدین خان عمر نے بھرپور تعاون کیا ہے۔ اس مختصر وقت میں یہ سب اس لیے ممکن ہو سکا کہ بہت سا مواد ہمیں احباب کے فیس بک اکاؤنٹس پر ٹائپ شدہ مل گیا جسے پروف ریڈنگ اور ضروری تزئین کے ساتھ شامل کیا گیا ہے۔ البتہ تعزیتی مکاتیب اور آڈیو ویڈیو پیغامات ٹائپ کیے گئے ہیں، نیز ویب سائیٹ پر تعزیتی نوعیت اور اس پیمانے کا مواد منظم انداز میں شائع کرنے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔
جب سانحۂ وفات کے ابتدائی دنوں میں مجلہ صفدر کی ’’خصوصی اشاعت‘‘ کا اعلان سامنے آیا تو ہم نے ادارہ الشریعہ کی طرف سے اس سلسلہ میں اعلان کا ارادہ ترک کر دیا۔ چنانچہ ہماری اس اشاعت میں جو مواد شامل ہے اس کے حصول کے ذرائع یہ ہیں:
- استاذ جی مولانا ابوعمار زاہد الراشدی نے تعزیتی خطوط مہیا فرمائے۔
- سوشل میڈیا سے احباب کی پوسٹس جمع کی گئیں، جو کہ اکثر مواد پر مشتمل ہیں۔
- برادرم نصر الدین خان عمر نے حضرات سے تحریریں وصول کر کے بھیجیں۔
- اہلِ خاندان کی طرف سے تحریریں موصول ہوئیں۔
- حضرت قارنؒ کے ’’افکار و نظریات حضرات شیخینؒ سیمینار سے خطاب‘‘ کا متن حافظ محمد عمر فاروق بلال پوری نے بھیجا۔
- حضرت قارنؒ کا بیان ’’تخلقوا باخلاق اللہ کے تقاضے‘‘ راقم الحروف نے ٹائپ اور مرتب کیا۔
- استاذ جی مولانا ابوعمار زاہد الراشدی کی گزشتہ تحریروں سے حضرت قارنؒ کے تذکرہ کا انتخاب راقم نے کیا۔
- مجلہ الشریعہ میں شائع شدہ تحریروں سے حضرت قارنؒ کے تذکرہ کا انتخاب مولانا کامران حیدر نے کیا۔
- حضرت قارنؒ کی تصانیف کی فہرست حضرت مرحوم کے فرزند مولانا عبد الوکیل خان مغیرہ کی مہیا کردہ ہے۔
شیخ الحدیث حضرت مولانا عبد القدوس خان قارن رحمہ اللہ تعالیٰ کی دینی و علمی خدمات اور سماجی روابط کا دائرہ جس قدر وسیع تھا اسی مناسبت سے ان کے سانحۂ ارتحال کے موقع پر پاکستان بھر سے بلکہ دیگر ممالک سے بھی حضرات نے اپنے تاثرات و احساسات کا اظہار کیا ہے اور حضرت مرحوم سے متعلق اپنی یادداشتوں اور واقعات کا انکشاف بھی کیا ہے۔ اور یہ سب مل کر حضرت قارنؒ کی زندگی اور خدمات کے ایک اجمالی آئینہ کی صورت اختیار کر جاتا ہے، جو کہ کسی بھی تعزیتی مجموعہ کا بنیادی مقصد ہوتا ہے۔ دعا کریں کہ اللہ تبارک و تعالیٰ اس کاوش کو شرفِ قبولیت سے نوازیں اور حضرت مرحوم کے درجات بلند سے بلند فرمائیں۔
(مدیرمنتظم مجلہ الشریعہ)