ماموں جان حضرت مولانا عبد القدوس خان قارن رحمۃ اللہ علیہ کی وفات حسرت آیات پر برطانیہ میں مقیم علمائے کرام نے جس محبت اور قلبی تعلق کے ساتھ اظہارِ تعزیت فرمایا ہے وہ اس بات کا مظہر ہے کہ حضرتؒ کی علمی، دینی اور اخلاقی خدمات نے سرحدوں سے ماورا علمی و روحانی اثر چھوڑا ہے۔ ان کے انتقال پر جو صدمہ دلوں نے محسوس کیا وہ صرف ایک فرد کے جانے کا نہیں بلکہ ایک عہد کے اختتام کا صدمہ ہے۔ درج ذیل چند پیغامات اور اسمائے گرامی درج کیے جا رہے ہیں جنہوں نے برطانیہ سے رابطہ کیا۔
مولانا امداد اللہ قاسمی صاحب، برمنگھم، برطانیہ
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
قاری ابوبکر صاحب، بہت افسوس ہے آپ کے ماموں کا۔ اللہ تعالیٰ انہیں کروڑ کروٹ جنت عطا فرمائے۔ اللہ تعالیٰ ان کی تمام نیکیوں کو اپنی بارگاہ میں مقبول فرمائے۔ اور انسانی تقاضے کے مطابق کچھ لغزشیں ہو گئی ہوں تو اللہ تعالیٰ اپنے حبیب کے صدقے ان کو معاف فرمائے۔ ان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ کروٹ کروٹ جنت عطا فرمائے۔ لواحقین کو صبرِ جمیل عطا فرمائے۔
میں نے مولانا زاہد الراشدی صاحب سے تو بات کر لی تھی دوسرے دن، جنازے کے بعد۔ آپ سے نہیں ہو سکی تھی، اس لیے میسج کر رہا ہوں، تعزیت کا یہ میسج قبول فرمائیں۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
مولانا امداد الحسن نعمانی، برمنگھم، برطانیہ
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
قاری ابوبکر صاحب، بہت صدمہ ہوا، بہت افسوس ہوا، مولانا عبد القدوس قارن صاحبؒ کا۔ میں حضرت قاسم صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے ساتھ اکثر جب گوجرانوالہ جایا کرتا تھا، میں ان کے ساتھ ہوتا تھا، وہ سارا زمانہ سامنے آگیا، بڑی خاموش طبع طبیعت، بڑی سادگی، اس پر پھر اللہ تعالیٰ نے بہت نوازا تھا، اللہ تعالیٰ نے علم کے اندر بہت فوقیت عطا فرمائی۔ بس اللہ پاک کے فیصلے ہیں، اللہ تعالیٰ ان کو جنت الفردوس کے اندر اعلیٰ مقام عطا فرمائے، خاندان اور سب کو صبرِ جمیل کی توفیق عطا فرمائے۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
مولانا محمد لقمان، والسل، برطانیہ
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ، حضرت مولانا صاحب، امید ہے آپ خیریت سے ہوں گے۔ میں محمد لقمان بول رہا ہوں۔ حضرتؒ کا سنا تو کافی صدمہ ہوا، افسوس ہوا، اللہ تعالیٰ حضرتؒ کے درجات کو بلند فرمائیں۔ حضرتؒ میرے نصرت العلوم کے زمانے کے اساتذہ میں سے ہیں اور ما شاء اللہ بڑی محبت تھی اور ایک تعلق تھا ما شاء اللہ۔ حضرتؒ سے میں نے ابوداود شریف پڑھی ہے، تو خصوصی تعلق تھا۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے۔ دعا کرتے رہیں گے ان شاء اللہ، جزاکم اللہ خیرا۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
انا للہ وانا الیہ راجعون۔ ان للہ ما اخذ ولہ ما اعطیٰ و کل شئی عندہ باجل مسمیٰ۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ اللھم اجرنی فی مصیبتی واخلف لی خیرا منھا۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
مولانا عمران الحق، خطیب جامع مسجد طیبہ برمنگھم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
آپ کے ماموں جان حضرت مولانا عبد القدوس خان قارن رحمہ اللہ کے انتقال کی خبر سن کر انتہائی صدمہ ہوا۔ اللہ پاک ان کی کامل بخشش و مغفرت فرمائیں اور ان کی جملہ دینی خدمات کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائیں۔ میں اپنی طرف سے بھی اور صاحبزادہ حافظ عدیل تصور صاحب اور مولانا ارشد محمود صاحب کی طرف سے بھی آپ سے اور جملہ پسماندگان سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے دعا گو ہوں کہ رب تعالٰی حضرت کو جنت الفردوس میں اعلٰی مقام عطا فرمائے۔ آمین
تمام حضرات کا شکریہ
برطانیہ سے جن دیگر علمائے کرام نے ماموں جان کی وفات پر مجھ سے تعزیت اور افسوس کا اظہار کیا:
مولانا ارسلان غوث صاحب
مولانا عبد الرحمٰن صاحب
حاجی عزت خان صاحب
مولانا حافظ جنید معاویہ صاحب
مولانا قاری محمد عارف صاحب
مولانا ادریس صاحب
مولانا عبد الرشید ربانی صاحب
مولانا مفتی خورشید احمد صاحب
مولانا فیصل شفیق صاحب
حافظ ناصر امین صاحب
مولانا حافظ سلیمان صاحب
مولانا عبد الوحید شاہ صاحب
مولانا ضیاء المحسن طیب صاحب
مولانا شاہد اقبال صاحب
مولانا سراج احمد صاحب
مولانا حافظ ظہیر صاحب
حافظ عرفان صاحب
قاری یعقوب صاحب
حافظ ظفیر صاحب صاحب
ہم ان تمام حضرات کے شکر گزار ہیں کہ جنہوں نے اپنے قیمتی وقت سے چند لمحے نکال کر تعزیت کی اور ہمارے غم میں شریک ہوئے۔