وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے جامعہ نصرت العلوم گوجرانوالہ کا دورہ کیا۔ ان کے ہمراہ ممتاز سیاسی و سماجی رہنما، ضلع مانسہرہ کے ناظم سردار سید غلام، زاہد میر، چوہدری طارق گجر اور عثمان گورسی بھی شریک تھے۔
اس موقع پر انہوں نے ناظمِ جامعہ مولانا محمد منیر، اساتذہ کرام اور طلباء کے ساتھ ملاقات کی اور حضرت مولانا عبدالقدوس خان قارن رحمہ اللہ کے فرزندانِ گرامی: مولانا نصر الدین خان عمر، مولانا حبیب القدوس خان معاویہ، حافظ قاری عبدالرشید خان سالم، مولانا عبدالوکیل خان مغیرہ، حافظ علم الدین خان ابوہریرہ اور حافظ شمس الدین خان طلحہ سے تعزیت کی۔
جامعہ کے مہمان خانے میں منعقدہ نشست میں علما و طلبہ کرام نے وفاقی وزیر کا پُرجوش خیر مقدم کیا۔ جامعہ کے اساتذہ اور خاندانِ مفسرِ قرآن و خاندانِ امام اہل سنت کی طرف سے سردار محمد یوسف کا شکریہ ادا کیا گیا اور پاکستان کے نظریاتی و جغرافیائی تحفظ کے لیے ان کی خدمات کو سراہا گیا۔
اس موقع پر سردار محمد یوسف نے امام اہل سنت حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ اور مفسرِ قرآن حضرت مولانا صوفی عبدالحمید خان سواتیؒ کے ساتھ اپنی والہانہ عقیدت کا اظہار کیا۔ انہوں نے حضرت مولانا محمد فیاض خان سواتی دامت برکاتہم العالیہ، حضرت مولانا عبدالقدوس خان قارن رحمہ اللہ اور حضرت مولانا زاہد الراشدی دامت برکاتہم سے اپنے تعلقات کا بھی ذکر کیا۔
انہوں نے بتایا کہ حضرت مولانا عبدالقدوس خان قارن رحمہ اللہ جامعہ اشاعت الاسلام کالج دوراہا مانسہرہ میں دو مرتبہ تشریف لائے: پہلی بار 10 جون 2009 کو اور دوسری بار 4 جون 2012 کو، اور دونوں مواقع پر جامعہ کے اساتذہ، طلبہ، علماء اور عوام الناس نے ان کے فیوض و برکات سے استفادہ کیا۔
سردار محمد یوسف نے کہا کہ مولانا عبدالقدوس خان قارن رحمہ اللہ سادگی، عاجزی اور انکساری کے پیکر تھے۔ بظاہر سادہ مزاج ہونے کے باوجود جب زبان کھولتے تو علم و فضل کے چشمے بہا دیتے، اور جب قلم اٹھاتے تو معارف کے سمندر رواں ہو جاتے۔ ان کی علمی، تدریسی، تحریکی اور اصلاحی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
انہوں نے جامعہ نصرۃ العلوم کو اپنی محبتوں کا مرکز قرار دیا اور بتایا کہ حضرت شیخین کے والد محترم نور احمد خان رحمہ اللہ اپنے علاقے کے جلیل القدر بزرگ تھے، جن کے فرزندان نے ان کی عزت و ناموس کو چار چاند لگائے۔ اسی ضمن میں انہوں نے کڑمنگ بالا کی جامع مسجد کے افتتاحِ جمعہ کا بھی تذکرہ کیا۔
وفاقی وزیر نے نمازِ ظہر جامعہ نصرۃ العلوم میں ادا کی اور بعد ازاں ایک طویل نشست میں اپنی دینی وابستگی، خاندانی پس منظر، علماء سے تعلق اور سرکاری خدمات کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کی۔ نشست کا اختتام مولانا فضل الہادی کی پُراثر دعا پر ہوا، جس کے بعد سردار محمد یوسف ایک اہم سرکاری میٹنگ کے سلسلے میں اسلام آباد روانہ ہوگئے۔