(پپناکھہ ضلع گوجرانوالہ کے سید جعفر حسین شاہ صاحب نے ۵ نومبر ۱۹۹۱ء کو بعض استفسارات میں جمعیۃ اشاعۃ التوحید والسنۃ کے مرکزی راہ نما اور بزرگ عالم دین حضرت مولانا محمد حسین نیلویؒ سے دریافت کیا کہ شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ کے بارے میں بعض حضرات کی طرف سے شائع کیے جانے والے توہین آمیز اشتہارات کے متعلق ان کی کیا راے ہے۔ اس کے جواب میں حضرت مولانا نیلوی مرحوم نے اپنے دو خطوط میں جو راے تحریر فرمائی، اسے موقع کی مناسبت سے یہاں قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔ ان تحریروں کی نقل فراہم کرنے کے لیے ہم مکتوب الیہ سید جعفر حسین شاہ صاحب کے شکر گزار ہیں۔ مدیر)
(۱)
الجواب بعون الملک الوہاب
جس شخص نے اس طرح کی کتاب لکھی ہے، میں نے نہ دیکھی نہ سنی مگر نام اور اوپر کے لکھے ہوئے مضمون سے میں بری ہوں۔ سلجھے ہوئے عوام کا بھی یہ کام نہیں کہ اس طرح کے الفاظ نازیبا ایک جید محقق محدث عالم کے متعلق کہیں، چہ جائیکہ علماء حق پرست۔ وہ تو کوسوں دور ایسے الفاظ سے بھاگتے ہیں۔ اس کا فرض ہے کہ اس کتاب کی اشاعت ترک کر دے اور حضرت مولانا صاحب سے اپنے اس جرم کی ابھی ابھی معافی مانگے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ بروز قیامت اللہ تعالیٰ کے حضور دعویٰ دائر ہو جائے۔ وہاں کیا بنے گا؟ اللہم احفظنا من مثل ہذہ الاکاذیب والبہتان العظیم۔
(۲)
الجواب بعون الملک الوہاب
حضرت مولانا سرفراز خان صاحب صفدر ابو الزاہد زاد اللہ مجدہ بہت جید عالم، محقق نظار ہیں جو ہر باطل فرقہ کے سامنے سینہ سپر ہیں۔ انھوں نے عیسائیوں، مرزائیوں، رضائیوں، سبائیوں کے خلاف قلمی جہاد کیا ہے اور تاحال کر رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کو حق گوئی اور باطل شکنی کی مزید توفیق عطا فرمائے اور اسی کام میں ان کو تادم آخر مصروف رکھے۔ ان کی کتابیں لوگوں بلکہ علماء کرامؒ کے لیے مشعل راہ ہیں اور جب تک یہ کتابیں چھپتی رہیں گی، لوگوں کو ان سے فائدہ ہوگا اور ان کو ثواب ہوگا۔ اللہ تعالیٰ ہمیں بھی یہ دولت نصیب فرمائے۔
باقی رہا ہمارا اور ان کا اختلاف سو اس سے ان کی علمیت پر اثر نہیں پڑتا۔ اپنی اپنی سمجھ ہوتی ہے۔ ان کی سمجھ میں جو آیا، انھوں نے لکھ دیا۔ ان کی ایسی اختلافی باتوں کو دیکھ کر ان کی نیت پر حملہ کرنا اہل انصاف کا کام نہیں ہے۔ آپ میرے بارے میں جو کچھ فرمائیں یا تحریر کریں، اس سے ان کو معذور سمجھنا چاہیے۔ اشتہاروں میں جو کچھ میرے یا دوسرے بزرگوں کے بارے لکھا ہے، میں نے تو معاف کیا ہے اور ان کے حق میں دعاگو ہوں۔ اور مسلک میرا تبدیل نہیں ہوا۔ مسلک قرآن وسنت کے مطابق ہے۔ الحمد للہ۔