حالات و واقعات

متاثرین زلزلہ اور ہماری مذہبی و اخلاقی ذمہ داری

مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

پاکستان میں ۸؍اکتوبر کو جو خوف ناک زلزلہ آیا ہے اور جس کے جھٹکوں کا تسلسل ابھی تک جاری ہے، اس کی تباہ کاریوں نے پوری دنیا کو ملول اور افسردہ خاطر کر دیا ہے۔ پاکستانی قوم اور اس کی بہی خواہ اقوام زلزلہ سے متاثر ہونے والوں تک پہنچنے اور باقی بچ جانے والوں کو دوبارہ آباد کرنے کے لیے امدادی سرگرمیوں میں مسلسل مصروف ہیں۔ پاکستانی فوج اور دیگر سرکاری ادارے سرگرم عمل ہیں جبکہ ان کے ساتھ دینی، سیاسی وسماجی تنظیمیں اور عوام کے مختلف گروپ بھی امدادی کاموں میں شریک ہیں مگر ابھی تک نہ تو زلزلہ میں ہونے والے جانی نقصانات کا صحیح طور پر اندازہ کیا جا سکا...

ہم جنس پرستی کا سیلاب اور ہماری ذمہ داریاں

مولانا محمد یوسف

معاشرے کی وہ حس تیزی سے کند ہوتی جا رہی ہے جو کسی نازیبا حرکت پر آتش زیرپا ہوجایا کر تی تھی اور اس حرکت کے مر تکب کے خلاف احتجاج کی ایک تند و تیز لہر بن کر ا بھرتی تھی۔ یہی و جہ ہے کہ دور حاضر میں لادینی قوتیں اپنے تمام ترمذموم ہتھکنڈوں کے ساتھ ہمارے گھر کی دہلیز پر ڈیرا جما ٰئے بیٹھی ہیں اور ہماری سوچ کے دھاروں کو اپنی تعفن زدہ فکر سے آلودہ کرنے کے لیے مصروف کار ہیں۔ لمحہ فکریہ ہے کہ اگر ہماری بے حسی کے باعث لادینیت کی ا ن بپھری ہوئی موجوں نے ہمارے گھروں کا مو رچہ بھی سر کر لیا تو پھر آنے والی نسلوں کا خدا ہی حافظ ہے۔ ہمارا حال تویہ ہے کہ جب مغرب...

دینی مدارس پر دہشت گردی کا الزام

ادارہ

لندن میں خود کش دھماکوں کے ذریعے جو جانیں ضائع ہوئی ہیں او رخوف وہراس کی کیفیت پیدا ہوئی ہے، اس سے دنیا کا ہر با شعور شخص پریشان ہے اور دنیا بھر کے امن پسند لوگ اس دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے اس کا شکار ہونے والے افراد اور خاندانوں کے ساتھ ہم دردی کا اظہار کر رہے ہیں۔ پاکستان میں دینی مدارس کا سب سے بڑا فورم وفاق المدارس العربیۃ پاکستان بھی اس تشویش واضطراب میں دنیا کے امن پسند افراد اور حلقوں کے ساتھ شریک ہے اور پرامن شہریوں کے خلاف کی جانے والی اس کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے متاثرہ افراد، خاندانوں اور پوری برطانوی قوم کے ساتھ ہم دردی...

سارک کی سطح پر علماء کرام اور دانش وروں کی رابطہ کی تجویز

مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

جنوبی ایشیا کی سطح پر سارک ممالک اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے حضرات کے درمیان رابطہ ومفاہمت اور باہمی تعاون کے فروغ کے لیے جو کام ہو رہا ہے، وہ جدید عالمگیریت کے ماحول میں ایک اہم علاقائی ضرورت ہے اور اس پس منظر میں مسلم علماء کرام اور دانش وروں کے درمیان رابطہ وتعاون کی ضرورت بھی شدت کے ساتھ محسوس کی جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں ۸ ؍جون ۲۰۰۵ کو لندن میں ورلڈ اسلا مک فورم کے چیئرمین مولانا محمد عیسیٰ منصوری کی رہایش پر مولانا موصوف، مولانا سید سلمان حسینی ندوی (آف لکھنو، انڈیا)، مولانا سلمان ندوی (ڈھاکہ) اور راقم الحروف نے باہمی مشاورت...

پروفیسر عابد صدیق مرحوم کی یاد میں

پروفیسر ظفر احمد

بسا اوقات ہماری من پسند خواہشات کا خارجی حقائق سے ہم آہنگ نہ ہوپانا ہماری اُس بے بسی اور لاچاری کا کامل مظہر ہے جس کا ذکر اِس کائنات کے خالق و مدبّر نے یوں فرمایا ہے: ’’اور تیرا رب ہی جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے اور وہی صاحبِ اختیار ہے، لوگوں کو کوئی اختیار حاصل نہیں۔‘‘ اپنے احباب و اقارب کا ہم سے بچھڑ جانا ایک ایسی تلخ حقیقت، ایک ایسا ناخوش گوار تجربہ و مشاہدہ ہے کہ اِس دارِفانی میں کسی بھی متنفّس کے لیے اِس سے فرار کے تمام راستے مسدود ہوکر رہ جاتے ہیں۔ تاہم ربِ کریم کا یہ رحم و کرم ہے کہ اُس نے نوعِ انسانی کو لاتعداد نعمتوں سے نوازا ہے۔ اُس نے...

بھارت میں ٹی وی کے جواز و عدم جواز کی بحث

ادارہ

چند ماہ قبل بھارت کے سب بڑے دینی ادارے دار العلوم دیوبند نے ایک فتویٰ جاری کیا جس میں اسلامی چینلز سمیت ٹیلی ویژن دیکھنے کو مطلقاً ناجائز قرار دیا گیا۔ حسب توقع اس فتوے نے اچھی خاصی بحث کھڑی کر دی۔ فتوے سے اختلاف کرنے والے مسلمانوں نے اس کو بے معنی قرار دیا جبکہ حامیوں نے ٹیلی ویژن چینلز کے ذریعے سے پھیلائی جانے والی بد اخلاقی کی مذمت کی اور مسلمانوں کو تلقین کی کہ وہ مذکورہ فتوے میں دی گئی ہدایت کی سختی سے پابندی کریں۔ مذکورہ فتویٰ مفتی محمود الحسن بلند شہر ی نے جاری کیا تھا جو مدرسہ دیوبند کے ایک سینئر عالم ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ مسلمانوں...

بلوچستان کا مسئلہ

پروفیسر شیخ عبد الرشید

بلوچستان کا مسئلہ اس وقت وفاق پاکستان کو درپیش ایک نہایت حساس اور نازک معاملہ ہے۔ اس مسئلے کے حقیقی اور ممکنہ محرکات کوئی پوشیدہ راز نہیں، بلکہ بہت حد تک ظاہر، قابل فہم اور لائق توجہ ہیں۔ بلوچستان، پاکستان کا سب سے بڑا اور سب سے پس ماندہ صوبہ ہے جو معدنی وسائل سے مالامال مگر بڑی حد تک مراعات سے محروم وفاقی اکائی کی شناخت رکھتا ہے۔ جغرافیائی اعتبار سے اہم محل وقوع کا حامل اور تہذیب وثقافت کا مرکز یہ علاقہ گزشتہ دو صدیوں سے بد قسمتی کا شکارہے۔ سامراجی آقاؤں، مستبد وقاہر حکمرانوں اور مفاد پرست سرداروں کی کشمکش کی چکی میں پستے پستے آج بلوچی...

موجودہ صورتحال میں دینی حلقوں کی ذمہ داری

مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

سوال: سب سے پہلے تو ہم آپ کو اپنے رسالہ ماہنامہ ’آب حیات‘ کی انتظامیہ کی جانب سے خوش آمدید کہتے ہیں۔ اب آپ اپنے خاندانی پس منظر کے حوالے سے کچھ بتائیں۔ جواب: ہمارا تعلق ضلع مانسہرہ، ہزارہ میں آباد سواتی خاندان سے ہے جس کے آباو اجداد کسی زمانے میں نقل مکانی کر کے ہزارہ میں آباد ہو گئے تھے۔ ہمارے دادا نور احمد خان مرحوم شنکیاری سے آگے کڑمنگ بالا کے قریب چیڑاں ڈھکی میں رہتے تھے اور زمینداری کرتے تھے۔ والد محترم حضرت مولانا محمد سرفرا زخان صفدر صاحب دامت برکاتہم اور عم مکرم حضرت مولانا صوفی عبد الحمید خان سواتی مدظلہ العالی چھوٹے بچے تھے کہ ان...

بھارت میں غیر سرکاری شرعی عدالتوں کا قیام

مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

روزنامہ جنگ لاہور ۲۱ دسمبر ۲۰۰۴ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی صوبے گجرات میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے پہلی شرعی عدالت ’’دار القضاء‘‘ کے نام سے قائم کر دی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبہ بہار، اڑیسہ، آسام اور اتر پردیش میں شرعی عدالتیں پہلے ہی کامیابی سے کام کر رہی ہیں جس کی کامیابی کے بعد آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے، جو بھارت میں شریعت کے تحفظ کے لیے مسلمانوں کا سب سے بڑا ادارہ ہے، اب گجرات میں بھی شریعت کورٹ قائم کر دی ہے۔ ’’دار القضاء‘‘ میں مسلمانوں کے روز مرہ معاملات کا اسلامی تعلیمات کی روشنی میں فیصلہ کیا جائے گا۔ مفتی عبید...

نائن الیون کمیشن رپورٹ ۔ ایک امریکی مسلم تنظیم کے تاثرات کا جائزہ

پروفیسر میاں انعام الرحمن

نائن الیون کے افسوس ناک واقعہ کی تفصیلات، محرکات اورمستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے، تشکیل دیے گئے امریکہ کے نیشنل کمیشن کی تیرہ ابواب(۵۸۵ صفحات بشمول پیش لفظ ، ضمیمہ جات، نو ٹس وغیرہ ) پر مشتمل رپورٹ ۲۲ جولائی ۲۰۰۴ کو منظرِ عام پر آنے کے بعد بحث و تمحیص کا موضوع بنی ہوئی ہے۔ رپورٹ کی تیاری میں بے شمار دستاویزات (2.5 ملین صفحات) سے استفادہ کیا گیا ہے ۔ رپورٹ میں کل اکتالیس( ۴۱) سفارشات پیش کی گئی ہیں۔ اس رپورٹ کا آن لائن ایڈیشن www.9-11commission.gov/report پر دستیاب ہے ۔ امریکی مسلمانوں نے بحیثیت امریکی شہری اس رپورٹ کی بابت اپنے تاثرات کا اظہار...

سنی شیعہ کشیدگی ۔ چند اہم معروضات

مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

سنی شیعہ تنازع کے حوالے سے ’الشریعہ‘ میں وقتاً فوقتاً ہم اظہار خیال کرتے رہتے ہیں اور اس بارے میں قارئین ہمارے عقیدہ، جذبات اور طرز عمل سے بخوبی آگاہ ہیں۔ چند ماہ قبل ہم نے ہمدرد یونیورسٹی دہلی سے آمدہ ایک سوال پر اس سلسلے میں اپنے اسی موقف کو اختصار کے ساتھ دہرا دیا جس کا اظہار اس سے قبل مختلف مضامین میں کیا جا چکا ہے تو اس پر کالعدم سپاہ صحابہ کے ترجمان ماہنامہ ’’خلافت راشدہ‘‘ فیصل آباد نے ستمبر ۲۰۰۴ کے شمارے میں غصے اور ناراضی کا اظہار کیا ہے اور والد محترم شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر دامت برکاتہم کے ایک فتویٰ کے حوالے...

شیعہ سنی مسئلہ مولانا دریابادیؒ کی نظر میں

محمد موسی بھٹو

’’صدق جدید‘‘ میں مولانا عبد الماجد صاحبؒ نے مسلم امت کے مسائل پر جس بصیرت اور خون جگر سے لکھا ہے، ضرورت ہے کہ ’’صدق جدید‘‘ کے سارے فائلوں کو کھنگال کر مولانا کے اس قیمتی مواد اور ان کے پیش کردہ نکات کو قوم کے سامنے لایا جائے۔ امت میں بڑھتا ہوا مسلکی اختلاف اور اس اختلاف کی وجہ سے افتراق وانتشار اور وقت اور صلاحیتوں کا ایک دوسرے کی قوت کو کمزور کرنے میں استعمال ہمارا سب سے بڑا المیہ ہے اور اس وقت کا بنیادی مسئلہ بھی۔ دین کے وسیع دائرے میں رہتے ہوئے فقہی، کلامی اور اجتہادی مسائل میں اختلاف رحمت کا باعث ہونا چاہیے۔ اختلاف کا آغاز، اس کے ارتقا،...

شیعہ سنی کشیدگی: فریقین ہوش کے ناخن لیں

مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

لاہور، سیالکوٹ اور ملتان میں فرقہ وارانہ تشدد کے جو نئے الم ناک واقعات رونما ہوئے ہیں اور بیسیوں بے گناہ شہریوں کی افسوس ناک ہلاکت پر منتج ہوئے ہیں، انھوں نے اس سوال کی شدت اور سنگینی میں کئی گنا اضافہ کر دیا ہے کہ آخر اس عمل کو کب اور کہاں بریک لگے گی؟ ہم ایک بار پھر اپنی مساجد میں دروازے بند کر کے سنگینوں کے سائے میں نمازیں ادا کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ ا س سے شاید دونوں طرف کے کچھ جذباتی اور انتہا پسند نوجوانوں کے جذبات کو تھوڑی بہت تسکین ملتی ہو یا اس خونی کھیل کو جاری رکھنے کے خواہش مند حلقوں کے مقاصد کچھ آگے بڑھتے ہوں مگر دین، قوم اور ملک...

یورپی یونین میں ترکی کی رکنیت کا مسئلہ

پروفیسر میاں انعام الرحمن

۱۹۵۲ میں چھ ریاستوں ( بیلجیم، فرانس ، جرمنی ، اٹلی، لکسمبرگ اور نیدر لینڈ) سے جنم لینے والی یورپی یونین، ۱۹۷۳ میں پہلی توسیع ( ڈنمارک، آئر لینڈ، یو ۔کے)، ۱۹۸۱ میں دوسری توسیع (یونان)، ۱۹۸۶ میں تیسری توسیع (پرتگال ، سپین)، ۱۹۹۵ میں چوتھی توسیع (آسٹریا ، فن لینڈ اور سویڈن)، اور ۲۰۰۴ میں پانچویں توسیع (قبرص، چیک ری پبلک، اسٹونیا ، ہنگری، لیٹویا ، لیتھونیا، مالٹا ، پولینڈ، سلوویکیا اور سلووینیا) سے گزر کر ۲۰۰۷ میں چھٹی توسیع (بلغاریہ ، رومانیہ) سے ہمکنار ہوگی کہ بلغاریہ اور رومانیہ سے رکنیت کی بابت مذاکرات (Accession negotiations) ۲۰۰۰ سے شروع ہو چکے ہیں۔ ایشیا...

سنی شیعہ کشیدگی کا مسئلہ

ادارہ

(۱) وقت کی یہ ستم ظریفی بھی دیدنی ہے کہ جب مذہب کے نام پر مذہبی روح کو کچلا جا رہا تھا اور مذہب ہی کے نام پر اللہ کی زمین پر انسانی خون بہ رہا تھا ، اس وقت اسلام نے انسان کو اس کا بھولا ہوا سبق یا د دلایا اور فرمایا کہ انسان اپنی فکر اور عمل میں آزاد ہے۔ اس کے سامنے نیکی اور برائی کی دونوں راہیں کھلی ہیں۔ اپنی مر ضی سے جس راہ کو اختیار کر نا چاہے ،کر سکتا ہے۔ مسلم مفکرین نے مزید کہا کہ کائنات میں قدم قدم پرپھیلے ہوئے خدائی کاموں کا مشاہدہ و مطالعہ ایک مقدس کام ہے۔ یہ مطالعہ، یہ غور وفکر ایسی ذات گرامی کا پتہ دیتا ہے جواس کائنات کی سب سے بڑی حقیقت ہے۔...

ڈارفر کا قضیہ اور عرب لیگ کا کردار

ادارہ

عرب لیگ سوڈان میں انسانی بحران کے خاتمے کے لیے کوئی مضبوط موقف اختیار کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔ تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اس سے اس امر کے بارے میں سنجیدہ شکوک وشبہات پیدا ہو گئے ہیں کہ عرب ممالک اپنے علاقائی مسائل کو ازخود حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ایجپشن آرگنائزیشن فار ہیومن رائٹس کے سیکرٹری جنرل حافظ ابو سعدا نے کہا ہے کہ ’’عرب جنجاوید ملیشیا کو جو ڈارفر میں عام شہریوں کو قتل کر رہی ہیں، روکنے کے لیے عرب حکومتوں کو سنجیدہ قدم اٹھانا چاہیے۔ یہ ایک ایسا بحران ہے جو سنجیدہ مداخلت کا تقاضا کرتا ہے اور اگر عربوں میں اسے روکنے کی اہلیت نہیں...

تاریخ فلسطین کی دو اہم دستاویزات

ڈاکٹر رضی الدین سید

جنگ عظیم اول کے دوران برطانویوں کو اس بات کا پہلے سے اندازہ تھا کہ خلافت عثمانیہ کے تحت عرب باشندے عثمانی ترک حکمرانوں سے تنگ آ چکے ہیں، اس لیے ۱۹۱۵ء میں ہینری میک موہن نے (جو اس وقت قاہرہ میں برطانیہ کی طرف سے ہائی کمشنر تھا) عربی ہاشمی لیڈر شریف حسین کو خط لکھا کہ وہ عثمانی اقتدار کے خلاف بغاوت کا راستہ اختیار کرے۔ (مغرب اپنے سفیروں کو اسلامی مملکتوں کے عدم استحکام کے خلاف کس طرح استعمال کرتا ہے، یہ واقعہ اس کا ایک منہ بولتا ثبوت ہے) جواب میں شریف حسین نے برطانیہ سے وعدہ کر لیا کہ اگر وہ میک موہن کی مرضی کے مطابق بغاوت کا راستہ اختیار کرے تو...

انسانی حقوق کا عالمی منشور

ادارہ

تمہید۔ چونکہ ہر انسان کی ذاتی عزت اور حرمت اور انسانوں کے مساوی اور ناقابل انتقال حقوق کو تسلیم کرنا دنیا میں آزادی، انصاف اور امن کی بنیاد ہے۔ چونکہ انسانی حقوق سے لاپروائی اور ان کی بے حرمتی اکثر ایسے وحشیانہ افعال کی شکل میں ظاہر ہوئی ہے جن سے انسانیت کے ضمیر کو سخت صدمے پہنچے ہیں اور عام انسانوں کی بلند ترین آرزو یہ رہی ہے کہ ایسی دنیا وجود میں آئے جس میں تمام انسانوں کو اپنی بات کہنے اور اپنے عقیدے پر قائم رہنے کی آزادی حاصل ہو اور خوف اور احتیاج سے محفوظ رہیں۔ چونکہ یہ بہت ضروری ہے کہ انسانی حقوق کو قانون کی عمل داری کے ذریعے محفوظ رکھا...

ان کی پرکاری اور ہماری سادگی!

مولانا عتیق الرحمن سنبھلی

ٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓاس دنیا میں آ کر آنکھ کھو لی تو اسلامی دنیا مغرب کی چیرہ دستیو ں سے لہو لہان تھی ۔یعنی خلافت اسلامیہ (عثمانی) کا تیا پانچہ مغربی قزاقوں کے ہاتھو ں ہوئے کچھ زیادہ وقت نہیں گزرا تھا۔ نو عمری شروع ہوئی تو مغرب کے آپس میں ٹکرانے اور ب ہونے (جنگ عظیم دوم )کا منظر سامنے آیا ۔پھر اس کے نتیجے میں مغربی طاقتوں کی گرفت اپنے مقبوضات پر ڈھیلی پڑی تو تاریخ کا ایک نیا باب کھلنا شروع ہوا۔ مغرب کے مقبوضات چاہے اسلامی ہوں یا غیر اسلامی، ایک ایک کرکے اس کی گرفت سے آزاد ہوئے۔ اسلامی دنیا کا ایک حصہ جوکیمونسٹ روس کے پنجہء استبداد میں رہ گیا تھا،...

امریکی مسلمانوں کی صورتحال اور مستقبل کی توقعات

مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

اس سال رجب اور شعبان کی تعطیلات امریکہ میں گزارنے کا موقع ملا۔ ۱۸ ستمبر کو میں امریکہ پہنچا اور ۴ نومبر کو وہاں سے واپسی ہوئی۔ دار الہدیٰ، سپرنگ فیلڈ ورجینیا کے ڈائریکٹر مولانا عبد الحمید اصغر کا تقاضا تھا کہ ان تعطیلات میں وہاں حاضری دوں اور دار الہدیٰ میں مختلف موضوعات پر خطابات کے سلسلے میں شریک ہوں۔ اس سے قبل اسی سال مئی کے دوران میں کم وبیش تیرہ سال کے وقفہ کے بعد دو ہفتے کے لیے امریکہ گیا تھا اور اس وقت بھی زیادہ تر قیام دار الہدیٰ میں ہی رہا تھا۔ اسی موقع پر مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ کی سالانہ تعطیلات کے دوران دار الہدیٰ میں مختلف...

بھارت میں خواتین کے مسائل کے لیے خاتون مفتیوں کے پینل کا قیام

مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

’’واشنگٹن پوسٹ‘‘ نے ۵۔ اکتوبر ۲۰۰۳ء کی اشاعت میں حیدرآباد دکن کے حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ وہاں کے ایک دینی ادارے ’’جامعۃ المومنات‘‘ نے تین عالمہ خواتین کو افتا کا کورس کرانے کے بعد فتویٰ نویسی کی تربیت دی ہے اور ان پر مشتمل خواتین مفتیوں کا ایک پینل بنا دیا ہے جو خواتین سے متعلقہ مسائل کو براہ راست سنتی اور ان کے بارے میں شرعی اصولوں کی روشنی میں فتویٰ جاری کرتی ہیں۔ ’’واشنگٹن پوسٹ‘‘ کے تجزیہ نگار کا خیال ہے کہ یہ جنوبی ایشیا میں پہلی مثال ہے کہ خواتین سے متعلقہ مسائل پر خواتین کو فتویٰ جاری کرنے کا اختیار...

بھارت کی مفتی خواتین

جان لین کیسٹر

حیدر آباد، انڈیا۔ گزشتہ ماہ یہاں ایک خاتون نے ایک پریشان کن معاملے پر اسلامی قانون سے راہ نمائی کے لیے مذہبی سکالروں کے ایک پینل سے رجوع کیا۔ بیوٹی ایڈز مثلاً رنگ دار کنٹیکٹ لینز، کاسمیٹکس، نیل پالش، پاؤں پر موم کا لیپ کرنے اور چہرے کے بالوں کو کم کرنے کے لیے کریموں کے استعمال کے بارے میں پیغمبر اسلام کی راہ نمائی کیا ہے؟ سکالرز نے اپنے مذہبی مآخذ سے رجوع کیا اور کچھ دن کے بعد سائلہ کو جواب دیا: بلش اور آئی لائنر کے محدود استعمال کی اجازت ہے، باقی کسی چیز کی نہیں۔ یہ جواب ایک فتویٰ کی صورت میں دیا گیا جس کا مطلب ہے، ایسا مذہبی فیصلہ جو عام مردوں...

مسلم مسیحی تعلقات کی نئی جہتیں

ادارہ

کیا عیسائی مسلم اتحاد ممکن ہے؟ جو کچھ ہوا اور جو کچھ ہونا ہے، یہ سب نوشتہ دیوار تھا۔ طاقت کے عدم توازن کے بعد، بالخصوص اس وقت جب طاقت اخلاقیات سے بھی عاری ہو، وہی کچھ ہوتا ہے جو ہو رہا ہے۔ معجزے اب نہیں ہوتے۔ دیکھنا صرف یہ تھاکہ عراق کتنے دن مزاحمت کرتا ہے۔ اس کے سوا اس سارے معاملے میں کوئی بات غیر متوقع نہیں تھی۔ یہ حادثہ بلاشبہ معمولی نہیں۔ معلوم نہیں کتنے سال ہمارے ملی وجود سے اس درد کی ٹیسیں اٹھتی رہیں۔ اقبال کا کہنا ہے۔ ’’خون صد ہزار انجم سے ہوتی ہے سحر پیدا‘‘۔ اب دیکھنا ہے کہ یہ سحر کیسے اور کب پیدا ہوتی ہے۔ ہر بڑا حادثہ اپنے اندر امکانات...

خارجی محاذ پر ایک نظر

ادارہ

پچھلے دنوں جنرل پرویز مشرف نے امریکہ وکینیڈا کا دورہ کیا۔ اس دورے کے دوران میں انہوں نے مختلف فورموں پر مختلف امور پر اظہار خیال کیا۔ جنرل پرویز مشرف کے بیان کردہ بعض نکات پر تحفظات کا حق محفوظ رکھتے ہوئے ان کی درج ذیل باتوں سے مکمل اتفاق کرنا پڑتا ہے: ۱۔ کشمیر اور فلسطین میں ریاستی دہشت گردی ہو رہی ہے۔ ۲۔ عالمی طاقتیں بھارت کو اسلحے کی سپلائی پر ازسرنو غور کریں کیونکہ اس سپلائی سے روایتی ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہونے کا اندیشہ موجود ہے۔ ۳۔ اگر بعض مسلم تنظیمیں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث پائی گئی ہیں تو ان کے اس عمل کو بنیاد بنا کر تمام عالم...

ارض فلسطین پر یہود کا حق ۔ صحف سماوی کی تصریحات اور عالم عرب کا حالیہ موقف

محمد عمار خان ناصر

تورات کے بیانات۔ تورات میں ہے کہ جب اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو اپنے اہل وعیال سمیت اُور سے نکل کر کنعان کی طرف، جو فلسطین کا قدیم تاریخی نام ہے، ہجرت کرنے کاحکم دیا تو ان سے وعدہ کیا کہ وہ یہ سرزمین ان کی اولاد کو عطا کرے گا: ’’اور خداوند نے ابرام سے کہا کہ تو اپنے وطن اور اپنے ناتے داروں کے بیچ سے اور اپنے باپ کے گھر سے نکل کر اس ملک میں جا جو میں تجھے دکھاؤں گا ۔ اور میں تجھے ایک بڑی قوم بناؤں گا اور برکت دوں گا اور تیرا نام سرفراز کروں گا۔ ....... اور وہ ملک کنعان کو روانہ ہوئے اور ملک کنعان میں آئے۔ اور ابرام اس ملک میں سے گزرتا...

قرآن کریم کے بوسیدہ اوراق جلانے کا مسئلہ

ادارہ

قرآن کریم کے بوسیدہ اوراق جلانے کا مسئلہ۔ (گرجاکھ گوجرانوالہ میں قرآن کریم کے بوسیدہ اوراق جلانے والے افراد کے خلاف توہین قرآن کے جرم کے تحت مقدمہ درج ہونے پر ایک قومی اخبار کے استفسار کا جواب)۔ قرآن کریم کے بوسیدہ اوراق کو بے حرمتی سے بچانے کے لیے جلانا جائز ہے یا نہیں؟ اس پر ہمارے مفتیان کرامؒ میں اختلاف چلا آ رہا ہے۔ اکتوبر ۱۹۳۵ ؁ء میں مفتی اعظم حضرت مولانا مفتی کفایت اللہ دہلویؒ سے یہ مسئلہ پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ: ’’محفوظ مقام میں دفن کر دینا بھی جائز ہے لیکن جلا دینا آج کل زیادہ بہتر ہے کیونکہ ایسا محفوظ مقام دستیاب ہونا...

عراق پر امریکی حملہ اور عرب لیگ کا موقف

ادارہ

عرب لیگ نے عراق پر امریکی اتحادی فوجوں کے حملے کو جارحیت سے تعبیر کرتے ہوئے اس حملے کی شدید مذمت کی ہے اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس جنگ سے لا تعلقی کا اعلان کرے۔ گزشتہ روز قاہرہ میں ہونے والے عرب لیگ کے وزراے خارجہ کے اجلاس میں قرارداد منظور کی گئی جس میں تمام عرب وزراے خارجہ نے متفقہ طور پر عراق پر امریکی حملے کو جارحیت سے تعبیر کیا اور مطالبہ کیا کہ امریکی اتحادی فوجیں فوراً عراق سے نکل جائیں۔ قرارداد میں سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا...

گلوبلائزیشن: چند اہم پہلو

پروفیسر میاں انعام الرحمن

تکنیکی ترقی اور ای کامرس سے گلوبل رجحانات کو مسلسل تقویت مل رہی ہے۔ اگرچہ اس وقت بھی لوگوں کی اکثریت اپنی اپنی ریاستوں سے گہری وابستگی رکھتی ہے لیکن یہ تسلیم کیے بغیر چارہ نہیں کہ قومی ریاست روایتی طاقت کی حامل نہیں رہی۔ اس وقت اس کی جیسی صورت سامنے آ رہی ہے، اسے Post-sovereign nation state سے موسوم کیا جا سکتا ہے۔ اکیسویں صدی کی گلوبل دنیا میں قومی ریاست کا زیادہ سے زیادہ کردار Night-watching state کا ہی ہوگا۔ کارل مارکس اور فریڈرک اینگلس نے ۱۸۴۸ء میں ہی گلوبلائزیشن کی نشان دہی ان الفاظ میں کر دی تھی کہ In place of old local and national seclusion and self-sufficiency, we have intercourse in every direction...

دینی حلقوں کی آزمائش اور ذمہ داری

ادارہ

پاکستان شریعت کونسل نے حکومت اور دینی حلقوں کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ کوئی خفیہ ہاتھ پاکستان میں فوج اور دینی حلقوں کو ایک دوسرے کے خلاف صف آرا کر کے ترکی اور الجزائر جیسے مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے اس لیے دونوں طرف کے محب وطن اور اسلام دوست عناصر کو سنجیدگی کے ساتھ اس صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے اس کی روک تھام کے لیے موثر کردار ادا کرنا چاہیے۔ یہ بات پاکستان شریعت کونسل کی مرکزی مجلس مشاورت کی ایک قرارداد میں کہی گئی ہے جو ۹؍ مئی ۲۰۰۲ء کو جامع مسجد سلمان فارسیؓ اسلام آباد میں منعقدہ اجلاس میں منظور کی گئی۔...

گجرات کا المیہ اور اس کے اثرات

مولانا محمد رابع حسنی ندوی

ہندوستا ن کو بدیسی غلامی سے آزادی ملنے پر ملک کی ضرورت کے لائق حکومت قائم کرنے اور چلانے کے لیے اس کے دانش وروں اور قانون دانوں نے جو دستور دیا، وہ اس کے قومی اقدار اور مفادات کا حامل دستور ہے جو ہندوستان میں اس عظیم ملک کے تاریخی مزاج وکردار کی جھلک پیش کرتا تھا۔ اس ملک کا ماضی فرقہ وارانہ مذہبی منافرت کا حامل نہیں رہا ہے۔ یہاں ماضی میں جو بھی ٹکراؤ یا کشمکش رہی ہے، وہ ا س کے حکمرانوں کے سیاسی وفوجی اقتدار کی بقا اور طلب تک محدود رہی ہے، مذہبی فرقہ بندی پر نہیں رہی ہے چنانچہ مسلم حکمرانوں کے ماتحت عہدہ داروں میں ہندو دانش ور اور منتظم اور ہندو...

حکومت اور دینی مدارس ۔ دینی مدارس کے بارے میں ایک سرکاری رپورٹ

ادارہ

ملک بھر میں تمام دینی اداروں کا مکمل طور پر کریک ڈاؤن ممکن ہے نہ کسی انتظامی ایکشن سے سو فیصد دینی ادارے بند کیے جا سکتے ہیں۔ اس بارے میں صوبوں کے محکمہ داخلہ کے حکام کی طرف سے وفاقی حکومت کو پچھلے دنوں آگاہ کیا گیا ہے کہ اس وقت ایک محتاط اندازے کے مطابق ۱۰ لاکھ سے زائد بچے پنجاب‘ سندھ‘ سرحد اور بلوچستان میں قائم مختلف اداروں میں دینی تعلیم وتربیت حاصل کر رہے ہیں جبکہ ان اداروں کی تعداد کئی ہزار ہے جس میں سے ۱۰ فیصد کے قریب ایسے ادارے ہیں جن کے بارے میں مختلف حساس اداروں کے توسط سے حکومت کو یہ اطلاعات مل چکی ہیں کہ ان کے ہاں دینی تعلیم کے ساتھ...

ارباب علم ودانش کے لیے لمحہ فکریہ

ابو سلمٰی

۱۹۶۵ء کی پاک بھارت جنگ میں پاک فوج کی شجاعت کی شہرت چار دانگ عالم میں پھیل گئی جس سے عالم اسلام میں مسرت کی لہر دوڑ گئی اور کفر کے ایوانوں میں کھلبلی مچ گئی۔ ۱۹۶۷ء کی عرب اسرائیل جنگ کے بعد صہیونی حکومت نے پاکستان کو دشمن نمبر ایک کہا اور اس کے خلاف خفیہ سازش شروع کر دی جو سقوط ڈھاکہ کی صورت میں نمودار ہوئی۔ ۱۹۷۱ء کے الیکشن میں پیپلز پارٹی نے مشرقی پاکستان میں اور عوامی لیگ نے مغربی پاکستان میں کوئی امیدوار نامزد نہیں...

ماڈل دینی مدارس کے قیام کا سرکاری منصوبہ

ادارہ

حکومتِ پاکستان نے سرکاری سطح پر ’’ماڈل دینی مدارس‘‘ کے قیام کا فیصلہ کیا ہے اور ’’مدرسہ تعلیمی بورڈ‘‘ قائم کرنے کا اعلان کیا ہے، جسے دینی مدارس کے تمام وفاقوں نے مسترد کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں سرکاری اعلان کی تفصیلات، ملک کے معروف قومی اخبار روزنامہ نوائے وقت کا ادارتی تبصرہ، اور دینی مدارس کے وفاقوں کا مشترکہ اعلان قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔...

امریکی نائب وزیر خارجہ کا دورۂ پاکستان

مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

جنوبی ایشیا کے لیے امریکہ کی نائب وزیرخارجہ محترمہ کرسٹینا روکا ان دنوں جنوبی ایشیا کے دورے پر ہیں اور جس وقت یہ سطور تحریر کی جا رہی ہیں وہ اسلام آباد میں پاکستانی حکام سے مذاکرات میں مصروف ہیں۔ جبکہ امارت اسلامی افغانستان کے سفیر محترم ملا عبد السلام ضعیف سے بھی ان کی ملاقات ہونے والی ہے۔ اس منصب پر فائز ہونے کے بعد کرسٹینا روکا کا یہ پہلا دورۂ پاکستان ہے اور اخباری اطلاعات کے مطابق ان کے ایجنڈے میں (۱) پاکستان میں جمہوریت کی بحالی، بنیاد پرستی اور دہشت گردی کی روک تھام (۲) افغانستان کے خلاف اقوام متحدہ کی پابندیوں پر مؤثر عمل درآمد (۳)...

اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے علما کا خاموش مظاہرہ

ادارہ

جمعیۃ اہل السنۃ والجماعۃ اسلام آباد اور راول پنڈی کے زیر اہتمام اسلام آباد اور راول پنڈی کے سینکڑوں علماء کرام نے ۶ فروری ۲۰۰۱ء کو اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے خاموش مظاہرہ کیا اور اقوام متحدہ کے سفارتی افسران کو مندرجہ ذیل یادداشت پیش کی۔ مظاہرہ کی قیادت پاکستان شریعت کونسل پنجاب کے امیر مولانا قاری سعید الرحمن کے ہمراہ جمعیۃ اہل السنۃ کے راہ نماؤں مولانا قاری محمد نذیر فاروقی، مولانا قاضی عبد الرشید، مولانا قاری محمد زرین، مولانا ظہور احمد علوی، مولانا عبد الخالق، مولانا گوہر رحمان، مولانا حافظ محمد صدیق اور دیگر سرکردہ...

ٹینک کے مقابلے میں غلیل کی جیت

مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

اسرائیلی فوج کے خلاف فلسطینی بچوں نے غلیل اور پتھر کا ہتھیار استعمال کرنا شروع کیا تو بہت سے لوگوں کو یہ عجیب سی بات لگی۔ ایک طرف گولے اگلتے ہوئے ٹینک تھے، آگ برساتی ہوئی توپیں تھیں، اور تجربہ کار جنگجو نوجوان تھے۔ جبکہ دوسری طرف نہتے معصوم بچے ہاتھوں میں غلیلیں اور پتھر پکڑے ان کے سامنے سینہ تانے کھڑے تھے۔ اور تاریخ نے ایک بار پھر قوتِ ایمانی اور اسلحہ و ہتھیار کو ایک دوسرے کے خلاف صف آرا کر دیا...

تنزانیہ کے حکمران خاندان کا قبولِ اسلام

منظور الحق، کامٹی

تنزانیہ کے سابق صدر اور حکمراں پارٹی کے موجودہ سربراہ جولیس نریرے کا خاندان جب دارالسلام میں رابطہ عالمِ اسلامی کے نمائندے شیخ مصطفٰی عباس کے ہاتھ پر مشرف بہ اسلام ہوا تب یہ خبر جہاں عالمِ اسلامی کے لیے ایک حیرت انگیز مژدہ عظیم تھی، وہیں عیسائی دنیا کے لیے بہت ہی المناک اور مایوس کن تھی۔ کیونکہ نریرے کی اسلام دشمنی اور مسلم بیزاری کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں تھی۔ نریرے وہ سخت گیر اور متعصب عیسائی رہا ہے جس نے اپنے دورِ اقتدار میں مسلمانوں پر بے تحاشہ مظالم ڈھائے، گویا وہ جدید دور کا فرعون صفت حکمران...

نائجیریا میں عیسائی مسلم فسادات

ملک احمد اسرار

مسلم اکثریت کے حامل اور آبادی کے لحاظ سے براعظم افریقہ کے سب سے بڑے ملک نائجیریا میں مسلمان عیسائی انتہا پسندوں کے ہاتھوں مسلسل قتل ہو رہے ہیں۔ نائجیریا کی آبادی تقریباً ۱۲ کروڑ اور رقبہ ۳۵۶۶۶۷ مربع میل ہے۔ شمالی علاقوں میں مسلمان اور جنوب میں عیسائیوں کی اکثریت ہے۔ مجموعی طور پر مسلمان ۶۵ فیصد سے زیادہ ہیں اس کے باوجود ملک کا کوئی سرکاری مذہب نہیں۔ نائجیریا میں مجموعی طور پر ۲۵۰ قبائل آباد ہیں مگر یوروبا اور باؤسا قبائل سیاسی طور پر زیادہ اہم ہیں۔ یوروبا کی اکثریت عیسائیوں اور باؤسا کی مسلمانوں پر مشتمل ہے۔ نائجیریا کئی دہائیوں سے قبائلی...

امریکی دباؤ کے خلاف پاکستان کی دینی جماعتوں کا مشترکہ موقف

ادارہ

۲۷ مارچ ۲۰۰۰ء کو منصورہ لاہور میں جماعتِ اسلامی پاکستان کے جناب امیر قاضی حسین احمد کی دعوت پر دینی جماعتوں کے راہنماؤں کا ایک مشترکہ اجلاس جمعیت علماء پاکستان کے سربراہ مولانا شاہ احمد نورانی کی زیرصدارت منعقد ہوا جس کے شرکاء میں جمعیت علماء اسلام (ف) کے راہنما مولانا محمد اجمل خان، سپاہ صحابہؓ پاکستان کے راہنما مولانا محمد ضیاء القاسمی اور مولانا محمد احمد لدھیانوی، جمعیت علماء پاکستان (نیازی) کے راہنما انجینئر سلیم اللہ خان اور قاری عبد الحمید قادری، جمعیت علماء پاکستان (نورانی) کے راہنما مولانا شبیر احمد ہاشمی اور سردار محمد خان لغاری،...

عالمی منظر نامہ

ادارہ

رومن کیتھولک رہنما پوپ جان پال دوم نے روم میں ایک تقریب کے دوران ماضی میں رومن کیتھولک چرچ کی جانب سے کی جانے والی غلطیوں پر معذرت کی۔ بی بی سی کے مطابق یہ ایک غیر مثالی واقعہ ہے کہ پوپ نے رومن کیتھولک مسلک سے تعلق رکھنے والوں کی غلطیوں کا اعتراف کرتے ہوئے معافی مانگی ہو۔ ویٹی کن میں اپنے بیس منٹ کے خطاب میں پوپ نے دنیا چھوڑ جانے والوں اور زندہ رومن کیتھولک افراد کی غلطیوں اور گناہوں پر معذرت کی اور خاص طور پر دوسری عالمی جنگ کے بعد کی تباہ کاریوں میں یہودیوں سے بھی معافی مانگی۔ پوپ نے کہا کہ رومن کیتھولک چرچ کی ناکامی رہی کہ وہ دوسرے مذاہب...

خلیفہ عبد الحمید اور قرہ صو آفندی

ادارہ

خلیفہ عبد الحمید کے زمانے میں صیہونی یہودیوں کا ایک وفد خلیفہ سے ملنے گیا۔ یہ ۱۹ویں صدی کے اواخر کی بات ہے۔ اس زمانے تک خلافتِ عثمانیہ مغربی طاقتوں کے مقابلہ میں نہایت کمزور ہو چکی تھی۔ اس کی مالی حالت خستہ تھی اور خلافت مقروض تھی۔ اس صیہونی وفد نے خلیفہ سے کہا کہ اگر آپ بیت المقدس کا علاقہ اور فلسطین ہمیں دے دیں تاکہ یہودی وہاں آباد ہو سکیں تو ہم یہودی سلطنتِ عثمانیہ کا سارا قرض ادا کر دیں گے اور مزید کئی ٹن سونا دیں گے۔ خلیفہ عبد الحمید نے دینی حمیت کا ثبوت دیتے ہوئے اپنے پاؤں کی انگلی سے زمین کی تھوڑی سی مٹی کرید کر کہا کہ اگر یہ ساری دولت...

اسلام آباد میں چیچنیا کے سابق صدر کی گرفتاری

حامد میر

چیچنیا کے سابق صدر اور موجودہ چیچن حکومت کے مشیر سلیم خان کو اسلام آباد میں گرفتار کیے جانے کے افسوسناک واقعے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ منگل کی صبح یہ واقعہ میرے علم میں آیا تو دل و دماغ کو ایک جھٹکا لگا۔ دوپہر کو پتہ چلا کہ سلیم خان کو رہا کر دیا گیا ہے۔ اس دوران عالمی ذرائع ابلاغ نے یہ خبر بھی نشر کر دی کہ چیچن مجاہدین نے گروزنی خالی کر دیا ہے۔ لہٰذا سلیم خان سے ملاقات ضروری ہو گئی۔ شام کو میں دھڑکتے دل کے ساتھ ان کی خدمت میں حاضر ہوا تو ان کے رویے میں وہ گرمجوشی نظر نہ آئی جس کا مظاہرہ عام طور پر چیچن مجاہدین پاکستانی مسلمانوں کے ساتھ...

مولانا مسعود اظہر کی پریس کانفرنس

ادارہ

بھارتی طیارہ اغوا کرنے والے ہائی جیکروں کے مطالبے پر رہا ہونے والے مولانا مسعود اظہر نے جمعرات کو کراچی میں دارالعلوم جامعہ اسلامیہ بنوری ٹاؤن کے مفتی نظام الدین شامزئی کی قیام گاہ پر ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس پریس کانفرنس کا متن یہ ہے: سب سے پہلے میں مجلسِ تعاونِ اسلامی کے چیئرمین حضرت مولانا مفتی نظام الدین شامزئی کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوںنے مجھے اپنی صحافی برادی کے ساتھ ہم کلام ہونے کا موقع عطا فرمایا۔ ان کے بعد میں اپنی صحافی برادری کے ان تمام حضرات کا شکرگزار ہوں جو اس پریس کانفرنس میں تشریف لائے ہیں یا جنہوں نے اپنے...

پاکستان کے دینی حلقے اور مغربی ذرائع ابلاغ

مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

اب عیسائیوں کا ایک مذہبی جلوس سامنے آجاتا ہے جو ایک پادری کی قیادت میں مقامی گرجا گھر کی طرف جا رہا ہے اور پھر پروگرام پیش کرنے والے صاحب ہمیں یہ کہتے ہوئے ربوہ لے جاتے ہیں کہ توہین رسالتؐ کے سلسلہ میں زیادہ مقدمات احمدیوں کے خلاف ہیں۔ مرزا غلام احمد قادیانی کی تصویر دکھائی جاتی ہے اور ان کے ایک قول کا بینر سامنے آتا ہے جس میں انہوں نے اس جملہ کو الہامی قرار دیا ہے کہ ’’میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچا دوں گا‘‘۔ ربوہ کی ایک عبادت گاہ میں ان کا مربی تقریر کر رہا ہے اور بتا رہا ہے کہ مسیح بن مریمؑ فوت ہو چکے ہیں۔ پھر ۱۹۷۴ء کی آئینی ترمیم...

توہینِ رسالتؐ کی سزا کا قانون اور قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی

مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

معزز اراکین خصوصی کمیٹی! سلام مسنون! روزنامہ جنگ لاہور ۲۳ اپریل ۱۹۹۴ء میں شائع ہونے والی ایک خبر سے معلوم ہوا کہ قومی اسمبلی آف پاکستان نے گستاخِ رسولؐ کے لیے موت کی سزا کے حوالہ سے (۱) وزیر داخلہ جناب نصیر اللہ بابر (۲) وزیر قانون جناب اقبال حیدر (۳) وزیر امور بہبود آبادی جناب جے سالک (۴) مولانا محمد اعظم طارق ایم این اے (۵) مولانا شہید احمد ایم این اے (۶) مولانا عبد الرحیم ایم این اے (۷) جناب مظفر احمد ہاشمی ایم این اے (۸) فادر روفن جولیس ایم این اے اور (۹) جناب طارق سی قیصر ایم این اے پر مشتمل خصوصی کمیٹی قائم کی ہے جو اس قانون کے غلط استعمال کی روک...

مشہد میں مسجد کی شہادت

ادارہ

ہمسایہ ملک ایران میں آج کل شہنشاہیت کے خاتمے اور نئے انقلاب کا جشن منایا جا رہا ہے جسے فجر کا نام دیا گیا ہے۔ جشن کے اس پُرمسرت موقع پر، جب ایرانی عوام انقلاب کی خوشیاں منا رہے ہیں، ایران کے عوام کی ایک بڑی تعداد جو سنی مسلک پر عمل پیرا ہے، اپنے گھروں پر کالے جھنڈے لہرانے اور اس مسجد کا سوگ منانے پر مجبور ہے جو ایران کے شہر مشہد میں ۱۳ جنوری کی رات حکومتِ ایران نے ظالمانہ انداز سے منہدم کر دی۔ ایک اطلاع کے مطابق اس مسجد کی جگہ، جو ایرانی رہنما خامنہ ای کے گھر کے نزدیک واقع تھی، اب ایک بڑا پارک بنایا جا...

افریقہ میں عیسائی مشنریوں کی سرگرمیاں

ادارہ

رابطہ عالمِ اسلامی مکہ مکرمہ کے زیر اہتمام شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق افریقہ میں، جہاں ۶۱۰ ملین کی کل آبادی میں مسلمانوں کی تعداد ۳۳۲ ملین ہے، عیسائی مشنریوں کی سرگرمیاں اپنے عروج پر ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس وقت افریقہ میں: ایک لاکھ چار ہزار پادری اپنے تیرانوے ہزار معاونین کے ساتھ مصروفِ عمل ہیں، پانچ سو یونیورسٹیاں/کالجز، پچیس سو پچانوے سیکنڈری اسکول، تیراسی ہزار نو سو پرائمری اسکول اور گیارہ ہزار ایک سو تیس روضۃ الاطفال عیسائیوں کی سرپرستی میں کام کر رہے ہیں اور ان اداروں میں تعلیم پانے والے مسلمان طلبہ کی تعداد چھ ملین...

گستاخِ رسولؐ کے لیے موت کی سزا کا قانون

ادارہ

مکرمی جناب مولانا کوثر نیازی صاحب، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان، السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ مزاج گرامی؟ عرض ہے کہ کچھ دنوں سے پبلک لا کمیشن اور اسلامی نظریاتی کونسل کی طرف سے گستاخِ رسول کے لیے سزائے موت کے قانون پر نظرثانی اور ترمیم کی خبریں شائع ہو رہی ہیں، اس پر مذہبی حلقوں میں سخت بے چینی اور تشویش کی صورت پیدا ہو چکی ہے۔ توہینِ رسالت کا جرم کوئی معمولی جرم نہیں، اس لیے جہاں تک تحقیق کرنے اور کسی کو بلاوجہ مجرم بنانے کی بات ہے اس سے کسی مسلمان کو خوشی نہیں کہ خوامخواہ غیر مسلم افراد کو سزا دلوانے کے لیے جھوٹے مقدمات بنوا...

افغانستان میں عالم اسلام کی آرزوؤں کا خون

مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

جہاد افغانستان کی کامیابی اور کابل میں مجاہدین کی مشترک حکومت کے قیام کے بعد دنیا بھر کی اسلامی تحریکات کو یہ امید تھی کہ اب افغانستان میں ایک نظریاتی اسلامی حکومت قائم ہوگی اور مجاہدین کی جماعتیں اور قائدین مل جل کر افغانستان کی تعمیر نو کے ساتھ ساتھ اسلام کے عادلانہ نظام کا ایک مثالی عملی نمونہ دنیا کے سامنے پیش کریں گے جو دیگر مسلم ممالک میں نفاذ اسلام کی تحریکات کے عزم و حوصلہ میں اضافہ کا باعث ہوگا۔ لیکن اے بسا آرزو کہ خاک شدہ، بعض افغان راہنماؤں کی ناعاقبت اندیشی اور ہوسِ اقتدار نے عالم اسلام کی آرزوؤں کا سربازار خون کر دیا ہے اور کابل...

صومالیہ! مشرقی افریقہ کا افغانستان

مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

سوویت یونین کی شکست و ریخت کے بعد دنیا بھر میں پھیلے ہوئے کمیونزم کے تارو پود بکھرے تو اس عمل سے صومالیہ بھی متاثر ہوا جو افریقہ کا ایک مسلمان ملک ہے۔ آبادی ایک کروڑ سے زائد بیان کی جاتی ہے اور یہ ملک کئی اعتبار سے افغانستان سے مشابہت رکھتا ہے۔ اس لحاظ سے بھی کہ صومالیہ مشرقی افریقہ میں داخلہ کا دروازہ ہے اور اس کی بندرگاہ موغادیشو کو علاقہ میں کلیدی حیثیت حاصل ہے اور اس طور پر بھی کہ آبادی کی غالب اکثریت مسلمان ہے جس کی اسلام کے ساتھ وابستگی اس قدر گہری ہے کہ مسیحی تبلیغ کے مشنری ادارے اس خطہ کے مسلمانوں کو عیسائی بنانے میں واضح ناکامی محسوس...
< 151-200 (209) >

Flag Counter