مولانا محمد یوسف

کل مضامین: 12

حضرت شیخ الحدیثؒ کے اساتذہ کا اجمالی تعارف

شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ پر منعم حقیقی کایہ خصوصی فضل وانعام تھاکہ ان کو اپنے وقت کی بلند پایہ اور گرانمایہ علمی شخصیتوں کے خرمن علم سے خوشہ چینی کی سعادت نصیب ہوئی۔ آپ کو جن اصحاب فضل وکمال کے دامن فضل سے وابستگی اور سر چشمہ علم وفن سے کسب فیض اور اکتساب علم کا شرف حاصل ہوا، ا ن میں سے اکثر اس زمانہ کے عبقری اور علم وفن کی آبرو تھے۔ چونکہ صاحب سوانح کی سوانح حیات اس وقت تک مکمل نہیں ہو سکتی جب تک ان نفوس قدسیہ کا تذکرہ نہ ہو جن کے فیوض تعلیم وتربیت نے صاحب سوانح کی صلاحیتوں کو جلا بخشی، اس لیے ہم ذیل کی سطور میں آپ کے اساتذہ...

امام اہل سنت رحمہ اللہ کی قرآنی خدمات اور تفسیری ذوق

قرآن حکیم کی درس وتدریس سے وابستہ ہوجانے والے خوش قسمت افراد کے مقام ومرتبہ کا صحیح صحیح عملی اظہار تو دارالجزاء ہی میں ہوگا جب وہ الحمدللہ الذی اذھب عنا الحزن (شکرہے اس خدائے پاک کا جس نے ہر قسم کا غم ہم سے دور کردیا) کی تلاوت کرتے ہوئے۔ رحمت خداوندی کے سایہ میں، خراماں خراماں جنت کے درجات عالیہ کی طرف محو پرواز ہوں گے۔وہ کیسا دلنشین منظر ہوگا جب خدائے رحمن کی زبان سے ’’سلام قولا من رب رحیم‘‘ کے رسیلے الفاظ ان کے کانوں میں رس گھول رہے ہوں گے اور فرشتے قطار در قطار کھڑے ہو کر ان کو ’’سلام علیکم طبتم فادخلوھا خالدین‘‘ کے الفاظ سے سلام پیش...

حضرت شیخ الحدیث کے اساتذہ کا اجمالی تعارف

شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد سرفراز خان صاحب صفدر پر منعم حقیقی کایہ خصوصی فضل وانعام تھاکہ ان کو اپنے وقت کی بلند پایہ اور گرا نمایہ علمی شخصیتوں کے خرمن علم سے خوشہ چینی کی سعادت نصیب ہوئی۔ آپ کو جن اصحاب فضل وکمال کے دامن فضل سے وابستگی اور سر چشمہ علم وفن سے کسب فیض اور اکتساب علم کا شرف حاصل ہوا، ا ن میں سے اکثر اس زمانہ کے عبقری اور علم وفن کی آبرو تھے۔ ان اصحاب علم وکمال کے بارے میں کچھ لکھنا بلا مبالغہ سورج کا تعارف کرانے کے مترادف ہوگا، مگر چونکہ صاحب سوانح کی سوانح حیات اس وقت تک مکمل نہیں ہو سکتی جب تک ان نفوس قدسیہ کا تذکرہ نہ ہو جن...

شیخ الحدیث مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ ۔ ولادت سے تکمیل تعلیم تک

ہے یہ شام زندگی صبح دوام زندگی

پیکر علم وعمل، علماے حق کی تابندہ روایات کے امین شیخ المفسرین والمحدثین حضرت مولانا صوفی عبدالحمید خان صاحب سواتی رحمہ اللہ تعالیٰ طویل علالت کے بعد ۶ اپریل ۲۰۰۸ء بروز اتوار صبح تقریباًساڑھے نو بجے اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔ اناللہ وانا الیہ راجعون۔ آپ کی وفات سے امت مسلمہ ایک نکتہ رس مفسر، عظیم محدث، مایہ ناز محقق ومولف، اسلامی علوم وفنون کے ممتاز مدرس اور علوم ومعارف ولی اللہٰی کے محقق ومدون سے محروم ہوگئی ہے۔ آپ کی وفات ملک بھر کے تمام علمی، دینی، تحریکی حلقوں کے لیے سانحہ عظیم ہے۔ بہرحال دارفانی سے داربقا کی طرف ہر ذی روح کاانتقال ایک...

مولانا محمد اشرف شادؒ

عالم ربانی، استاذ العلماء، جامع المعقول والمنقول حضرت مولانا محمد اشرف شاد گزشتہ دنوں انتقال فرما گئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ آپ پاکستان کی عظیم دینی درس گاہ دار العلوم کبیر والا کے قدیم فضلا میں سے تھے۔ درس نظامی کی تکمیل کے بعد آپ عنفوان شباب ہی سے درس وتدریس سے وابستہ ہو گئے اور تادم واپسیں مسند تدرریس پر رونق افروز رہے۔ اس عرصے میں بے شمار تشنگان علم نے اس چشمہ علم سے اپنی پیاس بجھائی۔ آپ نے ملک کے تدریسی حلقوں میں امام الصرف والنحو کا لقب پایا اور آپ کو بجا طور پر ملک کے چوٹی کے مدرسین میں شمار کیا جاتا تھا۔ آپ صبح سویرے مسند تدریس...

دین کی جامعیت اور ہمارا عمومی مذہبی رویہ

حضور نبی کریم ﷺ کی سیرت طیبہ کا ایک نمایاں پہلو یہ ہے کہ کسی ایک انسانی شعبہ میں دینی جدوجہد اور محنت آپ کو زندگی کے دوسرے شعبوں سے قطعاً غافل نہ کرسکی۔ آپ نے ایک ہی وقت میں مبلغ، معلم، مجاہد، قاضی، شارع، حاکم و فرماں روا، سماجی کارکن، ماہر اقتصادیات، معلم اخلاق اور ماہر نفسیات کی حیثیت سے امت کی راہنمائی فرمائی۔ ایک طرف اگر آپ نے داعی کی حیثیت سے بھٹکی اور گم کردۂ راہ انسانیت کو پستی اور ذلت کے گڑھے سے نکال کر ایمان اور اخلاق وکردار کی بلندیوں پر فائز کیا تو دوسری طرف سماجی کارکن کی حیثیت سے لوگوں کا بوجھ بھی اٹھایا۔ آپ نے محروم لوگوں کو کما...

بالاکوٹ کا سفر: چند تاثرات

سفر کے محرک اٹک سے ہمارے ایک مخلص اور محترم دوست ڈاکٹر انعام اللہ صاحب (چائلڈ اسپیشلسٹ) تھے۔ ڈاکٹر صاحب نے فون پر ہمیں زلزلہ زدہ علاقوں میں ابتدائی طبی امداد کے لیے جاری سرگرمیوں میں شرکت کی دعوت دی جسے ہم نے اپنی سعادت سمجھتے ہوئے قبول کر لیا۔ ڈاکٹر صاحب کی تحریک پر میں نے چند مزید احباب کو بھی ا س سفر میں شریک ہونے کی دعوت دی، چنانچہ الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ سے چھ افراد پر مشتمل ایک ٹیم تیار ہو گئی جس میں راقم الحروف کے علاوہ الشریعہ فری ڈسپنسری کے انچارج ڈاکٹر محمود احمد صاحب اور اکادمی کے رفقا وطلبہ میں سے محمد اکرام، فخر عالم، عبد الرشید...

ہم جنس پرستی کا سیلاب اور ہماری ذمہ داریاں

معاشرے کی وہ حس تیزی سے کند ہوتی جا رہی ہے جو کسی نازیبا حرکت پر آتش زیرپا ہوجایا کر تی تھی اور اس حرکت کے مر تکب کے خلاف احتجاج کی ایک تند و تیز لہر بن کر ا بھرتی تھی۔ یہی و جہ ہے کہ دور حاضر میں لادینی قوتیں اپنے تمام ترمذموم ہتھکنڈوں کے ساتھ ہمارے گھر کی دہلیز پر ڈیرا جما ٰئے بیٹھی ہیں اور ہماری سوچ کے دھاروں کو اپنی تعفن زدہ فکر سے آلودہ کرنے کے لیے مصروف کار ہیں۔ لمحہ فکریہ ہے کہ اگر ہماری بے حسی کے باعث لادینیت کی ا ن بپھری ہوئی موجوں نے ہمارے گھروں کا مو رچہ بھی سر کر لیا تو پھر آنے والی نسلوں کا خدا ہی حافظ ہے۔ ہمارا حال تویہ ہے کہ جب مغرب...

اتنی نہ بڑھا پاکی داماں کی حکایت

ماہنامہ ’الشریعہ‘ کے جون ۲۰۰۴ء کے شمارے میں پروفیسر میاں انعام الرحمن صاحب کے مضمون ’’دین اسلام کی معاشرتی ترویج میں آرٹ کی اہمیت‘‘ کے توسط سے ان کے تازہ ترین افکار سے آشنائی ہوئی۔ موصوف نے اپنے مضمون میں آرٹ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے علما کے معاشرتی کردار کے حوالے سے یہ شکوہ کیا ہے کہ علما انسانی شعور کو ایڈریس کرنے کے بجائے جذباتی فضا قائم کر کے لوگوں کے جذبات سے کھیل رہے ہیں۔ غالباً اسی جذباتی فضا کا اثر ہے کہ خود میاں صاحب نے اس فضا کو ختم کرنے کے لیے جو انداز تحریر اختیار کیا ہے، وہ بھی شعور انسانی کو کم اور جذبات کو زیادہ اپیل کرنے...

مسجد اقصیٰ کی تولیت کا حق دار کون؟

روئے زمین پر سب سے محترم ومقدس مقامات مساجد ہیں۔ جناب نبی اکرم ﷺ کا ارشاد گرامی ہے: احب البلاد الی اللہ مساجدہا ۔ ان مساجد میں سے بعض ایسی ہیں جن کو کسی نہ کسی وجہ سے امتیازی مقام حاصل ہے۔ روئے زمین پر قائم تین مساجد ایسی ہیں جن کی طرف تقرب الٰہی کے حصول کی نیت سے باقاعدہ دور دراز سفر کر کے جانے کی ترغیب خود نبی اکرم ﷺ نے دی ہے۔ ارشاد گرامی ہے: لا تشد الرحال الا الی ثلثۃ مساجد المسجد الحرام والمسجد الاقصیٰ ومسجدی۔ درج بالا حدیث مبارکہ میں مسجد حرام اور مسجد نبوی کے ساتھ ساتھ مسجد اقصیٰ کو بھی مقدس مقام شمار کیا گیا ہے۔ اس کی عظمت نہ صرف مسلمانوں...

الشریعہ اکادمی کے تعلیمی سال کا آغاز

۱۹ دسمبر ۲۰۰۲ء جمعرات کو ایک خصوصی تقریب کے انعقاد کے ساتھ الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ کے اس سال کے تعلیمی پروگرام کا آغاز ہو گیا ہے۔ تقریب میں شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر اور حضرت مولانا صوفی عبد الحمید سواتی دامت برکاتہم نے ضعف وعلالت کے باوجود شرکت فرمائی۔ دونوں بزرگوں نے تقریب سے خطاب کیا، ظہر کی نماز اکادمی میں ادا کی اور اکادمی کے تعلیمی پروگرام پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اس کی کام یابی کے لیے دعا فرمائی۔ تقریب میں گوجرانوالہ اور گرد ونواح سے دو سو کے لگ بھگ علماء کرام اور دینی کارکنوں نے شرکت کی جن میں جامعہ محمدیہ اہل...
1-12 (12)