دو ہزار سالہ گناہ اور پاپائے روم
روم (ا ف پ + ٹی وی رپورٹ) رومن کیتھولک رہنما پوپ جان پال دوم نے روم میں ایک تقریب کے دوران ماضی میں رومن کیتھولک چرچ کی جانب سے کی جانے والی غلطیوں پر معذرت کی۔ بی بی سی کے مطابق یہ ایک غیر مثالی واقعہ ہے کہ پوپ نے رومن کیتھولک مسلک سے تعلق رکھنے والوں کی غلطیوں کا اعتراف کرتے ہوئے معافی مانگی ہو۔ ویٹی کن میں اپنے بیس منٹ کے خطاب میں پوپ نے دنیا چھوڑ جانے والوں اور زندہ رومن کیتھولک افراد کی غلطیوں اور گناہوں پر معذرت کی اور خاص طور پر دوسری عالمی جنگ کے بعد کی تباہ کاریوں میں یہودیوں سے بھی معافی مانگی۔ پوپ نے کہا کہ رومن کیتھولک چرچ کی ناکامی رہی کہ وہ دوسرے مذاہب کے ماننے والوں سے اپنی کوتاہیوں اور غلطیوں کا اعتراف نہ کر سکا۔ یہ واقعہ تاریخ میں پہلی بار ہوا کہ پوپ نے معافی مانگی ہو۔ انہوں نے چرچ کی طرف سے گزشتہ ۲۰۰۰ سال میں کی گئی تمام خطاؤں اور گناہوں پر سرعام معافی کی استدعا کی۔ پوپ نے اپنے خطاب میں کہا، تاریخ میں بعض موقعوں پر چرچ نے ایسے طرز عمل کا مظاہرہ کیا جس سے اس کی شہرت داغدار ہوئی۔ انہوں نے خصوصاً صلیبی جنگوں اور چرچ کی طرف سے تحقیقات کے دوران طرزعمل کی معافی طلب کی۔
بیت المقدس اور دیگر مقدس مقامات کو مسلمانوں سے حاصل کرنے کے لیے ۲۰۰ برس تک صلیبی جنگیں جاری رہیں۔ عدالتی احتساب کا عرصہ ۷۰۰ برس پر محیط تھا جس دوران چرچ نے ملحدین و بدعتیوں، جادوٹونے، کیمیا گری اور شیطانی عمل کرنے والوں کی باز پرس کی اور انہیں سزائیں سنائیں، ان پر تشدد کیا اور تقریباً ۳ لاکھ افراد کو زندہ جلا دیا گیا۔ پوپ نے امریکہ اور افریقہ میں جانے والی مشنری ٹیموں کے لیے بھی معافی مانگی۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے مقامی لوگوں کی تہذیب اور مذہبی روایات کا استحصال کیا۔ پوپ نے لسانی یا نسلی بنیادوں پر امتیاز برتے جانے والوں سے بھی معافی مانگی۔ پوپ نے مسیحیوں سے کہا کہ وہ آج کے دور کی برائیوں اور خرابیوں کی ذمہ داریاں بھی قبول کریں۔
(بحوالہ مسیحی ماہنامہ شاداب لاہور ۔ مارچ ۲۰۰۰ء)
صومالیہ میں خانہ جنگی
دوبئی (انٹرنیشنل ڈیسک) صومالیہ میں طویل عرصے کی خاموشی کے بعد بیرونی سازش کے تحت مسلم تنظیموں کے درمیان ایک بار پھر خانہ جنگی کا ماحول پیدا کیا جا رہا ہے۔ تازہ واقعہ میں اسلامک کورٹ ملیشیا کے ممتاز رہنما جلال یوسفی سمیت ۹ افراد بارودی سرنگ کے دھماکے میں جاں بحق ہو گئے ہیں۔ حادثہ اس وقت پیش آیا جب وہ گاڑی میں موگا کی جانب جا رہے تھے۔
(ہفت روزہ الہلال، اسلام آباد ۔ ۳۱ مارچ ۲۰۰۰ء)
میکسیکو میں اسلام کی تبلیغ
میکسیکو سٹی (انٹرنیشنل ڈیسک) میکسیکو میں اسلام کی تبلیغ و ترویج کا کام تیزی سے جاری ہے اور حال ہی میں میکسیکو سٹی میں ایک ہی خاندان کے ۵۰ افراد نے اسلام قبول کر لیا ہے۔ میکسیکو اسلامی مرکز مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے ساتھ ساتھ تبلیغی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسلامی مرکز قرآن مجید سمیت اسلامی کتب کے تراجم کے انتظامات کے علاوہ انٹرنیٹ اور سرکاری ریڈیو کے ذریعے اسلامی تعلیمات کی نشریات کا انتظام کر چکی ہے۔ سرکاری ریڈیو سے اسلام کی تبلیغ و ترویج غیر مسلم دنیا میں پہلی کامیاب کوشش ہے۔
(ہفت روزہ الہلال، اسلام آباد ۔ ۳۱ مارچ ۲۰۰۰ء)
اسرائیلی یہودیوں کا مطالبہ
اسلام آباد (انٹرنیشنل ڈیسک) یہودیوں کی بنیاد پرست اور دہشت گرد تنظیم ’’کاچ‘‘ کے زیر اہتمام گزشتہ دن اسرائیل میں ایک بڑی عوامی ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں تمام بنیاد پرست یہودیوں نے شرکت کی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر تمام غیر یہودیوں کو فلسطین سے نکال دیں۔ کاچ تنظیم کی بنیاد امریکی یہودی میر کہانہ نے ۱۹۷۰ء میں رکھی، اس کا مقصد تمام عرب باشندوں کو اسرائیل سے نکالنا ہے۔ انہوں نے اسرائیلی حکومت کو دھمکی دی ہے کہ اگر الخلیل کا ایک انچ غیر یہودیوں کو دیا گیا تو ہم خون کا آخری قطرہ بہا دیں گے، یہ زمین ہمارے آباؤ اجداد کی ہے اور ہمارے نبی حضرت موسٰیؑ کی ہے۔
(روزنامہ اوصاف، اسلام آباد ۔ ۳۱ مارچ ۲۰۰۰ء)
افغانستان پر روسی حملہ اور یوکرائن
پشاور ــ(بیورو رپورٹ) یوکرائن نے افغانستان میں جارحیت کو روسی قیادت کی بہت بڑی غلطی قرار دیا، اور افغانستان کی تباہی میں روسی افواج کے ساتھ شمولیت کا ازالہ کرنے کے لیے جنگ کے دوران معذور اور زخمی ہونے والوں کے علاج معالجے اور افغانستان کے طول و عرض میں لاکھوں کی تعداد میں یوکرائنی فوجیوں کی مدد سے بچھائی گئی بارودی سرنگوں کو نقشوں کی مدد سے صاف کرنے کی پیشکش کی ہے۔
ہفتہ کے روز پشاور پریس کلب میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ویٹرنز افیئرز کمیٹی کے چیئرمین یوکرانی وزیر میجر جنرل ایس وی چرونو سکائی، یوکرائن کی ہلال احمر کمیٹی کے صدر ڈاکٹر آئی جی او سی چٹکو، ویٹرنز افیئرز کمیٹی کے ڈپٹی چیئرمین وائی جی زوبکو، اور اسلام آباد میں یوکرانی سفارت خانے کے ناظم الامور وی ایس یونومارینکو نے کہا کہ افغان جنگ کے دوران یوکرائن نے روس کا ایک حصہ ہونے کے ناطے حصہ لیا۔ تاہم اب یوکرائن ایک آزاد مملکت ہے اور مجبوری کی بنا پر افغان جنگ میں شمولیت کو بھول جانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روسی افواج میں ۲۵ فیصد فوجی یوکرانی، ۵۰ فیصد رشین، اور باقی ۲۵ فیصد کا تعلق دیگر ۱۳ ریاستوں سے تھا۔
یوکرانی راہنماؤں نے کہا کہ افغان جنگ کے دوران ان کے ۷۲ فوجی ابھی تک لاپتہ ہیں جن کی تلاش کے لیے انہوں نے دنیا بھر میں اپنے سفارت خانوں کو متحرک کر دیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں کہ کیا یوکرائن اپنی غلطی پر افغان عوام سے معذرت کرے گا۔ یوکرائن کے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یوکرائن میں ہر قسم کی سیاسی و مذہبی آزادی ہے، کسی پر کوئی پابندی نہیں ہے، مسلمانوں کی اپنی ایک سیاسی جماعت بھی موجود ہے۔ ایٹمی ہتھیاروں کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یوکرائن ایٹمی ہتھیاروں کے لحاظ سے دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے لیکن ہم ایٹمی ہتھیاروں کے پھیلاؤ کے خلاف ہیں، ہم نے اپنے تمام میزائل ضائع کر دیے ہیں۔
(روزنامہ نوائے وقت لاہور ۔ ۳ اپریل ۲۰۰۰ء)
مسلمان بچہ مسیحی ماں کی تحویل میں
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس خواجہ محمد شریف نے ایک مسیحی خاتون نصرت کی رٹ درخواست منظور کرتے ہوئے اس کا مسلمان بچہ اس کی تحویل میں دے دیا۔ فاضل عدالت نے قرار دیا کہ نابالغ بچے کی ماں ہی اس کی فطری سرپرست ہوتی ہے اس لیے درخواست گزار کے بچے کو اس کے حوالے کر دیا جائے۔
دورانِ سماعت درخواست گزار کا شوہر عاشق حسین اپنے بچے سمیت عدالت میں پیش ہوا اور بتایا کہ وہ اب مسلمان ہو چکا ہے اور اس نے اپنے بچے کو بھی دائرہ اسلام میں داخل کر لیا ہے اس لیے اس نے درخواست گزار کو چھوڑ دیا ہے اور اب وہ اپنے بچے کے ساتھ الگ زندگی بسر کر رہا ہے، چونکہ اس کا بچہ بھی اب مسلمان ہے اس لیے وہ اسے درخواست گزار کی تحویل میں نہیں دے سکتا، کیونکہ وہ اس کے بچے کا مذہب تبدیل کر دے گی۔
فاضل عدالت نے اس موقف سے اتفاق نہیں کیا اور بچے کو درخواست گزار کی تحویل میں دینے کے احکام جاری کر دیے۔
(روزنامہ نوائے وقت لاہور ۔ ۳۱ مارچ ۲۰۰۰ء)
امریکہ میں غلامی کا کاروبار
نیویارک (اے پی پی) سی آئی اے نے رپورٹ دی ہے کہ اس وقت امریکہ میں مختلف ممالک سے غلام بنا کر لائی گئی ۵۰ ہزار خواتین اور بچوں سے جنسی زیادتی کی جا رہی ہے اور ان سے جبری مشقت لی جا رہی ہے۔ ان خواتین اور بچوں کا تعلق ایشیا، لاطینی امریکہ اور مشرقی یورپ سے ہے۔ ان افراد کو غلامی کی جدید شکل میں امریکہ لایا گیا ہے جس کے باعث ان کے خلاف تفتیش اور قانونی چارہ جوئی انتہائی مشکل ہے۔ کیونکہ امریکی قوانین میں اس مسئلہ کو براہ راست زیربحث نہیں لایا گیا ہے جس کے باعث جرم ثابت ہونے پر بھی اپنی مرضی کے خلاف لائے گئے غیر ملکی افراد کو رکھنے والے افراد کو ہلکی سی سزا یا جرمانہ ہوتا ہے۔ نومبر میں مکمل ہونے والی اس رپورٹ کے مطابق گزشتہ دو ماہ میں ایک لاکھ کو امریکہ میں لایا گیا ہے لیکن ان میں سے صرف ۲۵۰ کیسوں پر مقدمہ لڑا جا سکا ہے۔ حکومتی سطح پر یہ پہلی اتنی جامع رپورٹ ہے جس میں ۱۵۰ سے زائد سرکاری حکام، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام، ماہرین اور غلامی کے شکار افراد کے انٹرویو موجود ہیں۔
(روزنامہ نوائے وقت لاہور ۔ ۳ اپریل ۲۰۰۰ء)
نیوزی لینڈ میں ہم جنس پرستوں کے لیے جائیدداد کے حقوق
ویلنگٹن (اے ایف پی) نیوزی لینڈ کی کابینہ نے گزشتہ روز ایک قانونی ترمیم کی تجویز منظور کر لی ہے جس کے مطابق ہم جنس پرست جوڑوں کو بھی جائیداد کے وہی حقوق حاصل ہوں گے جو میاں بیوی کو حاصل ہیں۔ نیوزی لینڈ ہرالڈ کی رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ آئندہ ماہ اس تجویز کے بارے میں عوامی رائے طلب کرے گی اور بعد ازاں آئندہ سال جولائی میں یہ ترمیم قانونی حیثیت حاصل کر لے گی۔ اٹارنی جنرل مارگریٹ ولسن نے کہا کہ اس ترمیم کے ذریعے ہم جنس پرستوں کو علیحدگی کی بنا پر جائیداد میں حصہ لینے کے حقوق حاصل ہوں گے لیکن ہم جنس پرستوں کو شادی کرنے کی اجازت دینے کا مسئلہ الگ ہے۔
(روزنامہ جنگ لاہور ۔ ۵ اپریل ۲۰۰۰ء)
نائجیریا میں جسم فروشی پر پابندی
کینو (ا ف پ) نائجیریا کی شمالی ریاست کینو نے جسم فروشی، شراب کی فروخت اور جوئے پر پابندی لگا دی، حکام کے مطابق یہ پابندی ریاست کے ڈپٹی گورنر عبد الحئی عمر گندوجے، نائجیریا عیسائی ایسوسی ایشن کے لیڈر اور کونسل آف یوتھ کے مابین ایک میٹنگ کے بعد لگائی گئی۔ حکام نے بتایا کہ ریاست میں ایڈز خطرناک حد تک پھیل رہا تھا جس بنا پر حکومت نے فیصلہ کیا کہ ریاست میں جسم فروشی پر پابندی لگا دی جائے اور ویسے بھی کوئی مذہب اس کام کی اجازت نہیں دیتا۔ چار گھنٹے جاری رہنے والی اس میٹنگ میں شرکاء کو ایڈز پر ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی، حکام کے مطابق شرب اور منشیات پر پابندی کا مقصد معاشرتی برائیوں کی روک تھام ہے۔
(روزنامہ اوصاف اسلام آباد ۔ ۵ اپریل ۲۰۰۰ء)
بھارت میں مسلمانوں کا احتجاج
نئی دہلی (ا پ پ) علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے زیراہتمام کنونشن میں مذہبی عمارات اور مقامات سے متعلق اترپردیش حکومت کے بل اور بھارتی آئین پر نظرثانی کی تجویز پر احتجاج کیا گیا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ مسلمان اس بل پر احتجاج کریں گے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ اس بل کے تحت لوگوں کو خصوصاً مسلمانوں کو اپنے مذہب پر عمل کرنے اور اپنی زبان کو پھیلانے سے روک دیا جائے گا۔ حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ یہ بل واپس لے۔
(روزنامہ پاکستان ۔ ۲۷ مارچ ۲۰۰۰ء)
جمعیۃ علماء ہند کا مظاہرہ
گوہاٹی (اے ایف پی) شمالی بھارت کے پسماندہ علاقوں کے ۵۰ ہزار کے قریب مسلمانوں نے بی جے پی حکومت کی طرف سے مجاہدین کی مدد کرنے کے شبے میں خوفزدہ کیے جانے پر مظاہرہ کیا۔ مظاہرین گوہاٹی میں اکٹھے ہوئے اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ جمعیۃ علماء ہند کے سربراہ مولانا اسعد مدنی نے کہا کہ آسام حکومت اور بی جے پی حکومت کی طرف سے ان پر مجاہدین کی مدد کرنے کا الزام غلط ہے۔ مقررین نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی حکومت کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف کارروائیوں کی زبردست مذمت کی۔
(روزنامہ نوائے وقت لاہور ۔ ۲ اپریل ۲۰۰۰ء)
جامعہ ازہر میں احادیثِ نبویؐ پر انسائیکلوپیڈیا کی تیاری
قاہرہ (اے پی پی) مصر کے جامعہ الازہر کی اکادمی تحقیقاتِ اسلامی کے زیراہتمام حضور سرکار دو عالم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک لاکھ ستر ہزار احادیث مبارکہ پر مشتمل ایک انسائیکلو پیڈیا تیار کیا جا رہا ہے جو بیک وقت عربی اور روسی زبانوں میں شائع کیا جائے گا۔ ہر جلد ایک ہزار احادیث پر مشتمل ہو گی۔
(روزنامہ جنگ لاہور ۔ ۲۷ مارچ ۲۰۰۰ء)
چیچن مجاہدین ایک بار پھر گروزنی میں
ماسکو (ریڈیو رپورٹ) چیچن مجاہدین روسی فوج کے خلاف مزاحمت جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ایک اطلاع کے مطابق مجاہدین کا ایک دستہ چھاپہ مار کاروائیوں کے لیے دارالحکومت گروزنی میں داخل ہو گیا ہے اور اس نے شہر میں روسی فوج کی ایک چوکی پر حملہ کر کے وزارتِ دفاع کے ایک افسر کو ہلاک کر دیا، اس کے علاوہ متعدد روسی فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں اور چوکی کی عمارت کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔ ادھر روسی حکام نے بھی اعتراف کیا ہے کہ ابھی تک سینکڑون چیچن مجاہدین گروزنی میں چھپے ہوئے ہیں۔
(ہفت روزہ ضرب مومن کراچی ۔ ۳۱ مارچ تا ۶ اپریل ۲۰۰۰ء)
شاہ عبد اللہ تجویز
واشنگٹن (خبری ذرائع) اردن کے شاہ عبد اللہ نے کہا ہے کہ میرے خیال میں بیت المقدس کو اسرائیلی اور مستقبل کی فلسطینی ریاست دونوں کا دارالحکومت بنا دینا چاہیے۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ بیت المقدس اتنا بڑا شہر ہے کہ جو دو ملکوں کا دارالحکومت بن سکتا ہے۔ مذہبی پہلو سے دیکھا جائے تب بھی کیا بیت المقدس کو سب کا مشترکہ شہر نہیں ہونا چاہیے؟ ذرائع کے مطابق اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے فلسطینی رہنما یاسر عرفات نے بھی بیت المقدس کو دونوں ملکوں کا دارالحکومت بنانے کی حمایت کی اور ساتھ ہی روم کی مثال دی جو بیک وقت دو ریاستوں یعنی وٹیکن اور اطالوی حکومت کا دارالحکومت ہے۔
(ہفت روزہ ضرب مومن کراچی ۔ ۳۱ مارچ تا ۲۶ اپریل ۲۰۰۰ء)
بابری مسجد کا مقدمہ
لکھنؤ (این این آئی) بابری مسجد کو مسمار کرنے کے مقدمے کے ملزمان پر بچیس اپیل کو فردِ جرم عائد کی جائے گی جبکہ الٰہ آباد ہائی کورٹ ۴۹ میں سے ۳۳ ملزمان کی نظرثانی کی درخواست کی سماعت کرے گی۔ بھارتی تحقیقاتی ادارے ’’سی بی آئی‘‘ کی عدالت کے جج جے پی سری داستو نے بابری مسجد کو مسمار کرنے کے مقدمے میں فردِ جرم عائد کرنے کی تاریخ ۲۵ اپریل مقرر کر دی ہے۔ دریں اثنا الٰہ آباد ہائی کورٹ کے لکھنؤ بینچ کے جج جسٹس جگدیش بھالا نے بابری مسجد مسمار کرنے میں نامزد ۴۹ ملزمان میں سے ۳۳ ملزمان کی جانب سے نظرثانی کی درخواست پر غور کرنے کے لیے سماعت ۳۱ تاریخ مقرر کی ہے۔
(روزنامہ جنگ راولپنڈی ۔ ۳۱ مارچ ۲۰۰۰ء)
اسلام سے متاثر ہوں
لندن (اے ایف پی) برطانیہ کے وزیر اعظم ٹونی بلیئر نے کہا کہ وہ اسلام سے بہت متاثر ہیں اور اس سے دلچسپی رکھتے ہیں۔ ماہنامہ نیوز کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میر ےپاس قرآن مجید کے دو ترجمے موجود ہیں اور میں اسلام کے متعلق بہت پڑھ رہا ہوں، اس لیے خود کو قرآن کے دو تراجم کا پروفیسر کہہ سکتا ہوں۔ واضح رہے کہ ٹونی بلیئر ہائی چرچ اینگلی کسن کرسچین ہیں۔
(روزنامہ جنگ لاہور ۔ ۳۰ اپریل ۲۰۰۰ء)
انڈونیشیا میں خواتین کو پردے کی ہدایت
جکارتہ (آئی کے اے) انڈونیشیا کے جنبوی صوبے کالی متان کے ضلع بنیار میں نومنتخب ہونے والے ضلع سربراہ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھاتے ہی خواتین ملازمین کو ہدایت دی ہے کہ وہ برقعہ پہن کر دفاتر آئیں۔ ریدی عارفین نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ میں تمام اہل کار مسلمان ہیں اور ایک مسلمان ہونے کے ناطے جسم کے علاوہ چہرہ چھپانا بھی ضروری ہے تاہم انہوں نے کہا کہ اگر کوئی خاتون نقاب نہیں اوڑھتی تو اس کے لیے اسے مجبور نہیں کیا جائے گا تاہم مجھے امید ہے کہ اس پالیسی کا احترام کیا جائے گا۔ یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ ضلعی انتظامیہ میں کتنی خواتین اہل کار ہیں تاہم زیادہ تر خواتین سٹاف نے کہا ہے کہ وہ نئی پالیسی کی پابندی کریں گی۔
(روزنامہ اوصاف اسلام آباد ۔ ۲۹ مارچ ۲۰۰۰ء)
انڈونیشیا میں مسلمانوں کا مظاہرہ
اسلام آباد (انٹرنیشنل ڈیسک) انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں گزشتہ روز ہزاروں مسلمانوں نے عیسائیوں کے خلاف جہاد شروع کرنے کے حق میں زبردست ریلی نکالی۔ رپورٹ کے مطابق ریلی کے شرکاء نے سفید چغے پہن رکھے تھے اور ان کے ہاتھوں میں تلواریں تھیں۔ یہ ریلی جکارتہ کے مرکزی اسٹیڈیم میں نکالی گئی جس میں دس ہزار مسلمان جوانوں نے شرکت کی جبکہ ایک ہزار مسلمان جوانوں نے شرکت کی، جبکہ ۸۰۰ پولیس اہلکار حفاظت کے لیے موجود تھے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مسلمان تنظیم کے رہنما ایپ صغیر الدین نے کہا کہ دس ہزار جوان جہاد کے لیے تیار رہیں اور ہم اپنے جہاد گروپ اپریل میں ملاکو بھیج دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عیسائیوں کے خلاف جہاد کے لیے فنڈ اندرون اور بیرون ملک مسلمانوں نے اکٹھا کیا ہے تاہم انہوں نے واضح نہیں کیا کہ بیرون ملک فنڈ کہاں سے آیا ہے۔ صغیر الدین نے مزید بتایا کہ اگر حکومت نے ملاکو میں جہاد میں رکاوٹ بننے کی کوشش کی تو ہم جزیرہ جاوا میں جہادی تحریک شروع کر دیں گے۔
(روزنامہ اوصاف، اسلام آباد ۔ ۷ اپریل ۲۰۰۰ء)
کلنٹن کے دورہ جنوبی ایشیا کے اخراجات
واشنگٹن (آن لائن) امریکی صدر بل کلنٹن کے حالیہ غیر ملکی دورے کو امریکی تاریخ کا مہنگا ترین اور غیر نتیجہ خیز قرار دیا جا رہا ہے جس پر پچاس ملین ڈالر سے زائد اخراجات آئے جو کہ کسی بھی امریکی سربراہ مملکت کے غیر ملکی دورے پر اٹھنے والے اخراجات میں سب سے زیادہ ہیں۔
امریکی اخبار واشنگٹن ٹائمز نے امریکی صدر کے بھارت پاکستان بنگلہ دیش اور سوئٹزرلینڈ کے دورے کو مہنگا ترین قرار دیا ہے۔ اخبار کے مطابق وائٹ ہاؤس نے امریکی فضائیہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی صدر کے صرف دورہ برصغیر پاک و ہند پر پچاس ملین ڈالر سے ۷۵ ملین ڈالر کی لاگت آئی۔ تاہم دورے پر اٹھنے والے اصل اخراجات کا پتہ نہیں لگایا جا سکتا۔ اخبار کے مطابق امریکی صدر سکیورٹی اہلکاروں اور دیگر سیاسی رہنماؤں کی نقل و حمل کے لیے ۷۶ چھوٹے بڑے طیارے استعمال کیے گئے جن میں ۲۶ سی ۵ اور ۱۷ مال بردار طیارے جبکہ پچاس دیگر امدادی طیارے شامل تھے۔
امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے سکیورٹی کے غیر معمولی اقدامات کیے تھے۔ امریکی صدر نے بھارتی شہر ممبئی سے اسلام آباد آمد کے لیے متعدد جہاز تبدیل کیے۔ اخبار کے مطابق امریکی ایئر فورس نے کہا ہے کہ انہیں دورے پر اٹھنے والے اخراجات پوشیدہ رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
امریکی صدر کا غیر ملکی دورہ قومی سلامتی سے مربوط ہوتا ہے۔ امریکی رکن سینٹ جان مکین نے امریکی صدر کے دورہ جنوبی ایشیا کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ دورہ صرف تصویری پہلو تک محدود رہا اور امریکی صدر پاکستان اور بھارت کو سی ٹی بی ٹی سمیت دیگر اہم امور پر قائل کرنے میں بری طرح ناکام ہوئے ہیں۔
(روزنامہ اوصاف اسلام آباد ۔ ۶ اپریل ۲۰۰۰ء)