الشریعہ — دسمبر ۲۰۲۴ء

نومسلمین کے مسائل، صوفیائے کرام، اسوۂ سرورِ کونینؐ

― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

دنیا کے ہر انسان تک دینِ اسلام کی دعوت پہنچانا اور اسے اسلام قبول کرنے کی ترغیب دینا ہماری دینی و ملّی ذمہ داری ہے اور اسلام کے عالمگیر مذہب ہونے کا منطقی تقاضہ ہے، مگر آج کی گلوبل سوسائٹی میں مختلف ثقافتوں اور تہذیبوں کے مسلسل اختلاط اور شہری و انسانی حقوق کے نئے تصورات نے جو مسائل کھڑے کر دیے ہیں، ان سے غیر مسلموں کو اسلام کی دعوت کا عمل بہت سی پیچیدگیوں کا شکار ہو گیا ہے، جس سے ملتِ اسلامیہ کی اجتماعی مرکزیت یعنی خلافت کے موجود نہ ہونے کے باعث ان مسائل کا کوئی حل سامنے آنے کی بجائے پیچیدگیوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، جن پر سنجیدہ بحث و مباحثہ...

اردو تراجم قرآن پر ایک نظر (۱۱۹)

― ڈاکٹر محی الدین غازی

لغت میں وھن کا معنی کم زوری بتایا گیا ہے۔ الوَہْنُ: الضعفُ (الصحاح، جوھری) قرآن مجید میں کئی مقامات پر یہ لفظ آیا ہے۔ بعض اردو تراجم میں وھن کا ترجمہ سست ہونا یا دل شکستہ ہونا کیا گیا ہے۔ لفظ کی رو سے درست ترجمہ کم زور پڑنا، کم زوری دکھانا اور ہمت ہار جانا ہوگا۔ یہ بات درست ہے کہ اردو میں سست کم زور و ناتواں کو بھی کہتے ہیں لیکن اس کا اصل اور مشہور معنی کاہل ہے۔ جب کہ لفظ وھن کاہلی نہیں کم زوری کا معنی دیتا ہے۔ جب وھن کا ترجمہ سستی کرتے ہیں تو ذہن کثرت رواج کی وجہ سے کم زوری کے بجائے کاہلی کی طرف جاتا ہے۔ کچھ ترجمے ملاحظہ...

انسانیت کے بنیادی اخلاقِ اربعہ (۳)

― شیخ التفسیر مولانا صوفی عبد الحمید سواتیؒ

(۳) سماحت: تیسرا خُلق ان اخلاقِ اربعہ میں سے سماحت (فیاضی) ہے۔ اور اس کی حقیقت یہ ہے کہ نفس خسیس بہیمی دواعی کے سامنے مغلوب نہ ہو۔ لذت کی طلب میں، انتقام کی خواہش پورا کرنے میں، یا بخل یا حرص اور اس جیسی دیگر رذیل خصلتوں میں نفس حقیر اور خسیس جذبات کے تابع نہ ہو۔ سماحت کی خصلت کا ہر شعبہ اس داعیہ کے اعتبار سے الگ الگ نام سے یاد کیا جاتا ہے، مثلاً‌: عفت: اگر نفس داعیہ شہوتِ فرج اور بطن کو قبول نہ کرے تو وہ عفت (پاکدامنی نزاہت) کہلاتا ہے۔ اجتہاد: اگر نفس رباہیت یعنی خوشحالی و آرام پسندی اور ترکِ عمل کے داعیہ کو قبول نہ کرے تو وہ اجتہاد کہلاتا...

الہٰیات کے عدمِ امکان پر کانٹ کی دلیل اور علمِ کلام کے منہج پر اس کا محاکمہ

― ڈاکٹر محمد زاہد صدیق مغل

اس تحریر میں ہم کانٹ کی اس دلیل کا علم کلام کے منہج پر جائزہ لیں گے جو وہ عقلی الہیات کے عدم امکان (impossibility of rational metaphysics or theology) کے لئے پیش کرتا ہے۔ اس کا محاکمہ اس لئے ضروری ہے کیونکہ ہمارے ہاں علامہ اقبال رحمہ اللہ سے لے کر متعدد مفکرین اس دلیل سے متاثر ہوئے ہیں اور آج بھی ایسے حضرات موجود ہیں۔ اگر کانٹ کی دلیل درست ہے تو نبی کی نبوت کے اثبات کی ہم آہنگ علمی دلیل فراہم کرنا ممکن نہیں کیونکہ اثبات نبوت ذات باری کے وجود اور اس کی صفات پر موقوف ہے نیز اگر کانٹ درست ہے تو مسلمانو ں کی عقیدے و کلام کی روایت غیر معتبر ہے۔ اس لئے کانٹ کی دلیل کا تجزیہ...

عشقِ رسول ﷺ اور شاعرِ مشرق علامہ محمد اقبالؒ

― مولانا محمد طارق نعمان گڑنگی

لفظ ’’عشق‘‘ روزمرہ کی اصطلاح اور معانی میں بھی استعمال ہوتا ہے، لیکن رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عشق ایک وسیع اور خصوصی جذبۂ عقیدت کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ لغت کے لحاظ اور معنی کے طور پر لفظ ’’عشق‘‘ کی تعریف گہری محبت یعنی (Great Passion) ہے، لیکن عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں لفظ ’’عشق‘‘ نہایت وسیع معنوں میں استعمال ہوتا ہے۔ شاعرِ مشرق علامہ محمد اقبالؒ لکھتے ہیں ’’عشق کسی شے کو اپنے اندر جذب کر لینے اور اپنا جزوِ حیات بنا کر اپنا لینے کا نام ہے‘‘۔ مغربی مفکرین نے بھی عشق کی اسی قسم کی تعریف کی ہے۔ برٹرینڈ رسل کے خیال میں...

’’اسلام اور ارتقا: الغزالی اور جدید ارتقائی نظریات کا جائزہ‘‘

― ڈاکٹر شعیب احمد ملک

ہم بڑی مسرت کے ساتھ ڈاکٹر شعیب احمد ملک کی کتاب "اسلام اور ارتقاء: الغزالی اور جدید ارتقائی نظریات" کے تعارفی باب کا اردو ترجمہ قارئین کے سامنے پیش کر رہے ہیں۔ اس کتاب میں مؤلف نے اسلامی تعلیمات اور جدید سائنس کے مابین توازن برقرار رکھنے کی کوشش کی ہے، خاص طور پر الغزالی کے نقطہ نظر کے تناظر میں۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ تعارفی باب قارئین کے لیے بصیرت اور علم کا ایک قیمتی ذریعہ ثابت...

’’قرآنی معاہدات: اللہ اور انسانوں کے تعلق کے قانونی زاویے‘‘

― محمد اسرار مدنی

استاد محترم احمر بلال صوفی صاحب سے پہلی ملاقات نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی، اسلام آباد کے ایک وقیع کورس ’نیشنل سکیورٹی ورکشاپ‘ کے دوران ہوئی۔ انہوں نے بین الاقوامی قانون اور پاکستان کو اس ضمن میں درپیش مسائل پر انتہائی عالمانہ گفتگو کی۔ اُس وقت میں دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں بطور رفیق و نگران شعبہ مؤتمر المصنفین مصروفِ عمل تھا۔ صوفی صاحب کی بین الاقوامی قانون پر گفتگو نے بے حد متاثر کیا، اور کئی اہم امور پر ازسرِنو سوچنے پر مجبور کیا۔ تب راقم نے فیصلہ کیا کہ آئندہ علما اور دینی مدارس کے اساتذہ و مفتیان کرام کی تربیتی ورکشاپس میں صوفی صاحب...

’’جنوبی ایشیا کے فقہی و اجتہادی رجحانات کا ایک جائزہ‘‘

― ڈاکٹر محمد یوسف فاروقی

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبركاتہ۔ امید ہے کہ مزاج گرامی بخیر ہوں گے۔ آپ نے ’’جنوبی ایشیا کے فقہی و اجتہادی رجحانات کا ایک جائزہ‘‘ کے موضوع پر ایک مختصر مگر جامع تحریر لکھ کر فقہ اسلامی کے طلبہ پر بڑا احسان فرمایا، خاص طور پر ان طلبہ پر جو مختلف جامعات میں بحث و تحقیق میں مصروف ہیں۔ عام طور پر طلبہ کو تحقیقی مقالات کے لیے موضوع کی تلاش ہوتی ہے، آپ کا مضمون پڑھ کر انہیں بہت سے موضوعات کی طرف رہنمائی مل جائے گی۔ ہمارے دینی مدارس کے طلبہ جو فقہ اسلامی یا افتاء میں تخصص کرتے ہیں وہ بھی رہنمائی حاصل کر کے مزید علمی کام کر سکتے...

’’مہر نستعلیق ویب فونٹ‘‘

― محمد ذیشان نصر

پانچ سال پہلے ۲۰۱۷ء کے انہی ایام میں مہر نستعلیق ویب فونٹ کا ورژن 1 آئی ٹی یونیورسٹی لاہور کے تعاون سے ریلیز کیا گیا تھا۔ تب سے لے کر اب تک دنیا بھر میں لاکھوں لوگ اس کو استعمال کر رہے ہیں۔ مختلف جگہوں پر، ویب سائیٹس پر، موبائل ایپس میں، اور حتیٰ کہ ڈیسک ٹاپ پبلشنگ میں بھی یہ فونٹ استعمال ہو رہا ہے۔ اور اس وقت یہ انٹرنیٹ پر سب سے زیادہ استعمال ہونے والا (اردو) فونٹ بن چکا ہے۔ تو اس کی مقبولیت کے پیچھے کیا وجہ ہے، اس کی کیا نمایاں خصوصیات ہیں، وہ میں آپ سے شیئر کرتا...

یادِ حیات (۲) : دورِ طالب علمی / تحریر و تصنیف کی ابتدا

― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

ہلال خان ناصر: السلام علیکم۔ آج ہم دوسری نشست کے ساتھ حاضر ہیں۔ پچھلی نشست میں ہم نے دادا ابو کی حفظ کی ابتدائی تعلیم کے بارے میں کچھ باتیں کی تھیں، آج ہم اسی کے بارے میں مزید سوالات کریں گے۔ سوال: دادا ابو! یہ بتائیے کہ آپ نے حفظ کتنی عمر میں مکمل کیا؟ جواب: میں نے بارہ سال کی عمر میں حفظ مکمل کیا۔ گکھڑ میں اس مدرسہ سے آغاز ہوا تھا، لیکن کچھ عرصہ تک ایسا ہوا کہ قاری حضرات بدلتے رہے۔ بعد میں ہمارے استاد محترم قاری محمد انور صاحب رحمۃ اللہ علیہ جن کا تعلق ٹوبہ ٹیک سنگھ سے تھا، وہ آ کر ٹک گئے اور انہوں نے مدرسے کو سنبھالا۔ یوں سمجھیں کہ میں نے دوبارہ...

Islamic Democracy and Western Democracy

― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

If we consider that a democratic system implies a relationship of trust between the government and the people, this aligns with the spirit of Islam. According to a hadith narrated by Muslim Sharif, the Holy Prophet (peace and blessings of Allah be upon him) has defined the ruler...

تلاش

Flag Counter