شخصیات

مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ

مولانا عتیق الرحمن سنبھلی

قرآن پاک کی سورہ ۳۳ (الاحزاب) میں ایک آیت آتی ہے۔ اس سورہ میں غزوہ احزاب (جو غزوہ خندق کے نام سے مشہور ہے) کے ان سخت حالات کا ذکر ہے جن کا ثابت قدمی سے مقابلہ کرنے والے مسلمانوں نے اللہ تبارک و تعالیٰ سے بڑی تعریف و ستائش پائی ہے۔ اس تعریف کے مضمون کی یہ آیت ہے: ’’ان اہلِ ایمان میں کتنے ہی وہ مردانِ جانباز ہیں جنہوں نے سچ کر دکھایا اس عہد کو جو اللہ سے انہوں نے باندھا تھا۔ پس کوئی ان میں پورا کر چکا ہے اپنا ذمہ اور کوئی ان میں راہ دیکھ رہا ہے اور بدلہ نہیں ہے انہوں نے ایک ذرہ بھر بھی‘‘۔...

آہ! حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندویؒ

مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

۳۱ دسمبر ۱۹۹۹ء کو برطانیہ کے شہر برنلے میں اپنے ایک عزیز مولانا عزیز الحق ہزاروی کے ہاں تھا کہ جامعہ الہدٰی نوٹنگھم کے پرنسپل مولانا رضاء الحق سیاکھوی نے ٹیلی فون پر حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندویؒ کے انتقال کی روح فرسا خبر دی اور بتایا کہ حضرت مولانا ندویؒ آج صبح رائے بریلی (انڈیا) میں اپنا دنیا کا سفر مکمل کر کے خالقِ حقیقی سے جا ملے ہیں، انا للہ و انا الیہ راجعون۔ حضرت مولاناؒ ایک عرصہ سے علیل تھے مگر ضعف و علالت کے باوجود اپنے مشن کے حوالہ سے ان کی سرگرمیاں مسلسل جاری ہیں۔ الشریعہ کے گزشتہ شمارہ میں قارئین نے بمبئی میں آل انڈیا مسلم...

’’مغرب پر اقبال کی تنقید‘‘

پروفیسر غلام رسول عدیم

اقبالیات کا موضوع اردو ادب کا معتد بہ حصے کو شامل ہے۔ اس موضوع پر لکھنے والوں کی بھی کمی نہیں۔ ہر سال علامہ اقبال کے سوانح حیات اور فکر و فن پر لکھا جاتا ہے۔ یہ عمل تواتر کے ساتھ جاری ہے اور اس تسلسل میں انقطاع یا اختتام کی کوئی وجہ بھی نہیں۔ اس لیے کہ علامہ اقبال کی فکری جہتیں علومِ معاشرت کے ساتھ ساتھ الہامی علوم اور الٰہیات سے بھی متعلق ہیں۔ وہ ایک شاعر اور مفکر کی حیثیت سے ایک ترشے ہوئے ہیرے کی طرح بو قلموں شخصیت کے مالک تھے۔ لہٰذا ان کی عظیم شخصیت کی مثکال سے انعکاس پذیری اور ان کے فکر کی مشکوۃ سے اپنے فانوسِ بصیرت کو جگمگانے کےلیے استینار...

عظیم افغان کمانڈر مولانا نصر اللہ منصورؒ

عید محمد افغان

حضرت مولانا نصر اللہ منصور بن غلام محمد خان سہاکھ گاؤں زرمت کے علاقہ میں صوبہ پکتیکا میں ایک دیندار گھرانے میں پیدا ہوئے جس کو علاقہ کے لوگ فضل الرحمٰن کے گھرانے کے نام سے جانتے ہیں۔ ابتدائی تعلیم زرمت پکتیکا پغمان کے مختلف علاقوں میں حاصل کی اور جامعہ نور المدارس الفاروقیہ ولایت غزنی میں علومِ عالیہ کی تحصیل کے لیے داخل ہوئے اور ایسی علمی اور روحانی فضا میں تربیت پائی جہاں ہمیشہ اللہ تعالیٰ کے ذکر کی صدائیں بلند ہوتی تھیں اور قال اللہ جل جلالہ اور قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی آوازیں آتی تھیں۔ اس جامعہ سے مولانا منصور شہید نے علومِ...

شاہ ولی اللہؒ اور اسلامی حدود

ڈاکٹر محمد امین

حضرت شاہ ولی اللہ الدہولیؒ برصغیر کی اسلامی تاریخ ہی کے نہیں پورے عالم اسلام کے وہ مایہ ناز دانشور ہیں جنہوں نے اسلامی احکام کے اسرار و رموز اور حکمتوں کی بھرپور وضاحت کی ہے۔ ان کی تصنیف لطیف حجۃ اللہ البالغہ اپنی نوعیت کی ایک بے نظیر چیز ہے اور اپنے موضوع پر سند کا درجہ رکھتی ہے۔ اسلامی حدود کی حکمتوں کو بھی شاہ صاحب نے اپنی اس کتاب میں خوب نمایاں کیا ہے اور معاشرے پر ان کے پاکیزہ اور مفید اثرات کی تعریف کی ہے۔ بدقسمتی سے شاہ صاحب کی ایک عبارت کو سمجھنے میں علامہ شبلیؒ سے معمولی تساہل ہوا، اور پھر جو شبلی نے نہیں کہا تھا وہ بھی بعض لوگوں نے...

شاہ ولی اللہؒ، ایک تاریخ ساز شخصیت

ذوالفقار علی ایم اے

شاہ ولی اللہ وہ نادر روزگار شخصیت ہیں جن کی تعلیمات سے رہتی دنیا تک انسانیت مستفیض ہوتی رہے گی۔ انبیاء علیہم السلام کے بعد دنیا میں کم ہی ایسی شخصیات پائی گئی ہیں جن کے افکار نے دنیا سے اپنی حقیقت منوائی ہو۔ عالمِ اسلام میں آپ وہ پہلی شخصیت ہیں جنہوں نے شریعت کا فلسفہ مدون کیا اور عقائد و اعمال کی حکیمانہ تشریح کی اور اسرار و رموز کو اور کلی و جزوی احکام کو فلسفہ کے ساتھ اس طرح بیان کیا کہ شریعت با آسانی سمجھ آ جاتی ہے۔ آپ کے والد محترم شاہ عبد الرحیم بھی جید عالمِ دین تھے۔ فتاوٰی عالمگیری کی نظرثانی اور اصلاح کا کام آپ نے ہی کیا تھا اور مدرسہ...

مولانا سندھیؒ کا بچپن ۔ ولادت سے اظہارِ اسلام تک

ڈاکٹر ابو سلمان شاہجہانپوری

(۱) ۱۸۸۷ء میں مولانا عبید اللہ سندھی نے، جب کہ ان کی عمر صرف پندرہ برس کی تھی، اسلام قبول کر لیا تھا۔ اس کے بعد کے واقعات کو مولانا نے اپنی مختصر خودنوشت میں، جو انہوں نے مکہ مکرمہ سے اپنی روانگی سے قبل مولانا غلام رسول مہر مدیر روزنامہ انقلاب لاہور کو اشاعت کے لیے بھیجی تھی، تحریر کر دیا تھا۔ مولانا سندھی کی یہ خودنوشت گو بہت مختصر ہے لیکن بہت اہم ہے۔ (۲) ان کے دورِ جلاوطنی کے زمانے کے حالات میں سب سے اہم تحریر وہ ہے جو ’’کابل میں سات سال‘‘ کے عنوان سے پروفیسر محمد سرور نے سندھ ساگر اکادمی لاہور سے شائع...

مولانا سندھیؒ کے تلامذہ، افادات اور تحریرات

شیخ التفسیر مولانا صوفی عبد الحمید سواتیؒ

مولانا عبید اللہ سندھیؒ کی طرف منسوب تحریریں اکثر وہ ہیں جو املائی شکل میں ان کے تلامذہ نے جمع کی ہیں۔ مولانا کے اپنے قلم سے لکھی ہوئی تحریرات اور بعض کتب بہت دقیق، عمیق اور فکر انگیز ہیں اور وہ مستند بھی ہیں، لیکن املائی تحریروں پر پورا اعتماد نہیں کیا جا سکتا اور بعض باتیں ان میں غلط بھی ہیں جن کو ہم املا کرنے والوں کی غلطی پر محمول کرتے ہیں، مولانا کی طرف ان کی نسبت درست نہ ہو گی۔ مولانا کا ذہنی پس منظر، فکر، ذہانت، قوتِ حدس بہت بلند تھی۔ ذہانت اور قوتِ حافظہ بھی بے مثال تھی اور ان کا ذہن قوتِ قدسیہ کا مالک...

کیا مولانا عبید اللہ سندھیؒ اشتراکیت سے متاثر ہوگئے تھے؟

مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

یہ المیہ کم و بیش ہر بڑی شخصیت کے ساتھ پیش آتا ہے کہ اس کی تصویر کے لیے اس کے معتقدین اور ناقدین اپنے اپنے ذوق کے مطابق الگ الگ فریم اور خاکے طے کر لیتے ہیں اور پھر تصویر کو ان میں فٹ کرنے کی متضاد کوششیں بسا اوقات اصل چہرے کو دھندلا کر کے رکھ دیتی ہیں۔ مولانا عبید اللہ سندھیؒ بھی نادان دوستوں اور بے رحم ناقدوں کے اس طرز عمل سے محفوظ نہیں رہے جس کا نتیجہ یہ ہے کہ اس منفرد انقلابی مفکر کی وفات کو نصف صدی گزر جانے کے بعد بھی ہم اس کی فکر کو لے کر آگے بڑھنے کی بجائے تاریخ کے صفحات میں اسے تلاش اور دریافت کرنے کے مرحلہ میں ہی رکے ہوئے...

اقبالؒ اور تصوف

مولانا محمد عیسٰی منصوری

آج کی یہ مجلس ہمارے محترم بزرگ اور دوست، اور مجلسِ اقبال لندن کے صدر جناب محمد شریف بقا صاحب کی مایہ ناز تصنیف ’’اقبال اور تصوف‘‘ کی رونمائی کے ضمن میں منعقد ہو رہی ہے۔ میں نے اخبار جنگ کی وساطت سے جناب بقا صاحب کے گرانقدر مضامین سے ہمیشہ استفادہ کیا ہے اور تقریباً ۱۵ سال سے بقا صاحب سے شناسائی و تعارف کا شرف بھی حاصل ہے۔ گزشتہ دنوں معلوم ہوا کہ اقبال اور تصوف کے موضوع پر آپ کی تازہ کتاب آئی ہے۔ میں کتاب حاصل کرنے کی فکر میں تھا کہ محترم بقا صاحب نے کرم فرمائی کی اور غریب خانہ پر تشریف لا کر کتاب عنایت فرمائی، ساتھ ہی آج کی مجلس میں خطاب کی...

امیر المومنین فی الحدیث امام محمد بن اسماعیل بخاریؒ

سید سلمان گیلانی

جامعہ انوار القرآن (آدم ٹاؤن، نارتھ کراچی) میں بخاری شریف کے اختتام کی سالانہ تقریب ۲۵ دسمبر ۱۹۹۳ء کو منعقد ہوئی۔ شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر دامت برکاتہم نے بخاری شریف کی آخری حدیث کا درس دیا۔ ان کے علاوہ مولانا محمد اجمل خان، مولانا فضل الرحمٰن، مولانا زاہد الراشدی، مولانا فداء الرحمٰن درخواستی، مولانا اکرام الحق خیری اور دیگر علمائے کرام نے بھی تقریب سے خطاب کیا، اور اس موقع پر شاعرِ اسلام سید سلمان گیلانی نے امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ کے حضور مندرجہ ذیل منظوم نذرانہ عقیدت پیش...

مولانا سندھیؒ کا پچاس سالہ یومِ وفات

ڈاکٹر ابو سلمان شاہجہانپوری

مولانا عبید اللہ سندھیؒ ہماری قومی زندگی کی ایک بلند پایہ شخصیت اور ملتِ اسلامیہ ہند و پاکستان کا سرمایہ افتخار تھے۔ انہوں نے لیلائے وطن کی آزادی کے عشق میں اور ملتِ اسلامیہ کی سرخروئی کے لیے وطنِ مالوف میں مقیم زندگی کے عیش و راحت کے مقابلے میں غربت اور جلاوطنی کی چوبیس سالہ زندگی کو قبول کیا تھا اور اس زندگی میں ہر طرح کے آلام و مصائب کو خندہ پیشانی کے ساتھ برداشت کر لیا تھا۔ وہ جنگِ آزادی کے سورما، انقلابی رہنما، بلند پایہ عالمِ دین، تفسیرِ قرآن میں ایک خالص دبستانِ فکر کے بانی تھے، اور اس دور میں امام ولی اللہ دہلویؒ کے علوم و معارف کے...

اقبالؒ کا تصورِ اجتہاد

ڈاکٹر محمد آصف اعوان

علامہ محمد اقبالؒ کو بلاشبہ بیسویں صدی کا ایک عظیم مفکر اور اسلام کا ممتاز ترین ترجمان کہا جا سکتا ہے۔ انہوں نے اپنی زندگی کا طویل عرصہ اسلامی تاریخ، اسلامی تہذیب و ثقافت اور اصول و قوانین کے مطالعہ میں گزارا، جس سے انہیں اسلام کی اصل روح کو سمجھنے اور جاننے کے لیے گہری بصیرت حاصل ہوئی۔ اقبالؒ اسلام کی حقانیت اور ابدیت پر کامل یقین اور پختہ ایمان رکھتے تھے، لیکن اس کے ساتھ انہیں اس بات کا بھی احساس تھا کہ زمانے کے بدلتے ہوئے تقاضوں کے ساتھ اسلامی اصول و قوانین کی نئی تشریح و تعبیر کی بھی سخت ضرورت ہے تاکہ اسلام جدید دنیا کے چیلنجوں کا مقابلہ...

امام المحدثین والفقہاء حضرت مولانا ابوحنیفہ نعمان بن ثابتؒ

الاستاذ محمد امین درانی

امام صاحبؒ کے پوتے عمر بن حماد بن ابی حنیفہؒ کے قول کے مطابق امام صاحبؒ کا نسب یوں ہے: ابوحنیفہ نعمان بن ثابت بن زوطی۔ زوطی اہلِ کابل سے تھے۔ انہوں نے کابل سے کوفہ ہجرت کی اور وہیں آباد ہو گئے۔ ان کے والد بزرگوار ’’ثابتؒ‘‘ پیدائشی مسلمان تھے۔ ثابتؒ کی ملاقات حضرت علی بن ابی طالبؓ سے کوفہ میں ہوئی تھی جب ثابتؓ کو ان کے والد زوطیؒ حضرت علیؓ کی خدمت میں لے گئے تھے، انہوں نے آپ کے لیے دعا کی۔ دوسری روایت آپ کے دوسرے پوتے اسماعیل بن حماد بن ابی حنیفہ سے ہے۔ ان کے قول کے مطابق امام ابو حنیفہ، نعمان بن ثابت بن نعمان بن المدزبان ہیں اور وہ فارس (ایران)...

امامِ عزیمت امام احمد بن حنبلؒ اور دار و رَسَن کا معرکہ

مولانا ابوالکلام آزاد

تیسری صدی کے اوائل میں جب فتنۂ اعتزال و تعمق فی الدین اور بدعۃ مضلۂ تکلم یا مفلسفہ والحراف از اعتصام بالسنہ نے سر اٹھایا، اور صرف ایک ہی نہیں بلکہ لگاتار تین عظیم الشان فرمانرواؤں یعنی مامون، معتصم اور واثق باللہ کی شمشیر استبداد و قہر حکومت نے اس فتنہ کا ساتھ دیا، حتٰی کہ بقول علی بن المدینی کے فتنۂ ارتداد و منع زکوٰۃ (بعہد حضرت ابوبکرؓ) کے بعد یہ دوسرا فتنۂ عظیم تھا جو اسلام کو پیش آیا۔ تو کیا اس وقت علماء امت اور ائمہ شریعت سے عالمِ اسلام خالی ہو گیا تھا؟ غور تو کرو کیسے کیسے اساطین علم و فن اور اکابر فضل و کمال اس عہد میں موجود تھے؟...

مولانا آزادؒ کا سنِ پیدائش ۔ ایک حیرت انگیز انکشاف

دیوبند ٹائمز

خدا بخش لائبریری پٹنہ کی ریسرچ فیلو شائستہ خان نے اپنی ریسرچ کے ذریعے یہ حیرت انگیز انکشاف کیا ہے کہ امام الہند مولانا ابوالکلام آزاد ۱۸۸۵ء میں پیدا ہوئے تھے جبکہ آج تک ان کی پیدائش کا سال ۱۸۸۷ء بتایا جا رہا ہے۔ شائستہ خان نے تحقیق کے دوران مولانا آزاد کا انہی کی تحریر میں لکھا ہوا ایک خط دریافت کیا ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ ۱۸۸۵ء کانگریس کا سال پیدائش بھی ہے اور شائستہ خان نے یہ دھماکہ اس وقت کیا ہے جب مولانا آزادؒ کے یومِ ولادت کی صدی تقریبات منائی جا رہی...

تحریکِ پاکستان اور شیخ الاسلام علامہ شبیر احمد عثمانیؒ

مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ آج کی یہ تقریب الشبان المسلمون کے زیراہتمام تحریک پاکستان کے عظیم راہنما شیخ الاسلام علامہ شبیر احمدؒ عثمانی کی خدمات اور جدوجہد کے تذکرہ کے لیے منعقد ہو رہی ہے۔ اس سے پہلے پروفیسر محمد عبد الجبار صاحب اور مولانا محمد انذر قاسمی اپنے خیالات کا اظہار کر چکے ہیں جبکہ پروفیسر میاں منظور احمد صاحب جو حضرت علامہ عثمانی کے شاگرد بھی ہیں میرے بعد اظہارِ خیال فرمانے والے ہیں۔ مجھے حکم دیا گیا کہ حضرت مولانا شبیر احمدؒ عثمانی کی جدوجہد اور خدمات کے بارے میں کچھ معروضات پیش کروں۔ تعمیل حکم کے لیے حاضر ہوں، دعا فرمائیں کہ اللہ...

مولانا عزیر گلؒ

عادل صدیقی

حضرت شیخ الہندؒ کے خادم خاص، انتہائی خطرناک اور جوکھم کی ذمہ داریوں کو سنبھالنے سے طبعًا مناسبت رکھنے والے، صوبہ سرحد اور آزاد علاقہ یاغستان میں وطنِ عزیز کی آزادی کا نعرہ بلند کرنے والے، رازداری اور بلند ہمتی کے پیکر جلیل، دوسروں کے لیے خدمت گزاری کا جذبہ رکھنے والے، دوسروں کو راحت اور خود تکلیف اٹھانے میں مسرت محسوس کرنے والے، حق رفاقت کے آداب نبھانے والے، ملکوتی شخصیتوں کے رازداں بننے کی پوری صلاحیت رکھنے والے، دورِ شباب میں ہی آزادیٔ وطن کی خاطر سر اور دھڑ کی بازی لگانے والے، انتہائی جری، بہادر اور غیرت مند، سوجھ بوجھ کے سمندر کے تیراک،...

اقبالؒ — تہذیبِ مغرب کا بے باک نقاد

پروفیسر غلام رسول عدیم

مہینوں اور سالوں میں نہیں صدیوں اور قرنوں میں کسی قوم میں کوئی ایسی شخصیت جنم لیتی ہے جس کے لیے نسلِ انسانی عمروں منتظر رہتی ہے اور جب وہ شخصیت منقہ شہود پر جلوہ گر ہوتی ہے تو صدیوں اس کی یاد ذہنوں کو معنبر رکھتی، سوچوں کو اجالتی، فکر کی آبیاری کرتی اور دلوں کو گرماتی اور برماتی رہتی ہے ؎ ’’عمر ہا در کعبہ و بت خانہ می نالد حیات۔ تاز بزمِ عشق یک دانائے راز آید بروں‘‘۔ یہاں پیغمبرانِ الٰہی خارج از بحث ہیں کہ وہ چیدہ اور برگزیدہ ہوتے اور منصبِ اصطفاء و اجتباء پر فائز ہوتے ہیں، وہ از خود دعوتِ فکر و عمل لے کر نہیں اٹھتے مگر ان کے پاس اپنے بھیجنے...

آہ! الشیخ عبد اللہ عزامؒ

مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

ڈاکٹر عبد اللہ عزام شہیدؒ سعودی عرب کے رہنے والے تھے، یونیورسٹی کے پروفیسر تھے، جہادِ افغانستان کے آغاز کے ساتھ ہی جذبۂ جہاد سے سرشار ہو کر ملازمت سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے محاذِ جنگ پر آگئے۔ مختلف محاذوں پر جنگ میں حصہ لیا، افغان مجاہدین کی حمایت و امداد کے لیے ادارہ قائم کیا، جہادِ افغانستان پر مقالات اور کتابیں لکھیں، ’’الجہاد‘‘ کے نام سے ایک معیاری عربی جریدے کی اشاعت کا اہتمام کیا اور ان جذبۂ جہاد سے سرشار عرب نوجوانوں کی راہنمائی اور قیادت کی جو مختلف ممالک سے جہادِ افغانستان میں شرکت کے لیے محاذوں پر پہنچے ہوئے...

حضرت مولانا عزیر گلؒ

مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

سترہ نومبر کو روزنامہ جنگ لاہور کے آخری صفحہ پر ایک کونے میں یہ خبر نظر سے گزری کہ تحریکِ آزادی برصغیر کے نامور مجاہد اور شیخ الہند مولانا محمود الحسن دیوبندیؒ کے رفیق حضرت مولانا عزیر گلؒ انتقال فرما گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ علالت اور ضعف و نقاہت کی خبریں کافی عرصہ سے آرہی تھیں اور عمر بھی سو سال سے تجاوز کر چکی تھی مگر اس کے باوجود دل اس خبر پر یقین کرنے کو تیار نہ ہوا۔ خبر کو بار بار پڑھا، ذمہ دار علمائے کرام کے تعزیتی پیغامابت بھی ساتھ تھے اس لیے مانے بغیر کوئی چارہ نہ تھا، زبان پر بے ساختہ انا للہ وانا الیہ راجعون جاری ہوا کہ موت...

پیرِ طریقت مولانا حافظ غلام حبیب نقشبندیؒ

مولانا ضیاء الرحمٰن فاروقی

برصغیر پاک و ہند کو عالمِ اسلام میں یہ امتیازی حیثیت حاصل ہے کہ اس سرزمین پر اولیائے کرام اور صوفیائے عظام کی قدوم میمنت لزوم سے دینِ اسلام سے والہانہ محبت، اسلامی حمیّت و غیرت کا چراغ روشن ہے۔ حضرت خواجہ معین الدین چشتیؒ ہوں یا خواجہ سید علی ہجویریؒ، حضرت بابا فرید الدین گنج شکرؒ کا فیضان ہو یا خواجہ بہاؤ الدین زکریا ملتانیؒ کی تعلیمات ہوں، حضرت لعل شہباز قلندرؒ کی درخشندہ تاریخ ہو یا خواجہ نظام الدین اولیاء کے کارنامے، سب اکابرین کی تاریخ ساز جدوجہد اور محنت و عرق ریزی نے انسانیت کے مردہ قلوب کو اسلام کی تابندہ روشنی سے منور کیا۔ عہدِ...

ڈاکٹر اقبالؒ کے نام سے ایک مکتبِ فکر کی نئی دریافت

علامہ ڈاکٹر خالد محمود

پاکستان کے علمی اور اسلامی حلقوں میں اب تک جو مکاتبِ فکر معروف اور موجود رہے ہیں ان میں ڈاکٹر علامہ اقبال مرحوم کے نام سے اب تک کوئی مستقل مکتبِ فکر سنا اور پایا نہیں گیا۔ ہمارے معلومات کے مطابق پاکستان میں کوئی مکتبِ فکر یا فرقہ ڈاکٹر اقبال کے نام سے موجود نہیں، نہ ڈاکٹر صاحب مرحوم نے کبھی کسی مستقل دینی قیادت کا دعوٰی کیا، نہ انہوں نے اس پر دانشوروں کی کوئی جماعت بنائی۔ اب جبکہ انہیں ہم سے جدا ہوئے نصف صدی سے زیادہ عرصہ ہو رہا ہے ان کے نام سے ایک مستقل مکتبِ فکر کی دریافت یا ڈاکٹر صاحب مرحوم کا بطور مجتہد مطلق کے تعارف واقعی اس دور کے اہلِ...
< 201-223 (223)🏠

Flag Counter