دین و حکمت

رمضان المبارک کی حکمتیں اور فضائل

حکیم عبد الرشید شاہد

جس طرح بعض موسموں کو بعض چیزوں سے مناسبت ہوتی ہے، جب وہ موسم آتا ہے تو ان چیزوں میں فراوانی نظر آتی ہے، اسی طرح رمضان کا مہینہ اللہ تعالیٰ کی جود و سخا کا مہینہ ہے۔ اس مہینہ میں اس کی جود و سخا بارش کی طرح برستی ہے۔ اس ماہِ مبارک میں انوار و تجلیات سایہ فگن ہوتی ہیں، رحمتوں اور برکتوں کی بارش ہوتی ہے، گناہ گاروں کے لیے اس میں سامانِ مغفرت ہے اور اپنی بد اعمالیوں کی وجہ سے نارِ جہنم کے مستحق بننے والوں کو آزادی کا پروانہ دیا جاتا...

اسلامی احکام و اعمال کی حکمت

مولانا ابوالکلام آزادؒ

ہم دیکھتے ہیں کہ جب تک مجالس نہ ہوں، اجتماعات نہ ہوں، انجمنیں نہ ہوں، کانفرنسیں نہ ہوں، کوئی قومی عمل انجام نہیں پا سکتا، نہ اتحاد و تعاون کی برکت حاصل ہو سکتی ہے۔ پس ہم آج کل کے مجلسی طریقوں کے مطابق انجمنیں بناتے ہیں، کانفرنسیں منعقد کرتے ہیں، مگر ہم میں سے کسی کو بھی اس کا خیال نہیں آتا کہ اسی مقصدِ اجتماع و تعاون کے لیے اسلام نے پانچ وقت کی نماز با جماعت، جمعہ و عیدین، اجتماعِ حج کا حکم دیا ہے، اور اس کا نظام و قوام درہم برہم ہو گیا ہے، سب سے پہلے اسے کیوں نہ درست...

مصائب و مشکلات کے روحانی اسباب

شیخ الحدیث مولانا محمد سرفراز خان صفدر

ساری دنیا عموماً اور پاکستان خصوصاً آج جن مصائب میں مبتلا ہے، اس کا عظیم سبب بد اعتقادی اور بے عملی ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے ’’ظہر الفساد فی البر والبحر بما کسبت ایدی الناس لیذیقھم بعض الذین عملوا لعلھم یرجعون‘‘ (الروم ۵) ’’پھیل پڑی ہے خرابی خشکی میں اور دریا میں لوگوں کے ہاتھوں کی کمائی سے تاکہ اللہ تعالیٰ چکھائے ان کو کچھ مزا ان کے کاموں کا تاکہ وہ رجوع کر لیں‘‘۔ اللہ تعالیٰ نے اس آیت کریمہ میں یہ امر واضح کر دیا ہے کہ خشکی و سمندر، بر و بحر میں جو فتنے اور فسادات برپا ہیں وہ انسانوں کے اپنے ہاتھوں کے کرتوت کی وجہ سے ہیں۔ پورا مزہ اور...

بدعت کے شبہ سے بھی بچنا چاہیے

شیخ الحدیث مولانا محمد سرفراز خان صفدر

قرآن و سنت کے محکم دلائل سے سنت اور بدعت کی حقیقت اور اس کا حکم واضح ہے۔ اس کے باوجود اگر کسی کم فہم کا شبہ باقی رہے یا عوام الناس، جو اس قسم کے مسائل میں دلائل کا موازنہ کر کے صحیح رائے قائم کرنے سے قاصر ہوں، تو ان کے لیے صحیح راہِ عمل یہی ہے کہ وہ ایسے مشکوک اور مشتبہ کام کے پاس ہی نہ جائیں۔ اور اگر کسی چیز کے بدعت، سنت یا مستحب اور مباح ہونے میں شبہ ہو تو اس سے بچنا ہی ان کے لیے راہِ عمل ہے۔ اور باتفاق علماء ان کے لیے یہی طریقہ صحیح رہنمائی کے لیے بالکل کافی ہے۔ چنانچہ حضرت وابصہؓ بن معبدؓ روایت کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے...

سات چیزوں سے پناہ کی دعا

شیخ التفسیر مولانا صوفی عبد الحمید سواتیؒ

حضرت ابو یسرؓ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ان سات کلمات کے ساتھ دعا کیا کرتے تھے: (۱) اللّٰھم انی اعوذ بک من الھرم، اے اللہ! میں تیری ذات کے ساتھ انتہائی بڑھاپے سے پناہ مانگتا ہوں۔ انسان عمر کے اس حصے میں پہنچ جائے جہاں چلنا پھرنا، کھانا پینا مشکل ہو جائے، حتٰی کہ عقل بھی ٹھکانے نہ رہے تو ایسی حالت سے پناہ مانگی گئی ہے۔ (۲) واعوذ بک من التردی، اے اللہ! میں کسی اونچی جگہ سے گر کر ہلاک ہونے سے بھی تیری پناہ پکڑتا ہوں۔ بعض اوقات انسان کسی پہاڑ کی چوٹی سے یا بلند عمارت سے گر پڑتا ہے یا کسی دیگر حادثے کا شکار ہو کر موت کی آغوش میں...

انسان کی دس فطری چیزیں

شیخ التفسیر مولانا صوفی عبد الحمید سواتیؒ

’’حضرت عمارؓ بن یاسرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، دس چیزیں فطرت میں سے ہیں (یا فطرت ان دس چیزوں پر بھی مشتمل ہے) کلی کرنا، ناک صاف کرنا، مونچھوں کو کاٹنا، مسواک کرنا، ناخنوں کو کاٹنا، ہاتھوں کی چنٹوں کو صاف کرنا، بغل کے بالوں کو اکھاڑنا، زیرناف بالوں کو صاف کرنا، ختنہ کرنا اور استنجا کرنا۔‘‘ فطرت سے مراد وہ حالت ہے جو بنی نوع انسان میں قدرتاً پائی جاتی ہے، تمام نبیوں کے طریق میں جاری رہی ہے اور خود نبیوں نے بھی ان کی تعلیم دی ہے۔ جب کوئی شخص اپنی فطرت پر قائم ہو گا تو وہ ان دس چیزوں پر ضرور عمل...

تعلیم کے دو طریقے

حضرت شاہ ولی اللہ دہلویؒ

لوگوں کو خیر و بھلائی کی تعلیم دینے والے کو دو مختلف طریقوں سے تعلیم دینی پڑتی ہے۔ ایک یہ کہ لوگوں کو ان باتوں کی تعلیم دے جو ان کے اخلاق کو درست کریں، اور اقامتِ خیر اور رائے سلیم پر مبنی معاشرتی زندگی بالخصوص ارتفاقِ ثانی و ثالث کے نظام کو اس طریقہ سے قائم کرنے میں مدد دیں جو رائے صواب کے مطابق ہو۔ دوسرے یہ کہ ان کو ان باتوں کی تعلیم دے جن کے ذریعے وہ خدائے بزرگ و برتر کا قرب حاصل کریں اور دارِ آخرت میں ان کی نجات و سعادت کے باعث ہوں۔ ایک دوسری تقسیم کے مطابق خیر کی تعلیم دو طریقوں سے دی جا سکتی ہے: (۱) جن باتوں کے ذریعے ان کی دنیا سنورتی ہے اور...

نو سالہ ماں

حافظ محمد اقبال رنگونی

ترکی میں ایک نو سالہ لڑکی نے ایک صحت مند بچے کو جنم دیا ہے۔ نو عمر ماں کے ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ زچہ و بچہ ٹھیک ہیں۔ اس لڑکی نے مغربی شہر افیاں میں آپریشن کے ذریعے لڑکے کو جنم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک انٹرنیشنل میڈیکل لٹریچر کی لسٹ کا تعلق ہے دنیا کی نو عمر ترین ماں کی عمر پانچ برس ہے، تاہم ترکی کے ریکارڈ کے مطابق اس سے قبل ملک کی نو عمر ماں کی عمر بارہ سال تھی۔ لڑکی کو جب ہسپتال لایا گیا تو وہ آٹھ ماہ کی حاملہ تھی ۔ (جنگ لندن ۔ ۱۶ مارچ ۱۹۹۰ء) قارئین کرام نے پہلے بھی یہ خبریں پڑھی ہوں گی کہ ماریلا ایلا نے نو سال کی عمر میں (جنگ ۔ ۱۰ اپریل ۱۹۸۶ء)...

دُشمنانِ مصطفٰی ﷺ کے ناپاک منصوبے

پروفیسر غلام رسول عدیم

سچ کڑوا ہوتا ہے، یہ ہر دور کی مانی ہوئی حقیقت ہے۔ عرصۂ دہر میں جب بھی کوئی سچائی ابھری، ہر زمانے کے حق ناشناس لوگوں نے اس پر زبانِ طعن دراز کی بلکہ بسا اوقات مقابلے کی ٹھان لی۔ کیسے ممکن تھا کہ دنیا کی سب سے بڑی صداقت کا ظہور ہو اور وہ بغیر کسی پس و پیش کے تسلیم کر لی جائے۔ یہ صداقت سرزمینِ عرب سے ابھری تو ایک زمانہ اس کے درپے آزار ہو گیا۔ اپنے آپ کو منوانے کے لیے حقیقتِ ابدی کو مہینوں نہیں سالوں لگے تاہم ؏ ’’حقیقت خود منوا لیتی ہے مانی نہیں جاتی‘‘۔ تئیس سال میں یہ عظیم صداقت مانی گئی اور اس شان سے مانی گئی کہ دنیا انگشت بدنداں رہ گئی ؏ ’’فلک...

اخلاص اور اس کی برکات

الاستاذ السید سابق

اخلاص یہ ہے کہ انسان کا قول، عمل اور ہر کوشش صرف اللہ تعالیٰ کے لیے ہو، اس کی رضا کے لیے ہو، اس کے قول و عمل میں طلبِ جاہ و مال یا ریا نہ ہو۔ اسلام میں اخلاص کی اہمیت: قرآن میں متعدد بار اخلاص کی طرف دعوت دی گئی ہے، فرمایا: وما امروا الا لیعبدوا اللہ مخلصین لہ الدین۔ (البینہ) ’’اور ان کو یہی حکم ہوا کہ صرف اللہ ہی کی بندگی کریں۔‘‘ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے اعمال کی قبولیت کا مدار اخلاص ہی کو ٹھہرایا ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (بروایت ابن ابی حاتم، عن طاووس ۔۔۔) ایک شخص آیا اور عرض کیا یا رسول اللہ! میں حج کرتا ہوں اور مناسک کی ادائیگی کے...

وعظ و نصیحت کے ضروری آداب

حضرت شاہ ولی اللہ دہلویؒ

وعظ و نصیحت کا پہلا رکن یہ ہے کہ واعظ سامعین کو ایسے عبرت انگیز واقعات سنائے جن کو سن کر دنیا کی بے ثباتی کا نقشہ آنکھوں کے سامنے آجائے، دنیا کی ہوس رانیوں سے دل بیزار ہو جائے، اور توشۂ آخرت جمع کرنے کا خیال دل میں جم جائے، اور نفسانی خواہشات کے درپے رہنے سے دل ہٹ جائے۔ لیکن قصص بیان کرتے وقت یا ترغیب و ترہیب کی روایات سناتے وقت یہ احتیاط رہے کہ کوئی جعلی قصہ یا موضوع روایت ذکر نہ کی جائے جیسے کہ اس عصر کے واعظین کرتے ہیں۔ کیونکہ یہ تو ہدایت و روشنی کی بجائے گمراہی و تاریکی سے زیادہ قریب ہے۔ یہ ترغیب و ترہیب اس انداز سے ہو کہ زمانہ کی گردش کی...

زکٰوۃ کا فلسفہ اور حقیقت

حضرت شاہ ولی اللہ دہلویؒ

عبادت کا ایک طریقہ زکٰوۃ ہے۔ زکٰوۃ کی حقیقت یہ ہے کہ انسان اپنے معبود کی خوشنودی کی خاطر مال و دولت خرچ کرنے کی تکلیف برداشت کرنے کو تیار ہو جائے۔ اس طرح معبود کی خاطر غلاموں کو آزاد کرنا اور ذبیحہ کی قربانی دینا بھی زکٰوۃ کے ملحقات میں سے ہیں۔ جب آدمی کو کوئی تکلیف ومصیبت پیش آتی ہے اور اس کو دور کرنے کے لیے اپنے معبودِ حقیقی کی طرف گھبرا کر رجوع کرتا ہے تو پہلے بارگاہِ اقدس میں صدقہ یا اعتاق یا قربانی پیش کرتا ہے۔ زکٰوۃ کی بہترین صورت یہ ہے کہ وہ اموال میں حق معلوم اور حصہ مقرر ہو، یا شرع اس کی تحدید و تعیین...

اسلام کا فطری نظام

مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ

سمندر کا ایک ایک قطرہ، ریت کا ایک ایک ذرہ، درختوں کا ایک ایک پتہ، اور زمین و آسمان کا ایک ایک شوشہ بزبانِ حال ہر باشعور کو پکار پکار کر یہ دعوتِ فکر دیتا ہے کہ تمہارا اپنے آقائے حقیقی کے ساتھ ایک ازلی رشتہ اور ایک ابدی علاقہ ہے جس نے تمہاری جسمانی راحت و آرام کا جو اہتمام فرمایا ہے اس سے کہیں زیادہ اس نے تمہاری کائناتِ روحانی کی آسائش و زیبائش کا معقول اور واضح تر انتظام کیا ہے۔ یہ بہتے ہوئے دریا، یہ ابلتے ہوئے چشمے، یہ لہلہاتے ہوئے سبزے، یہ چہچہاتے ہوئے پرندے، یہ اونچی اونچی پہاڑیاں، یہ گھنی اور گنجان جھوڑیاں، یہ تناور اور پھل دار درخت، یہ...

وسیلۂ نجات ۔ کفارۂ مسیحؑ یا شفاعتِ محمدیؐ

محمد عمار خان ناصر

انسان اپنی فطرت کے لحاظ سے اگرچہ سلیم ہے لیکن نفسِ امّارہ اور شیطانی تحریصات کی وجہ سے گناہ سے بچ نہیں سکتا کیونکہ غلط ماحول اور غلط تربیت کے نتیجہ میں گناہ بسا اوقات انسان کے مزاج کا حصہ بن جاتا ہے۔ انبیاء علیہم السلام کے علاوہ کوئی انسانی وجود گناہ سے محفوظ نہیں کیونکہ انبیاءؑ اللہ کی پاک و معصوم مخلوق ہیں۔ گناہ کر کے انسان خدا کی نعمتوں کی ناشکری کرتا ہے اس لیے اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں فرمایا ہے کہ ان الانسان لربہ لکنود (العادیات) ’’بے شک انسان اپنے رب (کی نعمتوں) کا ناشکرا ہے‘‘۔ اور فرمایا کہ وکان الانسان کفورًا (بنی اسرائیل) ’’انسان...
< 51-64 (64)🏠

Flag Counter