نقد و نظر
فقہی منہاج میں استدلال کے سقم اور اہلِ فلسطین کے لیے استطاعت کی شرط
― ڈاکٹر عرفان شہزاد
استدلال کے منہاج میں سُقم کن غیر معقول نتائج تک لے جا سکتا ہے، ذیل میں فقہ سے اِس کی ایک مثال پیش کی جاتی ہے۔ یہ حدیث سے غلط استدلال کا ایک نمونہ ہے۔ ایسے بیسیوں مسائل ہماری فقہ کو لاحق ہیں۔ اِس سے یہ بھی واضح ہوگا ہے...
شریعت اور فقہ میں فرق نہیں ہے
― ڈاکٹر محمد مشتاق احمد
کچھ دن قبل بھی اس موضوع پر مختصر پوسٹ کی تھی کہ یہ فرق غیرمنطقی، غیر اصولی اور غیر ضروری ہے۔ جسے آپ شریعت کہتے ہیں وہ آپ کا فہم شریعت ہی ہوتا ہے۔ اس سے زیادہ کچھ نہیں۔ مثال کے طور پر غامدی صاحب نے اپنے تئیں شریعت کو فقہ...
تراث، وراثت اور غامدی صاحب
― حسان بن علی
تقسیمِ میراث کی بعض صورتوں میں بالاتفاق یہ صورتحال پیش آتی ہے کہ جب ورثاء کے حصے (shares) ان کے مجموعی مفروضِ نصیب سے بڑھ جاتے ہیں تو ایسی صورتحال تزاحم کی صورتحال ہے يعنی ایسے میں تمام ورثاء کو اپنے مقررہ حصے دینا ممکن...
اصول سازى اور غامدى صاحب
― حسان بن علی
غامدى صاحب چاہے اپنی تعریفات اور اصطلاحات وضع کر لیں (لكل واحد ان يصطلح أو لا مشاحة فی الاصطلاح) لیکن اختلاف صرف اصطلاحات كی تعریفات تک محدود نہیں بلکہ قولِ رسول كی حجیت كو تسلیم کرنے یا نہ تسلیم کرنے کا ہے۔ تو جب غامدی...
قراردادِ مقاصد پر غصہ؟
― مجیب الرحمٰن شامی
پاکستان کے انتہائی ممتاز اور سنجیدہ دانشور وجاہت مسعود یہ خبر لائے ہیں کہ 12 مارچ 1949ء کو دستور ساز اسمبلی میں منظور کی جانے والی قراردادِ مقاصد نے ہماری قومی شناخت کی تشکیل میں کھنڈت ڈالی۔ انہوں نے مزید انکشاف کیا ہے...
’’فرد “ اور ’’حق “ کے سیاسی تصور کا تجزیہ
― محمد عمار خان ناصر
جدید دانش نے غالب تہذیب کی جارحیت کو اخلاقی اور فکری جواز دینے کے لیے ایک فریب کاری یہ اختیار کی ہے کہ ’’فرد “ اور ’’حق “ کے ایک خاص تصور کو آفاقی تصورات کی حیثیت سے پیش کیا جائے۔ مقدمہ یہ ہے کہ فرد، اجتماع سے مقدم...
دعوت کی شریعت
― ڈاکٹر عرفان شہزاد
ہمارے محترم دوست، جناب ڈاکٹر محی الدین غازی نے جاوید احمد صاحب غامدی کی کتاب، “میزان” میں بیان کردہ "قانون دعوت" پر نقد کیا ہے جو بعنوان، "قانون دعوت یا دعوت کی حصار بندی؟" ماہنامہ الشریعہ گوجرانوالہ پاکستان کے شمارہ...
’’مقالات ایوبی‘‘ پر ایک نظر
― مولانا عبد الغنی مجددی
مولانا قاضی محمد رویس خان ایوبی آزاد کشمیر کے بزرگ علماء میں سے ہیں۔ انھوں نے جامعہ اشرفیہ میں متعددعظیم شخصیات سے علم حاصل کیا جن میں مولانا رسول خان اور مولانا محمد ادریس کاندھلوی جیسی عظیم المرتبت شخصیات شامل ہیں۔...
’’حیات سدید‘‘ کے چند ناسدید پہلو (۱)
― چوہدری محمد یوسف ایڈووکیٹ
(ہمارا تبصرہ کتاب ’’حیات سدید‘‘ پر ہے، زیر بحث شخصیت پر نہیں۔ کتاب میں زیر بحث شخصیت کا ہمیں پورا احترام ہے۔ البتہ سوانحی کتاب کے عنوان اور پھر اس پر تبصرہ کے لیے ہمارے عنوان سے شبہہ ہو سکتا ہے کہ ہم چوہدری نیاز علی...
چند علمی مسائل کی وضاحت
― محمد عمار خان ناصر
’’الشریعہ‘‘ کے جولائی اور اگست ۲۰۰۱ء کے شماروں میں شائع ہونے والی میری تحریروں کے حوالے سے جدِ مکرم استاذِ گرامی شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر دامت برکاتہم نے بعض امور کی طرف توجہ دلائی اور ان کی وضاحت...
غامدی صاحب اور خبرِ واحد
― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
علماء کے سیاسی کردار، کسی غیر سرکاری فورم کی طرف سے جہاد کے اعلان کی شرعی حیثیت، علماء کرام کے فتویٰ جاری کرنے کے آزادانہ استحقاق، اور زکوٰۃ کے علاوہ کسی اور ٹیکس کی شرعی ممانعت کے حوالہ سے محترم جناب جاوید احمد غامدی...
علماء اور سیاست
― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
خورشید احمد ندیم صاحب نے علماء کے سیاسی کردار پر تفصیلی بحث کی ہے اور اس نقطہ نظر کی وضاحت کی ہے کہ علماء کرام کو عملی سیاست میں براہ راست رفیق بننے کی بجائے اصولی سیاست اور رہنمائی کی سطح تک اپنی سرگرمیوں کو محدود رکھنا...
مولانا زاہد الراشدی کی خدمت میں
― معز امجد
پچھلے دنوں مولانا زاہد الراشدی صاحب کا ایک مضمون ”غامدی صاحب کے ارشادات پر ایک نظر‘‘ تین قسطوں میں روزنامہ ”اوصاف‘‘ میں شائع ہوا تھا۔ اس مضمون میں مولانا محترم نے استاذِ گرامی جناب جاوید احمد صاحب غامدی کی بعض...
علماء کے سیاسی کردار پر جناب غامدی کا موقف
― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
غالباً عید الفطر کے ایام کی بات ہے کہ محترم جاوید احمد غامدی نے پشاور پریس کلب میں جہاد، فتویٰ، زکوٰۃ، ٹیکس اور علماء کے سیاسی کردار کے حوالہ سے اپنے خیالات کا اظہار کیا جو ملک کے جمہور علماء کے موقف اور طرز عمل سے مختلف...
مجھے ان باتوں سے اتفاق نہیں
― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
پشاور کے سید وقار حسین صاحب نے ایک خط میں منیر احمد چغتائی صاحب آف کراچی کے اس مراسلہ کی طرف توجہ دلائی ہے جو جاوید احمد غامدی صاحب کے بعض افکار کے بارے میں میرے مضامین کے حوالہ سے گزشتہ دنوں روزنامہ اوصاف میں شائع ہوا...
مولانا زاہد الراشدی کے فرمودات کا جائزہ
― معز امجد
ماہنامہ ’’اشراق‘‘ مارچ ۲۰۰۱ء میں استاذِ گرامی کی بعض آرا سے متعلق مولانا زاہد الراشدی صاحب مدظلہ العالی کے فرمودات اور ان کے حوالے سے ہماری معروضات شائع ہوئی ہیں۔ مولانا محترم نے استاذِ گرامی کی جن آرا پر اظہارِ...
امام ابن تیمیہ، الجزائر کی جنگِ آزادی، اور جہادِ افغانستان
― ڈاکٹر محمد فاروق خان
پچھلے کچھ عرصہ سے مولانا زاہد الراشدی صاحب کی تحریروں میں تین حوالے بار بار آ رہے ہیں۔ ایک دمشق پر تاتاریوں کے حملے کے دوران میں امام ابن تیمیہ کا کردار، دوسرے الجزائر کی جنگِ آزادی، اور تیسرے جہادِ افغانستان۔ چنانچہ...
معز امجد اور ڈاکٹر محمد فاروق کے جواب میں
― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
محترم جاوید احمد غامدی کے بعض ارشادات کے حوالے سے جو گفتگو کچھ عرصے سے چل رہی ہے اس کے ضمن میں ان کے دو شاگردوں جناب معز امجد اور ڈاکٹر محمد فاروق خان نے ماہنامہ اشراق لاہور کے مئی ۲۰۰۱ء کے شمارے میں کچھ مزید خیالات کا...
امریکہ، اسلام اور دہشت گردی
― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
’’الشریعہ‘‘ کے گزشتہ شمارہ میں اسلام آباد میں متعین امریکہ کے سفیر محترم جناب ولیم بی مائیلم کے ایک خطاب کا متن قارئین نے ملاحظہ کر لیا ہو گا جو انہوں نے گزشتہ دسمبر کے اوائل میں لاہور میں ارشاد فرمایا ہے، اور اس...
میں، مغرب اور مغرب پرست طبقہ
― عمران خان
میں اس وقت سوچ میں پڑ جاتا ہوں جب میڈیا کا ایک مخصوص گروپ ایسے روایتی مغرب مخالف بنیاد پرست کے طور پر میری تصویر کشی کرتا ہے جو سیاسی قوت حاصل کرنے کے لیے پند و نصائح کر رہا ہے۔ یہ سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب شوکت خانم میموریل...
پروفیسر یوسف جلیل کی دنیائے نحو و منطق
― مولانا رشید احمد
راولپنڈی کے بزرگ عالم مسیحیت پروفیسر یوسف جلیل نے مسیحی جریدہ ”کلام حق“ گوجرانوالہ بابت ماہ اکتوبر ۱۹۸۹ء میں زیر عنوان ”جعلی انجیل بربناس۔ استفسارات“ کچھ بے پر کی اُڑائی تھیں جن کا جواب راقم نے ماہنامہ ”المذاہب“...
قادیانی مکر و فریب کے تاروپود
― حسن محمود عودہ
(قادیانی امت کے سربراہ مرزا طاہر احمد کے سابق دست راست فلسطینی دانش ور حسن محمود عوده کے قبول اسلام کی تفصیل ”الشریعہ“ کے ایک گزشتہ شمارہ میں شائع کی جا چکی ہے۔ ذیل میں ایک امریکی نومسلم خاتون محترمہ جمیلہ تھامس اور...
1-0 (0) |