سنیٹر پروفیسر ساجد میرؒ کی وفات

پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر پروفیسر ساجد میر انتقال کر گئے ہیں

خاندانی ذرائع کے مطابق پروفیسر ساجد میر کی عمر 86 سال تھی، وہ کچھ عرصے سے علیل تھے۔

فیملی ذرائع کا کہنا ہے کہ ساجد میر اپنی رہائش گاہ پر موجود تھے، ساجد میر کا انتقال دل کا دورہ پڑنے کے سبب ہوا۔

مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ پروفیسر ساجد میر نے مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے 1994ء میں پہلی مرتبہ پنجاب سے سینیٹ کا الیکشن لڑا اور جیتے، بعد ازاں وہ کئی بار سینیٹ کے ممبر منتخب ہوئے۔

وزیرِاعظم شہباز شریف نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ساجد میر کے انتقال سے پاکستان کے سیاسی منظر نامے میں ایک ایسا خلاء پیدا ہوگیا جو شاہد ہی کبھی پُر ہو سکے، ساجد میر نے ہمیشہ انتہا پسندی، فرقہ واریت کے خلاف آواز اٹھائی جو ان کی سیاست و دین کی خدمات کا سنہری باب ہے۔

مسلم لیگ ن کے نائب صدر حمزہ شہباز نے پروفیسر ساجد میر کی وفات پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر ساجد میر کا مسلم لیگ ن سے دیرینہ تعلق تھا۔

امیرِ جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن، سراج الحق، لیاقت بلوچ اور سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمٰن اور نے پروفیسر ساجد میر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ پروفیسر ساجد میر کی ملی اور قومی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

دوسری جانب مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ پروفیسر ساجد میر اعتدال پسند، روشن فکر اور اتحاد و اتفاق کے داعی تھے، اللّٰہ کریم مرحوم کو جوار رحمت میں جگہ دے اور اہل خانہ کو صبر جمیل دے۔

(روزنامہ جنگ، ۳ مئی ۲۰۲۵ء)

مرکزی صدر جمعیت اہل حدیث سینیٹر پروفیسر ساجد میر انتقال کر گئے

فیملی ذرائع کے مطابق ساجد میر کا انتقال دل کا دورہ پڑنے سے ہوا، ساجد میر کی عمر 86 برس تھی۔ ساجد میر 2 اکتوبر 1938ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے تھے اور انہوں نے یونیورسٹی آف پنجاب لاہور سے اپنی تعلیم مکمل کی۔

پروفیسر ساجد میر 2003ء سے 2025ء تک مسلسل سینیٹر رہے اور اس سے قبل بھی وہ 1994ء سے 2000ء تک بھی ایوانِ بالا کے رکن رہے، ساجد میر مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر سینیٹر منتخب ہوئے تھے۔

ساجد میر مرکزی جماعت اہل حدیث پاکستان کے امیر بھی تھے اور وہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے چیئرمین بھی خدمات انجام دے رہے تھے۔

وزیرِاعظم شہباز شریف نے سینیٹر پروفیسر ساجد میر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ساجد میر کے انتقال سے پاکستان کے سیاسی منظر نامے میں ایک ایسا خلاء پیدا ہوگیا جو شاہد ہی کبھی پُر ہو سکے۔

ان کا کہنا تھا ساجد میر نے ہمیشہ انتہاء پسندی، فرقہ واریت کے خلاف آواز اٹھائی جو ان کی سیاست و دین کی خدمات کا سنہری باب ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اور سینئر نائب صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف نے بھی پروفیسر ساجد میر کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان اور سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے پروفیسر ساجد میر کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ان کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا پروفیسر ساجد میر کی ملی اور قومی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی جبکہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پروفیسر ساجد میر اعتدال پسند، روشن فکر اور اتحاد و اتفاق کے داعی تھے۔

(جیو نیوز، ۳ مئی ۲۰۲۵ء)

مرکزی جمعیت اہل حدیث کے امیر اور سینیٹر پروفیسر ساجد 86 برس کی عمر میں سیالکوٹ میں انتقال کر گئے

مرکزی جمعیت اہل حدیث کے امیر اور سینیٹر پروفیسر ساجد میر سیالکوٹ میں انتقال کر گئے، ان کی عمر 86 برس تھی، وہ کچھ عرصہ سے علیل تھے۔

رپورٹ کے مطابق علامہ ساجد میر کا کچھ عرصہ قبل اسلام آباد میں مہروں کا آپریشن ہوا تھا، جس کے بعد سے وہ شدید علیل ہوگئے تھے۔

ذرائع کے مطابق علامہ ساجد میر کچھ دنوں پہلے اپنے آبائی شہر سیالکوٹ منتقل ہوئے، ان کا انتقال سیالکوٹ میں آبائی گھر میں ہوا، ان کی نماز جنازہ رات 10 بجے سیالکوٹ میں ادا کی جائے گی۔

وزیرِاعظم شہباز شریف نے سینیٹر پروفیسر ساجد میر کے انتقال پر گہرے دکھ و رنج کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے درجات کی بلندی اور ان کے اہل خانہ کیلئے صبر کی دعا کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ساجد میر پاکستان کی اہل بصیرت سیاسی شخصیت اور دینی اسکالر تھے، ان کی رحلت سے ایک ایسا خلاء پیدا ہوا جو شاہد ہی کبھی پُر ہو سکے، مجھ سمیت پوری قوم کی ہمدردیاں ساجد میر کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔

صدر استحکام پاکستان پارٹی اور وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے سینیٹر پروفیسر ساجد میر کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اہل خانہ سے تعزیت کی ہے۔

عبدالعلیم خان نے کہا کہ ساجد میر کے انتقال نے تمام سیاسی حلقوں کو سوگوار کر دیا، سینیٹر ساجد میر کی دینی و سیاسی خدمات کو تا دیر یاد رکھا جائے گا، اللہ تعالیٰ سینیٹر ساجد میر کو جوار رحمت میں جگہ دے۔

وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے سینیٹر ساجد میر کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ساجد میر ایک عظیم دینی، علمی اور سیاسی شخصیت تھے، سینیٹر ساجد میر مرحوم کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے سینیٹر پروفیسر ساجد میر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پروفیسر ساجد میر کی ملی قومی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی، مرکزی جمعیت اہلحدیث کے ذمہ داران و کارکنان سے تعزیت کرتے ہیں۔

سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے سینیٹر پروفیسر ساجد میر کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کی ہے۔

(سماء نیوز، ۳ مئی ۲۰۲۵ء)

سینیٹر پروفیسر ساجد میر انتقال کرگئے

لاہور، سیالکوٹ (ویب ڈیسک) مرکزی جمعیت اہلِ حدیث کے سربراہ پروفیسر ساجد میر انتقال کر گئے ہیں، ان کی عمر 85 سال سے زائد اور وہ کچھ عرصہ سے علیل تھے۔

خاندانی ذرائع کے مطابق مہرے کے آپریشن کے باعث ان کی طبعیت ناساز رہتی تھی، اس سے قبل ان کو دل کی تکلیف بھی ہوئی تھی جس کے باعث ان کا بائی پاس کروایا گیا تھا۔

مرحوم ایک عظیم دینی، علمی، اور سیاسی شخصیت تھے، جنہوں نے ساری زندگی دینِ اسلام کی خدمت، علم و فہم کے لیے وقف کیے رکھی، 1963ء میں انہوں نے پہلی بار تراویح کے دوران تلاوت سنائی ، والدہ جسے انہوں نے نہیں دیکھا تھا، ان کی خواہش پر ہی بڑے ہو کر رسمی پڑھائی چھوڑ کر قرآن پاک حفظ کیا تھا۔

مسلم لیگ (ن) نے 1994ء میں پہلی مرتبہ ساجد میر کو اپنی جماعت کے ٹکٹ پر پنجاب سے سینیٹر منتخب کرایا جس کے بعد کئی بار سینیٹ کے ممبر رہ چکے ہیں۔ بین المسالک ہم آہنگی کیلئے تیار ہونیوالے ضابطہ اخلاق کو بنانے والی کمیٹی کے سربراہ تھے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی مضبوطی میں بھی ان کا نمایاں کردار رہا۔

وہ کچھ سالوں تک نائیجیریا میں درس و تدریس سے بھی وابستہ رہے جہاں سے 1985ء میں وہ پاکستان واپس آئے۔

(روزنامہ پاکستان، ۳ مئی ۲۰۲۵ء)

سینیٹر پروفیسر ساجد میر انتقال کر گئے، وزیراعظم کا اظہار افسوس

پاکستان مسلم لیگ نون کے سینیٹر اور مرکزی جمعیت اہلحدیث کے سربراہ پروفیسر ساجد میر دل کا دورہ پڑنے کے باعث آج سیالکوٹ میں انتقال کر گئے۔ ان کی عمر چھیاسی سال تھی۔

ادھر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ایک بیان میں ان کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مرحوم کے درجات کی بلندی اور غمزدہ خاندان کو یہ صدمہ صبر سے برداشت کرنے کی دعا کی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جمعیت اہل حدیث کے امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ ساجد میر پاکستان کے دُور اندیش سیاسی رہنما اور مذہبی سکالر تھے جن کی وفات نے پاکستان کے سیاسی میدان میں ایک ایسا خلاء پیدا کر دیا ہے جو مشکل سے پُر ہو گا۔ انہوں نے مرحوم ساجد میر کے بلند درجات اور اہل خانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔

(ریڈیو پاکستان، ۳ مئی ۲۰۲۵ء)

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر اور جمعیت اہلحدیث پاکستان کے امیر پروفیسر ساجد میر سیالکوٹ میں انتقال کر گئے

رپورٹ کے مطابق مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سنیٹر پروفیسر ساجد میر مختصر علالت کے بعد 87 برس کی عمر میں قضائے الہی سے وفات پا گئے، ان کی وفات اپنے آباٸی گھر سیالکوٹ میں ہوئی، ایک ماہ قبل ان کے مہروں کا آپریشن ہوا تھا۔

دس سال قبل ان کے دل میں اسٹنٹ ڈالا گیا تھا، وہ 1938ء میں سیالکوٹ میں پیدا ہوئے، وہ گزشتہ 40 سال سے اپنی جماعت کے سربراہ چلے آ رہے تھے، وہ 5 بار ایوان بالا سینٹ کے رکن رہے۔

ان کا شمار میاں نواز شریف کے قریبی رفقاء میں سے تھا، انہوں نے متعدد تصانیف بھی لکھیں جس میں سب سے معروف کتاب ’’عیسائیت، ایک مطالعہ اور تجزیہ‘‘ شامل ہیں۔

ان کے سعودی عرب کے حکمرانوں شاہ عبد اللہ، شاہ سلمان بن عبد العزیز اور محمد بن سلمان کے ساتھ خصوصی مراسم تھے۔

انہوں نے 2 بیٹے ایک بیٹی اور بیوہ کو سوگوار چھوڑا ہے۔

سیاسی تاریخ میں ان کی ایک منفرد پہچان جنرل پرویز مشرف کے صدر کے انتخاب میں مخالفت میں تنہا ووٹ ڈالنا تھا۔

ان کی نماز جنازہ سیالکوٹ میں ادا کی جائے گی، دن اور وقت کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے امیر جمیعتِ اہل حدیث، سینیٹر پروفیسر ساجد میر کے انتقال پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا اور بلندی درجات اور ان کے اہل خانہ کیلئے صبر کی دعا کی۔

وزیرِاعظم نے کہا کہ ساجد میر پاکستان کی اہل بصیرت سیاسی شخصیت اور دینی اسکالر تھے جن کی رحلت سے پاکستان کے سیاسی منظر نامے میں ایک ایسا خلاء پیدا ہوگیا جو شاہد ہی کبھی پُر ہو سکے، ساجد میر نے ہمیشہ انتہاء پسندی اور فرقہ واریت کے خلاف آواز اٹھائی، جو ان کی سیاست و دین کی خدمات کا سنہری باب ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں مجھ سمیت پوری قوم کی ہمدردیاں ساجد میر کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے امیر جمعیت اہلحدیث پاکستان پروفیسر ساجد میر کے انتقال پر اظہار افسوس کیا اور کہا کہ پروفیسر ساجد میر کی ملی قومی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

حافظ نعیم نے کہا کہ مرکزی جمعیت اہلحدیث کے ذمہ داران وکارکنان سے تعزیت کرتے ہیں۔

(ایکسپریس نیوز، ۳ مئی ۲۰۲۵ء)

امیر جمعیت اہلحدیث سینیٹر پروفیسر ساجد میر انتقال کر گئے

سیالکوٹ: (دنیا نیوز) مرکزی امیر جمعیت اہلحدیث سینیٹر علامہ پروفیسر ساجد میر 86 سال کی عمر میں انتقال کر گئے

پروفیسر ساجد میر ایک ماہ سے مہروں کی تکلیف میں مبتلا تھے، مرحوم نے تقریباً ایک ماہ قبل مہروں کا آپریشن کروایا تھا، ان کے دل کی بائی پاس سرجری بھی ہوئی تھی۔

خاندانی ذرائع نے بتایا کہ پروفیسر ساجد میر نے آج روٹین کے مطابق ناشتہ کیا اور ساتھ ہی ہارٹ اٹیک ہو گیا، فوری طور پر ڈاکٹر کو بلایا تو ڈاکٹر نے موت کی تصدیق کر دی۔

مرحوم کی نماز جنازہ رات دس بجے علامہ اقبال کالج خادم علی روڈ میں ادا کی جائے گی۔

یاد رہے کہ سینیٹر پروفیسر ساجد کو مسلم لیگ (ن) نے 1994ء میں پہلی مرتبہ پنجاب سے سینیٹر منتخب کرایا جس کے بعد وہ کئی بار سینیٹ کے ممبر بنے، اس سے قبل وہ نائیجیریا میں درس و تدریس سے وابستہ رہے جہاں سے وہ 1985ء میں وطن واپس لوٹے تھے۔

اس سال فروری میں پروفیسر ساجد میر کو 7 ویں بار مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کا امیر منتخب کیا گیا تھا، وہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی مضبوطی میں بھی نمایاں کردار ادا کرتے رہے تھے۔

صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم محمد شہباز شریف، امیرِ جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن، سراج الحق، لیاقت بلوچ اور سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمٰن نے پروفیسر ساجد میر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ پروفیسر ساجد میر کی ملی اور قومی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ پروفیسر ساجد میر اعتدال پسند، روشن فکر اور اتحاد و اتفاق کے داعی تھے، اللّٰہ کریم مرحوم کو جوار رحمت میں جگہ دے اور اہل خانہ کو صبر جمیل دے۔

(دنیا ٹی وی، ۳ مئی ۲۰۲۵ء)

پروفیسر ساجد میر کی وفات پر سیاسی، مذہبی رہنماؤں کا اظہار تعزیت

لاہور (خصوصی نامہ نگار) جامعہ اشرفیہ لاہور کے مہتمم مولانا حافظ فضل الرحیم اشرفی، مولانا قاری ارشد عبید و دیگر نے مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے امیر سنیٹر پروفیسر ساجد میر کی وفات پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا مرحوم ایک عالم باعمل، اسلام اور ملک و ملت کے بیباک سپاہی تھے۔

انٹرنیشنل ختم نبوت مؤومنٹ ورلڈ کے مرکزی امیر مولانا ڈاکٹر سعید احمد عنایت اللہ، مولانا ڈاکٹر احمد علی سراج و دیگر نے مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے امیر سنیٹر پروفیسر ساجد میر کی وفات پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم سچے عاشق رسولؐ اور علم و عمل کے پیکر تھے۔

پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے صدر خالد مسعود سندھو، سیف اللہ قصوری و دیگر ۔جماعت اہلحدیث کے امیر مولانا حافظ عبد الغفار روپڑی، پروفیسر عبد المجید و دیگر، جمعیت اہلحدیث کے صدر ڈاکٹر علامہ ہشام الٰہی ظہیر سمیت دیگر مرکزی قائدین، سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک خرم نواز گنڈا پور، جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل و ممبر قومی اسمبلی مولانا عبد الغفور حیدری، مجلس احرار اسلام لاہور کے صدر لاہور حاجی محمد ایوب میر، قاری محمد قاسم بلوچ، نائب صدر ڈاکٹر ضیاء الحق قمر نے تعزیت کی۔ جماعت ایک مخلص لیڈر سے محروم ہو گئی۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے، آمین۔

(روزنامہ نوائے وقت، ۴ مئی ۲۰۲۵ء)


شخصیات

(الشریعہ — جون ۲۰۲۵ء)

الشریعہ — جون ۲۰۲۵ء

جلد ۳۶ ، شمارہ ۶

’’ابراہام اکارڈز‘‘ کا وسیع تر تناظر
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
مولانا حافظ کامران حیدر

اردو تراجم قرآن پر ایک نظر (۱۲۵)
ڈاکٹر محی الدین غازی

خواتین کی شادی کی عمر کے تعین کے حوالے سے حکومت کی قانون سازی غیر اسلامی ہے
ڈاکٹر محمد امین

مسئلہ فلسطین: اہم جہات کی نشاندہی
ڈاکٹر محمد عمار خان ناصر

آسان حج قدم بہ قدم
مولانا حافظ فضل الرحیم اشرفی

عید و مسرت کا اسلامی طرز اور صبر و تحمل کی اعلیٰ انسانی قدر
قاضی محمد اسرائیل گڑنگی
مولانا محمد طارق نعمان گڑنگی

تعمیرِ سیرت، اُسوۂ ابراہیمؑ کی روشنی میں
مولانا ڈاکٹر عبد الوحید شہزاد

حدیث میں بیان کی گئی علاماتِ قیامت کی تاریخی واقعات سے ہم آہنگی، بائیبل اور قرآن کی روشنی میں (۱)
ڈاکٹر محمد سعد سلیم

’’اسلام اور ارتقا: الغزالی اور جدید ارتقائی نظریات کا جائزہ‘‘ (۴)
ڈاکٹر شعیب احمد ملک
محمد یونس قاسمی

شاہ ولی اللہؒ اور ان کے صاحبزادگان (۱)
مولانا حاجی محمد فیاض خان سواتی

مولانا واضح رشید ندویؒ کی یاد میں
ڈاکٹر محمد غطریف شہباز ندوی

حضرت علامہ ظہیر احسن شوق نیموی (۳)
مولانا طلحہ نعمت ندوی

مولانا محمد اسلم شیخوپوریؒ: علم کا منارہ، قرآن کا داعی
حافظ عزیز احمد

President Trump`s Interest in the Kashmir Issue
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

ماہانہ بلاگ

احیائے امت کا سفر اور ہماری ذمہ داریاں
ڈاکٹر ذیشان احمد
اویس منگل والا

بین الاقوامی قانون میں اسرائیلی ریاست اور مسجد اقصیٰ کی حیثیت
ڈاکٹر محمد مشتاق احمد
آصف محمود

فلسطین کا جہاد، افغانستان کی محرومی، بھارت کی دھمکیاں
مولانا فضل الرحمٰن

عالمی عدالتِ انصاف کی جانب سے غزہ کے معاملے میں تاخیر
مڈل ایسٹ آئی

پاک چین اقتصادی راہداری کی افغانستان تک توسیع
ٹربیون
انڈپینڈنٹ اردو

سنیٹر پروفیسر ساجد میرؒ کی وفات
میڈیا

قومی وحدت، دستور کی بالادستی اور عملی نفاذِ شریعت کے لیے دینی قیادت سے رابطوں کا فیصلہ
مولانا حافظ امجد محمود معاویہ

’’جہانِ تازہ کی ہے افکارِ تازہ سے نمود‘‘
وزیر اعظم میاں شہباز شریف

پاک بھارت جنگی تصادم، فوجی نقطۂ نظر سے
جنرل احمد شریف
بکر عطیانی

بھارت کے جنگی جنون کا بالواسطہ چین کو فائدہ!
مولانا مفتی منیب الرحمٰن

اللہ کے سامنے سربسجود ہونے کا وقت
مولانا مفتی محمد تقی عثمانی

ہم یہود و ہنود سے مرعوب ہونے والے نہیں!
مولانا فضل الرحمٰن

جنگ اور فتح کی اسلامی تعلیمات اور ہماری روایات
مولانا طارق جمیل

مالک، یہ تیرے ہی کرم سے ممکن ہوا
مولانا رضا ثاقب مصطفائی

بھارت نے اپنا مقام کھو دیا ہے
حافظ نعیم الرحمٰن

دس مئی کی فجر ایک عجیب نظارہ لے کر آئی
علامہ ہشام الٰہی ظہیر

 قومی وحدت اور دفاع کے چند تاریخی دن
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

بنیانٌ مرصوص کے ماحول میں یومِ تکبیر
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
ہلال خان ناصر

پاک بھارت کشیدگی کے پانچ اہم پہلو
جاوید چودھری
فرخ عباس

پاک بھارت تصادم کا تجزیہ: مسئلہ کشمیر، واقعہ پہلگام، آپریشن سِندور، بنیانٌ مرصوص، عالمی کردار
سہیل احمد خان
مورین اوکون

بھارت نے طاقت کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کی لیکن کمزوری دکھا کر رہ گیا
الجزیرہ

پاک بھارت کشیدگی کی خبری سرخیاں
روزنامہ جنگ

مسئلہ کشمیر پر پہلی دو جنگیں
حامد میر
شایان احمد

مسئلہ کشمیر کا حل استصوابِ رائے ہے ظلم و ستم نہیں
بلاول بھٹو زرداری

پہلگام کا واقعہ اور مسئلہ کشمیر
انسٹیٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز

مسئلہ کشمیر میں صدر ٹرمپ کی دلچسپی
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

مسئلہ کشمیر اب تک!
الجزیرہ

کشمیر کی بٹی ہوئی مسلم آبادی
ڈی ڈبلیو نیوز

مطبوعات

شماریات

Flag Counter