ملی مجلسِ شرعی، جو تمام دینی مکاتب فکر کی مشترکہ مجلسِ علمی ہے، اس کے صدر جناب مولانا زاہد الراشدی صاحب نے خواتین کی شادی کی عمر کے شرعی نقطۂ نظر سے تعین کے حوالے سے ایک کمیٹی قائم کی تھی جس میں مولانا مفتی شاہد عبید (جامعہ اشرفیہ)، حافظ ڈاکٹر حسن مدنی (جامعہ لاہور الاسلامیہ)، مولانا محمد عمران طحاوی (خطیب جامع مسجد قباء)، سیدہ عظمی گیلانی (ایڈووکیٹ لاہور ہائی کورٹ) اور راقم ڈاکٹر محمد امین (پی ایچ ڈی فقہ و اصولِ فقہ) شامل تھے۔ کمیٹی نے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے پاس ہونے والے اس بل کو غیر شرعی قرار دیا جس میں ۱۸ سال سے کم عمر لڑکی کی شادی کرنے پر والدین کو ۲ سے ۳ سال قید اور نکاح خواہ کو ایک سال قید کی سزا تجویز کی گئی ہے اور اس حساس موضوع پر قانون سازی اسلامی نظریاتی کونسل سے مشورے کے بغیر کی گئی ہے۔
علماء کرام نے قرار دیا کہ خواتین کی شادی کی عمر ۱۸ سال مقرر کرنے میں کوئی قباحت نہیں بشرطیکہ اس میں بعض استثناءات رکھے جائیں جو شرعاً ضروری ہیں مثلاً یہ کہ والدین کی طرف سے ۱۸ سال سے کم عمر کی لڑکی کا نکاح قانوناً صحیح ہوگا لیکن ۱۸ سال کی عمر کو پہنچنے کے بعد لڑکی اور لڑکے کو حق ہو گا کہ وہ اس نکاح کو برقرار رکھے یا فسخ کر دے۔ والدین اگر ۱۸ سال کی عمر سے پہلے کسی وجہ سے بیٹی کی شادی کرنا چاہیں تو وہ فیملی کورٹ کی اجازت سے ایسا کر سکتے ہیں۔
علماء و مفتیان نے قرار دیا کہ فیملی کورٹ کا جج ایسا شخص ہونا چاہیے جو شادی شدہ ۳۵ سالہ مرد ہو اور جس نے قانون کی ڈگری کے علاوہ ایک سالہ خصوصی ڈپلومہ کورس فیملی لاز میں کیا ہو جس میں اسلام کے عائلی قوانین کا مطالعہ بھی شامل ہو۔
علماء کرام نے قرار دیا کہ کوئی مسلمان کنواری لڑکی اپنا نکاح خود نہیں کر سکتی تاہم اس اصول میں بھی کچھ استثناءات ہونے چاہئیں جیسے اگر لڑکی کی عمر ۱۸ سال یا اس سے زیادہ ہو اور والدین کسی وجہ سے اس کا نکاح نہ کریں جبکہ وہ نکاح کرنا چاہتی ہو، یا اس کا نکاح اس کی مرضی کے خلاف کسی شخص سے کرنا چاہیں، یا جہاں وہ نکاح کرنا چاہتی ہو والدین وہاں اس کا نکاح نہ کرنے پر اصرار کریں، تو ان حالات میں وہ فیملی کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے اور کورٹ کو اسے ریلیف دینا چاہیے۔
علماء کرام نے کہا کہ اب جبکہ یہ بل اسمبلی اور سینیٹ سے منظور ہو چکا ہے، صدر مملکت سے پُرزور درخواست ہے کہ وہ اس کی منظوری دینے کی بجائے اسے اسلامی نظریاتی کونسل کو مشورے کے لیے بھیجیں۔
ڈاکٹر محمد امین، جنرل سیکرٹری
۲۱ مئی ۲۰۲۵ء