جامعہ اسلامیہ کامونکی میں پاکستان شریعت کونسل کا ایک اہم اجلاس زیر صدارت حضرت مولانا زاہد الراشدی مدظلہ العالی بتاریخ 29 مئی 2025ء بروز جمعرات منعقد ہوا، جس میں ملکی اور بین الاقوامی صورتحال، قومی وحدت، تحفظِ دستور اور نفاذِ شریعت کے موضوعات پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔
مرکزی فیصلے
مرکزی رابطہ کمیٹی کا قیام
پاکستان شریعت کونسل نے تمام دینی جماعتوں، مسالک اور قائدین کے ساتھ رابطہ مضبوط بنانے اور مشترکہ جدوجہد کا ماحول تشکیل دینے کے لیے ایک پانچ رکنی مرکزی رابطہ کمیٹی قائم کر دی ہے۔ یہ کمیٹی مولانا ڈاکٹر حافظ محمد سلیم عثمانی کی سربراہی اور مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالرؤف فاروقی کی نگرانی میں کام کرے گی۔
کمیٹی کے اراکین
مولانا قاری محمد عثمان رمضان، مولانا حافظ محمد گلفام، مفتی عبدالودوٗد قریشی، مولانا عبید الرحمن معاویہ، مولانا ڈاکٹر حافظ محمد سلیم عثمانی (سربراہ)،۔ یہ کمیٹی ملک کی تمام دینی جماعتوں اور شخصیات سے ملاقاتیں کر کے ایک متفقہ قومی و دینی لائحہ عمل ترتیب دے گی۔
اجلاس کی اہم تجاویز و قراردادیں
قائد اعظم کے نظریاتی مؤقف کی تجدید
اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ قائد اعظم محمد علی جناحؒ کے اسرائیل کے خلاف اصولی مؤقف کو قومی و عالمی سطح پر ازسرنو مؤثر انداز میں پیش کیا جائے، اور تمام دینی قوتیں اس جدوجہد میں شامل ہوں۔
بین المسالک ہم آہنگی کی فضا کو برقرار رکھنا
جنوبی ایشیا کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے یہ محسوس کیا گیا کہ پاکستان کے دینی حلقوں میں پیدا کی گئی ہم آہنگی اور اتحاد کو سبوتاژ کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ اس کا مؤثر نوٹس لینا اور قومی سطح پر کل جماعتی دینی کانفرنس کے انعقاد کی تجویز بھی زیر غور آئی۔ حتمی فیصلہ رابطہ کمیٹی کی مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔
ابراہیمی معاہدے کی مذمت
اجلاس میں ایک متفقہ قرارداد کے ذریعے ابراہیمی معاہدے کے تصور اور اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنے والی سرگرمیوں کو اسلام کے بنیادی عقائد سے انحراف قرار دیتے ہوئے اس سے مکمل بیزاری کا اعلان کیا گیا۔
بھارت کی آبی دہشت گردی کی مذمت
بھارت کی جانب سے دریائی پانی بند کرنے کی مسلسل دھمکیوں کو پاکستان کی سالمیت پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ پوری قوم اس نازک صورتحال میں اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہوگی۔
اجلاس میں شریک علماء و مشائخ
مولانا عبدالروف فاروقی، ڈاکٹر حافظ محمد سلیم عثمانی، پروفیسر حافظ محمد منیر، مولانا قاری محمد عثمان رمضان، مولانا حافظ امجد محمود معاویہ، مولانا عبید الرحمن معاویہ، مفتی عبدالودود قریشی، مولانا حافظ محمد گلفام، مولانا محمد اسامہ فاروقی، مولانا بلال احمد، مولانا طلحہ، حافظ منور، حافظ شاہد الرحمٰن میر، بھائی محمد نعمان، بھائی فاروق دیگر ذمہ داران و کارکنان۔