ادارہ
کل مضامین:
534
ڈاکٹر ذاکر عبد الکریم نائیک کی ملاقاتیں
اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں وزیراعظم نے پاکستان آمد پر ڈاکٹر ذاکر نائیک کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے دنیا بھر کو اسلام کے صحیح تشخص سے روشناس کروایا، امت مسلمہ آپ پر نازاں ہے، آپ اسلام کا صحیح پیغام لوگوں تک پہنچا کر ایک انتہائی اہم فریضہ سر انجام دے رہے ہیں۔ وزیراعظم نے ڈاکٹر ذاکر نائیک سے کہا کہ میں آپ کے لیکچرز بہت شوق سے سنتا ہوں، آپ کے لیکچر انتہائی پر مغز اور تاثیر سے بھرپور ہوتے ہیں، مجھے یہ جان کر انتہائی خوشی ہوئی کہ آپ کا بیٹا بھی دین اسلام کی خدمت کر رہا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے 2006ء میں ڈاکٹر ذاکر نائیک سے اپنی پہلی...
جامعہ گجرات کے زیر اہتمام’’تعمیرِ شخصیت میں مطالعۂ سیرت النبیؐ کی اہمیت‘‘ لیکچر سیریز
جامعہ گجرات کی قائد اعظم لائبریری کے زیر اہتمام رمضان المبارک کے بابرکت ماہ میں طلبہ کی کردار سازی کے لیے ایک لیکچر سیریز ’’تعمیر شخصیت میں مطالعہ سیرت النبیؐ کی اہمیت‘‘ کا انعقاد ’’حافظ حیات کیمپس‘‘ میں کامیابی سے تکمیل پذیر ہوگیا۔ اس سیریز میں دوسرا لیکچر پاکستان کی ممتاز علمی و دینی شخصیت مولانا زاہد الراشدی کے فکر انگیز خطاب سے پایہ تکمیل کو پہنچا۔ ڈین فیکلٹی برائے آرٹس پروفیسر ڈاکٹر زاہد یوسف نے صدارت کے فرائض سرانجام دئیے۔ جبکہ مہمانان اعزاز میں چیف لائبریرین ڈاکٹر ذکی الزماں عاصم، صدور و چیئرپرسن شعبہ جات، یونیورسٹی انتظامیہ...
پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن اور برگد کے اشتراک سے ’’مساوات، جامع اور پائیدار مستقبل‘‘ کانفرنس
۵ مارچ ۲۰۲۴ء کو فلیٹیز ہوٹل لاہور میں پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن اور برگد کے اشتراک سے ’’مساوات، جامع اور پائیدار مستقبل‘‘ کے عنوان پر کانفرنس منعقد ہوئی جس میں پنجاب کی مختلف جامعات کے 30 وائس چانسلرز نے شرکت کی جن میں ڈاکٹر افضل، ڈاکٹر مجاہد کامران، ڈاکٹر فلیحہ کاظمی، ڈاکٹر ظل ہما نازلی، ڈاکٹر خلیق الرحمن، ڈاکٹر کلثوم پراچہ، ڈاکٹر رؤف اعظم، ڈاکٹر محمد علی شاہ، ڈاکٹر عزیرہ رفیق، ڈاکٹر زرین فاطمہ رضوی، ڈاکٹر اشفاق محمود، ڈاکٹر انیلہ کمال، ڈاکٹر محمود سلیم، ڈاکٹر بلال خاں، ڈاکٹر اسلام خاں، ڈاکٹر بلال خاں، ڈاکٹر ندیم بھٹی، ڈاکٹر عامر...
فلسطین اور یہود: خلافتِ عثمانیہ کے آخری فرمانروا سلطان عبد الحمیدؒ کا خط
حمد اس خدا کی جو سارے جہانوں کا پالن ہار ہے، اور افضل ترین درود اکمل ترین سلام نازل ہو ہمارے سردار محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر جو رب العالمین کے رسول ہیں، اور آپ کے تمام آل و اصحاب اور متبعین پر قیامت تک درود و سلام نازل ہو۔ میں اپنا یہ عریضہ سلسلہ شاذلیہ کے شیخ روح و حیات کو فیضان پہونچانے والے شیخِ وقت محمود آفندی ابوالشامات کی خدمت میں پیش کرتا ہوں اور دعواتِ صالحہ کا امیدوار ہو کر ان کے مبارک ہاتھوں کا بوسہ لیتا ہوں۔ آداب و احترام کے بعد عرض کرتا ہوں کہ آپ کا سالِ رواں کے ۲۲ مئی کا تحریر کردہ گرامی نامہ موصول ہوا، میں نے اللہ تعالیٰ کا شکر...
امریکی صدر ٹرومین اور سعودی فرمانروا شاہ عبد العزیز کی تاریخی خط وکتابت
صدر ٹرومین کی جانب سے شاہ عبد العزیز کے نام خط: حضور جلالت ملک عبد العزیز آل سعود، فرماں روائے مملکت سعودی عرب۔ قابل قدر بادشاہ! جیسا کہ آپ بخوبی واقف ہیں کہ ہمارے ملک باہمی طور پر ایسی دیرینہ محبت اور مودت کے تعلقات میں مربوط ہیں جس کی بنیاد عدل وانصاف، آزادی، عالمی سطح پر امن وسلامتی کے قیام کی رغبت اور ساری انسانیت کی بھلائی پر قائم ہے، نیز ہماری باہمی اقتصادی مصلحتوں نے ان تعلقات کو اس وقت مزید مضبوط اور گہرا بنا دیا جب آپ نے اپنے ملک سعودی عرب میں دریافت کیے جانے والے تیل کے کنووں سے تیل نکالنے کا معاہدہ ہمارے ملک کی کمپنیوں سے کیا۔ اس...
قائد اعظم محمد علی جناحؒ کا دستور ساز اسمبلی کی افتتاحی تقریب سے خطاب
عزت مآب (لارڈ ماؤنٹ بیٹن)! میں پاکستان کی آئین ساز اسمبلی کی طرف سے اور اپنی طرف سے شاہِ برطانیہ کا ان کے مہربان پیغام کیلئے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں جانتا ہوں کہ آگے بڑی ذمہ داریاں ہیں۔ میں فطری طور پر ان کے جذبات کے جواب میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہم ان کی ہمدردی اور حمایت کی یقین دہانی کیلئے شکر گزار ہیں۔ اور مجھے امید ہے کہ آپ برطانوی قوم اور خود برطانوی سربراہ کیلئے ہماری طرف سے خیر سگالی جذبات اور دوستی کا پیغام پہنچائیں گے۔ میں پاکستان کے مستقبل کیلئے آپ کے خیر سگالی اور نیک خواہشات کے اظہار کیلئے آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ہماری یہ مسلسل...
’’مسئلہ فلسطین‘‘
ارضِ فلسطین انبیائے کرام علیہم السلام کا وطن ہے، بیت المقدس کی سرزمین ہے اور دنیا بھر کے مسلمانوں کی عقیدتوں اور محبتوں کا مرکز و محور ہے۔ اس کی تاریخ کا آغاز سیدنا حضرت ابراہیم علیہ السلام کی ہجرت سے ہوتا ہے جب انہوں نے اپنے والد آذر کے ساتھ آخری مکالمہ کے بعد اہلیہ محترمہ حضرت سارہؓ اور بھتیجے حضرت لوطؑ کے ساتھ بابل سے فلسطین کی طرف ہجرت فرمائی تھی اور اس سرزمین کو اپنا مسکن بنا لیا۔ اس کے بعد یہ خطہ اہم دینی، سیاسی، تہذیبی واقعات اور تاریخی تبدیلیوں کا مرکز چلا آ...
توہینِ مذہب کے مقدمات سے متعلق سپریم کورٹ کا ایک اہم فیصلہ
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ۔اس درخواست کے ذریعے درخواست گزار پولیس تھانہ ماڈل ٹاؤن لاہور میں مجموعۂ تعزیراتِ پاکستان (‘پی پی سی‘) کی دفعات 295-اے، 295-بی اور 295-سی کے تحت درج شدہ ایف آئی آر نمبر 61، مؤرخہ 13 فروری 2021ء، سے بننے والے مقدمے میں بعد از گرفتاری ضمانت چاہتا ہے۔ دفعہ 295-اے اس جرم کے بارے میں ہے جو ”دانستہ اور بدنیتی کے ساتھ شہریوں کے کسی طبقے کے مذہبی جذبات کو مشتعل کرے۔۔۔ اس طبقے کے مذہب یا مذہبی عقائد کی توہین کرے یا اس کی کوشش کرے“۔ دفعہ 295-بی قرآن مجید کے کسی نسخے کی قصداً توہین ، اسے نقصان پہنچانے یا بے حرمتی کرنے کو جرم قرار دیتی ہے ۔ اور...
اہم قومی مسائل پر ملی مجلس شرعی کا موقف
سانحۂ سیالکوٹ کے حوالے سے ناموسِ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کا قانون ایک بار پھر زیرِ بحث لایا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ہمارا موقف یہ ہے کہ ایک طرف قانون پر صحیح طور پر عمل نہ ہونے سے لاقانونیت کے رجحان کو تقویت مل رہی ہے اور دوسری طرف اس قانون کا فرقہ وارانہ حلقوں میں غلط استعمال اس کے بارے میں شکوک و شبہات کا باعث بن رہا ہے۔ دونوں پہلوؤں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ بالخصوص مجلس تمام علماء کرام سے اپیل کرتی ہے کہ وہ عوام کو اپنے خطبات اور دروس کے ذریعے تحمل و بردباری کا درس دیں کہ کوئی بھی ذاتی عناد کی بنا پر محض الزام تراشی کرتے ہوئے بلا دلیل ہر کسی...
الشریعہ اکادمی کی تعلیمی سرگرمیاں
الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ کے زیر انتظام مدرسہ الشریعہ ومسجد خدیجۃ الکبری ٰ ہاشمی کالونی، کنگنی والا میں اور مدرسہ طیبہ ومسجد خورشید، کوروٹانہ میں سرگرم عمل ہیں۔ الشریعہ اکادمی کے ڈائریکٹر مولانا زاہدالراشدی اور ڈپٹی ڈائریکٹر مولانا محمدعمار خان ناصر ہیں، جبکہ مولانا محمدعثمان جتوئی، مولانا عبدالرشید، مولانا طبیب الرحمٰن، مولانا محفوظ الرحمٰن، مولانا عبدالوہاب، ، مولانا سفیراللہ ، مولانا کامران حیدر ،مولانااسامہ قاسم، قاری عمرفاروق اور ڈاکٹر محموداحمد پر مشتمل اساتدہ و منتظمین کی ٹیم ان کے ساتھ مصروف کار ہے۔اور معاونین میں...
’’الوفاء باسماء النساء‘‘ (محدّثات انسائیکلوپیڈیا) / ” تین طلاق :ایک سماجی المیہ“
علمی حلقوں میں یہ خبر بہت خوشی و مسرّت کے ساتھ سنی جائے گی کہ ڈاکٹر محمد اکرم ندوی(ولادت 1964) کی محدّثات انسائیکلوپیڈیا ، جس کا چرچا تقریباً 15 برس سے تھا ، منظرِ عام پر آگئی ہے۔ اسے دار المنھاج ، جدّہ ، سعودی عرب نے'الوفاء بأسماء النساء' کے نام سے 43 جلدوں میں شائع کیا ہے ۔ ڈاکٹر اکرم ندوی نے دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ سے 1981 میں عالمیت اور 1983 میں فضلیت کی ہے ۔ مجھے ان کے ساتھ 5 برس ہم درس رہنے کی سعادت حاصل رہی ہے۔ بعد میں انھوں نے لکھنؤ یونی ورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی حاصل کی ۔ ندوہ سے فراغت کے بعد انھوں نے ندوہ ہی میں چند برس تدریسی خدمت...
مدرسہ ڈسکورسز : علماء وفضلاء کے تاثرات
پروفیسر ادریس آزاد (استاذ زائر، انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی، اسلام آباد)۔ مجھے جب پہلی بار مدرسہ ڈسکورسز کا پتہ چلا تو میں نے کچھ دھیان نہ دیا۔ایک سال یونہی گزرگیا۔ پھر جب میں نے مدرسہ ڈسکورسز کے نصاب اورمباحث پر نظرڈالی تو مجھے حیرت کا نہایت خوشگوارجھٹکالگا۔ یہ میرے لیے بالکل ہی نئی بات تھی۔میں تو مدرسہ ڈسکورسز کو فقط کوئی جدیدیت زدہ پروگرام سمجھ رہاتھا لیکن یہ تو ایک ایسی تحریک تھی جس میں مدرسہ کی پرانی ساکھ اورقوت واپس بحال کرنے کی پوری پوری صلاحیت موجود تھی۔ چنانچہ میرے دل میں مدرسہ ڈسکورسزکے ساتھ متعلق ہوجانے کی خواہش پیدا ہوئی۔میری...
مکاتیب
مکرمی مولانا عمار خان ناصر صاحب۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ۔ امید ہے مزاج بخیریت ہوں گے۔ آپکی کتاب’’فقہائے احناف اور فہم حدیث‘‘ پڑھ کر ناقابل بیان خوشی ہوئی۔ احادیث میں احناف کی بے شمار تاویلات دیکھ کر کبھی کبھار پریشانی ہوتی تھی، لیکن کتاب ہذا دیکھ کر دلی سکون حاصل ہوا۔ حنفیہ کی دقت علمی کا ایک اجمالی تعارف ہوا۔جزاکم اللہ فی الدارین۔ اگر ایک بحث کی وضاحت فرمادیں توعین نوازش ہوگی: کتاب ہذا کے صفحہ ۴۰تا ۴۹صفحہ یہ ثابت کیا گیا ہے کہ احناف کے ہاں اصول حدیث میں سے ہے کہ ’’حدیث ضعیف قیاس پر مقدم ہوگی ‘‘ جبکہ زیر مطالعہ کے کتاب کے ہی چند مواضع...
مکاتیب
آپ کے مجلے میں اردو تراجم قرآن کے سلسلے میں قسط وار ایک جائزہ شائع ہورہا ہے، جس میں مترجمین کی خدمات اور ان کی عظمت کا اعتراف کرتے ہوئے ان سے قرآن کے تراجم میں بعض جگہوں پر بشری تقاضوں سے جو تسامح اور غلطیاں سرزد ہوئی ہیں ان کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کے صحیح ترجمے سے باخبر کیا گیا ہے۔ مترجمین میں شاہ ولی اللہ دہلویؒ ، شیخ سعدیؒ ، شاہ عبدالقادرؒ ، شاہ رفیع الدینؒ ، محمد جوناگذھیؒ ، مولانا امین احسن اصلاحیؒ ، مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ ، مولانا احمد رضا خاں بریلویؒ وغیرہ کو سامنے رکھا گیا ہے۔ اور غلطیوں کی نشاندہی کے سلسلے میں قرآنی نظائر اور...
مکاتیب
مئی کے شمارہ میں ڈاکٹرعرفان شہزاد کا مضمون بعنوان ’’جہادی بیانئے کی تشکیل میں روایتی مذہبی فکر کا کردار ‘‘پڑھنے کا موقع ملا، پڑھ کر یہی لگاکہ ڈاکٹر صاحب نے تحقیق کے نام پر ایک طرفہ مضمون لکھاہے ،یعنی ان کے ذہن ومزاج نے پہلے ہی طے کرلیاہے کہ مدارس اورنصاب کو عسکریت پسندی کا ذمہ دارٹھہراناہے تواسی لحاظ سے ثبوت وشواہد اکٹھے کئے۔ انہوں نے جس منطق سے مدارس کے نصاب کو موردالزا م ٹھہرایاہے، بعینہ اسی منطق سے قرآن وحدیث پر بھی یہ الزامات عائد کئے جاسکتے ہیں اور مختلف لوگ عائد کرتے ہی رہتے ہیں، کبھی یہ بات چلتی ہے کہ قرآن کی آیات جہاد نکال دی جائیں...
مکاتیب
محترم مولانا عمار خان ناصر صاحب دامت برکاتہم۔ السلام علیکم ورحمتہ اللہ۔ ستمبر ۲۰۱۶ء کے ماہنامہ الشر یعۃ میں مفتی محمد رضوان صاحب کی تالیف ’’مولانا عبید اللہ سندھی کے افکار اور تنظیمِ فکرِ ولی اللّٰہی کے نظریات کا تحقیقی جائزہ ‘‘ کے دوسرے ایڈیشن پر مولانا سیّد متین احمد شاہ صاحب کا فاضلانہ تبصرہ پڑھا۔ تبصرہ نگار ممکن حد تک غیر جا نبد ار رہے ہیں اور تبصرے کو کسی طور یک رخا نہیں کہا جاسکتا۔ بہرحال غالباً عجلت کے سبب چند غلطیاں تبصرے میں راہ پاگئی ہیں ۔ ریکارڈ کی درستی کے لیے انہیں ذیل میں درج کیا جاتا ہے: ۱۔مولانا سندھی مرحوم کے سب سے بڑے...
مکاتیب
(۱) مولانا زاہد الراشدی صاحب وہ شخصیت ہیں جن کو پڑھ کر دین جاننے اور مزید جاننے کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ میں نے ان کی تحاریر سے بہت کچھ سیکھا۔ تاہم، ان کے ایک موقف سے کچھ اختلاف پیدا ہوا ہے جو اہل علم و نظر کی خدمت میں برائے غور و فکر اور برائے نقد پیش کیا جاتا ہے۔ مولانا زاہد الراشدی صاحب نے اپنا یہ خیال کئی جگہ بیان فرمایا ہے کہ قرآن کو اللہ کا کلام تسلیم کرنے کے لیے بھی پہلے حدیث کو ماننا ضروری ہے۔ قرآن کا قرآن ہونا بھی تب ہی ثابت ہوتا ہے کہ حدیث میں اسے اللہ کی کتاب بتایا گیا ہے۔ مثال بیان کرتے ہوئے وہ فرماتے ہیں کہ سورۃ الکوثر کو قرآن کا حصہ بھی...
’’توضیحی اشاریہ تفسیر تدبر قرآن‘‘
’’توضیحی اشاریہ تفسیر تدبر قرآن‘‘
مرتب: منظور حسین عباسی۔ صفحات: ۷۴۲ ۔ ناشر: فاران فاؤنڈیشن، لاہور (04236303244)
مولانا امین احسن اصلاحیؒ کی تصنیف ’’تدبر قرآن‘‘ نہ صرف عہد حاضر کا ایک مایہ ناز علمی شاہکار ہے، بلکہ پورے تفسیری ادب میں ایک منفرد مقام رکھتی ہے۔ یہ کتاب قرآن مجید پر مولانا حمید الدین فراہی اور مولانا اصلاحی کے کم وبیش پون صدی کے غور وفکر اور تدبر کا حاصل ہے اور بلاشبہ اسے قرآنی علوم ومعارف کا ایک جامع انسائیکلو پیڈیا قرار دیا جا سکتا ہے۔ قرآنی مفردات کی تحقیق، بلاغت کے اسرار ورموز، کلام الٰہی کے داخلی نظم کی تشریح وتفصیل، قرآن...
مکاتیب
(۱) مکرم و محترم جناب مولانا زاہد الراشدی صاحب۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ جناب محمد ظفر اقبال صاحب کی تصنیفات کو اللہ تعالیٰ نے کافی پذیرائی عطا فرمائی ہے۔ خصوصاً ان کی تازہ تصنیف ’’اسلام اور جدیدیت کی کشمکش‘‘بہت زیادہ قابل توجہ بنی ۔ گذشتہ سال ایکسپو سینٹر میں ’’انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز‘‘ کے اسٹال پر رکھے گئے تمام نسخے ہاتھوں ہاتھ لیے گئے ۔ مختلف جرائد اور اخبارات نے اپنے اپنے انداز میں اس پر جاندار تبصرے شائع کیے جو مذکورہ تصنیف کی اہمیت کا ثبوت ہیں۔ گذشتہ قریبا ایک صدی سے مسلم مفکرین کا مغرب کے ساتھ تعامل اس اصول کی بنیاد...
مولانا عمار خان ناصر کے سفر امریکا کے تاثرات
۱۴ اگست کو ہی بعد از نماز عصر اکادمی کے ڈپٹی ڈائریکٹر مولانا عمار خان ناصر نے اپنے حالیہ سفر امریکہ کے تاثرات بیان کیے۔ مولانا عمار خان ناصر نے ڈریو یونیورسٹی (نیو جرسی، امریکہ) میں قائم سنٹر فار ریلیجن، کلچر اور کانفلکٹ ریزولوشن (CRCC) کی دعوت پر ۱۰ تا ۲۸ جولائی، تین ہفتے کے ایک سمر انسٹی ٹیوٹ میں شرکت کی جس کا عنوان ’’مذہب اور حل تنازعات‘ ‘ تھا۔ مولانا عمار خان ناصر کے تاثرات کا خلاصہ حسب ذیل ہے: آج کی دنیا میں مذہب کے مطالعہ کا ایک بڑا نمایاں زاویہ یہ ہے کہ جس معاشرے میں بھی ایک سے زیادہ مذاہب کے ماننے والے موجود ہیں اور ان کے درمیان تنازعات...
الشریعہ اکادمی کی سرگرمیاں
16 جولائی 2016 بروز ہفتہ بعد نماز مغرب شیخ الحدیث مولانا زاہد الراشدی صاحب نے بیان فرمایا اور دعا سے نئے تعلیمی سال کے اسباق کا باقاعدہ آغاز فرمایا۔
25 جولائی 2016 کو اس سال کی پہلی پندرہ روزہ فکری نشست کا انعقاد کیا گیا جس میں مولانا زاہدالراشدی مدظلہ نے حضرت مولانا عبداللہ درخواستی رحمہ اللہ کے حوالے سے اپنی یادداشتیں بیان کیں۔ 11 اگست جمعرات 2016 کو بعد از نماز مغرب خانقاہ سراجیہ، کندیاں شریف کے سجادہ نشین مولانا خواجہ خلیل احمد صاحب الشریعہ اکادمی میں تشریف لائے اور اساتذہ و انتظامیہ سے ملاقات کی ۔ نماز عشاء کے بعد اکادمی کی طرف سے عشائیہ میں...
’’میرا مطالعہ‘‘
’’میرا مطالعہ‘‘۔ مطالعہ اہل علم کی زندگی کا مرغوب ترین مشغلہ ہوتا ہے اور اس حوالے سے ہر صاحب علم کا اپنا منفرد ذوق اور خاص تجربات ہوتے ہیں۔ قریبی تعلقات رکھنے والے اصحاب علم میں ایک دوسرے کے ذوق مطالعہ سے مستفید ہونا بھی عام مشاہدے کی چیز ہے۔ نامور اہل علم سے ان کے مطالعاتی سفر کی تفصیلات معلوم کرنے اور انھیں عمومی افادہ کے لیے یکجا کرنے کی روایت بھی ہمارے ہاں موجود ہے۔ اس حوالے سے مولانا محمد عمران خان ندوی کا مرتب کردہ مجموعہ ’’مشاہیر اہل علم کی محسن کتابیں‘‘ کے عنوان سے مشہور ومعروف ہے۔ کم وبیش اتنی ہی شہرت ’’میری علمی ومطالعاتی...
ممتاز قادری کیس: سپریم کورٹ کے فیصلے کے اہم نکات
یہ کیس سب سے پہلے ایک سپیشل ٹرائل کورٹ میں چلا جس نے ممتاز قادری کو 302 اور اینٹی ٹیررازم ایکٹ 1997 کے سیکشن 7 کے تحت سزائے موت سنائی جس کے خلاف جب اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل کی گئی تو عدالت نے 302 کے تحت پھانسی کی سزا برقرار رکھی مگر انسدادِ دہشت گردی کی شق ہٹا دی۔ پھر جب اس کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی گئی تو سپریم کورٹ کی بینچ نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا اور 302 کے ساتھ انسدادِ دہشت گردی کے تحت سزائے موت بھی بحال کر دی۔ سب سے پہلے فیصلے میں کیس کی نوعیت پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ اس کیس کی نوعیت یہ نہیں ہے کہ کیا توہین مذہب کے ارتکاب کے نتیجے...
مکاتیب
’’پاکستان اسٹڈیز انٹرمیڈیٹ کے نصاب میں تحریک خلافت میں گاندھی کے کردار پر معروضی انداز میں نظرثانی کی جائے’’۔ یہ تعلیمی سفارش ۱۹۳۷ ء میں ہندوستان کے صوبوں میں قائم کانگریسی حکومت کے کسی متعصب راہنما کی نہیں ہے، پنجاب کی موجودہ مسلم لیگی حکومت کی نگرانی میں لاہور کے کالجوں میں دو پروفیسرصاحبان اور ایک انتظامی افسرپرمشتمل ایک کمیٹی نے رواداری اور روشن خیالی کے فروغ کے لیے جو سفارشات مرتب کی ہیں، یہ ان میں سے ایک چاول ہے۔ ملکی اور صوبائی سطح پر مختلف نصاب میں چند مزید مجوزہ تبدیلیاں ملاحظہ ہوں۔بریکٹ میں ہم نے اپنا تبصرہ دیا ہے: ۱۔ ’’طلبا...
’’مولانا محمد حسن امروہوی ۔ ایک تعارف، ایک تجزیہ‘‘
مولانا محمد حسن امروہوی ۔ ایک تعارف، ایک تجزیہ۔ مصنف: مولانا محمد اورنگزیب اعوان۔ ناشر: کتاب محل، دربار مارکیٹ لاہور۔ ہندوستان میں ایک عالم تھے، محمد احسن امروہوی جن کا تعلق مسلکِ اہلحدیث سے تھا۔ انہوں نے بانی دارالعلوم دیوبند مولانا محمد قاسم نانوتویؒ کی ایک کتاب ’’ادلہ کاملہ‘‘ کا جواب ’’مصباح الادلہ‘‘ کے نام سے لکھا تھا۔ اِس کا جواب شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندیؒ نے ’’ایضاح الادلہ‘‘ کے نام سے لکھا۔ یہی محمد احسن امروہوی مرزا غلام احمد قادیانی کے حلقہ بگوش ہو گئے اور قادیانیت کا ہی طوق گلے میں ڈالے آخرت کو سدھارے۔ اِسی زمانہ...
مکاتیب
(۱) ممتاز قادری کی سزا کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے حوالے سے راقم نے دسمبر 2015ء کے ’’الشریعہ‘‘ میں دلائل سے ثابت کیا کہ توہین رسالت پر سزائے موت کے قانون کے ہوتے ہوئے، کسی شخص کا توہینِ رسالت کے کسی ملزم کوماورائے عدالت قتل کرنا ،شرعی نقطہ نظرسے غلط ہے؛ لہٰذازیر بحث کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ بے جواز نہیں۔ اس پر بعض کرم فرماؤں کی جانب سے کچھ اختلافات واعتراضات سامنے آئے ہیں۔ کچھ حضرات نے فرمایا ہے کہ آپ جیسے لوگ اس طرح کے دلائل سے یہود و نصاریٰ کو خوش کرنا چاہتے ہیں۔ آپ ان کی پیروی ہی کیو ں نہیں کر لیتے تاکہ وہ خوش ہو جائیں!؛ لیکن قرآن...
مکاتیب
(۱) آج کل سوشل میڈیا پر’داعش‘ کے متعلق مولانا سید سلمان صاحب ندوی کا ایک مضمون بڑے پیمانے پر نشرکیا جا رہا ہے جس میں انھوں نے مذکورہ تنظیم کو سلفیت سے منسلک کرتے ہوئے سلفی منہاج فکر اور سلفی علما کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ قبل ازیں انھوں نے اس تشدد پسند گروہ کی تحسین و ستایش کرتے ہوئے اس کے سربراہ ابو بکر البغدادی کو ایک خط بھی لکھا تھا جس میں ان سے مختلف اقدامات کا مطالبہ کیا تھا۔ بہ ظاہر یہ مضمون اپنے اسی سابقہ موقف کے کفارے کے طور پر لکھا گیا ہے جس میں سلفیت خواہ مخواہ زیر عتاب آگئی ہے۔ ہم نے بعض احباب کے توجہ دلانے پر موصوف کی اس تحریر...
پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس
پاکستان شریعت کونسل کی مرکزی مجلس شوریٰ کا ایک اہم اجلاس 14 نومبر کو مرکز حافظ الحدیث درخواستیؒ حسن ابدال میں مولانا فداء الرحمن درخواستی کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں جمعیۃ علماء اسلام پاکستان (ف) کے قائم مقام سیکرٹری جنرل مولانا محمد امجد خان، جمعیۃ علماء اسلام پاکستان (س) کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدا لرؤف فاروقی اور متحدہ علماء کونسل کے سیکرٹری جنرل مولانا عبد الرؤف ملک نے خصوصی دعوت پر شرکت کی اور شرکاء اجلاس کو ملک کی موجودہ صورت حال کے حوالہ سے بریفنگ دی۔ مولانا زاہد الراشدی نے اجلاس میں ملک کی عمومی صورت حال کا جائزہ پیش کیا اور تحریک...
گوجرانوالہ کی دینی جماعتوں اور تاجر برادری کا اجلاس
(گوجرانوالہ) شہر کی مختلف دینی جماعتوں اور تاجر برادری کے راہ نماؤں کے ایک مشترکہ اجلاس میں صدر پاکستان جناب ممنون حسین سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اسلامیان پاکستان کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے غازی ممتاز حسین قادری کی سزائے موت کو معاف کرنے کا اعلان کریں، جبکہ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ دستور کی واضح ہدایات کے مطابق ملک میں سودی نظام کے خاتمہ کے لیے فوری عملی اقدامات کیے جائیں۔ یہ اجلاس گزشتہ روز چیمبر آف کامرس کے ہال میں مرکزی جمعیۃ اہل حدیث کے راہ نما مولانا مشتاق احمد چیمہ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں پاکستان شریعت...
مکاتیب
(۱) ماہنامہ الشریعہ ستمبر 2015ء کے شمارے میں مولانا حافظ محمد رشید کا لکھا ہوا ایک مضمون ’’سید احمد شہیدؒ کی خدمات پر ایک بین الاقوامی کانفرنس کا احوال‘‘ پڑھنے کا موقع ملا۔ یہ مضمون ہزارہ یونیورسٹی میں قائم ’’ہزارہ چیئر’’ کے زیرِ اہتمام منعقد ہونے والے سید احمد شہیدؒ کی تحریک اور خدمات کے حوالے سے ایک بین الاقوامی سیمینار کی رپورٹ ہے۔ مضمون پڑھ کر دل خوشی سے باغ باغ ہو گیا کہ ہمارے اصلی قومی و ملی محسنین کو یاد رکھنے والے الحمد اللہ آج بھی زندہ ہیں۔ آج جب ہمارا الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا اسلاف کے کارناموں سے قوم کو آگاہ کرنے کے حوالے سے مسلسل...
فتویٰ کے نظام کے لیے قانون سازی کی ضرورت
اسلام آباد (عمر فاروق سے) حکومت نے مختلف مدارس اور دار الافتاؤں کی طرف سے جاری ہونے والے فتوؤں پر پابندی عائد کرنے اور مستند فتوؤں کے اجراء کے لیے قانون سازی کا فیصلہ کیا ہے۔ قانون سازی کے بعد وہی دارالافتاء فتویٰ دے سکیں گے جن کے پاس سرکاری لائسنس ہوگا۔ وزارت مذہبی امور نے اس حوالے سے مشاورت و اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ گلی محلوں سے جاری ہونے والے فتوؤں پر پابندی عائد کی جائے اور ایسے مستند دارالافتاؤں کو فتویٰ دینے کے حوالے سے لائسنس دیا جائے جن کی عوامی اور دینی حلقوں میں کوئی حیثیت ہو۔ ذرائع کا کہنا...
ملی مجلس شرعی کے اجلاس کے اہم فیصلے
10 ستمبر 2015ء کو بعد نماز مغرب جامعہ اشرفیہ الاہور میں ملی مجلس شرعی پاکستان کا ایک اہم اجلاس مولانا مفتی محمد خان قادری کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں مولانا حافظ فضل الرحیم، مولانا زاہد الراشدی، علامہ احمد علی قصوری، علامہ خلیل الرحمن قادری، مولانا عبد المالک محمد ڈاکٹر امین، مولانا حافظ محمد نعمان، جسٹس (ر) میاں نذیر اختر، جسٹس (ر) میاں سعید الرحمن فرخ، ڈاکٹر سید محمد مہدی، ڈاکٹر محمد توقیر، مولانا حافظ عبد الغفار روپڑی، مولانا سید عبد الوحید شاہ، حافظ عاکف سعید، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، قاری جمیل الرحمن اختر، مولانا محمد رمضان، مولانا...
مکاتیب
بخدمت محترم و مکرم مولانا زاہد الراشدی زید لطفہم۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ۔ آپ کے رسالۂ’’ غامدی صاحب کا تصورِ حدیث و سنت‘‘ کا اشتہار الشریعہ میں نظر پڑا تو میری خواہش پراس کی ایک کاپی میاں عمار صاحب نے مجھے بھیجدی ہے۔میں شکر گزار ہوں کہ مستفید ہونے کا موقع ملا۔اللہ آپ کے افادات کو قائم و دائم رکھے۔مگر استفادہ کیلئے شکر گزاری کے ساتھ ایک شکوہ گزاری کی بھی اجازت ہو۔ آپ کی تحریر بتارہی ہے کہ آپ غامدی صاحب کے موقف کو بالکل غلط سمجھ رہے ہیں یہاں تک کہ ’’وَمَن یُّشاقِقُ الرَّسولَ اوروَیَتَّبِع سَبیلَ غیرالمؤ مِنِین کی حدوں کو چھوتا ہوا۔مگر...
مکاتیب
(۱) برادر محترم جناب عمار خان ناصر صاحب۔ السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ۔ اگست کے ’’الشریعہ‘‘ میں ’’تہذیبی کشمکش کا نیا باب ‘‘ کے عنوان سے جناب خورشید احمد ندیم کا کالم ’’بشکریہ روزنامہ دنیا ‘‘ شائع کیا گیا ۔ ندیم صاحب نے بہت اہم موضوع پر قلم اٹھایا ہے ۔ سنجیدگی اور متانت ان کے ہر کالم کی خصوصیات میں شامل ہیں ۔ تاہم اپنے استاد محترم کی طرح ان کی تحریرات میں بھی بسا اوقات مبالغے اور انفعال کے مظاہر نظر آتے ہیں ۔ مثال کے طور پر انھوں نے ہم جنس پرستی کے مسئلے پر امریکی عدالت عظمی کے فیصلے کو ’’ تاریخ ساز‘‘ قرار دیا ہے ، بعینہ اسی طرح...
۳۱ علماء کرام کے ۲۲ دستوری نکات
(اسلامی حکومت کے بنیادی اصولوں کے حوالے سے ۱۹۵۱ء میں سارے مکاتب فکر کی طرف سے متفقہ طور پر منظور کردہ ۳۱ علماء کرام کے ۲۲ دستوری نکات۔)۔ ایک مدتِ دراز سے اسلامی دستورِ مملکت کے بارے میں طرح طرح کی غلط فہمیاں لوگوں میں پھیلی ہوتی ہیں۔ اسلام کا کوئی دستورِ مملکت ہے بھی یا نہیں؟ اگر ہے تو اس کے اصول کیا ہیں اور اس کی عملی شکل کیا ہوسکتی ہے؟ اور کیا اصول اور عملی تفصیلات میں کوئی چیز بھی ایسی ہے جس پر مختلف اسلامی فرقوں کے علماء متفق ہوسکیں؟ یہ ایسے سوالات ہیں جن کے متعلق عام طور پر ایک ذہنی پریشانی پائی جاتی ہے اور اس ذہنی پریشانی میں ان مختلف دستوری...
دستوری سفارشات پر مشاہیر علماء کا تبصرہ اور ترمیمات
پاکستان میں دستور کی اسلامی بنیادوں کے حوالہ سے جنوری 1951ء کے دوران کراچی میں تمام مکاتب فکر کے 31 سرکردہ علماء کرام نے جمع ہو کر ’’22 متفقہ دستوری نکات‘‘ پیش کیے تھے جو کئی بار منظر عام پر آچکے ہیں اور کم و بیش تمام مکاتب فکر کی دینی و سیاسی جماعتیں ان کے ساتھ مسلسل اتفاق کا اظہار کرتی آرہی ہیں، جبکہ اس کے دو سال بعد جنوری 1953ء میں انہی اکابر علماء کرام کا اجلاس دوبارہ کراچی میں ہوا تھا جو 11 جنوری سے 18 جنوری تک مسلسل جاری رہا اور اس میں تمام مکاتب فکر کے اکابر علماء کرام نے مجلس دستور ساز کے تجویز کردہ بنیادی اصولوں پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کے بارے...
نفاذِ شریعت کے رہنما اصولوں کے حوالے سے ۵۷ علماء کرام کے متفقہ ۱۵ نکات
چونکہ اسلامی تعلیمات کا یہ تقاضا ہے کہ مسلمان اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی قرآن و سنت کے مطابق گزار یں اور پاکستان اسی لئے بنایا گیا تھا کہ یہ اسلام کا قلعہ اور تجربہ گاہ بنے لہٰذا 1951ء میں سارے دینی مکاتب فکر کے معتمد علیہ 31علماء کرام نے عصر حاضر میں ریاست و حکومت کے اسلامی کردار کے حوالے سے جو 22 نکات تیار کیے تھے انہوں نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور کو ٹھوس بنیادیں فراہم کیں اور ان کی روشنی میں پاکستان کو ایک اسلامی ریاست بنانے کے حوالے سے کئی دستور ی انتظامات بھی کر دیے گئے لیکن ان میں سے اکثر زینت قرطاس بنے ہوئے ہیں اور ان پر کوئی...
الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ ۔ مختصر سالانہ کارکردگی
الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ کا قیام اب سے ربع صدی قبل عمل میں لایا گیا تھا۔ اس کا بنیادی مقصد دینی حلقوں میں عصری تقاضوں کا شعور پیدا کرنا اور باہمی رابطہ و تعاون کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ فکری بیداری کا ماحول قائم کرنا ہے۔ اس مقصد کے لیے تعلیم و تدریس، ابلاغ عامہ کے میسر ذرائع اور فکری و علمی مجالس کے ذریعے جدوجہد جاری ہے۔ الشریعہ اکادمی کے ڈائریکٹر مولانا زاہد الراشدی اور ڈپٹی ڈائریکٹر مولانا حافظ محمد عمار خان ناصر ہیں جبکہ مولانا محمد عبد اللہ راتھر، مولانا حافظ محمد عثمان، مولانا حافظ محمد رشید، مولانا محمد کامران حیدر،مولانا محمد...
پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس
۳۱ مارچ کو جامع مسجد سیدنا عثمان غنیؓ اسلام آباد میں پاکستان شریعت کونسل کی مرکزی مجلس مشاورت کا ایک اہم اجلاس مولانا فداء الرحمن درخواستی کی زیر صدارت منعقد ہوا جس کے شرکاء میں مولانا قاری جمیل الرحمن اختر، مفتی محمد نعمان، مفتی محمد سیف الدین، جناب صلاح الدین فاروقی، حافظ سید علی محی الدین، جناب سعید اعوان، مولانا تنویر احمد علوی، قاری عبید اللہ عامر، مولانا محمد ادریس ڈیروی، مولانا سعید اللہ خان قاسم، مولانا محمد ادریس علوی، مولانا عبد الرزاق، حافظ پیر ریاض احمد چشتی، مولانا عبد الخالق، قاری محمد اکرم مدنی، پروفیسر حافظ ظفر حیات...
ادارہ برائے تعلیم و تحقیق کے زیر اہتمام سیمینار
17 مارچ کو فیصل آباد کے ہوٹل ون میں خورشید احمد ندیم صاحب کے قائم کردہ فکری فورم ادارہ برائے تحقیق وتعلیم (ORE) کے زیر اہتمام ایک فکری نشست منعقد ہوئی جس میں مولانا مجاہد الحسینی مہمان خصوصی تھے۔ مولانا مفتی محمد زاہد نے اسٹیج سیکرٹری کے طور پر اس کا نظم کیا۔ الشریعہ اکادمی کے ڈائریکٹر مولانا زاہد الراشدی کو مذہبی رواداری اور علماء کی ذمہ داریوں کے حوالہ سے گفتگو کی دعوت دی گئی، جبکہ خورشید احمد ندیم نے اپنے فورم کے مقاصد اور پروگرام کی وضاحت کی کہ علماء کرام اور اہل دانش کا ملی و قومی مسائل کے لیے مل بیٹھنا اور ان کے درمیان باہمی تبادلۂ خیالات...
مکاتیب
(۱) لکھنؤ۔ ۲۲ جنوری ۲۰۱۵ء۔ بخدمت محترم مولاناراشدی حفظہ اللہ۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ۔ کل جنوری کا شمارہ موصول ہواہے۔پشاور کا سانحہ یہاں ہم سب کو ہلاگیا۔ہائے بے دردی و سنگدلی!اس پر محمد مشتاق احمد صاحب کا فقہی کلام ’’سوچا سمجھا جنون‘‘ بڑی بروقت چیز نظر آئی۔ اس سلسلہ میں کچھ اور بھی آنا چاہیے۔ اور شیخ الازہر کے نام مکتوب کی روشنی میں امید کی جانی چاہیے کہ آپ خلافت قائم کرنے کے صحیح طریقہ کی کچھ وضاحت ضرور فرمائیں گے۔ اور صاحب یہ مرحوم شکیل اوج صاحب کے حوالہ سے میرے خط پر جن صاحب نے بڑا شکوہ کیا ہے توآپ اگر ایک سطر کا نوٹ اس پر دے دیتے توان...
حکیم محمد عمران مغل ؒ کا انتقال
ممتاز طبی معالج اور ’الشریعہ‘ کے مضمون نگار حکیم قاری محمد عمران مغل صاحب گزشتہ دنوں انتقال فرما گئے۔ اناللہ وانا الیہ راجعون۔ وہ گزشتہ اڑھائی سال سے الشریعہ اکادمی ہی میں مقیم تھے۔ دو ماہ قبل ایک ناہموار جگہ پر گر جانے کے باعث ان کے کولہے کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی۔ علاج معالجہ کے باوجود ان کی صحت بحال نہ ہو سکی اور آخر کار ۲۰؍ جنوری بروز منگل، صبح دس بجے کے قریب وہ دار فانی سے رخصت ہو گئے۔
قارئین سے درخواست ہے کہ مرحوم کی مغفرت اور رفع درجات کے لیے دعا فرمائیں۔...
مکاتیب
(۱) عزیز گرامی عمار خان ناصر، مدیر ’’الشریعہ‘‘۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ گزارش ہے کہ غامدی صاحب کے تصور حدیث وسنت کے عنوان سے آپ کے والد گرامی حفظہ اللہ کے جو دو مضمون الشریعہ میں چھپے تھے، جس کے جواب میں غامدی صاحب نے ایک وضاحتی مضمون تحریر کیا تھا جو الشریعہ ہی میں چھپا ہے، اس میں غامدی صاحب نے دعویٰ کیا ہے کہ: ’’اس بارے میں میرے اور ائمہ سلف کے موقف میں سرمو فرق نہیں ہے۔‘‘ راقم کے خیال میں موصوف کا یہ دعویٰ سراسر بے بنیاد ہے۔ ان کے اور ائمہ سلف کے موقف میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ اسی دعوے کے تناظر میں راقم نے غامدی صاحب کے نظریات...
مولانا محمد عیسیٰ منصوری کا دورۂ پاکستان
ورلڈ اسلامک فورم لندن کے چیئرمین مولانا محمد عیسیٰ منصوری ۵ سے ۲۳ دسمبر تک اڑھائی ہفتے کے دورے پر پاکستان تشریف لائے اور لاہور، ملتان، چیچہ وطنی، شیخوپورہ اور گوجرانوالہ کے علاوہ اسلام آباد میں احباب سے ملاقاتوں کے علاوہ متعدد فکری و نظریاتی محافل میں شرکت کی۔ مولانا محمد عیسیٰ منصوری، اسلام آباد میں مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ کی تعلیمات اور افکار کے فروغ کے لیے قائم کی گئی ’’سید ابوالحسن علی ندویؒ اکادمی‘‘ کی افتتاحی تقریب میں شریک ہوئے۔ اس سیمینار کی صدارت الشریعہ اکادمی کے سربراہ مولانا زاہد الراشدی نے کی اور...
مکاتیب
(۱) بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ لندن ۲۶؍اکتوبر ۱۴ٍ۲۰ء۔ بخدمت گرامی مرتبت مولا نا زاہد الراشدی دامت الطافہم۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ۔ راقم نے آپ کے جوابِ باصواب کی رسید دیتے ہوئے عرض کیا تھا کہ رسید کے علاوہ مجھے کچھ اور بھی کہنا ہے جو ذرا ٹھہر کر۔ یہ عریضہ اسی سلسلہ کا ہے۔ عرض یہ کرنا تھا کہ اپنا روزنامہ اسلام والا محولہ کالم ذرا دوبارہ ملاحظہ فرمائیں۔ میری نظرمیں تو وہ اوج صاحب کو واضح طور علمی اعتبار عطا کرتا تھا۔ اسی کے باعث تو مجھے اندیشہ ہوا تھا کہ میں نے اپنی تنقید میں کہیں جہالت کا ثبوت تو نہیں دے دیا۔ اس گزارش کا مقصد اوج صاحب کے مسئلہ...
تعارف و تبصرہ
باقیاتِ فتاویٰ رشیدیہ۔ نادر و نایاب چیزوں کے حصول پربے پناہ خوش ہونا ایک فطری بات ہے،پھراگر وہ نایاب خزانے علم کی دولت سے مالامال ہوں اوراُن کی نسبت ایسے اہل علم کی طرف ہوجن سے وابستگی کو انسان اپنے لیے باعث فخر اور آخرت کاسرمایہ شمار کرتا ہوتو خود اندازہ کیاجاسکتاہے کہ ایسے نایاب خزانے کے حصول پر ہم جیسے اکابر کی نسبتوں کواپنے لیے سرمایہ سمجھنے والے کس قدر خوش ہوئے ہوں گے! ایسی ہی ایک خوشی کی بات خاص اُس وقت حاصل ہوئی جب ابوحنیفۂ عصر، قطب الاقطاب حضرت اقدس مولانارشیداحمد محدث گنگوہی قدس سرہ کے اب تک نادرونایاب اورغیرمطبوعہ، گوشہ گمنامی...
الشریعہ اکادمی کی سرگرمیاں
۲۵ اکتوبر کو دعوۃ اکیڈمی،اسلام آباد سے آرمی کے خطباء پر مشتمل ۴۵ علماء کے وفد نے ’’الشریعہ اکیڈمی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر اکادمی کے سربراہ علامہ زاہد الراشدی مدظلہ نے فکر انگیز اور دلسوز بیان فرمایا۔ ۶ نومبر ’الشریعہ اکیڈمی‘‘ کے ۲۳ طلباء اورچار اساتذہ کا قافلہ رائے ونڈ کے سالانہ اجتماع میں شرکت کے لیے روانہ ہوا۔ ۸ نومبر کو ’’الشریعہ اکیڈمی‘‘ کے سربراہ علامہ زاہد الرشدی نے سالانہ عالمی اجتماع، رائے ونڈ میں شرکت فرمائی اور وہاں چند اہم شخصیات سے ملاقات کے علاوہ’’ جامعہ نصرت العلوم‘‘ کے کیمپ کا دورہ بھی فرمایا۔ ۱۰ نومبر کو پندرہ روزہ...
مکاتیب
(۱) بخدمت محترم مولانا زاہد الراشدی، تمغہ امتیاز۔ بعد از سلام مسنون، فقیر کا نام بھی مبارک باد دینے والوں میں شامل کیجیے۔ دعا ہے کہ مبارک ہی رہے۔ ایوارڈ کی خبر عزیزم جعفر نے مجھے روزنامہ اسلام کا اداریہ بھیج کر دی۔اور اس سے ایک ایسی بات معلوم ہوئی کہ ذرا سا فکر میں ڈال گئی۔ اور وہ تھی مرحوم اوج صاحب کے بارے میں آپ کے خیالات۔ میں موصوف سے نام کو بھی واقف نہ تھا۔ ان سے اولین واقفیت ان کے ایک مضمون نے کرائی جو معارف اعظم گڈھ میں نکلا تھا اور دوماہ ہوئے، میرے دوست ڈاکٹر سید سلمان ندوی نے اس کی نقل مجھے بھیجی۔ مضمون اسلام میں باندیوں (ما ملکت اَیمانکْم)...
الشریعہ اکادمی کی سرگرمیاں
12 اکتوبر 2014ء بروز اتوار بعد نمازِ مغرب ’’تحریک انسدادِسود‘‘ کے مرکزی راہنمااور تنظیم اسلامی پاکستان کے امیر جناب حافظ عاکف سعید نے ’’سودی نظام کے خلاف جدوجہدکی موجودہ صورتحال‘‘ کے موضوع پر خطاب فرمایا۔ 13 اکتوبر کو اکادمی کے زیر انتظام مدرسۃ الشریعہ میں عید الاضحی کی تعطیلات کے بعددوبارہ تعلیم کا آغاز ہوا۔ 18 اکتوبر کو اکادمی کے زیر اہتمام مرکزی جامع مسجد شیرانوالا باغ،گوجرانوالہ میں دینی مدارس کے طلباء کے لیے چالیس روزہ’’عربی بول چال کورس‘‘ کا آغاز ہوا۔ 19 اکتوبر کو جامع مسجد احمد،رتّہ روڈ میں سکول وکالج کے طلباء کے لیے ’’عربی...
علماء دیوبند ۔ مولانا عتیق الرحمٰن سنبھلی کا مکتوب
عزیز گرامی میاں عمار صاحب۔ شکریہ کہ الشریعہ کے شمارے تا اگست موصول ہو گئے۔ امید ہے اب ماہ بماہ آتے رہیں گے۔ پیکیٹ کھولنے پر جو ذرا سی ورق گردانی فوراً ہی کی تو خاص اشاعت اور جون ہی کی عام اشاعت میں دو باتیں توجہ دلانے کے قابل نظر آئیں۔ خاص نمبر کے اسامہ مدنی صاحب کے مضمون (در دفاعِ مولانا راشدی) میں حضرت مولانا علی میاں صاحب کو فاضل دیوبند بتا دیا ہے جو واقعہ نہیں ہے۔ مولانا نے صرف چار مہینے دیوبند میں رہ کر بخاری اور ترمذی کے درس کی سماعت کی تھی۔ (پرانے چراغ جلد اول، تذکرہ حضرت مدنی)۔ جبکہ عام شمارہ میں انس حسان صاحب نے حضرت شیخ الہند کو جمعیۃ...
1-50 (534) | > |