حالات و واقعات

رتہ دوہتڑ توہین رسالتؐ کیس ۔ ابتدائی مطالعاتی جائزہ

ادارہ

ماسٹر عنایت اللہ صاحب تھانہ کوٹ لدھا کے گاؤں کوٹ لالہ کے رہنے والے ہیں، زمیندار خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، ۵۷ سال کے لگ بھگ ان کی عمر ہے، میٹرک، جے وی، ادیب اردو، عالم اردو، منشی فاضل اور ادیب پنجابی کی اسناد رکھتے ہیں اور گاؤں کے پرائمری سکول کے استاد ہیں۔ وہ حضرت مولانا احمد علی لاہوریؒ سے بیعت کا تعلق رکھتے ہیں، پابند صوم و صلوٰۃ اور خوفِ خدا انسان ہیں۔ مذہبی معاملات میں انتہائی پرجوش ہیں۔ ۱۹۵۳ء کی تحریکِ ختمِ نبوت میں حصہ لے چکے ہیں اور گاؤں میں دو دفعہ قادیانی لاشیں مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کرنے میں رکاوٹ بن چکے ہیں اور ان کی وجہ سے...

خلیج کا آتش فشاں

مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

کویت پر عراق کے جارحانہ قبضہ اور سعودی عرب و متحدہ عرب امارات میں امریکی افواج کی آمد سے یہ خطہ ایک ایسے آتش فشاں کا روپ اختیار کر چکا ہے جو کسی وقت بھی پھٹ سکتا ہے اور خلیج میں پیدا ہو جانے والی خوفناک کشیدگی کے حوالہ سے دنیا پر تیسری عالمگیر جنگ کے خطرات کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ کویت دنیا کے امیر ترین ممالک میں شمار ہوتا ہے اور اس کی کرنسی عراق کے قبضہ سے پہلے تک دنیا کی سب سے زیادہ قیمتی کرنسی رہی ہے لیکن صرف دو گھنٹے کے عرصے میں اس کے عراق کے قبضے میں آجانے سے یہ بات ایک بار پھر واضح ہو گئی ہے کہ مسلم ممالک جب تک اپنے وسائل کو دفاع و حرب کے لیے...

جہادِ افغانستان کے روس پر اثرات

ادارہ

قازقستان کے مفتی اعظم اور روسی پارلیمنٹ کے رکن مفتی محمد صادق یوسف کے ہمراہ پشاور کے دورے پر آئے ہوئے ممتاز روسی صحافی اور مسئلہ افغانستان پر ’’خفیہ جنگ‘‘ نامی کتاب کے مصنف مسٹر آر ٹی یون بورووک نے کہا ہے کہ افغانستان پر روسی حملہ وہاں کے دیہاتوں اور عوام پر نہیں بلکہ دراصل خود روسی نظریات و اقدار پر تھا، اس سے سوشلزم اور اسٹالن ازم ختم ہو گئے، لوگوں کا ان نظریات پر اب کوئی اعتماد نہیں رہا اور روسیوں نے تیس سال کے بعد دیکھا کہ انہوں نے جس ’’عورت‘‘ سے پہلے محبت کی تھی وہ فی الحقیقت کتنی بدصورت ہے اور اب ہماری یہ خوش فہمی باقی نہیں رہی کہ...

سوسائٹی کی تشکیلِ نو کی ضرورت

حضرت مولانا عبید اللہ سندھیؒ

شاہ ولی اللہؒ ایک ایسے خاندان میں پیدا ہوئے جو گو خود بڑا صاحبِ مال و جائیداد نہ تھا لیکن شاہی اور جاگیردارانہ نظام کے بچے کھچے حصے کا وارث وہ ضرور تھا، اس لیے قدرتاً شاہ صاحب کے ہاں میانہ روی اور اعتدال ہے۔ آج میں اپنے نوجوانوں کو انقلاب کے اس درجے پر لانا چاہتا ہوں، موجودہ حالات میں جن سے آج ہم دو چار ہیں، انتہاپسندی بڑی خطرناک ہے اور پھر یہ مصلحتِ زمانہ کے بھی خلاف ہے، ہاں اگر کوئی اس سے آگے جانا چاہتا ہے تو میرا یقین ہے کہ قرآن اس کو اس منزل تک بھی لے جا سکتا...

بابری مسجد اور اجودھیا - تاریخی حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش

دیوبند ٹائمز

آج کل بابری مسجد رام جنم بھومی کا جو قضیہ چلا ہوا ہے وہ عقائد، اقتدار اور سیاسی مسائل کا مظہر ہے۔ بلاشبہ ہر شخص کو اپنے عقائد اور یقین کے معاملہ میں پوری آزادی حاصل ہے لیکن جب عقائد تاریخ پر غالب آنے لگیں تو مؤرخ کو تاریخ اور عقائد کے درمیان حد قائم کرنی پڑتی ہے۔ فرقہ وارانہ سیاست کے مقصد سے جب فرقہ وارانہ قوتیں تاریخی شہادتوں پر غالب آنے کی کوشش کرتی ہیں تو لامحالہ مؤرخ کو مداخلت کرنی پڑتی ہے۔ تاریخی شہادت پیش کرنے کا مقصد اس قضیہ کو سلجھانے کے لیے کوئی حل پیش کرنا نہیں ہے کیونکہ اس جھگڑے کا تعلق تاریخی شہادتوں سے نہیں ہے بلکہ یہ ہندوستانی...

جہادِ افغانستان کے خلاف امریکی سازش

مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

امریکی سینیٹر مسٹر سٹیفن سولارز ان دنوں پاکستان آئے ہوئے ہیں اور اپنے ساتھ افغانستان کے مسئلہ پر ایک فارمولا لائے ہیں جس کا بنیادی نکتہ افغانستان کے سابق بادشاہ ظاہر شاہ کو افغانستان میں کوئی کردار سونپنا بیان کیا جاتا ہے۔ سٹیفن سولارز وہی صاحب ہیں جو امریکہ کی رائے عامہ کو پاکستان اور اسلامی قوتوں کے خلاف منظم کرنے کی مہم کے سرخیل بنے ہوئے ہیں۔ انہیں پاکستان میں بالخصوص اسلامی قوتوں کے آگے آنے اور اسلامی قوانین کے نفاذ و غلبہ سے چڑ ہے اور وہ افغانستان میں مجاہدین کی حکومت کو ہر قیمت پر روکنے کی سازش کا ایک اہم کردار...

توہینِ صحابہؓ کے مرتکب کو تین سال قید با مشقت کی سزا

ادارہ

بعدالت جناب ملک محمد حفیظ صاحب! اسسٹنٹ کمشنر/مجسٹریٹ درجہ اوّل اسلام آباد۔ سٹیٹ بنام عبد القیوم علوی۔ مقدمہ علت 13 مؤرخہ ۱۴/۲/۸۵ بجرم A۔295 و A۔298 ت پ تھانہ آبپارہ۔ حکم: عبد القیوم علوی ولد غلام حسین قوم اعوان سکنہ پنڈ نگرال تھانہ گولڑہ شریف اسلام آباد کو پولیس تھانہ آبپارہ نے بجرم ۲۹۵۔اے ۲۹۸ ۔اے ت پ چالان کر کے بغرضِ سماعت پیشِ عدالت کیا۔ مختصر حالات مقدمہ اس طرح ہیں کہ مورخہ ۱۴/۲/۸۵ کو مدعی مقدمہ مولانا محمد عبد اللہ صدر جمعیۃ اہلسنت والجماعت پاکستان خطیب مرکزی مسجد سیکٹر جی سکس اسلام آباد نے تحریری درخواست تھانہ آبپارہ گزاری کہ کتاب ’’تاریخ...

مرزا طاہر احمد کی دعوت مباہلہ اور حسن محمود عودہ کا قبول اسلام

مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

مرزا طاہر احمد کے دور میں قادیانی قیادت کی یہ ذہنی الجھن اپنے عروج کو پہنچ گئی ہے کہ دلائل و براہین اور منطق و استدلال کے تمام مصنوعی حربوں کی مکمل ناکامی کے بعد جھوٹی نبوت کے خاندان کے ساتھ قادیانی افراد کی ذہنی وابستگی کو نفسیاتی چالوں کے ذریعے برقرار رکھنا حقیقت شناسی کے اس دور میں زیادہ دیر تک ممکن نہیں رہا۔ یہ الجھن خود مرزا غلام احمد قادیانی کو بھی درپیش تھی۔ چنانچہ مناظرہ و مباہلہ کے چیلنج، اشتہار بازی اور تعلّی و شیخی کے جو مراحل مرزا غلام احمد قادیانی کی زندگی میں جابجا دکھائی دیتے ہیں وہ اسی ذہنی الجھن کا کرشمہ ہیں لیکن مرزا طاہر...

سلمان رشدی، آزادیٔ رائے اور برطانوی حکومت

حافظ محمد اقبال رنگونی

گذشتہ چند دنوں میں ’’شیطانک ورسز‘‘ اور اس کے بدبخت مصنف مسٹر سلمان رشدی کے خلاف مہم نے ایک نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔ اس کی وجہ جناب خمینی کا وہ اعلان ہے جو اس نے مسٹر رشدی کے قتل سے متعلق جاری کر دیا۔ برطانوی حکومت کے ساتھ یورپی ممالک نے اس اعلان کی شدید مذمت کرتے ہوئے اپنے اپنے سفراء واپس بلانے کا اعلان کیا جبکہ ایران نے بھی ان تمام ممالک سے اپنے نمائندے واپس بلا لیے۔ لیکن علامہ خمینی نے اپنا بیان واپس لینے سے انکار کرتے ہوئے انعام میں مزید اضافہ کر دیا۔ جناب خمینی کے اس اعلان پر برطانیہ میں مسلمانوں اور غیر مسلموں کے درمیان سخت کشیدگی پائی...
< 201-209 (209)🏠

Flag Counter