غزہ: مسلم ممالک کو حماس کی حمایت کرنی چاہیے
ملی مجلس شرعی، جو تمام دینی مکاتب فکر کی مشترکہ مجلسِ علمی ہے، اس کا ایک اجلاس ۲۷ اکتوبر ۲۰۲۵ء کو صدر مجلس مولانا زاہدالراشدی صاحب کی زیر صدارت ۱۲۷-علی ٹاؤن، ٹھوکر نیاز بیگ، لاہور میں ہوا۔ اجلاس میں راقم کے علاوہ مفتی ڈاکٹر محمد کریم خان، مولانا فرقان احمد، حافظ ڈاکٹر حسن مدنی، حافظ محمد نعمان حامد، صاحبزادہ محمد فاروق قادری، مولانا مزمل بھکر، مولانا مبشر اقبال، مولانا محمد عمران طحاوی، حافظ عثمان رمضان اور دیگر موجود تھے جبکہ مولانا حافظ عبد الغفار روپڑی، مولانا عبدالرؤف فاروقی اور مولانا ڈاکٹر عطاء الرحمٰن صاحب سے آن لائن مشاورت ہوئی۔ شرکا نے بحث و مناقشے کے بعد مندرجہ ذیل قرارداد منظور کی:
غزہ میں جنگ بندی قابل ستائش ہے۔ جو امور طے ہوئے تھے حماس کی تحریک اس کی پابندی کر رہی ہے لیکن اسرائیل ہمیشہ کی طرح وعدہ خلافی کرتے ہوئے اب بھی وقتاً فوقتاً حملے کر کے معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے جس سے اسے پرہیز کرنا چاہیے۔ مصر، قطر، ترکیہ جنہوں نے امریکہ کے ساتھ مل کر جنگ بندی کا معاہدہ طے کیا تھا اور دیگر مسلم ممالک کو امریکی صدر ٹرمپ کی غیر مشروط حمایت کرنے کی بجائے حماس کو اعتماد میں لینا چاہیے اور اس سے مشورے کے بعد اپنا مؤقف طے کرنا چاہیے۔ انہیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ صدر ٹرمپ غیر جانبدار نہیں ہیں بلکہ اسرائیل کے حمایتی ہیں لہٰذا مسلم ممالک کا فرض ہے کہ وہ فلسطین کاز کی حمایت کریں، حماس کو اعتماد میں لیں اور آنکھیں بند کر کے صدر ٹرمپ پر اعتماد نہ کریں کہ الکفر ملۃ واحدۃ۔
تحریک لبیک: عدالتی کمیشن بنایا جائے
ملی مجلس شرعی، جو تمام دینی مکاتب فکر کی مشترکہ مجلسِ علمی ہے، اس کا ایک اجلاس ۲۷ اکتوبر ۲۰۲۵ء کو صدر مجلس مولانا زاہدالراشدی صاحب کی زیر صدارت ۱۲۷-علی ٹاؤن، ٹھوکر نیاز بیگ، لاہور میں ہوا۔ اجلاس میں راقم کے علاوہ مفتی ڈاکٹر محمد کریم خان، مولانا فرقان احمد، حافظ ڈاکٹر حسن مدنی، حافظ محمد نعمان حامد، صاحبزادہ محمد فاروق قادری، مولانا مزمل بھکر، مولانا مبشر اقبال، مولانا محمد عمران طحاوی، حافظ عثمان رمضان اور دیگر موجود تھے جبکہ مولانا حافظ عبد الغفار روپڑی، مولانا عبدالرؤف فاروقی اور مولانا ڈاکٹر عطاء الرحمٰن صاحب سے آن لائن مشاورت ہوئی۔ شرکا نے بحث و مناقشے کے بعد مندرجہ ذیل قرارداد منظور کی:
ا۔ مجلس ’’تحریک لبیک‘‘ کے احتجاج کے دوران مریدکے میں جو کچھ ہوا اس پر تحفظات کا اظہار کرتی ہے۔ چونکہ افواہوں کا بازار گرم ہے، بے یقینی کی فضا ہے اور مصدقہ اطلاعات میسر نہیں لہٰذا مجلس حکومتِ پنجاب سے مطالبہ کرتی ہے کہ فی الفور ایک اعلٰی عدالتی کمیشن قائم کیا جائے تاکہ صورتحال واضح ہو سکے اور صحیح حالات سامنے آسکیں۔
۲۔ مجلس نے انتہا پسندی کی مذمت کی خواہ وہ کسی مذہبی جماعت کی طرف سے ہو یا ریاست کی طرف سے۔ اس طرح کے سانحات سے بچنے کے لیے دونوں طرف سے تحمل، برداشت اور اعتدال کا مظاہرہ ہونا چاہیے اور تصادم کی بجائے گفت و شنید اور ڈائیلاگ سے مسائل حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیے۔
ڈاکٹر محمد امین
جنرل سیکرٹری

