قطر اجلاس کے فیصلے اور امتِ مسلمہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔
استاذ گرامی مولانا زاہد الراشدی نے آج طلبہ کی ایک مجلس میں قطر میں ہونے والے سربراہی اجلاس کے فیصلوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس اجلاس سے اس سے زیادہ کوئی توقع نہیں تھی اس لیے کہ اب سے ایک صدی قبل خلافتِ عثمانیہ کے خاتمہ پر نئی عرب ریاستیں جن معاہدات کے تحت قائم ہوئی تھیں وہ انہی کے مطابق چل رہی ہیں اور ان معاہدات سے باہر نہیں نکل سکتیں۔ اس وجہ سے جمہوریت کا علمبردار مغرب ان میں سے کسی سے ملک میں جمہوری حکومت اور انسانی حقوق کا مطالبہ نہیں کر رہا۔
ہم ان عرب حکمرانوں بلکہ دنیا بھر کے مسلم حکمرانوں سے صرف یہ عرض کرنا چاہتے ہیں کہ انہیں جتنا پاس مغرب کے حکمرانوں سے کیے گئے معاہدات کا کرنا پڑ رہا ہے اتنا اس معاہدہ کا بھی کر لیں جو انہوں نے اللہ تعالیٰ سے کر رکھا ہے اور قرآن کریم نے ’’واوفوا بعہد اللہ اذا عاھدتم‘‘ کی صورت میں اس کی یاددہانی بھی کرائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اصل مسئلہ امتِ مسلمہ کے ایمان و عقیدہ اور قرآن و سنت کی راہنمائی کا ہے۔ جب تک ہم بحیثیت امت اور ہمارے تمام مسلم حکمران اس پر واپس نہیں آتے، یہ بحران حل ہونے کی بجائے دن بدن بڑھتا اور پیچیدہ ہوتا جائے گا۔ اللہ پاک ہم سب کو ہدایت دیں اور اس دلدل سے نجات دلائیں، آمین یا رب العالمین۔
منجانب: حافظ عاطف حسین (شریک دورۂ حدیث جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ)
۱۷ ستمبر ۲۰۲۵ء
پاکستانی قوم کا بہت بڑا اعزاز
استاذ محترم حضرت مولانا زاہد الراشدی صاحب نے آج مرکزی جامع مسجد گوجرانوالہ میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دفاعی معاہدہ پر تبصرہ کیا اور فرط جذبات سے آبدیدہ ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ اکبر! ہم حرمین شریفین کے دفاع کی ذمہ داری میں شریک ہو گئے۔ بخدا اتنے بڑے اعزاز کا ہم سوچ بھی نہیں سکتے تھے۔ پوری قوم کو اللہ پاک کی بارگاہ میں سجدہ شکر ادا کرنا چاہیے۔ اللہ کریم ہمیں اس کی لاج رکھنے اور حرمین شریفین و بیت المقدس کی حفاظت و دفاع میں اپنا کردار بہتر طور پر سرانجام دینے کی توفیق سے نوازیں، آمین یا رب العالمین۔
منجانب: حافظ دانیال عمر
۱۹ ستمبر ۲۰۲۵ء
گلوبل صمود فلوٹیلا
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
آج صبح جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میں ترجمہ قرآن کریم کے سبق کے دوران استاذ محترم مولانا زاہد الراشدی نے صمود فلوٹیلا قافلے کے شرکاء کو ان کے حوصلے اور جرأت و استقامت پر خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ وہ پوری امتِ مسلمہ اور نسلِ انسانی کے جذبات کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ ہمیں ان کے لئے مسلسل دعاؤں کا اہتمام کرنا چاہیے کہ اللہ پاک ان کی حفاظت فرمائیں اور ان کی اس عظیم محنت اور قربانی کو امتِ مسلمہ کی بیداری کا ذریعہ بنا دیں آمین یارب العالمین۔
۲۴ ستمبر ۲۰۲۵ء
آج ۲۸ ستمبر کو جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میں بخاری شریف کے سبق کے بعد استاذ محترم مولانا زاہد الراشدی نے اہلِ غزہ کی امداد کے لیے جانے والے فلوٹیلا مشن اور آج گوجرانوالہ میں منعقد ہونے والی ختم نبوت کانفرنس کی کامیابی کے لیے خصوصی دعا کرائی اور کہا کہ ہم سب کو ان ملی و دینی کاموں کی بھرپور کامیابی کے لیے ہر وقت دعا گو رہنا چاہیے۔ اللہ پاک خصوصی فضل و کرم سے نوازیں اور کامیابی و کامرانی سے بہرہ ور فرمائیں۔ آمین یا رب العالمین۔
منجانب: حافظ عاطف حسین
۲۸ ستمبر ۲۰۲۵ء