غزہ کے مظلوم عوام کے ساتھ یکجہتی اور ان کے حقِ آزادی کے لئے دنیا بھر کے انسان دوست کارکنان نے ایک نیا سمندری قافلہ "صمود فلوٹیلا" تشکیل دیا ہے، جس کا مقصد غزہ کے محاصرے کو توڑنا اور انسانی امداد وہاں تک پہنچانا ہے۔ یہ قافلہ صرف سامانِ امداد لے کر نہیں جا رہا، بلکہ یہ دنیا کو یہ پیغام دے رہا ہے کہ فلسطین کے مظلوم تنہا نہیں ہیں۔
پاکستان سے جناب مشتاق احمد خان صاحب کی قیادت میں ایک وفد بھی تیونس پہنچ کر اس عزیمت کے قافلے میں شریک ہو گیا ہے۔
پاکستان اور بالخصوص دینی طبقات کے لئے یہ باعثِ فخر ہے کہ ہمارے وطن عزیز کے جید عالمِ دین، وفاق المدارس کے فاضل، راولپنڈی کی ایک جامع مسجد کے خطیب، معروف خطاط مولانا خطیب الرحمٰن صاحب بھی اس عظیم فلوٹیلا میں شامل ہیں۔ مولانا خطیب الرحمٰن انتہائی باصلاحیت اور جہدِ مسلسل کا استعارہ ہیں، وہ عربی، ترکی سمیت کئی زبانوں پر عبور رکھتے ہیں، ان کی شخصیت سے متعارف لوگ جانتے ہیں کہ وہ نہ صرف ایک باعمل عالمِ دین اور خطیب ہیں بلکہ امتِ مسلمہ کے درد رکھنے والی شخصیت بھی ہیں۔ ان کا یہ قدم اس بات کا واضح اعلان ہے کہ پاکستان کے عوام فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں۔
محاصرے اور ظلم کے باوجود فلسطینی عوام کی "صمود" (استقامت) پوری امت کے لئے مشعلِ راہ ہے۔ امتِ مسلمہ کی وحدت اور آزادی کی تحریکیں ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہیں۔ مولانا خطیب الرحمٰن اور ان کے وفد کی صمود فلوٹیلا میں شرکت تمام اہلِ پاکستان کی نمائندگی اور سب کی طرف سے فرضِ کفایہ کی ادائیگی کی ایک کوشش ہے۔ انہوں نے یہ پیغام دے دیا کہ ہم ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ فلسطین کے مظلوم بھائیوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ اور دنیا بھر کے انصاف پسند انسانوں کے ساتھ مل کر غزہ کے محاصرے کو توڑنے کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم
- جناب مشتاق احمد خان، مولانا خطیب الرحمٰن، ان کے ساتھیوں اور صمود فلوٹیلا کے جملہ شرکاء کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔
- سوشل میڈیا پر اس کارروانِ حریت کو اجاگر کریں۔
- دنیا کو یہ باور کرائیں کہ پاکستانی عوام فلسطین کے مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہیں۔