تیونس سے 4 ستمبر 2025ء کو 70 سے زائد امدادی جہازوں پر مشتمل ’’گلوبل صمود فلوٹیلا‘‘ کا قافلہ غزہ کی جانب روانہ ہوا۔ اس قافلے میں 44 ممالک کے انسانی حقوق کے کارکنان شامل ہیں، جن کا مقصد محصور فلسطینی عوام تک خوراک، پانی اور ادویات پہنچانا ہے۔ اس مشن کو اسرائیلی محاصرے کو توڑنے کی سب سے بڑی سمندری کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔ (اردو پوائنٹ — 4 ستمبر 2025ء)
قافلے کے شرکا نے اسرائیلی فوج کی ممکنہ کارروائی کے خلاف عدمِ تشدد کی تربیت حاصل کی ہے۔ منتظمین نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی حملے کی صورت میں جسمانی یا زبانی مزاحمت نہیں کی جائے گی تاکہ دوسروں کی جان خطرے میں نہ پڑے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ انہیں اپنی زندگیوں کا خطرہ ہے، تاہم وہ غزہ میں جاری نسل کشی کو رکوانے کے لیے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔ (انڈپینڈنٹ اردو — 4 ستمبر 2025ء)
پاکستانی سینیٹر مشتاق احمد اس مشن میں سرگرم کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ فلوٹیلا کے تین بڑے مقاصد ہیں: غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنا، امداد کے لیے ہیومن کوریڈور قائم کرنا، اور جاری نسل کشی کا خاتمہ۔ اس قافلے میں معروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، بارسلونا کی سابق میئر آدا کولو، اور ہالی وڈ اداکارہ سوزن سرینڈن بھی شامل ہیں۔ (اردو پوائنٹ — 4 ستمبر 2025ء)
31 اگست کو بارسلونا سے روانہ ہونے والی کشتیاں خراب موسم کے باعث واپس لوٹ گئی تھیں، تاہم یکم ستمبر کو دوبارہ روانگی اختیار کی گئی۔ اس وقت قافلہ سپین کے جزیرے مینورکا میں عارضی توقف پر ہے، جہاں ایندھن بھروانے اور حفاظتی جانچ کے بعد کشتیاں دوبارہ روانہ ہوں گی۔ منتظمین کے مطابق قافلہ 14 یا 15 ستمبر تک غزہ پہنچنے کی توقع ہے۔ (انڈپینڈنٹ اردو — 4 ستمبر 2025ء)
شرکاء نے عالمی ریاستوں اور اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی ناکہ بندی ختم کروانے اور امدادی بیڑوں کو تحفظ فراہم کرنے میں کردار ادا کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ جدوجہد رنگ، نسل اور مذہب سے بالاتر ہے اور اس کا مقصد صرف انسانیت کو بچانا ہے۔ (ایکسپریس نیوز — 4 ستمبر 2025ء)
العربیہ کے مطابق سپین سے روانہ ہونے والا یہ فلوٹیلا اہلِ غزہ کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کی سب سے بڑی کوشش ہے۔ اس میں 44 ممالک کے کارکنان شامل ہیں، جن میں سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور دیگر نمایاں شخصیات بھی شامل ہیں۔ العربیہ نے یاد دلایا کہ ماضی میں اسرائیلی فوج نے اسی نوعیت کے ایک مشن میں 9 ترک کارکنوں کو ہلاک کیا تھا، جس سے اس مشن کے خطرات واضح ہوتے ہیں۔ (العربیہ — 30 اگست 2025ء)
ڈان نیوز نے مغربی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ فلوٹیلا بارسلونا سے روانہ ہوا، جس میں آئرش اداکار لیام کننگھم، اسپین کے ایڈورڈ فرنانڈیز، اور بارسلونا کی سابق میئر آدا کولو شامل ہیں۔ گریٹا تھنبرگ نے کہا کہ یہ مشن صرف امداد پہنچانے کا نہیں بلکہ دنیا کو جھنجوڑنے کا ہے کہ وہ غزہ میں جاری مظالم پر خاموش کیوں ہے۔ (ڈان نیوز — 6 ستمبر 2025ء)
ایکسپریس نیوز کے مطابق، اطالوی فنکاروں نے وینس فلم فیسٹیول کے دوران ایک کھلا خط جاری کیا جس میں اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز بلند کرنے اور صمود فلوٹیلا کی حمایت کا مطالبہ کیا گیا۔ اس خط پر مارک رفالو، سوزن سرنڈن، اور دیگر عالمی شخصیات کے دستخط موجود ہیں۔ (ایکسپریس نیوز — 27 اگست 2025ء)
یہ مشن تین عالمی اتحادوں کا مشترکہ اقدام ہے: فریڈم فلوٹیلا کولیشن، گلوبل موومنٹ فار غزہ، اور مغرب صمود قافلہ۔ ان کا مقصد اسرائیل کے سمندری، فضائی اور زمینی محاصرے کو توڑنا ہے تاکہ انسانی جانیں بچائی جا سکیں۔ (ایکسپریس نیوز — 27 اگست 2025ء)