پاکستان شریعت کونسل کے امیر مولانا زاہد الراشدی، جنرل سیکرٹری مولانا عبد الرؤف فاروقی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالرؤف محمدی، سیکرٹری اطلاعات پروفیسر حافظ منیر احمد اور دیگر نے جامعہ حقانیہ میں دھماکے اور مولانا حامد الحق حقانی سمیت بے گناہ افراد کی شہادت پر گہرے رنج و غم، دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ایک دینی اور تعلیمی ادارے کو نشانہ بنانا سوچی سمجھی سازش ہے۔ جامعہ حقانیہ کی ایک قدیم تاریخ ہے اور دنیا بھر میں لاکھوں لوگ اس عظیم دینی درسگاہ سے متعلق ہیں جبکہ محبت رکھنے والوں کی تعداد کروڑوں میں ہے۔ خود کش دھماکے کے لئے جامعہ حقانیہ کا انتخاب کر کے کروڑوں لوگوں کو اشتعال دلانے اور ان کے جذبات مجروح کرنے کی کوشش کی گئی۔
شریعت کونسل کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ مولانا حامد الحق حقانی ایک بڑے باپ کے بڑے بیٹے تھے، ان کی دینی، سیاسی، سماجی اور علمی خدمات رہتی دنیا تک یاد رکھی جائیں گی اور ان کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ جامعہ حقانیہ کے حوالے سے دینی و مذہبی جماعتوں کے رہنما جو بھی لائحہ عمل دیں گے پاکستان شریعت کونسل ان کی مکمل تائید و حمایت کرے گی اور ہر میدان میں ان کے شانہ بشانہ رہے گی۔
دریں اثناء پاکستان شریعت کونسل کے سرپرست مولانا مفتی رویس خان ایوبی، حضرت مولانا عبد القیوم حقانی، نائب امیر مولانا عبد الرزاق، مولانا رشید احمد درخواستی، مولانا تنویر الحق تھانوی، مولانا شبیر احمد کاشمیری، چوہدری خالد محمود ایڈووکیٹ، مولانا رمضان علوی، مولانا قاری اللہ داد، مفتی محمد نعمان پسروری، مولانا عبدالحفیظ محمدی، مولانا ثناءاللہ غالب، مولانا عبد الحسیب خوستی، مولانا محمد امین، مولانا قاسم عباسی، مولانا حافظ علی محی الدین، مولانا قاری عثمان رمضان، سعید احمد اعوان، مولانا امجد محمود معاویہ، مولانا صاحبزادہ نصر الدین خان عمر، مفتی جعفر طیار، مولانا عطاء اللہ علوی، مولانا ڈاکٹر سیف الرحمن آرائیں، مولانا عبید الرحمٰن معاویہ، ذوالفقار گل ایڈووکیٹ اور دیگر رہنماؤں نے بھی اکوڑہ خٹک جامعہ حقانیہ میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور اس کے ذمہ داروں کو عبرت کا نشان بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے شہداء کی بلندی درجات اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی ہے۔
(۲۸ فروری ۲۰۲۵ء)
پاکستان شریعت کونسل کی اعلیٰ قیادت، جمعیت علماء اسلام (س) کے سربراہ اور دارالعلوم حقانیہ کے نائب مہتمم مولانا حامد الحق حقانی کی المناک شہادت پر گہرے دکھ اور رنج و غم کا اظہار کرتی ہے۔ پاکستان شریعت کونسل دارالعلوم حقانیہ اور حقانی خاندان کے غم میں برابر کی شریک ہے اور مولانا پر خود کش حملے کو ملکی سیکورٹی اداروں کی ناکامی قرار دیتے ہوئے مطالبہ کرتی ہے کہ اس قتل کے منصوبہ سازوں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لا کر انہیں عبرتناک سزا دی جائے۔ نیز کونسل نے اعلان کیا ہے کہ جلد کونسل کا اعلیٰ سطحی وفد امیر مرکزیہ کی قیادت میں حقانی خاندان سے تعزیت کے لیے اکوڑہ خٹک جائے گا۔ کونسل نے ملک بھر کے علماء سے اپیل کی ہے کہ 7 مارچ کے خطبات جمعہ میں اس موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے اس واقعہ کی مذمت کریں اور حکومت سے مطالبہ کریں کہ وہ علماء کرام کی سیکورٹی کو یقینی بنائے۔ علاوہ ازیں کونسل نے محترمہ ام حسان صاحبہ کی رہائی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دانشمندی کا اظہار کرے اور ایسے اقدامات سے گریز کرے جن سے وفاقی دارالحکومت میں بے چینی اور افراتفری کی فضاء پیدا ہو۔
(۶ مارچ ۲۰۲۵ء)