قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن کی گوجرانوالا آمد

قائد جمعیۃ حضرت مولانا فضل الرحمٰن صاحب (امیرِ مرکزیہ جمعیۃ علماء اسلام پاکستان) مفکر اسلام حضرت مولانا زاہدالراشدی صاحب اور مہتمم جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالا، حضرت مولانا محمد فیاض خان سواتی صاحب کی دعوت پر جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالا کی سالانہ تقریب دستارِ فضیلت میں بطورِ مہمانِ خصوصی 31 جنوری 2025ء بروز جمعۃ المبارک گوجرانوالا تشریف لائے۔ جامعہ کی سالانہ تقریب برائے دستارِ فضیلت جمعہ کے دن منعقد ہوتی ہے، لہٰذا حضرت قائدِ جمعیۃ سے جمعۃ المبارک کے خطاب کی درخواست کی گئی۔ تاریخی جامع مسجد نور میں حضرت قائدِ جمعیۃ نمازِ جمعہ سے قبل تشریف لے آئے اور تقریباً پون گھنٹہ علمی و فکری خطاب فرمایا۔

حضرت قائدِ جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب نے اپنے خطاب میں علم اور علماء کے مقام اور ان کے فرائض پر قرآن کریم کی روشنی میں فاضلانہ گفتگو فرمائی۔ جامعہ نصرۃالعلوم، اکابرِ جامعہ امام اہل سنہ حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر، مفسر قرآن حضرت مولانا صوفی عبدالحمید خان سواتی رحمہما اللہ، شیخ الحدیث مولانا زاہدالراشدی صاحب اور مہتمم جامعہ مولانا محمد فیاض خان سواتی صاحب کا بطورِ خاص تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ جامعہ نصرۃ العلوم اور اس کے اکابر سے میرا بچپن سے فکری اور روحانی تعلق ہے اور ان شاء اللہ یہ تعلق ہمیشہ رہے گا۔

انہوں نے جامعہ سے فارغ التحصیل ہونے والے فضلاء کو عملی میدان میں نصائح کرتے ہوئے بطورِ خاص اپنے شیخ اور استاد شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالحق صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی یہ نصیحت بیان فرمائی کیا کہ آٹھ دس سال پڑھنے کے بعد تم عالم نہیں بنے ہو، بلکہ تمہارے اندر اب عالم بننے کی استعداد پیدا ہو گئی ہے لہٰذا اب تم مزید مطالعہ اور تحقیق کرکے عالم بن سکتے ہو۔

قائدِجمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب نے فرمایا کہ جمعیۃ علماء اسلام کا پروگرام اور نظریہ قرآن سے ماخوذ ہے کیونکہ قرآن ہمیں آزادی و حریت، استحکامِ معیشت اور مفلوک الحالی کے خاتمے کی جدوجہد کی دعوت دیتا ہے اور یہی دعوت جمعیۃ علماءاسلام کے پروگرام اور منشور کا حصہ ہے۔

جمعہ کے خطاب کے بعد مہتمم جامعہ حضرت مولانا محمد فیاض خان سواتی صاحب نے خطبہ ارشاد فرمایا اور قائدِجمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب سے امامت کی درخواست کی۔ اس موقع پر ہزاروں افراد اور علماء کرام نے قائدِجمعیۃ کی امامت میں جمعہ کی نماز ادا کرنے کی سعادت حاصل کی۔

نمازِجمعہ کے بعد قائدِجمعیۃ جامعہ کے مہمان خانہ میں تشریف لے گئے۔ اس دوران راقم (خرم) سمیت اہم ذمہ داران کو حضرت قائدِ محترم سے ملاقات اور گفتگو کا شرف حاصل ہوا۔ اس موقع پر حضرت مہتمم صاحب اور اُن کے صاحبزادہ حافظ خزیمہ خان سواتی بھی موجود تھے۔ حافظ خزیمہ سواتی نے قائدِ جمعیۃ کو اپنا ایم۔فل کا مقالہ پیش کیا جو ماہنامہ نصرۃالعلوم گوجرانوالا میں "افکارِ شاہ ولی اللہ" کے عنوان سے خاص نمبر کے طور پر شائع ہوا ہے۔ قائدِجمعیۃ نے مقالہ ملاحظہ کیا اور بڑی خوشی و مسرت کا اظہار فرمایا اور اپنی دعاؤں سے نوازا۔

اسی دوران شیخ الحدیث حضرت مولانا زاہدالراشدی صاحب دامت برکاتہم بھی تشریف لے آئے۔ قائد جمعیۃ کے ہاتھ میں چائے کا کپ تھا، حضرت زاہدالراشدی صاحب کو دیکھتے ہی چائے کا کپ نیچے رکھا اور اٹھ کھڑے ہوئے اور پرتپاک انداز سے گلے لگ کر ملے۔ کچھ دیر دونوں بزرگوں میں گفتگو کا تبادلۂ خیال ہوا اس موقع پر مجلسِ خاص میں راقم سمیت حاجی بابر رضوان باجوہ، قائد محترم کے سیکرٹری جناب طارق بلوچ بھی موجود تھے۔ بعد میں حضرت شیخ الحدیث صاحب نے درخواست کی کہ طلباء کرام نے اپنے سروں پر پگڑیاں باندھ لی ہیں، اب آپ ان کے سروں پر دستِ شفقت رکھ دیں۔ لہٰذا قائدِجمعیۃ دوبارہ اسٹیج پر تشریف لائے اور طلباء کی حوصلہ افزائی کے لیے اُن کے سروں پر دستِ شفقت رکھا۔

قائدِجمعیۃ کی موجودگی میں شیخ الحدیث مولانا زاہدالراشدی صاحب نے بھی مختصر خطاب فرمایا اور ان کی آمد پر شکریہ ادا کیا۔ جبکہ جامعہ نصرۃالعلوم کے فاضل استاد حضرت مولانا فضل الہادی صاحب نے قائد جمعیۃ کی خدمت میں منظومہ (سپاس نامہ) پیش کیا اور جامعہ کے متعلم یحییٰ زکریا صاحب نے عربی کلام پڑھ کر سنایا۔

تقریب ابھی جاری تھی کہ قائدِ جمعیۃ نے جامعہ کے منتظمین سے رخصت چاہی اور جمعیۃ علماء اسلام گوجرانوالا کے رہنما حاجی محمد شاہ زمان کے گھر تشریف لے گئے جہاں پریس کانفرنس کی اور میڈیا سے عالمی سیاست اور حالاتِ حاضرہ پر گفتگو کی۔

نمازِ عصر کے بعد قائدِجمعیۃ حضرت مولانا فضل الرحمٰن صاحب اپنے دیرینہ بزرگ اور جمعیۃ علماء اسلام گوجرانوالا کی شان حضرت مولانا سید عبدالمالک شاہ رحمۃ اللہ علیہ کے خانوادے سے ملاقات کے لیے جامع مسجد حاجی مراد، تشریف لے گئے، فرزندانِ گرامی سید حفیظ الرحمٰن شاہ، مولانا سید فضل الرحمٰن شاہ اور سید اسد شاہ نے قائدِجمعیۃ کا استقبال کیا۔ جماعتی کارکنان بھی کثیر تعداد میں موجود تھے۔ نمازِ مغرب قائدِ محترم کی امامت میں ادا کرنے کی سعادت ہوئی۔ اور نماز کے بعد قائد جمعیۃ حضرت مولانا فضل الرحمٰن صاحب گوجرانوالا شہر میں پورا دن گزارنے کے بعد لاہور تشریف لے گئے۔

جماعتی کارکنان بالخصوص چوہدری بابر رضوان باجوہ، مولانا حافظ احمداللہ گورمانی، پیر قاری سمیع الحق، سید حفیظ الرحمٰن شاہ، حافظ خرم شہزاد (امیر تحصیل کامونکی)، حافظ فضل الرحمٰن (امیر سٹی گوجرانوالا)، حافظ زاہداللہ خان، حافظ فاروق گادی(امیر نوشہرہ ورکاں)، حافظ فضل اللہ گورمانی، چوہدری اکمل گجر، حافظ عبدالجبار، حافظ امجد محمود معاویہ، مولانا پیر محمد ریاض اور دیگر احباب نے قائدِجمعیۃ کو گوجرانوالا سے رخصت کیا جبکہ قائد جمعیۃ کی آمد سے کئی دن پہلے سے مختلف امور اور انتظامات میں جمعیۃ علماء اسلام سٹی، تحصیل کامونکی اور تحصیل نوشہرہ ورکاں کے عہدیدار مستعد اور مصروف تھے۔

جامعہ نصرۃ العلوم میں قائدجمعیۃ کی سیکورٹی کے انتظامات جمعیۃ علماء اسلام ضلع گوجرانوالا کے سینئر راہنما جناب حاجی بابر رضوان باجوہ کی مشاورت اور نگرانی میں حضرت مولانا محمد فیاض خان سواتی صاحب نے مرتب کیے۔

قائدِجمعیۃ کے دورۂ گوجرانوالا سے مخلص اور نظریاتی کارکنوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اخلاص نصیب فرمائے، جماعت کے ساتھ مخلص بنائے اور قائد جمعیۃ کے دورۂ گوجرانوالا کے نتائج کو دور رس بنائے۔ آمین یارب العالمین

اخبار و آثار

(الشریعہ — مارچ ۲۰۲۵ء)

الشریعہ — مارچ ۲۰۲۵ء

جلد ۳۶ ، شمارہ ۳

مسئلہ رؤیتِ ہلال کے چند توجہ طلب پہلو
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

رویتِ ہلال میں اختلاف پر شرمندگی کا حل اور قانون سازی کی ضرورت
ڈاکٹر محمد مشتاق احمد

مسئلہ رؤیتِ ہلال، فقہ حنفی کی روشنی میں
مولانا مفتی محمد ایوب سعدی

مرکزی رؤیتِ ہلال کمیٹی پر اعتراضات کا جواب
اویس حفیظ

نظام ہائے کیلنڈر: ایک جائزہ
ترجمان

اردو تراجم قرآن پر ایک نظر (۱۲۲)
ڈاکٹر محی الدین غازی

باجماعت نماز، قرآن و سنت کی روشنی میں
مولانا محمد طارق نعمان گڑنگی

حضرت علامہ ظہیر احسن شوق نیموی (۱)
مولانا طلحہ نعمت ندوی

فحاشی و عریانی اور لباس و نظر کا نفسیاتی مطالعہ!
محمد عرفان ندیم

مسجد اقصیٰ کے ایک مسافر کی تڑپ
عقیل دانش

ڈونلڈ ٹرمپ دوبارہ وہائٹ ہاؤس میں: مشرق وسطیٰ اور دنیا پر اس کے متوقع اثرات؟
ڈاکٹر محمد غطریف شہباز ندوی

فلسطین کی جنگ بندی اور پیکا ایکٹ کی منظوری
مولانا فضل الرحمٰن

قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن کی گوجرانوالا آمد
مولانا حافظ خرم شہزاد

پاکستان شریعت کونسل کی تشکیلِ نو
پروفیسر حافظ منیر احمد

Pakistan and Turkiye: The Center of Hope for the Muslim Ummah
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

ماہانہ بلاگ

حضرت لیلٰی غفاریہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا
مولانا جمیل اختر جلیلی ندوی

شورائیت اور ملوکیت
ڈاکٹر عرفان شہزاد

اصول سازى اور غامدى صاحب
حسان بن علی

جب احراری اور مسلم لیگی اتحادی بنے
عامر ریاض

غزہ میں رمضان: تباہی اور غیر متزلزل ایمان
اسرا ابو قمر

مولانا حامد الحق حقانی کی المناک شہادت
مولانا عبد الرؤف فاروقی

فلسطین کے سوال کا حل اور پاک افغان تعلقات کی ازسرِنو تعریف
انسٹیٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز

تلاش

مطبوعات

شماریات

Flag Counter