شاہ ولی اللہ یونیورسٹی کا اجلاس
شیخ الحدیث حضرت سرفراز خان صفدر کے تاثرات

ادارہ

شاہ ولی اللہ یونیورسٹی، اٹاوہ، جی ٹی روڈ، گوجرانوالہ کی انتظامیہ اور خصوصی معاونین کا ایک اہم اجلاس ۲۶ مارچ ۱۹۹۰ء مطابق ۲۸ شعبان المعظم ۱۴۱۰ھ شام پانچ بجے سائٹ آفس میں منعقد ہوا جس کی صدارت یونیورسٹی کے سرپرستِ اعلٰی شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر مدظلہ العالی نے کی۔ عصر کی نماز سائٹ آفس کے سامنے گراؤنڈ میں حضرت شیخ الحدیث مدظلہ کی امامت میں ادا کی گئی اور اس کے بعد مولانا زاہد الراشدی، الحاج میاں محمد رفیق، اور جناب محمد سلیم (آرکیٹیکٹ) نے شرکاء اجلاس کو منصوبہ کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

مولانا زاہد الراشدی نے بتایا کہ گذشتہ پانچ سال کے دوران زمین کی خریداری اور دیگر انتظامی، تعمیری اور اشاعتی امور پر اب تک کم و بیش انتالیس لاکھ روپے خرچ کیے جا چکے ہیں جس کے تحت اس وقت ساڑھے بتیس ایکڑ (دو سو ساٹھ کنال) زمین حاصل کرنے کے علاوہ آفس بلاک کی تعمیر  مکمل کی جا چکی ہے اور پہلے تعلیمی بلاک کی کھدائی کا کام مکمل ہو گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ سارے اخراجات اصحابِ خیر کے تعاون سے پورے کیے گئے ہیں اور اس سلسلہ میں کسی قسم کی سرکاری گرانٹ نہ لینے کا بنیادی پالیسی کے طور پر فیصلہ کیا گیا ہے۔

الحاج میاں محمد رفیق (صدر انتظامیہ) نے بتایا کہ اٹاوہ ریلوے کراسنگ سے شاہ ولی اللہ یونیورسٹی تک ڈسٹرکٹ کونسل نے جس پختہ سڑک کی منظوری دی تھی اس کا کام شروع ہو چکا ہے اور چند روز تک مکمل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گوجرانوالہ کے مخیر احباب نے ہمارے ساتھ اس مشن میں جو مخلصانہ تعاون کیا ہے اس کی برکت سے ہم اس مرحلہ تک پہنچے ہیں اور اب تعلیمی بلاک کی تعمیر کا کام شروع ہو چکا ہے، اس لیے احباب کو پہلے سے زیادہ بڑھ چڑھ کر تعاون کرنا چاہیئے اور اس کارِ خیر میں زیادہ سے زیادہ حصہ لینا چاہیئے۔

یونیورسٹی انتظامیہ کے خازن الحاج شیخ محمد یعقوب نے بتایا کہ اس وقت ہمارے پاس تقریباً تین لاکھ روپے کی رقم موجود ہے جبکہ تعمیری پروگرام کو مکمل کرنے کے لیے اس سے کہیں زیادہ رقم کی ضرورت ہے۔ جناب محمد سلیم (آرکیٹیکٹ) نے بتایا کہ پہلا تعمیری بلاک، جس کی بنیادوں کی کھدائی ہو چکی ہے، دو منزلہ ہو گا جس میں اٹھارہ کلاس رومز اور اساتذہ کے پندرہ کمرے ہوں گے۔ یہ بلاک تقریباً ستر لاکھ روپے کی لاگت سے ایک سال میں مکمل ہو گا۔ انہوں نے یونیورسٹی کے ماسٹر پلان اور تعلیمی بلاک کے بارے میں تفصیلات بیان کیں اور اس سلسلہ میں شرکاء اجلاس کے سوالات کے جوابات دیے۔

شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیۃ اہل السنۃ والجماعۃ کے عہدہ داروں، اراکین اور معاونین کو شاہ ولی اللہ یونیورسٹی کے منصوبہ میں مرحلہ وار پیشرفت اور تعمیری کام کے باقاعدہ آغاز پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ شاہ ولی اللہ یونیورسٹی کی تعمیر آج کے دور کی ایک اہم  ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جدید علوم اور زبانوں سے علماء کا واقف ہونا ازحد ضروری ہے کیونکہ موجودہ دور میں دنیا بھر میں تمام طبقات تک اسلام کا پیغام پہنچانا اس کے بغیر ممکن نہیں ہے۔

حضرت شیخ الحدیث مدظلہ نے اپنے دورۂ برطانیہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مجھے چند سال قبل برطانیہ کے مختلف شہروں میں جانے کا موقع ملا اور متعدد برطانوی باشندوں سے بات چیت ہوئی، ایک انگریز نے مجھ سے پوچھا کہ آپ نے برطانیہ کے معاشرہ کو کیسا پایا ہے؟ میں نے جواب دیا  کہ یہاں جسم کے لیے تو ہر قسم کی سہولت مہیا کی گئی ہے لیکن روح کے لیے کوئی اہتمام نہیں کیا گیا۔ اس بات سے اس نے اتفاق کیا۔ یہ گفتگو ترجمان کے ذریعے ہوئی کیونکہ میں انگریزی زبان سے واقف نہیں۔ اس موقع پر مجھے محسوس ہوا کہ اگر مجھے انگریزی زبان سے واقفیت ہوتی تو میں اسلام کی زیادہ بہتر انداز میں ترجمانی کر سکتا تھا۔ یہ ہمارے اندر کمی ہے جس کا ہمیں احساس کرنا چاہیئے اور شاہ ولی اللہ یونیورسٹی کے قیام کا ایک مقصد اس کمی کو دور کرنا بھی ہے۔

حضرت شیخ الحدیث نے اصحابِ ثروت پر زور دیا کہ وہ اس اہم مشن کی طرف خصوصی توجہ دیں اور اس منصوبہ کی تکمیل کے لیے انتظامیہ سے بھرپور تعاون کریں۔

اخبار و آثار

(مئی ۱۹۹۰ء)

مئی ۱۹۹۰ء

جلد ۲ ۔ شمارہ ۵

مسلم سربراہ کانفرنس ۔ وقت کا اہم تقاضہ
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

مسلم اجتماعیت کے ناگزیر تقاضے
مولانا ابوالکلام آزاد

قرآنِ کریم میں تکرار و قصص کے اسباب و وجوہ
مولانا رحمت اللہ کیرانویؒ

بعثتِ نبویؐ کے وقت ہندو معاشرہ کی ایک جھلک
شیخ الحدیث مولانا محمد سرفراز خان صفدر

امامِ عزیمت امام احمد بن حنبلؒ اور دار و رَسَن کا معرکہ
مولانا ابوالکلام آزاد

مولانا آزادؒ کا سنِ پیدائش ۔ ایک حیرت انگیز انکشاف
دیوبند ٹائمز

کیا فرعون مسلمان ہو گیا تھا؟
شیخ الاسلام مولانا سید حسین احمد مدنیؒ

دُشمنانِ مصطفٰی ﷺ کے ناپاک منصوبے
پروفیسر غلام رسول عدیم

آزاد جموں و کشمیر ۔ پاکستان میں نفاذِ اسلام کے قافلے کا ہراول دستہ
ادارہ

ایسٹر ۔ قدیم بت پرستی کا ایک جدید نشان
محمد اسلم رانا

مسیحی مشنریوں کی سرگرمیاں اور مسلم علماء اور دینی اداروں کی ذمہ داری
محمد عمار خان ناصر

تہذیبِ جدید یا دورِ جاہلیت کی واپسی
حافظ محمد اقبال رنگونی

پاکستان میں نفاذ اسلام کی جدوجہد اور علماء کرام کی ذمہ داریاں
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

دینی شعائر کے ساتھ استہزاء و تمسخر کا مذموم رجحان
شیخ التفسیر مولانا صوفی عبد الحمید سواتیؒ

شاہ ولی اللہ یونیورسٹی کا اجلاس
ادارہ

شریعت کا نظام اس ملک میں اک بار آنے دو
سرور میواتی

آپ نے پوچھا
ادارہ

تعارف و تبصرہ
ادارہ

ذیابیطس کے اسباب اور علاج
حکیم محمد عمران مغل

والدین اور اولاد کے باہمی حقوق
حضرت شاہ ولی اللہ دہلویؒ

سود کے خلاف قرآنِ کریم کا اعلانِ جنگ
حضرت مولانا عبید اللہ سندھیؒ

تلاش

Flag Counter