آپ نے پوچھا

ادارہ

مروجہ جمہوریت اور اسلام

سوال: عام طور پر یہ کہا  جاتا ہے کہ اسلام نے سب سے پہلے جمہوری نظام پیش کیا۔ اس کی کیا حقیقت ہے؟ اور کیا موجودہ جمہوریت اسلام کے مطابق ہے؟ (محمد الیاس، گوجرانوالہ)۔

جواب: جمہوری نظام سے مراد اگر تو یہ ہے کہ حکومت اور عوام کے درمیان اعتماد کا رشتہ ہونا چاہیئے تو یہ اسلام کی روح کے عین مطابق ہے۔ مسلم شریف کی ایک روایت کے مطابق جناب سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے حکمران کی تعریف یہ فرمائی ہے کہ

’’تمہارے اچھے حکمران وہ ہیں جو تم سے محبت کریں اور تم ان سے محبت کرو، اور برے حکمران وہ ہیں جو تم سے بغض رکھیں اور تم ان سے بغض رکھو، وہ تم پر لعنت بھیجیں اور تم ان پر لعنت بھیجو۔‘‘

اس کا واضح مطلب یہ ہے کہ حکومت اور عوام کے درمیان اعتماد کا رشتہ ضروری ہے اور اس عوامی اعتماد کے اظہار کی جو صورت بھی حالات کے مطابق اختیار کر لی جائے اس میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہے۔

لیکن جمہوریت کا جو تصور آج کل معروف ہے اور جس میں عوام کے نمائندوں کو ہر قسم کے کُلّی اختیارات کا حامل سمجھا جاتا ہے، یہ اسلام کے اصولوں سے متصادم ہے۔ علامہ سید سلیمان ندویؒ نے ۱۴ مارچ ۱۹۲۶ء کو کلکتہ میں جمعیۃ العلماء ہند کے سالانہ اجلاس کے موقع پر اپنے خطبۂ صدارت میں اسلام اور مروجہ جمہوریت کے درمیان اصولی فرق کو ان الفاظ کے ساتھ واضح کیا ہے:

’’موجودہ جمہوریت اور اسلامی جمہوریت میں کچھ فرق بھی ہے۔ موجودہ جمہوریت کے لیے شریعتِ الٰہی سے واقفیت ضروری نہیں۔ اسلامی جمہوریت کی صدارت کے لیے دوسرے شرائط کے ساتھ شریعتِ الٰہی سے واقفیت ضروری ہے۔ دوسرا فرق یہ ہے کہ راویوں کی اکثریت اور قلت غلطی اور صواب کا معیار نہیں ہے، بلکہ کتاب و سنت سے قریب ہونا یا نہ ہونا صحت اور خطا کی پہچان ہے۔ اس کے لیے ضرورت ہے کہ ہمارے ارکانِ سلطنت جس طرح رومن لاء اور یورپین قوانین سے واقف ہیں وہ اسلامی قوانین سے بھی آگاہ ہوں، بلکہ وہ جس طرح قوانینِ یورپ کے ماہر ہیں اگر وہ اسلامی قانون اور اس کے مآخذ سے بھی آگاہ ہوں تو وہ خود علماء ہیں۔ ان کو تنگ خیال ’’ملاؤں‘‘ کی بھی شکایت نہیں رہے گی اور ان کو مذہب یا تمدن کی کشمکش سے نجات مل جائے گی۔‘‘

نواب سراج الدولہؒ کون تھا؟

سوال: تحریکِ آزادی کے حوالہ سے نواب سراج الدولہؒ کا ذکر اکثر مضامین میں ہوتا ہے۔ یہ بزرگ کون تھے اور تحریکِ آزادی میں ان کا کردار کیا ہے؟ (حافظ عزیز الرحمان، گکھڑ)

جواب: جب انگریز برصغیر پاک و ہند و بنگلہ دیش میں اپنے قدم جمانے میں مصروف تھا، نواب سراج الدولہؒ بنگال کا حکمران تھا اور یہ پہلا حکمران ہے جس نے میدانِ جنگ میں انگریز کی قوت کو للکارا اور مقابلہ کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا۔ سراج الدولہ کو اس کے مرحوم والد علی وردی خان نے وصیت کی تھی کہ بنگال میں انگریزوں کو قدم جمانے کا موقع نہ دینا۔ چنانچہ سراج الدولہؒ نے اپنے والد کی جگہ حکمرانی کا منصب سنبھالتے ہی انگریزوں کو اپنے علاقہ میں قلعے اور مورچے توڑ دینے کا حکم دیا اور حکم نہ ماننے کی وجہ سے حملہ کر کے کلکتہ شہر لڑائی کے ذریعے انگریزوں سے چھین لیا۔

اس کے بعد پلاسی کے میدان میں نواب سراج الدولہؒ اور انگریزوں کے درمیان جنگ ہوئی جس میں سراج الدولہؒ کے سپہ سالار میر جعفر نے انگریزوں کے ساتھ سازباز کر کے سراج الدولہؒ سے غداری کی اور اس غداری کے نتیجے میں نواب سراج الدولہؒ ۲۹ جون ۱۷۵۷ء کو پلاسی کے میدانِ جنگ میں جامِ شہادت نوش کر گئے۔ اور اس طرح فرنگی استعمار کے خلاف یہ پہلا جہادِ آزادی تھا جو نواب سراج الدولہؒ کی قیادت میں پلاسی کے میدان میں لڑا گیا مگر میر جعفر کی غداری کی وجہ سے کامیاب نہ ہو سکا۔

حج بدل کون کرے؟

سوال: عام طور پر یہ مشہور ہے کہ جس شخص نے اپنا حج کیا ہو وہی دوسرے کی طرف سے حج بدل کر سکتا ہے۔ کیا شرعاً یہ ضروری ہے؟ (محمد سلیمان۔ لاہور)

جواب: امام شافعیؒ کے نزدیک حج بدل کے لیے یہ شرط ہے کہ وہی شخص دوسرے کی طرف سے حج بدل کر سکتا ہے جس نے پہلے اپنا حج کیا ہو مگر امام ابوحنیفہؒ کے نزدیک یہ ضروری نہیں ہے اور ان کے نزدیک وہ شخص بھی دوسرے کی طرف سے حج بدل کر سکتا ہے جس نے پہلے اپنا حج نہیں کیا۔ البتہ علامہ شامیؒ (رد المحتار ج ۲ ص ۲۴۸) میں فرماتے ہیں کہ اختلاف سے بچنے کے لیے بہتر یہی ہے کہ حج بدل کے لیے اسی شخص کو بھیجا جائے جس نے اپنا حج کیا ہوا ہو۔


سوال و جواب

(مئی ۱۹۹۰ء)

مئی ۱۹۹۰ء

جلد ۲ ۔ شمارہ ۵

مسلم سربراہ کانفرنس ۔ وقت کا اہم تقاضہ
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

مسلم اجتماعیت کے ناگزیر تقاضے
مولانا ابوالکلام آزاد

قرآنِ کریم میں تکرار و قصص کے اسباب و وجوہ
مولانا رحمت اللہ کیرانویؒ

بعثتِ نبویؐ کے وقت ہندو معاشرہ کی ایک جھلک
شیخ الحدیث مولانا محمد سرفراز خان صفدر

امامِ عزیمت امام احمد بن حنبلؒ اور دار و رَسَن کا معرکہ
مولانا ابوالکلام آزاد

مولانا آزادؒ کا سنِ پیدائش ۔ ایک حیرت انگیز انکشاف
دیوبند ٹائمز

کیا فرعون مسلمان ہو گیا تھا؟
شیخ الاسلام مولانا سید حسین احمد مدنیؒ

دُشمنانِ مصطفٰی ﷺ کے ناپاک منصوبے
پروفیسر غلام رسول عدیم

آزاد جموں و کشمیر ۔ پاکستان میں نفاذِ اسلام کے قافلے کا ہراول دستہ
ادارہ

ایسٹر ۔ قدیم بت پرستی کا ایک جدید نشان
محمد اسلم رانا

مسیحی مشنریوں کی سرگرمیاں اور مسلم علماء اور دینی اداروں کی ذمہ داری
محمد عمار خان ناصر

تہذیبِ جدید یا دورِ جاہلیت کی واپسی
حافظ محمد اقبال رنگونی

پاکستان میں نفاذ اسلام کی جدوجہد اور علماء کرام کی ذمہ داریاں
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

دینی شعائر کے ساتھ استہزاء و تمسخر کا مذموم رجحان
شیخ التفسیر مولانا صوفی عبد الحمید سواتیؒ

شاہ ولی اللہ یونیورسٹی کا اجلاس
ادارہ

شریعت کا نظام اس ملک میں اک بار آنے دو
سرور میواتی

آپ نے پوچھا
ادارہ

تعارف و تبصرہ
ادارہ

ذیابیطس کے اسباب اور علاج
حکیم محمد عمران مغل

والدین اور اولاد کے باہمی حقوق
حضرت شاہ ولی اللہ دہلویؒ

سود کے خلاف قرآنِ کریم کا اعلانِ جنگ
حضرت مولانا عبید اللہ سندھیؒ

تلاش

Flag Counter