مولانا محمد عیسیٰ منصوری کا دورۂ جنوبی افریقہ
ورلڈ اسلامک فورم کے سیکرٹری جنرل مولانا محمد عیسیٰ منصوری نے گزشتہ ماہ فورم کے سیکرٹری تنظیمی امور مولانا محمد اسماعیل پٹیل کے ہمراہ جنوبی افریقہ کا دورہ کیا اور مختلف شہروں میں علماء کرام اور دینی کارکنوں کے اجتماعات سے خطاب کیا۔
ڈربن میں جمعیت علماء نٹال کے سربراہ مولانا محمد یونس پٹیل کی طرف سے طلب کردہ علماء کرام کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مولانا منصوری نے علماء پر زور دیا کہ وہ اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں مغربی ذرائع ابلاغ کے منفی پراپیگنڈا کے اثرات کا جائزہ لیں اور اس سلسلہ میں اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں۔
انہوں نے کہا کہ مغربی ذرائع ابلاغ کمیونزم کی شکست کے بعد مسلسل یہ پراپیگنڈا کر رہے ہیں کہ اسلام انسانی حقوق کی راہ میں رکاوٹ ہے اور مسلم بنیاد پرستی سے عالمی امن اور مغربی تہذیب کو خطرہ ہے، اس لیے مسلم بنیاد پرستی کو کچلنے کے لیے مغربی حکومتیں اور لابیاں اپنا پورا زور صرف کر رہی ہیں۔ لیکن علماء کرام کے حلقوں میں ابھی اس چیلنج کو پوری طرح سمجھنے کی کوشش نہیں کی جا رہی، جس کا ملتِ اسلامیہ کو نقصان ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے اسلاف کی یہ روایت رہی ہے کہ انہوں نے دین اور قوم کو پیش آنے والے فتنوں سے ہمیشہ بروقت خبردار کیا ہے، اور ان کے مقابل میں ملت کی راہنمائی کی ہے، لیکن آج یہ روایت اپنے تسلسل سے محروم ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ انہوں نے علماء کرام پر زور دیا کہ وہ ابلاغ کے جدید ذرائع سے بھرپور استفادہ کریں اور اسلام کی دعوت و تبلیغ کے لیے میدانِ عمل میں آئیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلام دینِ فطرت ہے اور یہ صلاحیت صرف اسی میں ہے کہ وہ انسانی معاشرے کے پیچیدہ مسائل کو حل کرے، لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ علماء کرام اسلام کے اجتماعی کردار کا ادراک حاصل کریں اور اسے دنیا کے سامنے آج کی زبان میں پیش کریں۔
مولانا منصوری نے جنوبی افریقہ کے متعدد شہروں میں جمعیت علماء افریقہ کے راہنماؤں اور دینی اداروں کے سربراہوں سے ملاقاتیں کیں اور فورم کے پروگرام پر ان سے تبادلۂ خیال کیا۔ انہوں نے ورلڈ اسلامک فورم کے سرپرست ڈاکٹر سید سلمان ندوی سے بھی ملاقات کی اور فورم کے آئندہ سال کے پروگراموں کے بارے میں ان سے صلاح مشورہ کیا۔
مسلم ہیومن رائٹس سوسائٹی پاکستان کا قیام
جامع مسجد خضراء سمن آباد لاہور کے خطیب مولانا عبد الرؤف فاروقی کی دعوت پر ۲۶ مارچ ۱۹۹۵ء کو چند اہل دانش کا ایک اجلاس ان کی رہائشگاہ پر منعقد ہوا جس میں ورلڈ اسلامک فورم کے چیئرمین مولانا زاہد الراشدی نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ انسانی حقوق کے حوالے سے اسلامی احکام و عقائد کے خلاف مغربی ذرائع ابلاغ کے مسلسل پراپیگنڈا کا جائزہ لینے اور اسلامی تعلیمات کو صحیح طور پر سامنے لانے کے لیے ’’مسلم ہیومن رائٹس سوسائٹی پاکستان‘‘ کے نام سے علمی و فکری کام کا آغاز کیا جائے۔ چنانچہ مولانا عبد الرؤف فاروقی کو سوسائٹی کا کنوینر منتخب کیا گیا اور طے پایا کہ ۱۷ اپریل ۱۹۹۵ء بروز پیر بعد نماز عصر مرکزی جامع مسجد شادمان لاہور میں ایک فکری نشست ہو گی جس میں ممتاز علماء اور دانشور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے چارٹر پر اظہار خیال کریں گے، ان شاء اللہ تعالیٰ۔
مولانا محمد عیسیٰ منصوری انڈیا کے دورے پر
ورلڈ اسلامک فورم کے سیکرٹری جنرل مولانا محمد عیسیٰ منصوری ان دنوں انڈیا کے دورے پر ہیں، وہ بھارت کے مختلف شہروں میں سرکردہ علماء کرام سے ملاقاتیں کریں گے اور واپسی پر حرمین شریفین میں حاضری دیتے ہوئے اپریل کے آخر تک لندن پہنچیں گے، ان شاء اللہ تعالیٰ۔
مولانا زاہد الراشدی کا سفرِ حجاز
ورلڈ اسلامک فورم کے چیئرمین مولانا زاہد الراشدی نے گزشتہ ماہ ۱۱ فروری سے ۲۱ فروری تک حرمین شریفین میں حاضری دی اور مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اور جدہ میں سرکردہ علماء کرام سے عالمِ اسلام کے مسائل پر گفتگو کی۔ فورم کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا سید اسد اللہ طارق گیلانی بھی ان دنوں لندن سے مکہ مکرمہ آئے ہوئے تھے، چنانچہ دونوں راہنماؤں نے ورلڈ اسلامک فورم کے پروگرام اور مقاصد کے حوالے سے سرکردہ حضرات سے ملاقاتیں کیں۔ واپسی پر مولانا زاہد الراشدی نے دو روز کراچی میں قیام کیا اور متعدد دینی اجتماعات میں شرکت کی۔
فورم کی ماہانہ فکری نشست
ورلڈ اسلامک فورم کی ماہانہ فکری نشست ۲۷ جنوری ۱۹۹۵ء کو بعد نماز عشا مسجد نور سیٹلائیٹ ٹاؤن گوجرانوالہ میں ہوئی جس کے لیے گوجرانوالہ کے سرگرم دوست حافظ نفیس الرحمٰن (حافظ الیکٹرک سٹور) نے دلچسپی اور محنت کے ساتھ احباب کو جمع کرنے کا اہتمام کیا۔ فکری نشست میں مولانا زاہد الراشدی نے دینی مدارس کے بارے میں مغربی ذرائع ابلاغ کے منفی پراپیگنڈا اور دینی مدارس کے مروجہ نصاب کے حوالے سے حکومتِ پاکستان کے مبینہ عزائم کا جائزہ پیش کیا اور حاضرین کے سوالات کے جوابات دیے۔
سال رواں میں فورم کی دوسری ماہانہ فکری نشست ۱۵ مارچ کو مرکزی جامع مسجد گوجرانوالہ میں مولانا مفتی محمد عیسیٰ گورمانی کی زیر صدارت منعقد ہوئی جس میں صدر اجلاس کے علاوہ مولانا زاہد الراشدی اور پروفیسر حافظ محمد شریف نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے چارٹر کا ابتدائی جائزہ پیش کیا۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی تعلیمات و احکام کے حوالے سے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے چارٹر اور جنیوا کنونشن کی قرارداد کا تفصیل کے ساتھ جائزہ لینے کی ضرورت ہے، اور اس مقصد کے لیے دینی حلقوں اور اداروں کو منظم کام کرنا چاہیے۔
دریں اثنا فورم کی سالِ رواں کی تیسری ماہانہ فکری نشست ۷ اپریل بروز جمعہ بعد نماز عشا مسجد صدیقیہ بمبے براس سیٹلائیٹ ٹاؤن گوجرانوالہ میں منعقد ہو گی جس میں مولانا زاہد الراشدی ’’اقوام متحدہ کا انسانی حقوق کا چارٹر اور اسلامی تعلیمات‘‘ کے موضوع پر لیکچر دیں گے، ان شاء اللہ تعالیٰ۔ فکری نشست میں موضوع سے دلچسپی رکھنے والے احباب سے شرکت کی اپیل ہے۔
شاہ ولی اللہ یونیورسٹی میں مولانا راشدی کی نئی ذمہ داری
مولانا زاہد الراشدی نے، جو شاہ ولی اللہ یونیورسٹی اٹاوہ گوجرانوالہ کے سرپرست، ٹرسٹی، اور تعلیمی کونسل کے چیئرمین ہیں، ۱۱ مارچ سے یونیورسٹی کے ایڈمنسٹریٹر کی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں، اور وہ روزانہ صبح ساڑھے آٹھ سے ساڑھے گیارہ بجے تک (جمعہ کے علاوہ) یونیورسٹی آفس میں بیٹھتے ہیں۔