قافلۂ معاد

ادارہ

حضرت مولانا مفتی ولی حسنؒ

پاکستان کے ممتاز مفتی اور فقیہ حضرت مولانا مفتی ولی حسن ٹونکیؒ گزشتہ ماہ طویل علالت کے بعد کراچی میں انتقال فرما گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ مرحوم حضرت مولانا سید محمد یوسف بنوریؒ کے معتمد رفقاء میں سے تھے اور انہوں نے طویل عرصہ تک جامعۃ العلوم الاسلامیہ بنوری ٹاؤن کراچی میں تدریس و افتاء کی خدمات سرانجام دیں۔ وہ ایک مشفق استاذ، بیدار مغز مفتی، اور حق گو عالمِ دین تھے اور ہمیشہ اعتقادی و معاشرتی فتنوں کے خلاف سرگرم عمل رہتے تھے۔

مولانا نیاز محمدؒ

جمعیۃ علماء اسلام کے سابق مرکزی ناظم اور بلوچستان کے سابق صوبائی وزیر مولانا نیاز محمد گزشتہ ماہ مکہ مکرمہ میں حرکت ِقلب بند ہو جانے سے انتقال کر گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ ان کا تعلق زیارت کے علاقہ کواس سے تھا اور وہ جمعیۃ کے متحرک راہنماؤں میں شمار ہوتے تھے۔ راقم الحروف کے حالیہ سفرِ حجاز کے دوران مسجد حرام میں مولانا مرحوم سے ملاقات ہوئی اور انہوں نے بڑے دردِ دل کے ساتھ جمعیۃ علماء اسلام کے معاملات کی اصلاح کے لیے کردار ادا کرنے کی طرف توجہ دلائی، مگر اس کے دو تین روز بعد جب کراچی پہنچا تو ’’جنگ‘‘ میں خبر پڑھی کہ مولانا نیاز محمدؒ کا مکہ مکرمہ میں حرکتِ قلب بند ہو جانے سے انتقال ہو گیا ہے۔

مولانا محمد انذر قاسمیؒ

جمعیۃ علماء اسلام کے ایک اور سرگرم راہنما اور سیالکوٹ کے متحرک عالم دین مولانا محمد انذر قاسمیؒ رمضان المبارک کے دوران جبکہ وہ نماز تراویح ادا کرنے کے بعد گھر جا رہے تھے، سفاک قاتلوں کی گولیوں کا نشانہ بنتے ہوئے جام شہادت نوش کر گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ وہ ایک حساس و مضطرب دل کے حامل نوجوان عالم دین تھے، اور انہوں نے اپنی مختصر زندگی میں تحریک ختم نبوت اور تحریک نفاذ شریعت کے لیے جو گراں قدر خدمات سرانجام دیں وہ بلاشبہ نوجوان علماء کے لیے قابل تقلید اور لائق رشک ہیں۔ دینی معاملات میں ان کی مسلسل محنت و مشقت اور ان کی حق گوئی کی یادیں ایک عرصہ تک ان کی یاد دلاتی رہیں گی۔

حافظ سید مقصود میاںؒ

حضرت مولانا سید حامد میاں قدس اللہ سرہ العزیز کے چھوٹے فرزند حافظ سید مقصود میاں رمضان المبارک کے دوران جامعہ مدنیہ لاہور میں نماز تراویح میں قرآن سناتے ہوئے اللہ تعالیٰ کو پیارے ہو گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ وہ ایک علمی خاندان کے ہونہار فرزند تھے۔

جناب انوار احمدؒ

مکتبہ مدنیہ اردو بازار لاہور کے جناب انوار احمد کو کسی شقی القلب قاتل نے ان کی دکان پر فائرنگ کر کے شہید کر دیا، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ مرحوم مسلکی معاملات میں ہمیشہ سرگرم رہتے تھے اور قلبی احساس و جذبہ سے بہرہ و ر دینی کارکن تھے۔

پروفیسر محمد سرفرازؒ

سیالکوٹ کے بزرگ عالم دین حضرت مولانا حافظ منظور احمد سیالکوٹی کے فرزند پروفیسر محمد سرفراز گزشتہ دنوں تبلیغی چلہ لگانے کے بعد واپس آتے ہی لاہور میں انتقال کر گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون، وہ ایک صالح اور باعمل نوجوان تھے۔

ہم ان تمام مرحومین کی مغفرت اور بلندئ درجات کے لیے دعاگو ہیں اور پسماندگان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، اللہ تعالیٰ مرحومین کو جوار رحمت میں جگہ دیں اور جملہ پسماندگان کو صبر جمیل کی توفیق ارزانی فرمائیں، آمین یا الٰہ العالمین۔


(اپریل ۱۹۹۵ء)

اپریل ۱۹۹۵ء

جلد ۶ ۔ شمارہ ۴

تلاش

Flag Counter