امریکی طالبات کا سب سے بڑا مسئلہ
امریکہ کی خاتونِ اول کی نظر میں

ادارہ

امریکی خاتونِ اول مسز ہیلری کلنٹن (اپنے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران) اسلام آباد کالج فار گرلز کی اساتذہ اور طالبات کے ساتھ گھل مل گئیں اور ان سے ایک گھنٹے سے زیادہ دیر تک بے تکلفانہ گفتگو کی۔ ہیلری کلنٹن نے طالبات سے ان کے مسائل دریافت کیے۔ طالبات نے دوستانہ انداز میں کلنٹن کی اہلیہ کو سب مسائل بتائے۔

فورتھ ایئر کی طالبہ نائیلہ خالد نے امریکی خاتونِ اول سے پوچھا کہ امریکی طالبات کا بنیادی مسئلہ کیا ہے؟ اس پر امریکہ کی خاتونِ اول نے کھل کر گفتگو شروع کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طالبات کا مسئلہ تعلیم کی مناسب سہولیات کا فقدان ہے، تعلیمی اداروں میں فنڈز کی کمی کا مسئلہ ہے، مگر امریکہ میں ہمارا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وہاں بغیر شادی کیے طالبات اور لڑکیاں حاملہ بن جاتی ہیں۔ اس طرح بے چاری لڑکی ساری عمر بچے کو پالنے کی ذمہ داری نباہتی ہے۔

ایک دوسری طالبہ وجیہہ جاوید نے کہا کہ اس مسئلہ کا حل کیا ہے؟ اس پر ہیلری کلنٹن نے کہا کہ اس مسئلہ کا حل یہ ہے کہ نوجوان لڑکے لڑکیوں کو، خواہ وہ عیسائی ہوں یا مسلمان، اپنے مذہب اور معاشرتی اقدار سے بغاوت نہیں کرنی چاہیے، مذہبی و سماجی روایات اور اصولوں کے مطابق شادی کے بندھن میں بندھنا چاہیے، اپنی اور اپنے والدین کی عزت و آبرو اور سکون کو غارت نہیں کرنا چاہیے۔ مسز ہیلری کلنٹن نے کہا کہ وہ اسلام اور عیسائیت کی شادی کے خلاف نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مذہبی روایات کا احترام کرتے ہوئے شادی ہوتی ہے اس لیے یہاں لڑکیوں کے مسائل کم ہیں۔

(روزنامہ جنگ لاہور  ۲۸ مارچ ۱۹۹۵ء)


آراء و افکار

(اپریل ۱۹۹۵ء)

اپریل ۱۹۹۵ء

جلد ۶ ۔ شمارہ ۴

تلاش

Flag Counter