اپریل ۱۹۹۵ء

’’ملی یکجہتی کونسل پاکستان‘‘

― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

جمعیت علماء اسلام کے راہنما سینیٹر مولانا سمیع الحق کی دعوت پر گزشتہ روز اسلام آباد میں ملک کی بڑی دینی جماعتوں کے سربراہوں کا اجلاس ہوا جس میں فرقہ وارانہ کشیدگی پر قابو پانے کے لیے ’’ملی یکجہتی کونسل‘‘ کا قیام عمل میں لایا گیا۔ کونسل میں تمام شریک پارٹیوں کے سربراہ شامل ہیں جبکہ مولانا شاہ احمد نورانی کو کونسل کا سربراہ اور مولانا سمیع الحق کو سیکرٹری جنرل چنا گیا ہے۔ دینی جماعتوں کا کسی ایک پلیٹ فارم پر مجتمع ہونا اور ملکی و قومی امور میں مشترکہ موقف اور پالیسی اختیار کرنا اس ملک کے باشعور شہریوں کی دیرینہ آرزو ہے۔ اس آرزو کے پیچھے...

سنتِ نبویؐ کی اہمیت و ضرورت

― شیخ الحدیث مولانا محمد سرفراز خان صفدر

جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سنت پر عمل پیرا ہونے اور اس کو مضبوطی سے پکڑنے کی اشد تاکید فرمائی ہے اور اس کی پیروی نہ کرنے پر نہایت ناراضگی فرمائی ہے۔ (۱) حضرت عرباضؓ بن ساریہ (المتوفی ۷۵ھ) کی روایت میں اس کی تصریح ہے کہ آنحضرت صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’تمہارے اوپر لازم ہے کہ تم میری سنت کو اور ہدایت یافتہ خلفاء راشدین کی سنت کو معمول بناؤ اور اپنی ڈاڑھوں کے ساتھ مضبوطی سے اس کو پکڑو، تم نئی نئی باتوں سے پرہیز کرو کیونکہ (دین میں) ہر نئی چیز بدعت ہے۔‘‘ (مستدرک ج ۱۱ ص ۹۶ ۔ قال الحاکمؒ والذہبیؒ...

قربِ قیامت کی نشانی، علم کا اٹھ جانا

― شیخ التفسیر مولانا صوفی عبد الحمید سواتیؒ

امام بغویؒ نے حضرت عبد اللہ ابن مسعودؓ سے روایت نقل کی ہے کہ حضور علیہ السلام نے ارشاد فرمایا: ’’لوگو! قرآن کو سیکھو اور اس پر عمل کرو قبل اس کے کہ اسے اٹھا لیا جائے‘‘۔ اس کی تفسیر میں قاضی ثناء اللہ پانی پتیؒ فرماتے ہیں کہ قرآن کے اٹھائے جانے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ قرآن کے الفاظ اٹھا لیے جائیں گے بلکہ صحیحین کی روایت کے مطابق ’’ان اللہ لا یقبض العلم انتزاعا ولکن یقبض العلماء‘‘ یعنی اللہ تعالیٰ علم کو لوگوں کے سینوں سے نہیں اٹھائے گا بلکہ نیک اور اچھے علماء کو اٹھا...

بنی اسرائیل مصر میں

― محمد یاسین عابد

پیدائش ۴۶ : ۸ تا ۲۷ کے مطابق مصر میں آمد کے وقت یعقوبؑ سمیت بنی اسرائیل کی تعداد ۷۰ تھی۔ حضرت یعقوبؑ کے کل ۱۲ بیٹے تھے جو کہ آپ کی دو بیویوں لیاہ اور راخل اور دو لونڈیوں زلفہ اور بلہاہ سے پیدا ہوئے۔ ’’لیاہ کے بیٹے یہ تھے: روبن یعقوب کا پہلوٹھا اور شمعون اور لاوی اور یہوداہ اور اشکار اور زبولون۔ اور راخل کے بیٹے یوسف اور بن یامین تھے، اور راخل کی لونڈی بلہاہ کے بیٹے دان اور نفتالی تھے، اور لیاہ کی لونڈی زلفہ کے بیٹے جد اور آشر تھے۔‘‘ (پیدائش ۳۵ : ۲۳...

اپنے قومی تشخص کا احیاء کیجئے

― عمران خان

برطانوی نوآبادیاتی نظام برصغیر میں اپنی بالادستی قائم کرنے کی ایک کوشش تھی جو یورپی سامراج نے ان نوآبادیاتی نظاموں سے (جس کا تجربہ فرانس کے تحت شمالی افریقہ کے ممالک اور ہالینڈ کے تحت انڈونیشیا کے عوام کر رہے تھے) اپنی نوعیت کے اعتبار سے زیادہ مؤثر، گہرا اور دور رس نتائج کا حامل، اور سختی اور تشدد کے لحاظ سے نسبتاً کمتر درجے کا تھا۔ لیکن اس کے باوجود برطانوی نوآبادیاتی نظام نے اس خطے میں اپنے غلاموں کے ذہنوں پر پائیدار اثرات چھوڑے ہیں۔ چنانچہ آج پاکستان اپنے دورِ غلامی کے ناخوشگوار تجربات سے اتنے مختلف طریقوں سے چمٹا ہوا ہے کہ ہمارے شرفاء...

علمائے کرام کی خدمت میں چند گزارشات

― حضرت مولانا نذیر احمد

دینی مدارس کے متعلق حکومت کے عزائم اخبارات میں آپ ملاحظہ فرما چکے ہوں گے۔ تمام وفاقوں اور تنظیموں کی اپیل پر احتجاج کے پہلے مرحلے کے طور پر جمعوں میں احتجاجی بیانات ہو چکے ہیں۔ اس سلسلہ میں مزید اقدامات کی تجویز مرکزی تنظیموں کی قیادتیں کریں گے۔ سردست مجالس اور جمعوں کی تقریروں میں کیا انداز رکھنا چاہیے اس میں علمائے کرام اور خطبائے عظام دامت برکاتہم اپنے علم، دانش اور حکمت کے پیش نظر کسی رہنمائی کے محتاج نہیں، تاہم اذہان مبارکہ کو اس طرف متوجہ کرنے کے لیے بطور مشورہ بیانات کے چند عنوانات پیش خدمت کیے جاتے ہیں، جمعہ کی تقریروں میں اس طرف...

دینی مدارس کا ایک نیا وفاق

― ادارہ

علم ہر انسان کی بنیادی ضرورت ہے، علم کے ذریعے ہی انسان اپنے معبودِ حقیقی کی معرفت حاصل کرتا ہے اور خود اپنے آپ کو بھی پہچان سکتا ہے۔ بلکہ علم کی وجہ سے انسان کو باقی مخلوق حتیٰ کہ فرشتوں پر فضیلت حاصل ہوئی ہے۔ اور یہ کہنا کسی طرح بھی بے جا نہ ہو گا کہ علم کے بغیر خود انسان نامکمل رہتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تاریخ کے ہر دور میں علم کی ترویج و ترقی کے لیے ہر ممکن کوششیں بروئے کار لائی گئیں۔ خصوصاً اسلام نے تو اپنے تمام عقائد و تعلیمات کی بنیاد علم پر رکھی ہے۔ خود پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے جہاں اپنے متعلق ’’انما بعثت معلما‘‘ کا جملہ...

عظیم افغان کمانڈر مولانا نصر اللہ منصورؒ

― عید محمد افغان

حضرت مولانا نصر اللہ منصور بن غلام محمد خان سہاکھ گاؤں زرمت کے علاقہ میں صوبہ پکتیکا میں ایک دیندار گھرانے میں پیدا ہوئے جس کو علاقہ کے لوگ فضل الرحمٰن کے گھرانے کے نام سے جانتے ہیں۔ ابتدائی تعلیم زرمت پکتیکا پغمان کے مختلف علاقوں میں حاصل کی اور جامعہ نور المدارس الفاروقیہ ولایت غزنی میں علومِ عالیہ کی تحصیل کے لیے داخل ہوئے اور ایسی علمی اور روحانی فضا میں تربیت پائی جہاں ہمیشہ اللہ تعالیٰ کے ذکر کی صدائیں بلند ہوتی تھیں اور قال اللہ جل جلالہ اور قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی آوازیں آتی تھیں۔ اس جامعہ سے مولانا منصور شہید نے علومِ...

قافلۂ معاد

― ادارہ

حضرت مولانا مفتی ولی حسنؒ: پاکستان کے ممتاز مفتی اور فقیہ حضرت مولانا مفتی ولی حسن ٹونکیؒ گزشتہ ماہ طویل علالت کے بعد کراچی میں انتقال فرما گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ مرحوم حضرت مولانا سید محمد یوسف بنوریؒ کے معتمد رفقاء میں سے تھے اور انہوں نے طویل عرصہ تک جامعۃ العلوم الاسلامیہ بنوری ٹاؤن کراچی میں تدریس و افتاء کی خدمات سرانجام دیں۔ وہ ایک مشفق استاذ، بیدار مغز مفتی، اور حق گو عالمِ دین تھے اور ہمیشہ اعتقادی و معاشرتی فتنوں کے خلاف سرگرم عمل رہتے...

ورلڈ اسلامک فورم کی سرگرمیاں

― ادارہ

مولانا محمد عیسیٰ منصوری کا دورۂ جنوبی افریقہ: ورلڈ اسلامک فورم کے سیکرٹری جنرل مولانا محمد عیسیٰ منصوری نے گزشتہ ماہ فورم کے سیکرٹری تنظیمی امور مولانا محمد اسماعیل پٹیل کے ہمراہ جنوبی افریقہ کا دورہ کیا اور مختلف شہروں میں علماء کرام اور دینی کارکنوں کے اجتماعات سے خطاب کیا۔ ڈربن میں جمعیت علماء نٹال کے سربراہ مولانا محمد یونس پٹیل کی طرف سے طلب کردہ علماء کرام کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مولانا منصوری نے علماء پر زور دیا کہ وہ اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں مغربی ذرائع ابلاغ کے منفی پراپیگنڈا کے اثرات کا جائزہ لیں اور اس سلسلہ...

سالانہ الشریعہ تعلیمی کانفرنس

― قاری عبید الرحمٰن ضیاء

یومِ پاکستان کے موقع پر ۲۳ مارچ ۱۹۹۵ء کو شاہ ولی اللہ یونیورسٹی اٹاوہ گوجرانوالہ میں الشریعہ اکیڈمی مرکزی جامع مسجد گوجرانوالہ کے زیر اہتمام ایک روزہ سالانہ ’’الشریعہ تعلیمی کانفرنس‘‘ منعقد ہوئی جس میں گوجرانوالہ شہر اور ضلع سے تعلیمی شعبہ سے تعلق رکھنے والے حضرات کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ کانفرنس کی صدارت شاہ ولی اللہ یونویرسٹی کے چیئرمین الحاج میاں محمد رفیق نے کی۔ جبکہ اس سے الشریعہ ایجوکیشنل ویلفیئر سوسائٹی کے چیئرمین مولانا زاہد الراشدی، جامعہ اسلامیہ کامونکی کے مہتمم مولانا عبد الرؤف فاروقی، معارفِ اسلامیہ اکادمی گکھڑ...

الشریعہ ایجوکیشنل ویلفیئر سوسائٹی کا قیام

― ادارہ

۲۳ مارچ ۱۹۹۵ء کو شاہ ولی اللہ یونیورسٹی میں الشریعہ اکیڈمی کے زیر اہتمام منعقد ہونے والی سالانہ تعلیمی کانفرنس میں الشریعہ ایجوکیشنل ویلفیئر سوسائٹی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر حافظ محمد الیاس نے مندرجہ ذیل خطاب کیا۔ نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم۔ اہلِ علم و دانش کے اس اجتماع سے مخاطب ہو کر کچھ معروضات پیش کرنا جہاں میرے لیے انتہائی فخر اور سعادت کی بات ہے، وہاں مجھے اپنی کم مائیگی کا احساس بھی دلاتا ہے، اس لیے گفتگو کو کسی تفصیل میں لے جائے بغیر صرف الشریعہ ایجوکیشنل ویلفیئر سوسائٹی کے قیام کے بارے میں آپ حضرات کی خدمت میں کچھ گزارشات پیش کرنے...

یرقان

― حکیم عبد الرشید شاہد

کیفیت: یرقان کے مریض کی آنکھیں زرد یعنی پیلی ہو جاتی ہیں۔ شدید حالت میں مریض کو ہر چیز زرد دکھائی دیتی ہے۔ سب سے پہلے پیشاب کا رنگ سرخی زردی مائل ہوتا ہے، پھر آنکھیں زرد ہو جاتی ہیں اور پاخانہ سفید رنگ کا آتا ہے۔ یرقان کے اسباب: موسم کی یکدم تبدیلی، گرمی خشکی کا بڑھ جانا، گرم خشک اشیا مثلاً تیز مسالادار بھنے ہوئے سالن، انڈے، ساگ، گوشت، بینگن، کریلے، مچھلی، ٹماٹر وغیرہ کا کثرت سے استعمال یرقان کا سبب بنتا...

امریکی طالبات کا سب سے بڑا مسئلہ

― ادارہ

امریکی خاتونِ اول مسز ہیلری کلنٹن (اپنے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران) اسلام آباد کالج فار گرلز کی اساتذہ اور طالبات کے ساتھ گھل مل گئیں اور ان سے ایک گھنٹے سے زیادہ دیر تک بے تکلفانہ گفتگو کی۔ ہیلری کلنٹن نے طالبات سے ان کے مسائل دریافت کیے۔ طالبات نے دوستانہ انداز میں کلنٹن کی اہلیہ کو سب مسائل بتائے۔ فورتھ ایئر کی طالبہ نائیلہ خالد نے امریکی خاتونِ اول سے پوچھا کہ امریکی طالبات کا بنیادی مسئلہ...

ایک ضروری عرضداشت

― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

مکرمی! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ۔ مزاج گرامی؟ گزارش ہےکہ ملک میں سنی شیعہ کشیدگی میں مسلسل اضافہ اور دونوں طرف سے قیمتی افراد کے روز مرہ قتلِ عام نے ہر ذی شعور شہری کو پریشان اور مضطرب کر دیا ہے۔ اس مسلح تصادم کا دائرہ دن بدن وسیع ہوتا جا رہا ہے جو ملکی سالمیت اور قومی وحدت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔ اس لیے یہ ضروری ہوگیا ہے کہ اس کشیدگی کی روک تھام کے لیے حقیقت پسندانہ بنیاد پر عملی اقدامات کیے جائیں۔ اس سلسلہ میں میری تجویز یہ ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج صاحبان پر مشتمل ایک عدالتی تحقیقاتی کمیشن مقرر کیا جائے جو کھلی تحقیقات...

اپریل ۱۹۹۵ء

جلد ۶ ۔ شمارہ ۴

تلاش

Flag Counter