جب کھایا پیا معدہ میں ہضم نہ ہو اور خراب ہو کر دست اور قے کے ذریعہ خارج ہونے لگے تو اسے سوء ہضم، بدہضمی اور تخمہ کا نام دیتے ہیں۔ ہاضمہ کی یہ خرابی ہر موسم، عمر اور ملک کے آدمی کو کبھی نہ کبھی ہوتی رہتی ہے اور اس کا علاج بھی آسان ہے۔
علامات
ہیضہ شروع ہوتے ہی پیٹ میں درد اور دست، قے جاری ہو جاتے ہیں۔ دستوں میں پہلے کھائی ہوئی چیزیں اور بعد میں چاولوں کی پیچ جیسا فضلہ خارج ہوتا ہے۔ قے ہو تو غذا کے بعد زرد اور سفید پے در پے آتی ہے۔ دوسرے درجے میں دست اور قے شدت اختیار کر لیتے ہیں۔ بے چینی اور پیاس کی زیادتی، ہاتھ پاؤں میں تشنج (کھچاوٹ)، اور پانی پیتے ہیں تو فورًا نکل جاتا ہے۔ تیسرے درجے میں خون ملا پانی قے کے ذریعے ظاہر ہونے لگتا ہے، آنکھیں اندر کو دھنس جاتی ہیں، بولنا مشکل ہو جاتا ہے۔
علاج میں قوتِ ارادی کو مضبوط کرنا ضروری ہے۔ مریض کو ہر دم تسلی دیں۔ کھلی ہوا میں رکھیں، تیمار داروں کا ہجوم نہ ہونے دیں، مریض کے بستر پر سبز پودینہ اور کافور رکھیں، ان کی خوشبو سے مریض کو بہت فائدہ ہوتا ہے۔
علاج
شدتِ پیاس میں برف کے ٹکڑے چوستے رہیں، غذا بالکل بند کر دیں۔ دست اور قے میں کمی ہونے پر بھوک ستائے تو یخنی، شوربہ، یا دال مونگ کا شوربہ پودینہ اور سبز ٹماٹر ملا کر پکائیں۔
ہو الشافی
(۱) چائے والی پتی کا قہوہ بنا کر نصف لیموں نچوڑ کر دن میں تین مرتبہ پلائیں، ان شاء اللہ پہلی خوراک سے ہی نمایاں فرق ہو گا۔
(۲) سبز پودینہ تولہ، زرشک شیریں ۲ تولہ، املی ایک چھٹانک، تین پاؤ پانی میں دو جوش دے کر چھان کر سرد کر کے میٹھا ملا کر گھونٹ گھونٹ پلاتے رہیں۔
(۳) کالی مرچ تولہ، نمک سیاه تولہ، ادرک تازه تولہ، الائچی بڑی تولہ، پودینہ خشک تولہ کوٹ چھان کر رکھ لیں۔ ہر گھنٹے کے بعد دوچنے کے برابر جوانوں کو اور چنے کے برابر بچوں کو دیں۔
نوٹ: اگر مریض کا جسم بالکل بے جان ہو گیا ہو تو دونوں بغلوں کے نیچے ایک پیاز چھیل کر نصف نصف رکھ دیں، پندرہ منٹ بعد نکال دیں، عجیب چیز ہے۔