ماہنامہ ’’دینی صحافت‘‘ اسلام آباد
مدیر : سجاول خان رانجھا
ناشر : انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز، نصر چیمبرز، بلاک ۱۹، مرکز ایف سیون، اسلام آباد
برصغیر کی اردو صحافت میں دینی جرائد کا سلسلہ بھی اردو صحافت کے آغاز ہی سے چلا آ رہا ہے اور مختلف ادوار میں ممتاز علمی شخصیات اور اداروں کے جرائد اردو صحافت میں وقیع حیثیت کے حامل رہے ہیں جن میں تہذیب الاخلاق، الہلال، معارف اور برہان جیسے علمی جرائد کا بطور خاص تذکرہ کیا جا سکتا ہے۔
قیام پاکستان کے بعد دینی جرائد کا دائرہ نوع اور توسیع کے لحاظ سے تو بہت پھیلا ہے لیکن مقصدیت اور معیار کے نقطۂ نظر سے معدودے چند جرائد ہی اس سمت سفر کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ تاہم غنیمت ہے کہ مختلف مکاتب فکر کے سینکڑوں جرائد اپنے اپنے نقطۂ نظر سے دین حق کا پیغام لوگوں تک پہنچانے میں مصروف ہیں اور میدان بالکل خالی نہیں ہے۔
ایک عرصہ سے اس امر کی ضرورت محسوس کی جا رہی تھی کہ دینی جماعتوں، اداروں اور شخصیات کی طرف سے شائع ہونے والے جرائد کے درمیان رابطہ اور مفاہمت کی کوئی صورت پیدا ہو، تاکہ ان کی مساعی میں اجتماعیت کا رنگ ابھرے اور افادیت و مقصدیت میں اضافہ ہو۔ انسٹیٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز اسلام آباد نے دو سال قبل ماہنامہ ’’دینی صحافت‘‘ کا آغاز کر کے اس مقصد کی طرف اہم پیش رفت کی ہے۔
یہ جریدہ ملک بھر سے شائع ہونے والے دینی جرائد سے قارئین کو متعارف کراتا ہے اور عرق ریزی کے ساتھ ان کا مطالعہ کر کے اہم عنوانات پر ان کی آراء کا نچوڑ پیش کرتا ہے، جس سے دینی صحافت کے مجموعی موقف اور رجحانات سے آگاہی حاصل ہو جاتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ماہنامہ دینی صحافت نے مغربی نظریات و افکار کو وقت کی ضروریات کے مطابق قارئین کے سامنے لانے کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہوا ہے جو دینی جرائد کی بھی ایک مفید خدمت ہے۔
گزشتہ دو سال کے دوران اس موقر جریدہ نے اپنے معیار اور افادیت کو بڑھانے کی جس طرح محنت کی ہے، اس پر جریدہ کی ادارتی ٹیم مبارک باد کی مستحق ہے۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ رب العزت دینی صحافت کو اپنے نیک مقاصد میں کامیابی سے ہمکنار کریں، آمین۔
’’حقوق العباد احادیث مطہرہ کے آئینے میں‘‘
یہ رسالہ ممتاز شاعر جناب سرور میواتی نے ترتیب دیا ہے اور ایک مخیر بزرگ حاجی محمد شریف مغل صاحب، الپائن انڈسٹریل کون لمیٹڈ، ۳۰۵ جی ٹی روڈ باغبانپورہ لاہور سے چھپوا کر اسے مفت تقسیم کر رہے ہیں۔ دو روپے کے ڈاک ٹکٹ بھیج کر یہ معلوماتی رسالہ منگوایا کا سکتا ہے۔
’’احادیثِ نماز‘‘
اس رسالہ میں مولانا محمد یوسف فقیر دہلویؒ نے نماز کے بارے میں احادیث کا ایک مجموعہ پیش کیا ہے۔ مدرسہ ناصر العلوم مانگا منڈی ضلع لاہور سے یہ رسالہ ایک روپے کے ڈاک ٹکٹ بھیج کر منگوایا جا سکتا ہے۔
’’خلاصہ مضامین سور القرآن‘‘
مولانا قاری حمید الرحمٰن صاحب خطیب جامع مسجد عمر فاروقؓ منگرال راولپنڈی نے قرآن کریم کے مضامین کا خلاصہ قلم بند کیا ہے اور ہر رکوع کا الگ الگ مفہوم بیان کیا ہے جس سے ایک عام قاری کے لیے بھی قرآن کریم کے مضامین کو سمجھنا آسان ہو گیا ہے۔ شیخ التفسیر حضرت مولانا احمد علی لاہوری قدس اللہ سرہ العزیز کا اسلوب اختیار کیا گیا ہے اور زبان عام فہم ہے۔ بالخصوص جو حضرات رمضان المبارک میں تراویح کے دوران قرآن کریم کی قراءت کے ساتھ ساتھ اس کا خلاصہ بیان کرنے کا ذوق رکھتے ہیں، ان کے لیے یہ بیش بہا تحفہ ہے۔
صفحات ۷۰۲، کتابت و طباعت عمدہ، مضبوط جلد سے مزین، ناشر: السید انٹرپرائزز، الفضل مارکیٹ، ۱۷ اردو بازار لاہور ۵۴۰۰۰
’’خطبات سواتی (جلد دوم)‘‘
حضرت مولانا صوفی عبد الحمید سواتی دامت برکاتہم کے دروس اور خطبات اب ملک کے دینی و علمی حلقوں میں کسی تعارف کے محتاج نہیں رہے اور ہزاروں علماء و طلبہ ان سے استفادہ کر رہے ہیں۔
زیر نظر مجموعہ ’’خطباتِ سواتی جلد دوم‘‘ ہے جس میں محرم الحرام، صحابہؓ اور اہل بیتؓ سے عقیدت، رضائے الہٰی کے حاملین، امت کی مرکزی جماعتیں، آخرت میں ناکامی کے اسباب، اسلام کا نظام عفت و عصمت، اجتماعیت کی ضرورت و اہمیت، عقل معاش اور معاد، قرآن کریم سے اعراض کا نتیجہ، تقویٰ اور اس کے تقاضے، عید الفطر اور عید الاضحٰی جیسے اہم موضوعات پر حضرت صوفی صاحب مدظلہ کے گراں قدر خطبات شامل ہیں۔ صفحات ۴۱۶، کتابت و طباعت عمدہ، مضبوط جلد، قیمت ۱۱۰ روپے اور ملنے کا پتہ مکتبہ دروس القرآن فاروق گنج گوجرانوالہ۔
’’ماہِ فضل و کمال‘‘
جامعہ قاسم العلوم فقیر والی ضلع بہاولنگر کے بانی حضرت مولانا فضل محمد نور اللہ مرقدہ ملک کے بزرگ علماء میں سے تھے، جنہوں نے دینی تعلیمات کے فروغ اور عام مسلمانوں کے عقائد و اصلاح کے لیے سلف صالحینؒ کی طرز پر خلوص اور سادگی کے ساتھ محنت کی اور وہ بلا شبہ اپنے عظیم اکابر کا نمونہ تھے۔ جناب شاہ ابن مسعود قریشی نے اس مرد درویش کے حالاتِ زندگی اور دیگر ضروری متعلقات کو اس مجموعہ میں پیش کیا ہے۔ اس کے صفحات پانچ سو سے زائد ہیں اور قیمت ایک سو پچھتر روپے ہے جبکہ اسے القاسم اکیڈیمی ۲۸۵ جی ٹی روڈ باغبان پورہ لاہور سے طلب کیا جا سکتا ہے۔
’’چودہ میزائیل‘‘
مولانا منظور احمد چنیوٹی تحریک ختم نبوت کے سرگرم راہ نماؤں میں سے ہیں اور ان کی ساری زندگی فتنہ قادیانیت کے تعاقب میں گزری ہے، انہوں نے مختلف مراحل پر قادیانیت کے بارے میں مؤثر کتا بچے تحریر فرمائے جو قادیانیت کے دجل و فریب کو بے نقاب کرنے کا ذریعہ بنے۔ ان میں سے چودہ کتابچوں کو ایک مجموعہ کی شکل میں شائع کیا گیا ہے جو قادیانیت سے واقفیت حاصل کرنے کے لیے ایک قابل قدر ذخیرہ کی حیثیت رکھتا ہے۔ صفحات ۴۰۸، کتابت و طباعت معیاری، مضبوط جلد، قیمت ۱۵۰ روپے۔ ملنے کا پتہ ادارہ مرکز یہ دعوت و ارشاد چنیوٹ پاکستان۔
’’تھوڑا جیہا ہس لو‘‘
شاعرِ اسلام الحاج سید امین گیلانی اور ان کے فرزند سید سلمان گیلانی کو قدرت نے شعر و ادب کے عمدہ ذوق کے ساتھ حق کی ترجمانی کے جذبہ سے بھی نوازا ہے اور ملک بھر کی دینی مجالس میں ان کا کلام اہل حق کے دلوں کو گرمانے کا باعث بنتا ہے۔ ان کے کلام کے متعدد مجموعے شائع ہو چکے ہیں۔
زیر نظر مجموعہ سید سلمان گیلانی کے مزاحیہ کلام پر مشتمل ہے جو ان کی بے تکلفانہ مجلسی گفتگو کی طرح ہی بے ساختہ ہے۔ صفحات ۱۴۴ قیمت ۷۰ روپے، ملنے کا پتہ ادارة السادات شرقپور روڈ شیخوپورہ۔
’’حرمتِ متعہ‘‘
دورِ جاہلیت کے جن معاشرتی اقدار کو اسلام نے شرفِ انسانی کے منافی سمجھتے ہوئے مٹایا، ان میں ’’متعہ‘‘ بھی ہے۔ یعنی وقت مقررہ کے لیے معاوضہ پر کسی عورت کے ساتھ جنسی تعلقات کا استحقاق جو جاہلیت کے دور میں نکاح کی طرح جائز شمار ہوتا تھا، مگر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرما دیا اور وہ اسلام میں قطعی حرام پایا۔ اس کی حرمت پر اہلِ سنت کا چودہ سو برس سے اجماع چلا آ رہا ہے، البتہ اہل تشیع ابھی تک اس کے جواز پر اڑے ہوئے ہیں۔
جامعہ ابراہیمیہ سیالکوٹ کے مہتمم شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد علی جانباز نے اس مسئلہ پر فریقین کے موقف اور استدلال کا محققانہ جائزہ لیتے ہوئے اہل سنت کی حقانیت کو واضح فرمایا ہے۔ صفحات ۳۷۵، کتابت و طباعت عمدہ، مضبوط جلد، قیمت ۹۰ روپے۔ ملنے کا پتہ: شعبہ نشر و اشاعت جامعہ ابراہیمیہ، ناصر روڈ، سیالکوٹ۔