ذاتِ لازوال

ظہور الدین بٹ

روز مرہ زندگی میں بعض ایسے واقعات ظہور پذیر ہوتے ہیں جو اللہ کے وجود اور اسلام کی حقانیت پر ہمارے ایمان کی تقویت کا باعث بنتے ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ گذشتہ دنوں ترکی کے ایک نواحی گاؤں ” ادب زاری“ کے ایک کسان کو اس وقت پیش آیا جب اس نے شہد کی مکھیوں کے چھتے سے شہد اتارنے کی کوشش کی۔ کسان نے دیکھا کہ شہد کے چھتے پر عربی رسم الخط میں ”اللہ“ بنا ہوا ہے۔ اللہ کا ابھرا ہوا لفظ شہد سے معمور تھا۔ اس چھتے کا چرچا ہوا تو بے شمار لوگ شہد کے اس چھتے کو دیکھنے آئے۔ وہ لوگ شہد کی مکھیوں کی کارگزاری دیکھ کر ششدر رہ گئے۔ بعد ازاں ازاں اس چھتے کی فلم تیار کی گئی، جو ترکی ٹیلی ویژن کے ذریعے ملک بھر میں دکھائی گئی۔ شہد کے اس چھتے کی تصویر لے کر ترکی کے ایک رسالہ ”ظفر“ نے ایک ٹائٹل سٹوری تیار کی۔

اس تخلیق نے مسلمانوں کا اللہ پر یقین نہ صرف پختہ کیا، بلکہ خالق کائنات کی وہ بات یاد دلائی جو اس نے سورۃ النمل (شہد کی مکھی) کی آیات ۶۸ اور ۶۹ میں کہی۔ اللہ جل جلالہ فرماتے ہیں:

”یہ اللہ ہی ہے جس نے شہد کی مکھی کو پہاڑی، درخت اور رہنے والی جگہ (انسانوں کی بستی) میں چھتہ بنانا سکھایا۔ تب اس (اللہ) نے انہیں دنیا بھر کی چیزیں کھانا سکھایا اور مہارت سے اپنی (پروردگار کی) راہ دکھائی۔ اللہ ان کے (شہد کی مکھیوں) کے جسم سے مختلف رنگوں کی کھانے کی نعمت (شہد) پیدا کرتا ہے، وہ شہد جو کئی انسانی بیماریوں کا علاج ہے۔ بے شک اس میں بے شمار نشانیاں ہیں مگر ان لوگوں کیلیے جو غور و فکر کرتے ہیں۔ “

اب تک اس عجیب و غریب چھتے کو لاکھوں افراد دیکھ چکے ہیں، جس پر اللہ کا نام صاف اور واضح طور پر پڑھا جاتا ہے۔


تعارف و تبصرہ

()

جناب وزیر اعظم! زخموں پر نمک پاشی نہ کیجئے!
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

کتب حدیث کی انواع
شیخ الحدیث مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ

حصولِ علم کے لیے ضروری آداب
شیخ التفسیر مولانا صوفی عبد الحمید سواتیؒ

قادیانی مکر و فریب کے تاروپود
حسن محمود عودہ

ذاتِ لازوال
ظہور الدین بٹ

توکل کا مفہوم اور اس کے تقاضے
الاستاذ السید سابق

انسانی بدن کے اعضا اور ان کے منافع
حکیم محمد عمران مغل

تعارف و تبصرہ
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

انسان کی ایک امتیازی خصوصیت
حضرت شاہ ولی اللہ دہلویؒ

علماء اور سیاستداں
حضرت مولانا عبید اللہ سندھیؒ

مدرسہ نصرۃ العلوم کے فارغ التحصیل طالب علم کا اعزاز و امتیاز
ادارہ

تلاش

Flag Counter