انسان کی دوسری امتیازی خصوصیت اس کا سلیقہ یعنی حس لطافت و زیبائش ہے۔ چوپایہ شدت بھوک اور پیاس اور گرمی و سردی سے بچنے کے لیے بقدر ضرورت و کفایت کھانے پینے اور سر چھپانے کی جگہ بنا لیتا ہے اور شکم سیری کے لیے غلیظ گھاس پھوس اور گدلا پانی کھا پی لیتا ہے اور کسی درخت کی پناہ لینے یا کسی غار میں گھس جانے پر اکتفا کرتا ہے، لیکن انسان اپنے ماکولات و مشروبات اور رہائش و مسکن میں صرف کفایت اور دفعِ ضرورت پر اکتفا نہیں کرتا، بلکہ وہ اس میں اپنے جمالیاتی ذوق کی تسکین اور لطف اندوز ہونے کا پورا پورا خیال رکھتے ہوئے لطافت و زیبائش کو بھی مدنظر رکھتا ہے اور سکون قلب و نظر حاصل کرتا ہے۔ (البدور البازغۃ مترجم:76)
انسان کی ایک امتیازی خصوصیت
حضرت شاہ ولی اللہ دہلویؒ
(اکتوبر ۱۹۹۱ء)
اکتوبر ۱۹۹۱ء
جلد ۳ ۔ شمارہ ۱
جناب وزیر اعظم! زخموں پر نمک پاشی نہ کیجئے!
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
کتب حدیث کی انواع
شیخ الحدیث مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ
حصولِ علم کے لیے ضروری آداب
شیخ التفسیر مولانا صوفی عبد الحمید سواتیؒ
قادیانی مکر و فریب کے تاروپود
حسن محمود عودہ
ذاتِ لازوال
ظہور الدین بٹ
توکل کا مفہوم اور اس کے تقاضے
الاستاذ السید سابق
انسانی بدن کے اعضا اور ان کے منافع
حکیم محمد عمران مغل
تعارف و تبصرہ
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
انسان کی ایک امتیازی خصوصیت
حضرت شاہ ولی اللہ دہلویؒ
علماء اور سیاستداں
حضرت مولانا عبید اللہ سندھیؒ
مدرسہ نصرۃ العلوم کے فارغ التحصیل طالب علم کا اعزاز و امتیاز
ادارہ