مولانا مفتی محمد تقی عثمانی
کل مضامین:
8
حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہؒ کی شہادت
اسماعیل ہنیہؒ، ہمارا محبوب قائد، ہمارا محبوب مجاہد اور جانباز، اس نے اپنی جان دے کر اپنا خون دے کر آزادئ فلسطین کی تحریک کی شمع کو جلا دیا، اور جلا دیا، زیادہ جلا دیا، اس کو بامِ عروج تک پہنچا دیا۔ قرآن کریم نے فرمایا ’’من المؤمنین رجال صدقوا ما عاہدوا اللہ علیہ‘‘ (الاحزاب) مومنین میں ایسے لوگ ہوتے ہیں کہ انہوں نے اللہ سے جو عہد کیا ہوتا ہے اس کو سچا کر دکھاتے ہیں۔ ’’فمنھم من قضیٰ نحبہ ومنھم من ینتظر‘‘ (الاحزاب) ان میں سے بعض ایسے ہیں جنہوں نے اپنی خواہش پوری کر لی یعنی اللہ کے راستے میں جان دینے کی شہادت کی خواہش پوری کر لی، اور بعض وہ ہیں...
مبارک ثانی کیس: عدالتِ عظمیٰ کے روبرو
تقی عثمانی: میں دو باتوں کی معذرت چاہتا ہوں۔ ایک تو یہ کہ میں ملک سے باہر ہوں، ایک بین الاقوامی میٹنگ ہے جس سے میں اٹھ کر آیا ہوں۔ اور دوسری بات یہ ہے کہ میرے گلے کی تکلیف کی وجہ سے میری آواز ذرا بدلی ہوئی ہے، تو پتہ نہیں آپ حضرات کو سننے میں کوئی دشواری نہ ہو، میں اپنی طرف سے پوری کوشش کروں گا کہ بلند آواز سے آپ سے بات کروں۔ ذرا آپ مجھے بتا دیں کہ آواز سننے میں آ رہی ہے یا...
اسلامی ممالک میں مذہبی انتہا پسندی: اسباب اور حل
1۔ میری گفتگو عدم اطاعت کے عنوان سے ہوگی کیوں کہ کانفرنس کے عنوان میں یہ پہلو بھی شامل ہے اور دوسری بات یہ ہے کہ اطاعت کے وجوب اور اثبات کے موضوع کو مفتی مصر شیخ احمد شوقی علام حفظہ اللہ تعالی نے تفصیل سے بیان فرمادیا ہے۔ 2۔ عصرحاضر کی بڑی مشکل یہی عدم طاعت ہے یعنی مسلم معاشروں اور مسلم ملکوں میں حکمرانوں کی اطاعت نہ کرنے کا رجحان زیادہ ہے اور اسی سے مشکلات بڑھ رہی ہیں۔ 3۔ اس سلسلے میں قرآن و سنت کی بعض نصوص کو غلط طور پر بیان کیا جارہا ہے اور ان کے ذریعے سے حکمرانوں کی اطاعت کی سرے سے نفی کی جارہی ہے، حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ حکمرانوں کی طاعت واجب...
شیخ الکل حضرت مولانا سرفراز صاحب صفدرؒ
الحمد للہ وکفی وسلام علی عبادہ الذین اصطفیٰ۔بعض شخصیات کو اللہ تبارک وتعالیٰ ایسی محبوبیت، قبول عام اور ہر دل عزیزی عطا فرماتے ہیں کہ ان کے تصور ہی سے دل کو سکون حاصل ہوتا ہے۔ ان سے ملاقات چاہے کم ہو، لیکن ان کا وجود ہی بذات خود تسلی اور ڈھارس کا ذریعہ ہوتا ہے۔ ہمارے مخدوم بزرگ، استاذ الکل حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر صاحب قدس سرہ کی شخصیت بھی ایسی ہی تھی جس سے محروم ہو گئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ وہ عرصہ دراز سے صاحب فراش تھے اور عملی زندگی سے تقریباً کنارہ کش۔ ان کی زیارت وصحبت کے مواقع بھی ہم جیسے دور افتادگان کے لیے بہت کم رہ گئے...
’’تحفظ حقوق نسواں بل‘‘ کا ایک جائزہ
حال ہی میں ’’تحفظ خواتین‘‘ کے نام سے قومی اسمبلی میں جو بل منظور کرایا گیاہے، اس کے قانونی مضمرات سے تو وہی لوگ واقف ہوسکتے ہیں جو قانونی باریکیوں کا فہم رکھتے ہوں، لیکن عوام کے سامنے اس کی جو تصویر پیش کی جا رہی ہے، وہ یہ ہے کہ حدود آرڈیننس نے خواتین پر جو بے پناہ مظالم توڑ رکھے تھے، اس بل نے ان کا مداواکیاہے اور اس سے نہ جانے کتنی ستم رسیدہ خواتین کو سکھ چین نصیب ہوگا۔ یہ دعویٰ بھی کیا جارہاہے کہ اس بل میں کوئی بات قرآن وسنت کے خلاف نہیں ہے۔ آئیے ذرا سنجیدگی اور حقیقت پسندی کے ساتھ یہ دیکھیں کہ اس بل کی بنیادی باتیں کیا ہیں؟ وہ کس حد تک ان...
انسانی حقوق اور سیرتِ نبویؐ
سپریم کورٹ آف پاکستان کے شریعت ایپلٹ بنچ کے رکن جسٹس مولانا محمد تقی عثمانی نے کہا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انسانی حقوق کے لیے جو متوازن اور مستحکم بنیاد فراہم کی ہے، دنیا آج تک اس کا کوئی متبادل پیش نہیں کر سکی، اور آج بھی رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات ہی انسانی معاشرہ کی واحد پناہ گاہ ہیں۔
وہ گزشتہ روز اسلامک سنٹر سیلون روڈ اپٹن پارک لندن میں ورلڈ اسلامک فورم کے زیراہتمام منعقدہ جلسہ سیرت النبیؐ سے ’’انسانی حقوق اور سیرتِ نبویؐ‘‘ کے موضوع پر خطاب کر رہے...
انسانی حقوق اور سیرتِ نبویؐ
حضرات علمائے کرام، جناب صدر محفل اور معزز حاضرین! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ ہمارے لیے یہ بڑی سعادت اور مسرت کا موقع ہے کہ آج اس محفل میں، جو نبی کریم سرور دو عالمؐ کے مبارک ذکر کے لیے منعقد ہے، ہمیں شرکت کی سعادت حاصل ہو رہی ہے۔ اور واقعہ یہ ہے کہ نبی کریم سرور دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر جمیل انسان کی اتنی بڑی سعادت ہے کہ اس کے برابر اور کوئی سعادت نہیں۔ کسی شاعر نے کہا ہے ؏ ذکرِ حبیب کم نہیں وصلِ حبیب سے- اور حبیب کا تذکرہ بھی حبیب کے وصال کے قائم مقام ہوتا ہے اور اسی وجہ سے اللہ تبارک و تعالیٰ نے اس ذکر کو یہ فضیلت عطا فرمائی ہے...
انسانی حقوق اور سیرتِ نبویؐ
۳۱ اگست ۱۹۹۳ء کو اسلامک سنٹر (سیلون روڈ، اپٹن پارک، لندن) میں ورلڈ اسلامک فورم کے زیراہتمام سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے عنوان پر جلسہ عام منعقد ہوا جس کی صدارت مولانا مفتی عبد الباقی نے کی اور مولانا زاہد الراشدی، مولانا منظور الحسینی، مولانا محمد عیسٰی منصوری اور مولانا عبد الرشید رحمانی کے علاوہ جسٹس مولانا محمد تقی عثمانی نے ’’سیرت النبی اور انسانی حقوق‘‘ کے عنوان پر درج ذیل مفصل خطاب...
1-8 (8) |