تعارفِ کتب

ادارہ

معارفِ ترمذی

محدثِ کبیر حضرت مولانا عبد الرحمٰن کامل پوریؒ اپنے دور کے نامور اساتذہ میں سے تھے جن کی علمی ثقاہت اور روحانی مرتبہ کے اظہار کے لیے اتنی بات کافی ہے کہ محدثِ جلیل حضرت مولانا خلیل احمد محدث سہارنپوریؒ نے ابوداؤد شریف کی معرکۃ کی شرح ’’بذل الجمہود‘‘ پر نظرثانی کا کام ان کے سپرد کیا، اور حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانویؒ نے انہیں بیعت سے قبل خلافت سے سرفراز فرما دیا۔ حضرت مولانا عبد الرحمٰن کامل پوریؒ کے ترمذی شریف کے درس نے اپنے دور میں بہت زیادہ شہرت حاصل کی، اور عارف باللہ حضرت مولانا حافظ محمد صدیق باندوی خلیفہ مجاز حکیم الامت حضرت تھانویؒ کے بقول اس زمانہ میں سب علماء کا اتفاق تھا کہ اس دور میں حضرت مولانا عبد الرحمٰن کامل پوریؒ سے زیادہ بہتر ترمذی شریف پڑھانے والا اور کوئی استاذ نہیں ہے۔

حضرت کامل پوریؒ کے لائق فرزند مولانا قاری سعید الرحمٰن مہتمم جامعہ اسلامیہ کشمیر روڈ راولپنڈی صدر نے ترمذی شریف کے درس کے دوران حضرتؒ کے افادات کو ضبطِ تحریر میں لانے والے مختلف لائق تلامذہ کی تحریرات کا موازنہ کر کے یہ افادات ’’معارفِ ترمذی‘‘ کے نام سے دو جلدوں میں شائع کر دیے ہیں جو ترمذی شریف کے طلبہ اور اساتذہ دونوں کے لیے یکساں افادیت کے حامل اور بیش بہا تحفہ ہیں۔ پہلی جلد ساڑھے پانچ سو صفحات اور دوسری جلد چار سو صفحات پر مشتمل ہے، اور عمدہ کتابت و طباعت اور خوبصورت مضبوط جلد کے ساتھ جامعہ اسلامیہ کشمیر روڈ راولپنڈی صدر نے انہیں پیش کیا ہے۔

تجلیاتِ رحمانی

مولانا قاری سعید الرحمٰن نے اپنے عظیم والد حضرت مولانا عبد الرحمٰن کامل پوریؒ کے حالاتِ زندگی اور افادات و خدمات پر ’’تجلیاتِ رحمانی‘‘ کے نام سے ایک خوبصورت مجموعہ کچھ عرصہ قبل شائع کیا تھا جس کا دوسرا ایڈیشن اس وقت ہمارے سامنے ہے اور اس میں سینکڑوں صفحات کا اضافہ بھی شامل ہے۔ ہمارے اکابر نے اس معاشرہ میں دین کے تحفظ و ترویج اور اسلاف کی علمی  و عملی جدوجہد کے تسلسل کو باقی رکھنے کے لیے جس خلوص، ایثار، وقار، سادگی اور استغنا کے ساتھ سعئ مسلسل کی ہے اس سے آگاہی کے لیے ’’تجلیاتِ رحمانی‘‘ کا مطالعہ بہت مفید ہے۔ اور ہمارے خیال میں نوجوان علماء کو اپنے عظیم اکابر و اسلاف کے حالات و خدمات پر مشتمل اس نوعیت کی مفید کتابوں کا ضرور مطالعہ کرنا چاہیے جن سے انہیں اپنے ماضی کا صحیح طور پر علم ہونے کے ساتھ ساتھ اپنی دینی و علمی ذمہ داریوں سے بھی آگاہی حاصل ہوتی ہے۔ پونے سات سو کے لگ بھگ صفحات کا یہ مجموعہ عمدہ کتابت و طباعت اور خوبصورت جلد کے ساتھ جامعہ اسلامیہ کشمیر روڈ راولپنڈی صدر نے شائع کیا ہے اور اس کی قیمت دو سو پچاس روپے ہے۔

ضربِ درویش

گزشتہ سال افغانستان پر امریکی حملہ کی دھمکی کے بعد جمعیۃ علماء اسلام پاکستان کے امیر مولانا فضل الرحمٰن نے جو جرأتمندانہ موقف اختیار کیا اور امریکی عزائم کے خلاف پاکستان کی رائے عامہ کو بیدار اور منظم کرنے کے لیے جو مہم چلائی اسے قوم کے ہر طبقہ نے سراہا اور ہر مکتبِ فکر کے دانشوروں اور قلم کاروں نے اپنے اپنے انداز میں اس کی حمایت میں کامل اور مضمون لکھے۔ جمعیۃ علماء اسلام پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ محمد ریاض درانی نے اس سلسلہ میں قومی پریس میں شائع ہونے والے اہم مواد کو ’’ضربِ درویش‘‘ کے نام سے کتابی شکل میں جمع کر دیا ہے جس میں مولانا فضل الرحمٰن کے بیانات اور انٹرویوز کے علاوہ ان کی حمایت میں لکھے جانے والے منتخب مضامین، کالم اور اداریے شامل ہیں اور اس طرح اس جدوجہد کے بارے میں ضروری مواد اکٹھا ہو گیا ہے جس سے علماء اور کارکنوں کے علاوہ تاریخ پر لکھنے والوں کو بھی فائدہ ہو گا۔ ساڑھے چار سو کے لگ بھگ صفحات کا یہ مجموعہ عمدہ کتابت و طباعت اور مضبوط جلد کے ساتھ جمعیۃ پبلیکیشنز متصل مسجد پائلٹ ہائی سکول وحدت روڈ لاہور نے شائع کیا ہے اور اس کی قیمت ایک سو اسی روپے ہے۔

عالمِ اسلام کی اخلاقی صورتحال

بھارت کے ممتاز دانشور جناب اسرار عالم کی اس تصنیف پر نامور عالمِ دین حضرت مولانا قاضی مجاہد الاسلام قاسمی نے ان الفاظ سے تبصرہ کیا ہے:

’’ماضی میں اور دورِ حاضر میں چلنے والی سری تحریکات اور مستقبل پر پڑنے والے ان کے اثرات پر جیسی نظر اس کتاب کے مصنف کی ہے، اس کی مثال اس دور میں ملنا مشکل ہے۔ موصوف نے اس ذیل میں اسلامی نظام پر روشنی ڈالتے ہوئے عہدِ جدید میں یہودی سازش، صلیبی جنگوں کے اثرات، ہیومنزم اور ریشنلزم (عقلیت) کی شناخت اور ان کے اثرات، پھر تاریخی پس منظر، مسلم فلاسفہ اور متکلمین کے کارناموں پر روشنی ڈالتے ہوئے سترہویں صدی سے بیسویں صدی تک کے حالات کا جائزہ لیا ہے۔ پھر انہوں نے ماڈلز (سانچوں) پر گفتگو کی ہے۔ اس ذیل میں سیکولرازم کے نظریہ، اس کی تاریخ، اس کے اصل مقاصد، اصول، اور عالمِ اسلام میں سیکولرائزیشن کے اثرات کا تفصیلی جائزہ لیا ہے۔‘‘

اس جامع تبصرہ کے بعد اس کتاب کے بارے میں اور کچھ کہنے کی ضرورت باقی نہیں رہ جاتے اور ہمارے نزدیک اس کتاب کا مطالعہ ہر اس عالمِ دین اور دینی کارکن کے لیے ضروری ہے جو اس دور میں اسلام کے نفاذ اور اسلام اور مغرب کی کشمکش میں کوئی نہ کوئی کردار ادا کرنے کا جذبہ رکھتا ہے۔ یہ کتاب ساڑھے چار سو سے زائد صفحات پر مشتمل ہے اور عمدہ کتابت و طباعت، خوبصورت ٹائٹل، اور مضبوط جلد کے ساتھ اسے قاضی پبلشرز، ۳۵ بیسمنٹ، حضرت نظام الدین، ویسٹ نئی دہلی ۱۱ نے شائع کیا ہے۔

ماہنامہ لا نبی بعدی

مرزا غلام احمد قادیانی کی جھوٹی نبوت اور برطانوی استعمار کے زیرسایہ اس کی نشوونما کے خلاف برصغیر کے تمام مکاتب فکر کے علماء کرام نے اپنا اپنا کردار ادا کیا ہے اور تحریکِ ختم نبوت کے مختلف ادوار میں مختلف مکاتب فکر کے زعماء مشترکہ طور پر بھی جدوجہد میں شریک رہے ہیں۔ اس سلسلہ میں قادیانی گروہ کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں اور نفوذ کو دیکھتے ہوئے بریلوی مکتب فکر کے سنجیدہ علماء کرام نے ’’تحریکِ تحفظِ ختم نبوت پاکستان‘‘ کے نام سے مستقل پلیٹ فارم قائم کیا ہے اور اس کے ترجمان کے طور پر ماہنامہ ’’لا نبی بعدی‘‘ کا اجرا کیا ہے جس کا تیسرا شمارہ اس وقت ہمارے سامنے ہے اور اس میں قادیانی نبوت کے تعارف اور قادیانی جماعت کے مکروہ عزائم کی نقاب کشائی کے حوالے سے معلومات اور مفید مضامین شریکِ اشاعت ہیں۔ تحریک ختم نبوت کے ممتاز راہنما اور ہمارے محترم دوست سردار محمد خان لغاری اس کے مدیر ہیں اور اس کا دفتر مدینہ مسجد ۱۰۸ راوی روڈ لاہور میں قائم کیا گیا ہے۔ ہم سردار صاحب موصوف اور ان کے رفقاء کو اس کاوش پر ہدیہ تبریک پیش کرتے ہوئے اس مقدس مشن میں ان کی کامیابی کے لیے دعا گو ہیں۔

فری میسنز کی اپنی مذہبی رسوم

خفیہ اور پس منظر میں رہ کر کام کرنے والی عالمی تنظیموں میں ’’فری میسنز‘‘ کا نام سرفہرست ہے، اور مختلف انقلابات اور معاشرتی تبدیلیوں کے پس منظر میں اکثر اس کی کارگزاریوں کا تذکرہ ہوتا ہے۔ اس لیے ہر صاحبِ فکر شخص اس تنظیم اور اس کے طریق کار کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کا خواہشمند ہے۔ ہمارے فاضل دوست اور ہیومن رائٹس فاؤنڈیشن آف پاکستان کے نائب صدر جناب عبد الرشید ارشد آف جوہر آباد نے ’’فری میسنز‘‘ ہی کے ایک ذمہ دار رکن کی کتاب کا ترجمہ اردو میں پیش کر کے اس کام کو کافی حد تک آسان کر دیا ہے۔ یہ کتابچہ سو سو سے زائد صفحات پر مشتمل ہے اور اسے جوہر پریس جوہر آباد ضلع خوشاب پاکستان سے طلب کیا جا سکتا ہے۔

کیا بائبل واقعی بدل گئی ہے؟

مسیحیت کے ممتاز ماہر مولانا عبد اللطیف مسعود نے اس رسالہ میں بائبل کا مکمل تعارف کرانے کے ساتھ ساتھ اس میں تحریف کے سلسلہ میں خود بائبل سے شہادتیں پیش کی ہیں۔ علماء اور طلبہ کے لیے اس کا مطالعہ بہت مفید ہے اور اسے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت، حضور باغ روڈ، ملتان، یا جامع مسجد خضرٰی، ڈسکہ ضلع سیالکوٹ سے طلب کیا جا سکتا ہے۔


تعارف و تبصرہ

(اپریل ۲۰۰۰ء)

تلاش

Flag Counter