دسمبر ۲۰۱۵ء

دینی قوتوں کے باہمی انتشار کو کم کرنے کی ضرورت

― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

گزشتہ بعض دینی پروگراموں میں شرکت کے سلسلے میں فیصل آباد جانا ہوا تو النور ٹرسٹ فیصل آباد کے چیئرمین حافظ پیر ریاض احمد چشتی نے فون پر دریافت کیا کہ بریلوی مکتب فکر کے معروف عالم دین مولانا مفتی سعید احمد اسعد آپ سے ملاقات کے خواہشمند ہیں، انہیں کیا جواب دوں؟ میں نے عرض کیا کہ آج کے پروگرام کا نظم آپ کے ہاتھ میں ہی ہے۔ اگر گنجائش ہو تو ان کے ہاں جانے کی ترتیب بنالیں۔ چنانچہ جاتے ہی پہلے ان سے ملاقات کا پروگرام بن گیا۔ مولانا مفتی سعید احمد اسعد بریلوی مکتب فکر کے معروف بزرگ مولانا مفتی محمد امین کے فرزند اور جامعہ امینیہ شیخ کالونی کے مہتمم...

اردو تراجم قرآن پر ایک نظر (۱۳)

― ڈاکٹر محی الدین غازی

(۷۱) تاثیم کا مطلب۔ لفظ تاثیم قرآن مجید میں دو مقامات پر آیا ہے، جبکہ لفظ اثم کئی جگہ آیا ہے۔ اثم کا مطلب گناہ ہے۔ اکثر ائمہ لغت نے تاثیم کو بھی اثم کا ہم معنی بتایا ہے۔ (والتَّأثِیمُ: الاثم) مزید برآں انہوں نے باب افعال سے ایثام کا مطلب کسی کو گناہ میں ڈالنا، اور باب تفعیل سے تاثیم کا مطلب کسی پر گناہ کو چسپاں کرنا بتایا ہے، (وآثمہ بالمد: أوقعہ فی الاثم. وأثمَہُ بالتشدید،أی قال لہ:أَثِمْتَ) جبکہ ایک جدید لغت معجم اللغۃ العربیۃ المعاصرۃ میں تاثیم کا مطلب لکھا ہے: ایسا کام جو گناہ کا موجب بنے (عمل یوجب اثمًا)۔ مولانا امانت اللہ اصلاحی کا خیال ہے...

عدالتِ عالیہ لاہور کے ایک فیصلے کا تنقیدی جائزہ

― محمد مشتاق احمد

پچھلے دنوں کئی ایک اہم عدالتی فیصلے سامنے آئے ہیں جن پر اہلِ علم کی جانب سے تفصیلی بحث کی ضرورت ہے ۔ میرا خیال یہ تھا کہ نفاذِ شریعت کے حوالے سے حساس لوگ ان پر ضرور قلم اٹھائیں گے لیکن ہر طرف ہو کا عالم ہی دکھائی دیتا ہے ۔ اس لیے ٹھہرے پانیوں میں پتھر پھینکنے کی نیت سے یہ مختصر مضمون لکھ رہاہوں جس میں فی الوقت صرف ایک فیصلے پر کچھ بحث کروں گا جس کا تعلق نکاح و طلاق کے قانون سے ہے۔ عدالتِ عالیہ لاہور کے فاضل جج جناب جسٹس حافظ شاہد ندیم کہلون نے ایک مقدمے بعنوان : محمد شیر بنام ایڈیشنل سیشن جج /جسٹس آف پیس وغیرہ میں قرار دیا ہے کہ اگر کسی مطلقہ خاتون...

حجۃ اللہ البالغہ میں شاہ ولی اللہ کا منہج و اسلوب (۲)

― غازی عبد الرحمن قاسمی

اس مقام پر ایک وزنی سوال ہے کہ شاہ صاحب جیسے جلیل القدر عالم جن کی پہچان ہی محدث دہلوی کے نام سے ہے، ان سے یہ کیسے توقع کی جاسکتی ہے کہ وہ صحیح احادیث کے ساتھ ضعیف احادیث بھی نقل کریں اور ان سے استدلال کریں؟ علامہ زاہد الکوثری ؒ کے شاہ صاحب پر اعتراضات: علامہ زاہد الکوثریؒ (م -۱۳۶۸ھ)نے شاہ صاحب پر جواعتراضات کیے ہیں، ان میں سے ایک یہی ہے’’ کہ آپ کی نظر صرف متون حدیث کی طرف ہے ،اسانید کی طرف کوئی توجہ نہیں ہے ۔‘‘علامہ کوثری ؒ نے شاہ صاحب کی علمی خدمات کو کھلے دل سے سراہا ہے مگر اس کے بعد چند مقامات پر آپ کے بعض افکار پر کڑی تنقید کرتے ہوئے گرفت...

فرانس نہیں، اسلام پر حملہ

― رعایت اللہ فاروقی

یہ حکمت عملی مسئلہ فلسطین کے پس منظر میں ہم مسلمانوں نے ہی متعارف کرائی تھی کہ قابض فوج کو ہی نہیں بلکہ قابض کی سویلین آبادی کو بھی نشانہ بناؤ۔ وہ ہمارے بچوں کو ماریں تو ہم بھی ان کے بچوں کو ماریں، وہ ہماری عورتوں کو ماریں تو ہم بھی ان کی عورتوں کو ماریں اور صرف ان کے ہی نہیں بلکہ ان کے سہولت کاروں کی عورتوں اور بچوں کو بھی ماریں۔ پھر اس مقصد کے لیے ہم نے جہاز بھی اغوا کرنے شروع کیے اور بازوروں کو بھی بموں کے نشانے پر رکھ لیا۔ یہ سب اسلام کے نام پر ہماری فخریہ پیشکش تھی اور کسی نے رک کر ایک لمحے کو بھی نہ سوچا کہ کیا اسلام اس کی اجازت بھی دیتا ہے...

ممتاز قادری کی سزا ۔ تحفظِ شریعت کا نفرنس کے فیصلے پر ایک نظر

― ڈاکٹر محمد شہباز منج

’’شاتم رسول کو جہنم رسید کرنے والے ممتاز حسین قادری کی سزا خلافِ قرآن وسنت، اسوہ رسول اکرم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور امت کے 1400 سالہ اجماع کے خلاف ہے، لہٰذا سپریم کورٹ یہ سزا واپس لے۔‘‘ یہ کسی ایک مضمون نگار،عالمِ دین اور دانشور کی رائے یا جذبات نہیں، ملی مجلس شرعی کی منتظمہ کی جانب سے ملک میں سیکولرزم، لبرلزم اور لادینیت کو فروغ دینے والے پاکستانی عدلیہ ،انتظامیہ اور مقننہ کے فیصلوں کے خلاف دینی قوتوں کو مل کر جدو جہد کی دعوت دینے کے لیے 18 اکتوبر 2015ء کو لاہور میں منعقدہ ’’تحفظ شریعت کانفرنس‘‘ میں شریک ہونے والے مختلف مکاتب فکر...

سید احمد شہید کی تحریکِ جہاد: ایک مطالعہ

― ڈاکٹر عرفان شہزاد

سید احمد شہید کی تحریک جہاد عملی طور پر 1826 سے شروع ہوئی اور 1831 میں آپ کی شہادت پر اختتام پذیر ہوئی۔ تاہم غیر منظم طور پر یہ 1857 کے بعد بھی مسلح جہاد کی صورت میں چلتی رہی۔ اس تحریک نے اور بھی بہت سے تحاریکِ جہاد کو جنم دیا جو اسی انجام کو پہنچیں جو اس تحریک کو پیش آیا، مثلاً بنگا ل میں تیتو میر کی تحریک، تحریک ریشمی رومال اور صادق پور پٹنہ کا مرکزِ جہاد، جہادِ شاملی وغیرہ۔ دورِ حاضر میں ابو الحسن ندوی، مولانا غلام رسول مہر وغیرہ کی تحقیقات اور تصنیفات نے اس تحریک کو ایک بار پھر اجاگر کر دیا ہے۔ خصوصاً ابو الحسن ندوی کی سیرتِ سید احمد شہید پڑھ کر...

عسکریت پسند گروہ اور ہماری قومی پالیسی

― محمد عامر رانا

ممکن ہے انتہاپسندی اور تشدد سے نمٹنا آسان ہو مگر عسکریت پسند گروہوں پر قابو پانا ہرگز آسان نہیں ہے۔ کم از کم پاکستان کی حد تک تو یہ بات بالکل درست معلوم ہوتی ہے۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں مگر کالعدم انتہا پسند گروہوں سے نمٹنے کے معاملے میں ہم تاحال کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے۔ ممنوع تنظیموں کی میڈیا کوریج پر پابندی کے حوالے سے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے حالیہ نوٹیفکیشن سے مختلف حکومتی محکمہ جات میں اختلافات سامنے آئے ہیں۔ اس سے جہاں مختلف انتہاپسند تنظیموں کی حیثیت کے بارے...

شیخ الحدیث مولانا ڈاکٹر شیر علی شاہؒ ۔ مولانا عبد اللطیف انورؒ

― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

شیخ الحدیث مولانا ڈاکٹر شیر علی شاہؒ کی رحلت۔ جامعہ حمادیہ کراچی کے حضرت مولانا عبد الواحدؒ کی جدائی کا غم ابھی تازہ تھا کہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے شیخ الحدیث حضرت مولانا ڈاکٹر شیر علی شاہؒ بھی داغ مفارقت دے گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ حضرت شاہ صاحبؒ ملک کے ان بزرگ اور مجاہد علماء کرام میں سے تھے جنہوں نے نہ صرف تعلیم و تدریس کی مسند کو آباد کیا بلکہ زندگی بھر نفاذ شریعت کی جدوجہد اور اسلامی اقدار و روایات کے تحفظ کی محنت میں مصروف رہے۔ وہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبد الحقؒ کے نامور تلامذہ میں سے تھے اور انہی کی مسند پر بیٹھ کر ایک...

مجلس مذاکرہ ۔ ’’فضلاء مدارس دینیہ کا معاشی مستقبل‘‘

― مولانا محمد عبد اللہ راتھر

8 نومبر 2015ء کو الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ میں ’’فضلاء مدارس دینیہ کا معاشی مستقبل‘‘ کے عنوان پر مجلس مذاکرہ کا انعقاد کیا گیا۔ مجلس مذاکرہ کی صدارت جامعہ امدادیہ فیصل آباد کے شیخ الحدیث مولانا مفتی محمد زاہد نے کی، جبکہ ایک درجن کے قریب اہل علم وفکر نے مذاکرہ میں حصہ لیا۔ مجلس مذاکرہ کا آغاز گورنمنٹ ظفر علی خان کالج، وزیر آباد کے استاذ حافظ منیر احمد نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔ اظہار خیال کرتے ہوئے حافظ منیر احمد نے کہا کہ فضلاء مدارس کو چاہیے کہ اپنے اندر پختہ علمی استعداد پیدا کریں اور احساس کمتری سے نکلیں۔ مدارس کا جاندار کردارمغرب کو...

فضلائے مدارس کا معاشی مستقبل ۔ چند تاثرات اور تجاویز

― ڈاکٹر محمد طفیل ہاشمی

(فضلاء مدارس کے معاشی مستقبل کے حوالے سے جناب ڈاکٹر محمد طفیل ہاشمی (ڈین فیکلٹی آف اسلامک اسٹڈیز، ہائی ٹیک یونیورسٹی، ٹیکسلا) نے گزشتہ دنوں فیس بک پر اپنے صفحے پر بعض تبصرے پیش کیے جنھیں موضوع کی مناسبت سے یہاں نقل کیا جا رہا ہے۔) دینی مدارس کے فضلاء پچھلے کچھ عرصے سے بڑی تعداد میں ایم فل پی ایچ ڈی کرنے آرہے ہیں۔ بنیادی طور پر ان کی بڑی تعداد بہتر معاشی مواقع کی تلاش میں آتی ہے جس کے پس منظر میں اس احساس کی تلخی کم و بیش موجود ہوتی ہے کہ دینی نظام تعلیم نے ان کی معاشی ضروریات سے مکمل صرف نظر کیے رکھا۔ اس پر مستزاد یہ کہ یونیورسٹی ایجوکیشن کے بلاشبہ...

ایک سفر کی روداد

― محمد بلال فاروقی

۱۲ نومبر جمعرات کو استاذ محترم مولانا زاہد الراشدی صاحب کے ہمراہ لاہور اور پھر رائے ونڈ کے ایک روزہ سفر کا موقع ملا۔ لاہور میں ہمیں ملتان روڈ پر اسکیم موڑ کے قریب مولانا محمد رمضان کی مکی مسجد میں رکنا تھا جہاں ظہر کے بعد درس قرآن کی تقریب تھی۔تقریباً ساڑھے گیارہ بجے ہم منزل پہ پہنچے تو منڈی بہاؤالدین کی مرکزی جامع مسجد کے خطیب مولانا عبد الماجد شہیدی بھی وہاں موجود ہیں۔ مولانا محمد رمضان نے استقبال کیا اور چائے سے تواضع کی۔ استاد جی نے دونوں علماء کو پاکستان شریعت کونسل کا نیوز لیٹر ’’نوائے شریعت‘‘ پیش کیا۔ ساتھ ہی نظر پڑی تو ایک رسالہ...

پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس

― ادارہ

پاکستان شریعت کونسل کی مرکزی مجلس شوریٰ کا ایک اہم اجلاس 14 نومبر کو مرکز حافظ الحدیث درخواستیؒ حسن ابدال میں مولانا فداء الرحمن درخواستی کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں جمعیۃ علماء اسلام پاکستان (ف) کے قائم مقام سیکرٹری جنرل مولانا محمد امجد خان، جمعیۃ علماء اسلام پاکستان (س) کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدا لرؤف فاروقی اور متحدہ علماء کونسل کے سیکرٹری جنرل مولانا عبد الرؤف ملک نے خصوصی دعوت پر شرکت کی اور شرکاء اجلاس کو ملک کی موجودہ صورت حال کے حوالہ سے بریفنگ دی۔ مولانا زاہد الراشدی نے اجلاس میں ملک کی عمومی صورت حال کا جائزہ پیش کیا اور تحریک...

گوجرانوالہ کی دینی جماعتوں اور تاجر برادری کا اجلاس

― ادارہ

(گوجرانوالہ) شہر کی مختلف دینی جماعتوں اور تاجر برادری کے راہ نماؤں کے ایک مشترکہ اجلاس میں صدر پاکستان جناب ممنون حسین سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اسلامیان پاکستان کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے غازی ممتاز حسین قادری کی سزائے موت کو معاف کرنے کا اعلان کریں، جبکہ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ دستور کی واضح ہدایات کے مطابق ملک میں سودی نظام کے خاتمہ کے لیے فوری عملی اقدامات کیے جائیں۔ یہ اجلاس گزشتہ روز چیمبر آف کامرس کے ہال میں مرکزی جمعیۃ اہل حدیث کے راہ نما مولانا مشتاق احمد چیمہ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں پاکستان شریعت...

دسمبر ۲۰۱۵ء

جلد ۲۶ ۔ شمارہ ۱۲

دینی قوتوں کے باہمی انتشار کو کم کرنے کی ضرورت
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

اردو تراجم قرآن پر ایک نظر (۱۳)
ڈاکٹر محی الدین غازی

عدالتِ عالیہ لاہور کے ایک فیصلے کا تنقیدی جائزہ
محمد مشتاق احمد

حجۃ اللہ البالغہ میں شاہ ولی اللہ کا منہج و اسلوب (۲)
غازی عبد الرحمن قاسمی

فرانس نہیں، اسلام پر حملہ
رعایت اللہ فاروقی

ممتاز قادری کی سزا ۔ تحفظِ شریعت کا نفرنس کے فیصلے پر ایک نظر
ڈاکٹر محمد شہباز منج

سید احمد شہید کی تحریکِ جہاد: ایک مطالعہ
ڈاکٹر عرفان شہزاد

عسکریت پسند گروہ اور ہماری قومی پالیسی
محمد عامر رانا

شیخ الحدیث مولانا ڈاکٹر شیر علی شاہؒ ۔ مولانا عبد اللطیف انورؒ
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

مجلس مذاکرہ ۔ ’’فضلاء مدارس دینیہ کا معاشی مستقبل‘‘
مولانا محمد عبد اللہ راتھر

فضلائے مدارس کا معاشی مستقبل ۔ چند تاثرات اور تجاویز
ڈاکٹر محمد طفیل ہاشمی

ایک سفر کی روداد
محمد بلال فاروقی

پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس
ادارہ

گوجرانوالہ کی دینی جماعتوں اور تاجر برادری کا اجلاس
ادارہ

تلاش

Flag Counter